Tag: سندھ

  • سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    سندھ حکومت نے کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا

    کراچی: منتخب بلدیاتی حکومت جانے کے بعد سندھ حکومت کو ہوش آ گیا، اور کراچی کے تمام اضلاع کے لیے خزانے کا منہ کھول دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق من پسند ایڈمنسٹریٹرز اور ڈپٹی کمشنرز کی تعیناتی کے بعد کراچی کے اضلاع کو کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے۔

    محکمہ فنانس سندھ نے اکاؤنٹنٹ جنرل کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کر دی، سندھ حکومت نے مجموعی طور پر 61 کروڑ 41 لاکھ 21 ہزار سے زائد کی رقم جاری کی ہے، جو کہ جاری مالی سال 21-2020 کے لیے ہے۔

    محکمہ فنانس نے ہدایت کی ہے کہ اس رقم سے تنخواہیں اور پنشنز بھی ادا کی جائیں، فنڈز میں ضلع وسطی کو 5 سالہ دور میں سب سے زیادہ رقم فراہم کی گئی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے زیر سایہ آنے کے بعد وسائل اور گرانٹ کے دروازے کھولے گئے ہیں، ماہانہ بنیاد پر ملنے والی پراپرٹی ٹیکس کی رقم بھی 5 سال میں پہلی بار جاری کی گئی ہے، یہ ڈی ایم سی، ٹی ایم اے اور لوکل کونسل کی حدود میں جمع پراپرٹی ٹیکس کی رقم ہے۔

    جاری رقم کی تفصیلات یوں ہیں کہ ضلع وسطی کو 9 کروڑ 7 لاکھ 39 ہزار 553 روپے جاری کیے گئے، ضلع غربی کو 12 کروڑ 52 لاکھ 25 ہزار 556 روپے، اور ضلع جنوبی کو 15 کروڑ 10 لاکھ 31 ہزار 564 روپے جاری کیے گئے۔

    ضلع شرقی کو 18 کروڑ 27 لاکھ 64 ہزار 461 روپے، ضلع ملیر کو 99 لاکھ 12 ہزار 538 روپے، ضلع کورنگی کو 4 کروڑ 91 لاکھ 99 ہزار 746 روپے، جب کہ کراچی ڈسٹرکٹ کونسل کو 52 لاکھ 48 ہزار 284 روپے جاری کیے گئے۔

  • ڈبلیو ایچ او کا سندھ کے لیے اہم تحفہ، اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر لگ سکیں گے

    ڈبلیو ایچ او کا سندھ کے لیے اہم تحفہ، اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر لگ سکیں گے

    کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سندھ کو 22 کروڑ روپے مالیت کے طبی سامان اور گاڑیوں کا عطیہ دیا ہے، جس کی مدد سے اب بچوں کو حفاظتی ٹیکے گھروں پر بھی لگائے جا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے محکمہ صحت سندھ کو 22 کروڑ مالیت کی موبائل ویکسی نیشن گاڑیاں، نگرانی کے لیے ڈبل کیبن گاڑیاں اور طبی ساز و سامان کا عطیہ دیا ہے۔

    عالمی ادارے نے صوبے بھر میں 345 ویکسی نیشن سینٹرز کی تزئین و آرائش اور ان میں بہتر طبی سہولیات کی فراہمی بھی شروع کر دی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں نمائندے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے جمعرات کو ای پی آئی سندھ کے ہیڈکوارٹر میں ویکسی نیشن سروسز کے لیے طبی سہولتوں سے آراستہ 6 موبائل وینز، ڈبل کیبن گاڑی، طبّی ساز و سامان اور دیگر اشیا وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے حوالے کیں۔

    ڈاکٹر پالیتھا ماہی کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ 14 لاکھ ڈالر جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں 22 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے, کا طبی ساز و سامان محکمہ صحت سندھ کے حوالے کر رہا ہے، اس رقم سے نہ صرف گاڑیاں بلکہ حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے 345 سینٹرز کی تزئین و آرائش بھی کی جا رہی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی وہ کراچی آتے ہیں انھیں صحت کی سہولیات میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے عوام کے لیے ہمیشہ طبی سہولیات کی فراہمی میں مدد کی ہے۔

    انھوں نے عالمی ادارہ صحت سے درخواست کی کہ وہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے بھی ویکسین کی فراہمی، ویکسین کی کولڈ چین برقرار رکھنے اور اسے صوبے بھر کے غریب عوام تک پہنچانے میں محکمہ صحت سندھ کی مدد کریں۔

    حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سندھ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اکرم سلطان نے بتایا کہ سندھ کے ہر ضلع میں ایک موبائل وین کے ذریعے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جانے کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، ان موبائل وینز کے ذریعے اب ان بچوں تک بھی پہنچا جائے گا جن کے والدین انھیں ٹیکہ جات پروگرام کے سینٹرز تک نہیں لا سکتے۔

  • سندھی ٹوپی اجرک ڈے آج منایا جا رہا ہے

    سندھی ٹوپی اجرک ڈے آج منایا جا رہا ہے

    کراچی: سندھ کی ثقافت اجاگر کرنے کے لیے سندھی کلچرل ڈے آج انتہائی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے، سندھ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ریلیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق خوب صورت سندھی ٹوپی اور اجرک سندھ کی قدیم ثقافت کی علامات ہیں، اپنی منفرد تہذیب و ثقافت کے امین سندھ کے باسی آج سندھی کلچرل ڈے بھرپور انداز سے منا رہے ہیں۔

    امن اور محبت کی زمین سندھ کے لوگ اس دن کا نہ صرف سال بھر انتظار کرتے ہیں بلکہ تیاری بھی خوب کرتے ہیں، اپنی ثقافت سے محبت کا اظہار کرنے کے لیے ریلیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

    سندھی کلچرل ڈے کی مناسبت سے کراچی سی ویو پر بھی ریلی نکالی گئی جس میں سندھی اجرک اور ٹوپی پہن کر نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، شرکا لوک گیتوں پر جھومتے نظر آئے۔

    واضح رہے کہ سندھی ثقافت اور تہذیب دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں اور ثقافتوں میں سے ایک ہے۔

    بلاول بھٹو کا پیغام

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھی کلچرل ڈے پر پیغام میں سندھ سمیت دنیا بھر میں یوم ثقافت منانے والوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا سندھ کی تہذیب ارض پاکستان کا تاج ہے، یومِ ثقافت سندھ ہم آہنگی و بھائی چارے کا پیغام ہے، آج کا دن نوجوانوں کا ہے جو عظیم ثقافت و تہذیب کے امین ہیں۔

    عثمان بزدار کا پیغام

    سندھ کلچرل ڈے پر وزیر اعلیٰ پنجاب آفس میں بھی سندھی یوم ثقافت پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ مہمان خصوصی تھے، انھوں نے یوم ثقافت پر سندھ کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا سندھ کی ثقافت کا شمار دنیا کی عظیم اور قدیم ثقافتوں میں ہوتا ہے، سندھ کی ثقافت پاکستان کی ثقافت کی خوب صورتی ہے، سب ثقافتیں سانجھی ہیں، سندھی ثقافت کا دن منا کر دلی خوشی ہوئی۔

    تقریب میں عثمان بزدار، فردوس عاشق اور سیکریٹری اطلاعات کو اجرک بھی پہنائی گئیں، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو سندھ کے معروف لوک گلوکار علن فقیر کا پورٹریٹ پیش کیا گیا۔

  • سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    کراچی: کرونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت نے صوبے کی تمام سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی تمام سبزی منڈیوں میں لوگوں کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ ماسک پہن کر ہی داخل ہوں، نیز حکومت سندھ نے عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی لاگو کر دی ہے۔

    عمر رسیدہ شہریوں پر سبزی منڈیوں میں داخلے پر پابندی کا مقصد انھیں کرونا وائرس سے محفوظ رکھنا ہے، کیوں کہ منڈیوں میں شہر بھر سے لوگ آتے ہیں اور بیرون شہر سے یہاں بھی ترسیل ہوتی ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سبزی منڈیوں میں بغیر ماسک کے آمد پر پابندی ہوگی، اس سلسلے میں ڈائریکٹر مارکیٹ کمیٹی، ایڈمنسٹریٹرز اور چیئرمینز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    کراچی میں آج سے ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانے پینے پر پابندی عائد

    انھوں نے ہدایت کی کہ نیلام اور خرید و فروخت کے تمام مراحل میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے، عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی ہوگی, سبزی منڈی میں رش کم کرنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے صرف ایک شخص کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

    اسماعیل راہو نے تمام سبزی منڈیوں کے مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمینز کو دروازوں پر سینی ٹائزر مشینیں نصب کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے، انھوں نے تنبیہ کی ہے کہ جس سبزی منڈی میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا اسے بند کر دیا جائے گا۔

    وزیر زراعت نے کہا کہ سبزی منڈیوں کے اندر آڑھتی اور دکان دار بھی ایس او پیز کی سختی سے پابندی کریں۔

  • کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کراچی: ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سانحہ کشمور کی متاثرہ معصوم بچی اب روبہ صحت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمور سے تعلق رکھنے والی، قومی ادارہ صحت اطفال میں زیر علاج 4 سالہ بچی تیزی سے رو بہ صحت ہے، بچی کی چیسٹ ٹیوب بھی نکال دی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت اطفال ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ بچی نے نرم غذا کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے، ڈاکٹر مزید غذا فراہم کرنے کے لیے پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بچی اب صحت کے اعتبار اچھا محسوس کر رہی ہے، ماہرین کی ٹیم آج دوبارہ صحت کی صورت حال کا جائزہ لے گی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کراچی کے جناح اسپتال میں ملازمت کرنے والی خاتون کو 40 ہزار روپے تنخواہ کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا، وہ اپنی 4 سالہ بچی کے ساتھ ملازمت کی غرض سے کشمور پہنچیں تو معلوم ہوا کہ وہ درندہ صفت انسانوں کی چنگل میں پھنس گئی ہیں۔

    سانحہ کشمور، اے ایس آئی کو سول ایوارڈ، ماں کو سرکاری ملازمت، بچی کو اسکالر شپ دینے کا اعلان

    بے رحم ملزمان نے خاتون اور ان کی معصوم بچی کو کئی دنوں تک زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر چند دن قبل انھوں نے خاتون کو مزید خواتین لانے کی شرط پر رہا کیا اور بچی کو اپنے پاس روک لیا، ملزمان نے خاتون کو دھمکی دی تھی کہ اگر اُس نے واقعے سے متعلق کسی کو بتایا تو وہ بچی کو قتل کر دیں گے۔

    تاہم خاتون نے رہا ہوتے ہی سیدھا کشمور تھانے کا رخ کیا، اور پولیس کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق آگاہ کیا، جس پر کشمور تھانے میں تعینات سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملزمان کو پھانسنے کے لیے اپنی بیوی اور بیٹی کے ذریعے متاثرہ خاتون کے موبائل سے بات کروائی اور ایک ہوٹل پر بلوا لیا، یوں پہلا ملزم رفیق گرفتار ہوا جس کے گھر سے بچی بھی بازیاب ہوگئی۔

    اس کے بعد بلوچستان کے علاقے سوئی سے دوسرے ملزم رحمت اللہ بگٹی کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم اس کی فائرنگ سے رفیق ہلاک ہو گیا۔

  • پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    کراچی: صوبہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب ہوگیا، آزمائشی طور پر لگائے گئے پام کے درختوں نے ریکارڈ تعداد میں پھل دینا شروع کردیے جبکہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی کی پام آئل مل نے پیداوارشروع کردی، مشیر ماحولیات و ساحلی ترقی مرتضیٰ وہاب نے ٹھٹھہ میں واقع مل کا دورہ کیا۔ انہوں نے پام آئل فیلڈ کا بھی دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے آزمائشی تجربہ کامیاب ہونے پر عملے کو مبارکباد دی اور پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کو گیم چینجر قرار دے دیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب رہا، ٹھٹھہ میں 50 ایکڑ رقبے پر پام کے 11 سو درخت آزمائشی طور پر کاشت کیے تھے، پام کے درختوں نے ریکارڈ پھل دینا شروع کر دیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار ہوگی، پاکستان پام تیل کی درآمد پر سالانہ 4 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ کرتا ہے، سندھ حکومت نے پام تیل پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد کاشت کے لیے زمین مختص کردی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ٹھٹھہ میں 15 سو ایکڑ رقبے پر پام کے مزید درخت کاشت کیے جا رہے ہیں۔ پام کی کاشت اور تیل کی پیداوار سے ٹھٹھہ میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی، منصوبہ ہزاروں خاندانوں کے لیے روزگار کا سبب بنے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ واحد اور پہلا منصوبہ ہے، تھرکول کے بعد سندھ حکومت کا پام آئل منصوبہ بھی نئی مثال ثابت ہوگا۔

  • حیدر آباد میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ

    حیدر آباد میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ

    حیدر آباد: صوبہ سندھ کے شہر حیدر آباد میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 69 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر حیدر آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 69 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 459 ٹیسٹ کیے گئے، گزشتہ روز شہر میں کرونا وائرس کے باعث مزید 2 افراد کا انتقال ہوگیا۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے حیدر آباد میں کرونا وائرس کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    صرف حیدر آباد ہی نہیں ملک بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کے بعد کوویڈ کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ملک میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 63 ہزار 380 ہوچکی ہے۔

    صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 2 ہزار 208 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    گزشتہ روز کرونا وائرس کے مزید 37 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد کرونا سے مجموعی اموات کی تعداد 7 ہزار 230 ہوگئی ہے۔

    ملک میں کوویڈ 19 کے فعال کیسز کی تعداد 30 ہزار 362 ہے جن میں سے 1 ہزار 551 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ اب تک 3 لاکھ 25 ہزار 788 افراد کوویڈ 19 سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات

    سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات

    کراچی: صوبہ سندھ کی زراعت میں اضافے کے لیے اہم اقدامات کرتے ہوئے مختلف اجناس کے 17 نئے بیجوں کی کاشت کاری کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کی زیر صدارت سندھ سیڈ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیکریٹری زراعت، ڈی جیز، سندھ آباد گار بورڈ کے زین العابدین شاہ، ندیم شاہ جاموٹ اور بیج کمپنیوں کے نمائندگان اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کپاس، چاول، گندم، کیلا، آم اور آئل سیڈز سمیت 8 نئی اقسام کی منظوری دی گئی۔

    صوبائی وزیر اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ اجناس کے 17 نئے بیجوں کی سندھ میں کاشت کاری کی اجازت دے دی گئی ہے، 11 بیجوں کو مستقل رجسٹرڈ کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ 6 اقسام کو ایک سال کے لیے آزمائشی طور پر مشروط اجازت دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں پنجاب کی کاٹن کی 5 نئی اقسام کے لیے 1، 1 سال کی منظوری دی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب کے کیلے کی، اور کاٹن کی 2 اقسام کی رجسٹریشن کی منظوری دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کیلے کی 2 نئی اقسام چین سے منگوائی گئیں جس کے بہترین نتائج ملے۔

    انہوں نے کہا کہ زراعت کو سنگین بحرانوں کا سامنا ہے جن میں بیج سرفہرست ہے، سندھ حکومت معیاری بیجوں کی دستیابی کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

  • سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    سندھ کے اہم ادارے میں بھرتیوں سے متعلق بڑا انکشاف

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی میں غیر قانونی بھرتیوں اور ٹھیکوں سے متعلق نیب کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی کے ڈائریکٹر ایچ آر داور حسین، چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے گزشتہ روز چیف آپریٹنگ افسر کے عہدے پر تعینات عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا۔

    چیف آپریٹنگ افسر عذرا مقصود اور کنسلٹنٹ حیدر اعوان سے نیب حکام نے تین تین گھنٹے تحقیقات کیں، ذرایع نے بتایا کہ کنسلٹنٹ حیدر اعوان کو بغیر درخواست کے تنخواہ اور الاؤنس کی مد میں 15 لاکھ روپے ماہانہ پر بھرتی کیا گیا تھا۔

    اربوں کے اثاثے، ریٹائرڈ آئی جی کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

    حیدر اعوان نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بیان دیا کہ 2015 میں ڈاکٹر ندیم قمر نے فون کر کے جوائننگ کا کہا، جب کہ اپریل 2020 میں کنٹریکٹ ختم ہونے کے باوجود تنخواہ جاری ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حیدر اعوان کو بی اے آرٹس کے باوجود این آئی سی وی ڈی کے اہم عہدے کنسلٹنٹ پر بھرتی کیا گیا، حیدر اعوان نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ اسے تنخواہیں خیراتی فنڈز سے دی جا رہی ہیں۔

    دوسری طرف چیف آپریٹنگ افسر این آئی سی وی ڈی عذرا مقصود کا ہاسپٹل منیجمنٹ کا کوئی تجربہ نہیں ہے، یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ انھیں چیف آپریٹنگ افسر کی گریڈ 20 کی اسامی پر 2015 میں ایڈہاک بیسز پر بھرتی کر کے 6 ماہ میں مستقل کر دیا گیا تھا۔

    حیدر اعوان نیب کی تحریری ہدایات کے باوجود اپنی بی اے کی اسناد اور کنسلٹنسی کی رپورٹس پیش کرنے میں ناکام رہے، حیدر اعوان اور عذرا مقصود نے مزید ریکارڈ دینے سے متعلق 2 ہفتوں کا وقت نیب سے دینے کی درخواست کی ہے، جب کہ نیب نے این آئی سی وی ڈی میں مزید اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے حکام کو طلب کر کے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی شرح 6 فیصد سے بھی بڑھ گئی

    سندھ میں کرونا وائرس کیسز کی شرح 6 فیصد سے بھی بڑھ گئی

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کیسز کی شرح 6 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے، اس سے قبل 20 جولائی کو مثبت کیسز کی شرح 6.60 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اکتوبر میں کیسز کی شرح 1.9 فیصد سے 3.1 فیصد کے درمیان رہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کیسز کی شرح 6 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے، کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی یہ شرح 13 نومبر سے بڑھ رہی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 16 نومبر کو کرونا کیسز کی مثبت شرح 6.02 فیصد تک گئی، سندھ میں 12 نومبر کو کرونا کیسز کی شرح 4.06 فیصد جبکہ 7 نومبر کو 4.93 فیصد تھی۔

    محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا کہ اس سے قبل 20 جولائی کو سندھ میں کرونا کیسز کی مثبت شرح 6.60 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، اکتوبر میں کیسز کی شرح 1.9 فیصد سے 3.1 فیصد کے درمیان رہی۔

    محکمہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو کرونا وائرس کی شرح میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر نے خطرناک صورت اختیار کرلی ہے، ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 61 ہزار 82 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوویڈ 19 کے 2 ہزار 50 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 33 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 7 ہزار 193 ہوگئی۔

    اس وقت اسپتالوں میں زیر علاج اور گھروں میں قرنطینہ فعال کوویڈ کیسز کی تعداد 29 ہزار 55 ہے جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 24 ہزار 834 ہے۔