Tag: سندھ

  • کراچی :  88 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ 19 کی تصدیق

    کراچی : 88 اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ 19 کی تصدیق

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے 88اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ19کی تصدیق کردی، تعلیمی ادارے مزید مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی مزید کوویڈ ٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوتے ہی کورونا کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے، ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں 13ہزار5سوتدریسی و غیر تدریسی عملے کے کوویڈ ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے جبکہ 25سوتدریسی و غیر تدریسی عملے کے ٹیسٹ کے نتائج محکمہ تعلیم کو موصول ہوگئے۔

    نتائج کے مطابق 88اساتذہ اور غیر تدریسی عملے میں کوویڈ19کی تصدیق ہوئی ہے ، یہ تناسب تقریباًڈھائی فیصد بنتا ہے جبکہ مزید 11ہزار تدریسی و غیر تدریسی عملے کے کورونا کے نتائج آنا باقی ہیں۔

    تدریسی عمل کو مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے پر عملدرآمد یا نظر ثانی کا فیصلہ مزید کوویڈٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ گذشتہ دو دن کے د وران تعلیمی اداروں کی صورتحال اور کوویڈ 19ٹیسٹ سے متعلق آج 3 بجے بریفنگ دیں گے۔

    یاد رہے ملک بھر میں کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر 24 گھنٹے میں مزید تیرہ تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ، کے پی میں دس اور سندھ میں تین تعلیمی ادارے بند کیے گئے۔

    گذشتہ روز بھی کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر ملک بھر میں 22 تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے جبکہ آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا تھا ۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث 6 ماہ سے بند تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے، پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی و اعلیٰ ثانوی اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

  • سندھ میں جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق نیا قانون نافذ

    سندھ میں جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق نیا قانون نافذ

    کراچی: سندھ میں جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق نیا قانون نافذ کردیا گیا، قانون کی خلاف ورزی پر 6 ماہ قید اورجرمانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جنگلی حیات کےتحفظ کے قانون 2020 پر دستخط کردیے، جس کے بعد سندھ میں جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق نیا قانون نافذ کردیا گیا۔

    شکار کرکے سوشل میڈیا سمیت دیگر فورم پر جنگلی حیات کی نمائش مہنگی پڑے گی ، نئے قانون میں سوشل میڈیا پر شکار جانوروں اور پرندوں کی تصاویر پوسٹ کرنے والے کسی بھی شخص کو چھ ماہ کے لئے جیل بھیجا جائے گا۔

    سائبر کرائم کے تحت مقدمات کی شق بھی شامل ہیں ، سندھ کا وائلڈ لائف محکمہ سائبر کرائم کے تحت مقدمہ درج کرے گااور وائلڈ لائف محکمہ سائبر کرائم کیسز ایف آئی اے کے ساتھ تحقیقات کرے گا۔

    محکمہ سندھ وائلڈ لائف کے کنزرویٹر جاوید احمد مہر کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے قانون کی خلاف ورزی پر 6 ماہ قید اورجرمانہ ہوگا اور بغیر اجازت اور لائسنس کےبغیر جنگلی حیات کے رکھنے پر6ماہ قیدہوگی۔

    قانون کے مطابق بغیر لائسنس دکانوں اور بازاروں میں پرندوں کی غیرقانونی خرید و فروخت پر بھی پابندی ہوگی، بل 2020 کا مقصد جنگلی حیات کے تحفظ کو بڑھانا ہے۔

  • بارشیں ختم ہوگئیں مگر سندھ کے لوگ تاحال ڈوبے ہوئے ہیں،خرم شیر زمان

    بارشیں ختم ہوگئیں مگر سندھ کے لوگ تاحال ڈوبے ہوئے ہیں،خرم شیر زمان

    کراچی : تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ ہم سندھ کے عوام کو روٹی کپڑا مکان خود بنانے کا اہل بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ بارشیں ختم ہوگئیں مگر سندھ کے لوگ تاحال ڈوبے ہوئے ہیں،سندھ حکومت کا ریلیف آپریشن کرونا کی طرح رات کو جاری ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ بلاول نے دوروں میں لوگوں کی امداد کی بجائے بلدیاتی الیکشن کا چورن بیچا،فرزند زرداری اپنے والد کی داستان کرپشن بھی سندھ کے عوام کو بتائیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ جس لیڈر کی ہر چیز جعلی ہو وہ دوسروں پر تنقید نہیں کرتے،فرزند زرداری بدین سے کھپرو تک جائیں، این ڈی ایم اے کے ٹینٹ اور نجی تنظیم کے دستر خوان نظر آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کےعوام کوروٹی کپڑا مکان خود بنانے کا اہل بنائیں گے،سندھ کے باشعور عوام کو امداد کی بجائے اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے،روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے،لوگوں کو سہولتیں ملیں گی۔

  • الیکشن کمیشن نے وفاق کو مردم شماری کی سرکاری اشاعت کا حکم دے دیا

    الیکشن کمیشن نے وفاق کو مردم شماری کی سرکاری اشاعت کا حکم دے دیا

    کراچی: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، ایسے میں الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر حکومت سندھ اور پیپلز پارٹی کے مؤقف پر ایکشن لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی حکومت کو حکم دے دیا ہے کہ جلد از جلد مردم شماری کی سرکاری اشاعت کی جائے۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے وزارتِ پارلیمانی امور اور وزارتِ قانون کو احکامات جاری کر دیے۔

    قبل ازیں، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس میں حکومت سندھ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی پٹیشنز پر غور کیا گیا، اجلاس میں مردم شماری کے سرکاری اعداد و شمار کی اشاعت اور سندھ میں حلقہ بندیوں کے معاملے کو دیکھا گیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آبادی کے اعداد و شمار حلقہ بندیوں کے لیے بنیادی جز ہیں، اس لیے حلقہ بندیوں کے لیے 2017 کی مردم شماری کی سرکاری اشاعت ضروری ہے۔

    احکامات پر عمل درآمد کے لیے الیکشن کمیشن نے متعلقہ حکام کو مراسلے بھی جاری کر دیے۔

    الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کا اعلان کر دیا

    یاد رہے کہ 2 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کے لیے کمیٹیوں کا اعلان کیا تھا، یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈز کی نئی حلقہ بندیوں کے بعد سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد کیا جانا ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 9 سے 22 ستمبر تک سندھ بھر میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو مکمل کیا جائے گا، 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی اور اس کے بعد بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہوگا۔

  • سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے بہت نقصان ہوا: اسماعیل راہو

    سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے بہت نقصان ہوا: اسماعیل راہو

    کراچی: صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے بہت نقصان ہوا جبکہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبزیوں کی کھپت میں بھی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے بہت نقصان ہوا، سندھ میں حالیہ بارشوں نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ سندھ کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، وفاق کی پالیسیوں نے کاشت کاروں کو مشکلات میں ڈالا ہے۔ فیول، بیج اور کھاد کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہو چکا ہے۔

    وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبزیوں کی کھپت میں کمی ہوئی، ٹڈی دل کے حملے بھی ہوئے جس پر سندھ حکومت نے بر وقت قابو پایا۔

    ان کے مطابق 15 لاکھ 62 ہزار 20 ایکڑ پر کپاس تھی جسے بہت نقصان پہنچا۔

    خیال رہے کہ نیشنل لوکسٹ کنٹرول سینٹر (این ایل سی سی) کے مطابق بلوچستان کے علاوہ پورے ملک سے ٹڈی دل کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

    ٹڈی دل کنٹرول آپریشن کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ میں 15 لاکھ 45 ہزار 27 ایکڑ، پنجاب میں 11 لاکھ 59 ہزار 97 ایکڑ اور سندھ میں 2 لاکھ 24 ہزار 670 ایکڑ پر آپریشن کیا گیا۔

  • سندھ حکومت کا تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کل سے صوبے کی تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کل سے صوبے میں تمام سرکاری لائبریریاں کھولنے جا رہی ہے، اس سلسلے میں محکمہ ثقافت نے کہا ہے کہ سرکاری لائبریریاں ایس او پیز کے تحت کل سے کھول دی جائیں گی۔

    کرونا کے پیش نظر 2 مارچ کو محکمہ ثقافت نے تمام سرکاری لائبریریاں بند کر دی تھیں، کل سے صوبے کے اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری لائبریریاں بھی کھولی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ کل سے ملک بھر میں اسکول کھلنے جا رہے ہیں تاہم محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی تاحال نہیں کی جا سکی ہے۔

    سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سرکاری اسکولوں کے لیے کتب کی چھپائی اور ترسیل میں ناکام ہو گیا ہے، کتب نیا تعلیمی سال شروع ہونے سے قبل طلبہ کو فراہم کی جانی تھیں۔

    سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی نہ ہوسکی، طلبا بغیر کتابوں کے جائیں گے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں کو مفت کتب فراہم نہ ہو سکیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتب کی چھپائی کے لیے نجی پبلشر کو رقم ادا نہیں کی، رقم نہ ملنے سے نجی پبلشر نے سرکاری کتب کی چھپائی 40 فی صد کم کر دی، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی شائع کردہ کتابیں بھی طلبہ تک نہیں پہنچ سکی ہیں۔

    صورت حال کے مطابق کل سے شروع تعلیمی سیشن میں طلبہ کو بغیر کتابوں کے اسکول جانا پڑے گا، نویں دسویں کے علاوہ انٹر کی سطح کی کتب بھی دستیاب نہیں، نویں دسویں کی صرف مطالعہ پاکستان اور سندھی کی کتب فراہم کی گئی ہیں۔

  • سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی نہ ہوسکی، طلبا بغیر کتابوں کے جائیں گے

    سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی نہ ہوسکی، طلبا بغیر کتابوں کے جائیں گے

    کراچی: ملک بھر میں کل سے اسکول کھلنے جارہے ہیں تاہم محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے سرکاری اسکولوں کو کتب کی فراہمی نہ کی جاسکی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سرکاری اسکولوں کے لیے کتب کی چھپائی اور ترسیل میں ناکام ہوگیا، کتب نیا تعلیمی سال شروع ہونے سے قبل طلبا کو فراہم کی جانی تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں کو مفت کتب فراہم نہ ہوسکیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ نے کتب کی چھپائی کے لیے نجی پبلشر کو رقم ادا نہ کی، رقم نہ ملنے سے نجی پبلشر نے سرکاری کتب کی چھپائی 40 فیصد کم کردی۔

    ذرائع کے مطابق 40 فیصد کم کتابوں کی اشاعت کے علاوہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جو شائع کردہ کتابیں ہیں وہ بھی طلبا تک نہیں پہنچ سکیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سے شروع تعلیمی سیشن میں طلبا بغیر کتابوں کے جائیں گے، نویں دسویں کے علاوہ انٹر کی سطح کی کتب بھی دستیاب نہیں۔ نویں دسویں کی صرف مطالعہ پاکستان اور سندھی کی کتب فراہم کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ کل مخصوص ہدایات کےساتھ ملک بھر کے اسکول کھول دیے جائیں گے، طالب علم مخصوص فاصلے سے کلاس میں بیٹھیں گے۔

    اسکولوں میں طلبا اور اسکول کے عملے کے لیے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے، بیمار ہونے کی صورت میں طلبا کو اسکول میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

    میر پور خاص: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اندرون سندھ کے شہروں کا خیال رکھا جائے، کراچی لاوارث نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صوبہ سندھ کے شہر میرپور خاص کا دورہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    صدر مملکت نے سندھ کے سیلاب سے متاثر علاقوں کا فضائی جائزہ لیا جبکہ میر پور خاص میں سیلاب متاثرین سے ان کے عارضی قائم کردہ خیموں میں ملاقات بھی کی۔

    وہاں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف کامیابی عوام کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ اس میں حکومت کے اسمارٹ لاک ڈاؤن جیسے اقدامات شامل تھے، مساجد کے اندر احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ شفافیت اور انصاف وزیر اعظم عمران خان کی ترجیح ہے، عوامی حقوق کا تحفظ اور وسائل کا شفاف استعمال ریاست کی ذمے داری ہے۔

    انہں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد بارش کی صورتحال کا سامنا تھا، کہا گیا کراچی لاوارث ہے، گورنر سندھ نے کہا کراچی لاوارث نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اندرون سندھ کے شہروں کا خیال رکھا جائے گا۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بغیر بے ایمانی ایک کروڑ 69 لاکھ خاندانوں کو امداد پہنچائی گئی، حساب لگائیں تو ملک کی 60 فیصد آبادی کی مدد کی گئی۔ پاکستان سے اب ترقی یافتہ ملک سیکھنا چاہتے ہیں، ہم ٹھیک راستے پر ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کا کوئی متبادل نہیں ہے، سندھ کا کوئی حصہ لاوارث نہیں رہ سکتا۔ وفاقی اور سندھ حکومت کے تعاون سے ہی بہتری آئے گی۔

  • وزیر تعلیم کی 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم اعلان

    وزیر تعلیم کی 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اہم اعلان

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہفتے کی چھٹی ختم کر دی گئی ہے، اسکول اب 6 دن کھلیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا ہم نے غیر معمولی حالات میں دوبارہ بچوں کو اسکول بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے، کرونا صورت حال میں تعلیم کے حوالے سے یہ مشکل فیصلہ ہے، ہفتے کی چھٹی ختم کر دی ہے، اسکول 6 دن کھلیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت نے اساتذہ کی ٹریننگ بھی کرائی ہے، 2 ہزار کے قریب اساتذہ کو تربیت دے چکے ہیں، 5 ہزار تک اساتذہ کو تربیت دیں گے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا 11 اضلاع میں کرونا حفاظتی سامان تقسیم کیا جائے گا، سینٹائزر، صابن اور دیگر حفاظتی سامان میں یونیسیف نے مدد کی ہے، 4 ہزار 800 اسکولوں میں ڈبلیو ایچ او ہماری مدد کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ڈی سی کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، جو مختلف اسکولوں کا دورہ کرے گی، جہاں مسائل درپیش ہوں گے یہ کمیٹی حل کرے گی، صوبے بھر کے تمام اسکولز کا دورہ کریں گے اور ایس او پیز کا جائزہ لیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کرونا ختم نہیں ہوا، ہمیں احتیاط کی ضرورت ہے، کاروباری زندگی بھی اب شروع ہو چکی ہے، والدین بچوں کو ایس او پی سے متعلق آگاہی دیں، کیوں کہ بچے جتنی آسانی سے والدین کی بات سنتے ہیں شاید کسی اور کی نہیں، ہم کرونا ایس او پی کے حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائیں گے۔

  • ٹوپیاں پہن کر جھوٹی تسلی دینے آجاتے ہیں: سیلاب متاثرین پیپلز پارٹی کے رہنما پر برس پڑے

    ٹوپیاں پہن کر جھوٹی تسلی دینے آجاتے ہیں: سیلاب متاثرین پیپلز پارٹی کے رہنما پر برس پڑے

    ٹنڈو محمد خان: صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین نے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کو اپنے درمیان دیکھا تو ان پر برس پڑے اور سخت باز پرس کی، متاثرین کا کہنا تھا کہ جھوٹی تسلی دینے آجاتے ہیں، انتظامیہ نے اب تک کیا کیا؟

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر صوبہ سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان پہنچے تو سیلاب متاثرین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا، متاثرین نے نوید قمر سے سخت سوالات کیے اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    متاثرین کا کہنا تھا کہ آپ ٹوپیاں پہن کر جھوٹی تسلی دینے آجاتے ہیں، نکاسی آب کی مشینیں اپنے ساتھ لائے ہیں؟ متاثرین نے سخت غصے میں ان سے سوال کیا کہ مویا شہر زیر آب ہے، انتظامیہ نے کیا کیا؟

    نوید قمر نے ٹنڈو محمد خان کے گاؤں بجر خان تالپور کا دورہ کیا جہاں بارش کا جمع شدہ پانی دریا بن گیا، گاؤں کے قبرستان زیر آب آچکے ہیں جس سے میتوں کی تدفین میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

    نوید قمر کے ساتھ ڈپٹی کمشنر اور ان کے بیٹے قاسم نوید بھی ان کے ساتھ تھے۔

    خیال رہے کہ حالیہ بارشوں نے صوبہ سندھ میں تباہی مچادی ہے اور متعدد شہر و دیہات زیر آب آچکے ہیں، بارشوں کے دوران 136 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ صوبے بھر کے 20 اضلاع میں 23 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔