Tag: سندھ

  • کراچی: کرپشن کا الزام، میونسپل کمشنر اور ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ معطل

    کراچی: کرپشن کا الزام، میونسپل کمشنر اور ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ معطل

    کراچی: کرپشن کے الزامات پر محکمہ بلدیات سندھ نے ایک میونسپل کمشنر اور ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ کو معطل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق غیر قانونی طریقے سے من پسند کمپنیوں کو اشتہارات کے ٹھیکے دینے اور سرکاری فیس وصولی میں خرد برد کے معاملے پر محکمہ بلدیات سندھ نے ایکشن لے لیا ہے۔

    سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر ضلع شرقی کے میونسپل کمشنر وسیم سومرو اور ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ جاوید کلوڑ کو معطل کر دیا گیا۔

    سیکریٹری محکمہ بلدیات نے معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا، افسران کے خلاف الزامات کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئیں۔

    دونوں افسران کو ضلع شرقی میں من پسند کمپنی کو مجاز اٹھارٹی کی اجازت کے بغیر اشتہارات کے ٹھیکے دینے پر معطل کیا گیا ہے، نوٹی فکیشن میں معطل افسران کو سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ رپورٹ کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا۔

    کراچی میں انتظامی تبدیلیاں بھی بہتری نہ لا سکیں، فنڈز میں‌ خرد برد کا انکشاف

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر ٹھیکے کی اجازت میں صوبائی لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے شقوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

    مذکورہ افسران پر من پسند کمپنی کو ٹھیکے دینے کے ساتھ سرکاری فیس کی وصولی میں کمپنی کو فائدہ پہنچانے اور فیس وصولی میں خرد برد کا بھی الزام ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق افسران نے کم رقم کے چالان جاری کیے جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا۔

    دونوں افسروں کو جلد چارج شیٹ دی جائے گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ بلدیہ شرقی میں غیر قانونی طور پر لگائے گئے اشتہاری بورڈز، ان کے ٹھیکوں اور فنڈز میں کرپشن پر محکمہ اینٹی کرپشن کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔

  • غیر قانونی بھرتیاں : سندھ کے کئی افسران نیب کے شکنجے میں

    غیر قانونی بھرتیاں : سندھ کے کئی افسران نیب کے شکنجے میں

    کراچی : قومی احتساب بیورو نے سندھ کے اداروں میں غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے17 گریڈ کے درجنوں افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا، قائم علی شاہ اور شرجیل میمن کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے محکمہ اطلاعات سندھ میں براہ راست گریڈ 17 کی بھرتیوں پر تحقیقات میں تیزی آگئی ہے، نیب نے بھرتی کیے گئے 17 گریڈ کے افسران کو کل طلب کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کے دور میں گریڈ17کی40 سے زائد بھرتیاں براہ راست کی گئی تھیں، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بھرتی کیے گئے15سے زائد افراد کو کل اور پرسوں دو دن میں طلب کیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ افسران کو قانونی تقاضے پورا کیے بغیر کنٹریکٹ پر رکھا گیا اور توسیع دی گئی تھی، اس کے علاوہ سال2017میں 39افسران کو قواعد سے ہٹ کر مستقل کیا گیا۔

    نیب حکام نے اس کیس میں اب تک 8سرکاری افسران کے بیانات ریکارڈ کرلیے ہیں، سابق چیف سیکٹری رضوان میمن پر بھی 39 افسران کو ریگولر کرنے پر طلب کیا گیا ہے، قائم علی شاہ اور شرجیل انعام میمن کوبھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 14اکتوبر کو بیان ریکارڈ کراچکے ہیں، قائم علی شاہ کو 13اور شرجیل انعام کو 5اکتوبر کو طلب کیا گیا تھا۔

    نیب کی طلبی پر قائم علی شاہ نے تحریری جواب جمع کرادیا تھا جبکہ شرجیل انعام میمن پیش ہوئے اور نہ جواب جمع کرایا
    قائم علی شاہ نے بطور وزیراعلیٰ2012میں بھرتی کی منظوری دی تھی۔

    نیب حکام کے مطابق سابق سیکرٹری عطا محمد پنہور،ذوالفقار علی ،عمران عطا ،شازیہ سومرو بھی کیس میں نامزد ہیں جبکہ سابق سیکرٹری سید حسن نقوی کو بھی نیب حکام نے کیس میں طلب کیا تھا۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان میں جعلسازی کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیوں کے معاملے پر تحقیقات شروع کردیں، کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کر کے 30 اسامیوں پر جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان 2018 میں جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت سندھ کے 3 محکموں میں افسران کی جعلی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ محکموں میں کو آپریٹو سوسائٹی، ایکسائز اور خوراک شامل ہیں۔

    جعلی بھرتیوں کے معاملے پر قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ نے تحقیقات شروع کردی، نیب نے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    نیب کے مطابق اسسٹنٹ رجسٹرار، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور ای ٹی او کی بھرتیاں کی گئیں۔

    مذکورہ جعلسازی 17 گریڈ کی 30 اسامیوں پر کی گئی، مقابلے کے امتحان میں کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کیے گئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ رجب، نعیم شریف، وقار احمد، فہد انور بلوچ، ولید کنزہ، نزاکت علی، نعمان احمد، زبیر اکبر و دیگر اشخاص کی جعلی بھرتیاں ہوئیں۔

  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ

    سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے مختلف اسکولز میں کرونا وائرس ایس او پیز کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں جاری ہیں، حکام نے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن ڈپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صوبہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ رپورٹ میں کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے بھر میں 44 ہزار 984 اسکولوں میں تدریسی عمل جاری ہے، سندھ کے 2 ہزار 18 تعلیمی اداروں کا دورہ کیا گیا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی اور کرونا وائرس کیسز ظاہر ہونے پر 46 اسکولز بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بیشتر اسکولوں میں نہ سماجی فاصلہ پایا گیا نہ ہی ماسک کا استعمال دیکھا گیا، اسکولوں میں لازمی قرار دیے گئے ہینڈ سینی ٹائزر بھی نہیں ملے۔ کلاس رومز اور واش رومز میں صفائی کا بھی فقدان پایا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 روز کے دوران 64 ہزار سے زائد سیمپلز کے ٹیسٹ کیے گئے، حاصل شدہ رپورٹس میں سے 380 طلبا و اساتذہ کوویڈ پازیٹو آئے، 54 ہزار ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پازیٹو کیسز میں اکثریت کراچی کی ہے، رپورٹس آنے کے بعد کراچی کے 4 اضلاع میں 35 اسکول بند کیے گئے۔

  • صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے: فیصل سبزواری

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ صوبہ بننا زمین کی نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد کراچی سے کما کر اس شہر پر 10 فیصد بھی خرچ نہیں کیا جا رہا۔

    فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کراچی کی تقسیم کی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی نے لولی لنگڑی مقامی حکومت چھوڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بھی صوبہ بنانے کی بات کی جاتی ہے، صوبہ بن جائے گا تو کیا وہاں کا پاسپورٹ الگ ہوگا؟ یا سرحد پر فوج تعینات ہوگی؟ یقیناً یہ تقسیم انتظامی بنیاد پر ہوگی۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ بننا زمین کی تقسیم نہیں اختیارات کی تقسیم ہے، ہم نے مہاجروں کی بات نہیں کی، یہاں ہر زبان بولنے والا رہتا ہے سب کے مسائل یکساں ہیں۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ شہری سندھ کو اختیارات دیے جائیں۔

  • سندھ وقف پراپرٹی ایکٹ 2020 کے تحت نئے قوانین بنا دیے گئے

    سندھ وقف پراپرٹی ایکٹ 2020 کے تحت نئے قوانین بنا دیے گئے

    کراچی: سندھ حکومت نے سندھ وقف پراپرٹی ایکٹ 2020 کے تحت نئے قوانین بنا دیے، وقف مینیجر کو کنٹرول میں دی گئی جائیداد کی مفصل معلومات جمع کروانی ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ وقف پراپرٹی ایکٹ 2020 کے تحت نئے قوانین بنا دیے، محکمہ اوقاف، مذہبی امور اور محکمہ زکوٰة اور عشر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق وقف مینیجر کو کنٹرول میں دی گئی جائیداد کی مفصل معلومات جمع کروانی ہوگی، وقف مینیجر گاہے بہ گاہے معلومات چیف ایڈمنسٹریٹر کو بھجوانے کا پابند ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف نظام میں موجود پراپرٹیز کا پورٹل بھی قائم کرے گا، پورٹل قائم کر کے تمام جائیدادوں کا ریکارڈ آن لائن رجسٹر کیا جائے گا۔

    مینیجر ہر سال 15 جولائی تک یہ ریکارڈ ڈی سی چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف کو بھجوانے کا پابند ہوگا۔

  • جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات: سندھ پولیس کا اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان

    جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات: سندھ پولیس کا اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان

    کراچی: ملک بھر میں خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشدد کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر سندھ پولیس میں اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم ڈاکٹر عثمان چاچڑ کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد ڈاکٹر جمیل، ڈی آئی جی آپریشن مقصود میمن اور سندھ پولیس کی خواتین افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشدد کے بڑھتے واقعات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی مقصود میمن نے اینٹی ہراسمنٹ یونٹ بنانے کا اعلان کیا، مقصود میمن کا کہنا تھا کہ اے ایچ یو کا دفتر کورنگی روڈ پر پولیس سہولت مرکز میں بنایا جائے گا، زیادتی اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سدباب کیا جائے گا۔

    اجلاس میں متاثرہ خواتین اور بچوں کو آسان قانونی دسترس فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ مقصود میمن کا کہنا تھا کہ ایس ایس یو اور 15 مددگار یونٹ کو مدد فراہم کریں گے۔

    زیادتی کے واقعات کے سدباب کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی حیدر آباد ڈاکٹر جمیل نے کہا کہ سوشل میڈیا مہم سے پولیس اور عوام میں ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

  • پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    پولیس افسران بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پولیس افسران کو بھی ریڈار پر لے لیا، سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سی آئی اے انچارج حیدر آباد اسلم لانگاہ کے خلاف انکوائری شروع کردی۔ نیب کراچی نے اسلم لانگاہ کی تمام تر تفصیلات طلب کرلیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اسلم لانگاہ سے متعلق آئی جی سندھ سے تفصیل دریافت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے خلاف شکایت ہے، مطلوبہ دستاویزات فراہم کی جائیں، اسلم لانگاہ کی شناختی کارڈ کے ساتھ پرسنل فائل فراہم کی جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اسلم لانگاہ کے اثاثہ جات اور تنخواہ کی تفصیلات بھی دی جائیں، علاوہ ازیں اسلم لانگاہ کب اور کہاں کہاں تعینات رہے، اس حوالے سے بھی تفصیلات دی جائیں۔

    نیب نے تمام تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلات ایڈیشنل ڈائریکٹر انچارج کمپلینٹ سیل جاوید خان کو بھیجی جائیں۔

  • سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    کراچی: سندھ کابینہ نے سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لوکل گورنمنٹ نے سندھ کابینہ کو درخواست کی تھی کہ سرکلر ریلوے کے لیے 97.893 ملین روپے کی ضرورت ہے، سندھ کابینہ نے کے سی آر کے لیے یہ رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس رقم کے ذریعے سرکلر ریلوے کی الائنمنٹ سے سیوریج سسٹم کے فلو میں تبدیلی لائی جائے گی۔

    سندھ کابینہ نے ملینیم انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چارٹر دینے کی منظوری بھی دے دی، یو ایس ایڈ فنڈڈ پروجیکٹس کی پروکیورمنٹ کی سندھ سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری بھی کابینہ نے دے دی۔

    سرکلر ریلوے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے: شیخ رشید

    واضح رہے کہ کے سی آر شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کا ایک بڑا منصوبہ ہے، سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

    تین دن قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے شاہ لطیف اسٹیشن لیول کراسنگ کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ منصوبے کا ٹھیکا فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو دے دیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ منصوبے پر ساڑھے 10 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 1.8 ارب روپے پہلے فیز میں خرچ کریں گے۔

  • سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    سندھ کابینہ کا آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار

    کراچی: سندھ کابینہ نے آر ایل این جی گیس استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ کابینہ اجلاس میں اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ کو آر ایل این جی گیس نہیں بلکہ صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس چاہیے۔

    سندھ کابینہ نے سوئی گیس کمپنی کو پائپ لائن بچھانے کے لیے زمین کی منظوری بھی دے دی، اس سلسلے میں ایس ایس جی سی کی جانب سے ملیر، جامشورو اور ٹھٹھہ میں لائن بچھانے کے لیے درخواست کی گئی تھی۔

    سندھ میں گیس بحران کیوں؟

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر کو بجلی کے بعد اب گیس کی بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، سندھ حکام کے مطابق ملک کی مجموعی گیس 68 فی صد سندھ دیتا ہے لیلکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    چند دن قبل ایک بیان میں وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں، وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔