Tag: سندھ

  • مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن

    مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن

    کراچی: ایجنسی برائے تحفظ ماحولیات سندھ (ایس ای پی اے ۔ سیپا) نے صوبے کے مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر ماحولیات اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کی ہدایات پر ایجنسی برائے تحفظ ماحولیات سندھ (ایس ای پی اے ۔ سیپا) نے صوبے کے مختلف شہروں میں ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔

    سیپا کی کراچی، حیدر آباد اور لاڑکانہ کی ٹیموں نے اپنے علاقوں کی مارکیٹس میں چھاپے مارے۔ کراچی کے جوڑیا بازار، لاڑکانہ کے مرکزی بازار اور حیدر آباد کی ٹاور مارکیٹ میں سیپا کی ٹیموں نے ممنوعہ پلاسٹک بیگز ضبط کرلیے۔

    کارروائی مقامی پولیس کی مدد سے سیپا کے ضلعی انچارجز کی سربراہی میں کی گئی۔

    اس سے قبل تھر پارکر اور ٹنڈو الہیار میں بھی ممنوعہ پلاسٹک بیگز کی خرید و فروخت کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے ہدایت کی ہے کہ ممنوعہ پلاسٹک بیگز کے خاتمے تک صوبے بھر میں سیپا کی ٹیمیں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔

    خیال رہے کہ پلاسٹک کے، آلودگی اور کچرے میں اضافے کی وجہ بننے کے سبب صوبے میں سنگل یوز (ایک بار استعمال کیے جانے والے) پلاسٹک پر پابندی عائد ہے۔

    صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کی جاچکی ہے، تاہم تاحال پلاسٹک کے متبادل استعمال کے حوالے سے کوئی حکمت عملی پیش نہیں کی گئی۔

    عوام کی قلیل تعداد کپڑے کے بنے تھیلے استعمال کر رہی ہے لیکن اکثریت پلاسٹک کے نقصانات اور اس کی جگہ پائیدار اشیا کے استعمال کے حوالے سے شعور سے محروم ہے۔

  • سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    کراچی: سندھ میں گیس کے شدید بحران کے حوالے سے وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی گیس کا 68 فی صد سندھ دیتا ہے، لیکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، وفاق جان بوجھ کر سندھ کو اس کا جائز حق نہیں دے رہا۔

    انھوں نے کہا سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں،وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔

    ادھر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ 70 فی صد کے قریب گیس پیدا کرتا ہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں تو باقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے، کراچی کے کئی علاقوں میں 15 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ادھر وزیر اعظم نے خوش خبری سنا دی ہے کہ اگلے 2 ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں بجلی بحران اور شدید لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ اب گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ شروع ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، 18 سالوں میں ادارے میں کرپشن کی وجہ سے غیر قانونی تعمیرات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب کی کرپشن بے نقاب ہوگئی، سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ 59 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کرلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 3 سابق ڈائریکٹر جنرل سمیت 128 افسران کرپشن میں ملوث رہے، زمینوں کے انتقال کی فیس کی مد میں 27 ارب کی خرد برد کی گئی۔ رپورٹ میں کرپشن میں ملوث 4 افسران کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی گئی۔

    رپورٹ میں 775 افسران کے براہ راست ملوث ہونے پر سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 18 سالوں میں ادارے میں کرپشن کی وجہ سے غیر قانونی تعمیرات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا، غیر قانونی تعمیرات کے لیے علاقوں کو ٹھیکے پر دیا جاتا تھا۔ نچلی سطح سے لے کر ڈائریکٹر جنرل تک غلط کاموں میں ملوث ہوتے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ادارے کی خرابی کے نتیجے میں 97 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات تاحال موجود ہیں، گزشتہ 3 سال میں 32 سو سے زائد غیر قانونی تعمیرات کروائی گئیں۔

  • سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نجی تعلیمی اداروں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد تعلیمی اداروں میں اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے نجی تعلیمی اداروں میں انسدادِ ہراسگی کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات دے دیے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہر نجی تعلیمی ادارے میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    کراچی، حیدر آباد، میرپورخاص، شہید بے نظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ کے ضلع ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کر دیے گئے۔ ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے ہدایت کی ہے کہ تین روز میں کمیٹی تشکیل کا عمل مکمل کر لیا جائے۔

    پنجاب کے اسکولوں میں طلبہ کو ہراساں کرنے کا انکشاف، وزیر تعلیم کی تصدیق

    واضح رہے کہ ریجنل ڈائریکٹوریٹس کو چند ماہ قبل ایک سرکولر بھیجا گیا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ سات دن کے اندر اپنے علاقوں میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپلز/ ایڈمنسٹریٹرز اپنے اپنے اداروں میں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے سے تحفظ دلانے کے لیے کمیٹی تشکیل دیں۔

    واضح رہے کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں طالبات اور خواتین اساتذہ کو ہراساں کیے جانے کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں، جولائی میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی لاہور کے پرائیویٹ اسکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

  • گیس کی کمی کا بہانہ: کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں پوری رات شہر کی بجلی بند رکھی

    گیس کی کمی کا بہانہ: کے الیکٹرک نے شدید گرمی میں پوری رات شہر کی بجلی بند رکھی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے گزشتہ پوری رات شہری اندھیرے اور شدید گرمی میں کاٹنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے گزشتہ شب رات بھر لوڈ شیڈنگ سے متعلق صارفین کو ایس ایم ایس کردیا۔ کے الیکٹرک نے مستثنیٰ علاقوں کے صارفین کو بھی لوڈشیڈنگ کے پیغامات بھیجے۔

    شہر کا بیشتر حصہ گزشتہ شب تاریکی میں ڈوبا رہا۔ گڈاپ، کاٹھور، کاظم آباد، ماڈل کالونی، احسن آباد، گلشن معمار، ایف بی ایریا، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی، شادمان ٹاؤن، سرسید ٹاؤن، ملیر، لانڈھی، ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے مختلف بلاک میں بجلی بند رہی۔

    گرمی کے ستائے شہری کے الیکٹرک سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز سے حسب معمول کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

    گزشتہ شب کے علاوہ بھی کے الیکٹرک نے گیس کی کمی کا بہانہ بنا کر لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک پہنچا دیا ہے۔

    دوسری جانب سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو مطلوبہ گیس فراہم کی جارہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کراچی میں گیس کی قلت کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نئی پائپ لائن کے لیے رائٹ آف نہیں دے رہی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سوئی سدرن کو نئی گیس پائپ لائن کے لیے رائٹ آف وے چاہیئے، ڈیڑھ سال کوشش کے باوجود سندھ حکومت نے ایس ایس جی سی کو اجازت نہیں دی۔

  • سندھ کے علاوہ ملک بھر میں مڈل اسکول آج سے کھل گئے

    سندھ کے علاوہ ملک بھر میں مڈل اسکول آج سے کھل گئے

    کراچی: کرونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد صوبہ سندھ کے علاوہ ملک بھر میں مڈل اسکول آج سے کھل گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ملک بھر میں دوسرے مرحلے میں چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کے لیے آج سے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔

    سندھ حکومت نے مڈل اسکول کھولنے سے متعلق فیصلے کو 28 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

    حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے فیصلے کے تحت تمام سرکاری اور نجی اسکولز 28 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت کے لیے اسکولز کھولنے کے پابند ہوں گے۔

    ملک بھر میں 6 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

    خیال رہے کہ 15 ستمبر کو ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث چھ ماہ سے بند تعلیمی ادارے کھولے گئے تھے۔حکومت نے 15 ستمبر سے ۔پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی واعلیٰ ثانوی اسکول،کالج اور یونیورسٹیاں کھولی تھیں۔

    حکومت نے 30 ستمبر سے پرائمری جماعتوں کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ان فیصلوں کو وبا کی صورت حال کے جائزے سے مشروط کیا تھا۔

  • گاڑیوں کی چوری، محکمہ ایکسائز نے اہم سروس متعارف کرا دی

    گاڑیوں کی چوری، محکمہ ایکسائز نے اہم سروس متعارف کرا دی

    کراچی: محکمہ ایکسائز سندھ کی جانب سے رجسٹرڈ گاڑیوں کی معلومات کے لیے ایس ایم ایس سروس کا آغاز کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ نے کہا ہے کہ رجسٹرڈ گاڑیوں کی معلومات کے لیے SMS سروس کا آغاز کیا گیا ہے، یہ سروس گاڑیوں کی چوری اور غیر قانونی استعمال کے خلاف مدد گار ہوگی۔

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اور پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ محکمہ ایکسائز سندھ نے عوام کی سہولت کے لیے ایس ایم ایس سروس متعارف کرائی ہے، اب کوئی بھی شخص اپنا شناختی کارڈ نمبر 8147 پر ایس ایم ایس کر کے اپنے نام رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد گھر بیٹھے ہی معلوم کر سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا اس سروس کا مقصد گاڑیوں کی چوری، غیر قانونی استعمال اور دیگر جرائم کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، مذکورہ سہولت پہلے محکمے کی ویب سائٹ www.excise.gos.pk پر موجود تھی، اب یہ سہولت ایس ایم ایس کے ذریعے بھی مہیا کر دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 8147 پر گاڑی کا نمبر سینڈ کر کے گاڑی کی تفصیلات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں اور اگر ٹیکس ادا کر دیا ہے تو اس کی وصولی کی تصدیق کا میسج بھی مل جائے گا۔

    صوبائی وزیر نے مزید بتایا کہ اس سہولت کے باعث عوام کو نہ صرف وقت اور پیسے کی بچت ہوگی بلکہ محکمہ ایکسائز سندھ کے دفاتر پر بھی دباؤ کم ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ ایکسائز کا مقصد عوام کو جدت کے ساتھ سہولیات فراہم کرنا ہے اور اب لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ٹیکسز بر وقت ادا کر کے قانون پسند شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

  • پنجاب کے بعد سندھ میں خاتون کو 3 بچوں سمیت اغوا کرکے 5 افراد کی اجتماعی زیادتی

    خیرپور: صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں 5افراد نے خاتون کو 3 بچوں سمیت اغوا کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، متاثرہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ شکایت درج کرانے کے باوجود پولیس نے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا ، جہاں خاتون کو3بچوں سمیت اغواکرکے5افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ واقعہ سوبھو دیرو تھانے کی حدود میں پیش آیا، ملزمان نے تشدد بھی کیا اور الزام لگایا کہ شکایت درج کرانے کے باوجود پولیس کی جانب سے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل گجر پورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کاواقعہ پیش آیا تھا ، جہاں خاتون بچوں کے ساتھ سفر کررہی تھی اور پٹرول ختم ہونے پر گاڑی بند ہوگئی، اس دوران دو ملزم کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کرخاتون کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور بچوں کےسامنے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    ملزمان نےایک لاکھ نقدی اورزیورات بھی لوٹ لیے تھے، ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ خاتون کوزیادتی سے پہلے ڈنڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    خیال رہے پنجاب پولیس کی جانب سے گجر پورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس کی تحقیقات جاری ہے، تاہم مرکزی ملزم اب تک پولیس کی گرفت میں نہ آسکا ہے۔

  • گندا پانی پینے سے میرا مرغا مرگیا: غصے سے بپھرے بچے کی ویڈیو وائرل

    گندا پانی پینے سے میرا مرغا مرگیا: غصے سے بپھرے بچے کی ویڈیو وائرل

    کراچی: صوبہ سندھ میں مون سون بارشوں کے بعد سیلابی پانی تاحال نہ نکالا جاسکا، گندا پانی پینے سے اپنے مرغے کی ہلاکت پر ایک بچہ سخت غصے میں آگیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک کمسن بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ حکومت کی نااہلی پر سخت نالاں ہے۔

    ویڈیو میں بچہ سیلاب کے پانی میں ایک مرغے کو اٹھائے کھڑا ہے اور سخت غصے میں کہہ رہا ہے کہ اس کا مرغا گندا پانی پینے سے مر گیا، اب ہم یہ پانی پئیں گے تو ہم بھی مرجائیں گے۔

    وہ غصہ سے چلاتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ملک میں غریب تباہ ہوچکا ہے۔

    بچہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ بلاول یہاں آؤ اور یہ گندا پانی نکالو، ہمیں پینے کا صاف پانی فراہم کرو۔

    مذکورہ بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے، سوشل میڈیا صارفین بچے سے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ کچھ افراد حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔

  • بارش سے متاثرہ خاندانوں کو بحالی کے لیے ایک لاکھ نقد دینا چاہتے ہیں: سندھ حکومت

    بارش سے متاثرہ خاندانوں کو بحالی کے لیے ایک لاکھ نقد دینا چاہتے ہیں: سندھ حکومت

    کراچی: اقوام متحدہ کے وفد کو آج بارش سے نقصانات پر حکومت سندھ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے توسط سے وزرا اور چیف سیکریٹری نے آج اقوام متحدہ کے وفد کو صوبے میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی۔

    چیف سیکریٹری نے وفد کو بتایا کہ سندھ حکومت ہر متاثرہ خاندان کو بحالی کے لیے 1 لاکھ روپے نقد دینا چاہتی ہے، متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کاموں کی مزید ضرورت ہے۔ یو این وفد نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی متاثرہ علاقوں میں کام کر رہی ہے۔ وفد نے سندھ حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ سندھ میں اگست کی بارشوں سے 136 لوگ انتقال کر گئے ہیں، جب کہ 86 افراد زخمی ہوئے، سیلابی صورت حال سے 15 ہزار 233 دیہات شدید متاثر ہوئے، جب کہ 10 لاکھ 94 ہزار 150 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5 ہزار 729 پکے گھر مکمل تباہ ہوئے، 71 ہزار 614 کچے گھر مکمل تباہ ہوئے، ایک لاکھ 26 ہزار 674 کو جزوی نقصان پہنچا، بارشوں کے باعث 45 ہزار 961 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے یو این وفد کو کہا گیا کہ حکومت سندھ نے بارش متاثرین کے لیے 76 ارب کا تخمینہ لگایا ہے، 73 کفیل کے لیے 3 کروڑ 65 لاکھ روپے کا تخمینہ ہے، 63 غیر کفیل کے لیے ایک کروڑ 89 لاکھ روپے کا تخمینہ ہے، 86 شدید زخمیوں کے لیے 8 کروڑ 6 لاکھ روپے تخمینہ لگایا گیا۔

    منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے 11 ارب 45 کروڑ 8 لاکھ تخمینہ لگایا گیا، نقصان پہنچنے والے مکانات کے لیے 1 ارب 50 کروڑ 4 لاکھ تخمینہ لگایا گیا، 71 ہزار 614 کچے مکانات کی تعمیر کے لیے 7 ارب 16 کروڑ 14 لاکھ تخمینہ لگایا گیا، تباہ کچے مکانات کے لیے 6 ارب 33 کروڑ 37 لاکھ تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہلاک مویشیوں کے لیے فی گھرانہ 50 ہزار کے حساب سے 1 ارب 5 کروڑ تخمینہ لگایا گیا ہے، 24961 ہلاک بھیڑ بکریوں کے لیے 24 کروڑ 96 لاکھ 10 ہزار مقرر کیے گئے ہیں، برسات متاثرین کی بحالی کے لیے 67 ارب 54 کروڑ 9 لاکھ 10 ہزار درکار ہیں۔

    یو این وفد نے اس موقع پر کہا کہ میرپورخاص اور حیدرآباد کے علاقوں کا دورہ کر کے دیکھا کہ متاثرہ علاقوں کے افراد کافی تکلیف میں ہیں، لیکن میڈیا ان کو اجاگر نہیں کر رہا۔