Tag: سندھ

  • کراچی کا موسم گرم رہنے اور تیز ہوائیں چلنے کی پیشگوئی

    کراچی کا موسم گرم رہنے اور تیز ہوائیں چلنے کی پیشگوئی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج تیز دھوپ کے ساتھ درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جا سکتا ہے، آج شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہوا میں نمی کا تناسب 62 فیصد ہے اور مغرب، جنوب مغربی سمت سے آج دن بھر تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج سے ملک کے بیشتر علاقے گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے، آج سے 18 اپریل کے دوران سندھ میں درجہ حرارت معمول سے 6 سے 8 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس دوران راتیں بھی گرم رہیں گی، گرمی کی حالیہ لہر کے پیش نظر کراچی میں ہواؤں کی رفتار معمول سے تیز ہو سکتی ہیں۔

  • سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے، نائب وزیراعظم کی یقین دہانی

    سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے، نائب وزیراعظم کی یقین دہانی

    نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نہروں کے مسئلے پر پی پی کے تحفظات دور کریں گے اور سندھ کے پانی ایک قطرہ بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت نہروں کے مسئلے پر پیپلز پارٹی سمیت اپنے اتحادیوں کے اعتراضات دور کرے گی۔ اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف ایک کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت معاہدے پر من وعن عمل کرنے کی پابندی ہے اور وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کمیٹی اتحادیوں کے معاملات پر غور کر رہی ہے جب کہ سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری بھی دی جا رہی ہے۔

    نائب وزیراعظم نے کہا کہ نہروں کا مسئلہ سب سے پہلے ایکنک میں آیا تھا۔ پی پی سے دہائیوں پر محیط دیرینہ رشتہ ہے، اس لیے غلط فہمیوں سے بچنے کے لیے ایکنک میں نہروں کا ایجنڈا موخر کیا تھا۔ نہروں کے معاملے پر حکومت پی پی کو شانہ بشانہ لے کر چلے گی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر دونوں اطراف سے گولہ باری ہوتی رہتی ہے۔ اس مسئلے پر اندرون سندھ کچھ عناصر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ تمام مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ نہروں کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ سے بھی بات ہوئی ہے، تمام غلط فہمیاں دور کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نہروں کے مسئلے پر مشاورت جاری ہے۔ جو بھی حل نکلے گا، اس میں ملکی مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔

    نائب وزیر اعظم نے نہروں کے مسئلے پر پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے بیان کو غیر ضروری تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا اگر اس معاملے پر ان کا بیان محدود ہوتا۔ چیزوں اور مسائل کو سمجھداری سے حل کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم کی قیادت میں مسائل پر قابو پا لیں گے۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ دریائے سندھ میں تین مقامات پر ٹیلی مانیٹرنگ سسٹم کی تنصیب ہو رہی ہے۔ اس سسٹم سے دریائے سندھ میں پانی کی پیمائش ممکن ہوگی۔ سندھ کے حصے کے پانی کا ایک قطرہ بھی کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/project-to-divert-canals-from-indus-river-objection-of-sindh/

  • سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری

    سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سندھ کے 7 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، سکھر بورڈ کے چیئرمین کا آفرلیٹر روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھربورڈ کے چیئرمین کا نوٹیفکیشن اور آفر لیٹر روک دیا گیا، سکھر بورڈ چیئرمین کی تعیناتی پر9 اپریل کو سماعت ہوگی، محمد مصباح تنیو کو بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کراچی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

    غلام حسین سہو میٹرک بورڈ کو کراچی کے چیئرمین مقرر کیا گیا، مشرف علی راجپوت کو سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔

    ساتوں تعلیمی بورڈز میں مالی بے ضابطگی، نمبر دینے کے طریقہ کار کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا حکم

    پروفیسر ڈاکٹررفیق احمد حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے چیئرمین تعینات کیے گئے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر آصف علی میمن کو چیئرمین نوابشاہ تعلیمی بورڈ مقرر کیا گیا۔

    اس کے علاوہ منصور راجپوت چیئرمین میرپورخاص تعلیمی بورڈ تعینات کیے گئے ہیں، خالد حسین مہر کو لاڑکانہ بورڈ کا چیئرمین مقرر کردیا گیا ہے جبکہ سکھر تعلیمی بورڈ کے لیے پروفیسر زاہد حسین چنڑ کا آفر لیٹر روک دیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/another-british-examination-board-launched-in-pakistan/

  • صدر زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، میٹنگ منٹس غلط جاری کیے گئے، وزیر اعلیٰ سندھ

    صدر زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، میٹنگ منٹس غلط جاری کیے گئے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، اس حوالے سے میٹنگ منٹس غلط جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج ہفتے کو پریس کانفرنس میں کہا کہ کینالوں سے متعلق طاقت ور لوگوں کے ساتھ بیٹھا ہوں، سب لوگوں کو بتا دیا ہے کہ کینالوں کے مخالف رہیں گے، مجھے لگتا ہے طاقت ور لوگوں کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہو گیا ہوں، اور اس منصوبے پر جو تیزی سے کام ہونا تھا ہماری وجہ سے رک گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کوئی بھی منصوبہ جو سندھ کے لیے نقصان دہ ہو وہ نہیں بن سکتا، ہمارے پاس ایسی طاقت موجود ہے، آرمی چیف اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت ایگری مال کا افتتاح کیا تھا، کسی کینال کا نہیں، اگر اسے اس طرح پیش کیا گیا تو وہ غلط ہے۔

    مراد علی شاہ نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا ’’دریائے سندھ میں پانی کی کمی ہوئی ہے، نگراں حکومت میں چولستان آباد کرنے کا فیصلہ ہوا، جنوری میں پنجاب حکومت نے کینال پر پروپوزل بنایا، 17 جنوری 2024 کو معاملہ ارسا میں گیا اور ارسا نے اپروول دی، ایکنک میں چولستان کے نام کے بغیر 6 کینال کا معاملہ آیا تو سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا، اور ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔‘‘


    کینالز کا معاملہ ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں، پانی کا معاملہ ہمارا جینا مرنا ہے، بلاول بھٹو


    انھوں نے مزید بتایا ’’صدر آصف زرداری کی زیر صدارت ایک میٹنگ ہوئی، زرداری کو کہا گیا آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیں گے، میٹنگ میں کہا گیا ایری گیشن کے لیے ایڈیشنل زمین آباد کرنا چاہتے ہیں، صدر آصف زرداری نے کہا اچھی بات ہے، اس پر صوبوں سے بات کریں۔‘‘

    وزیر اعلیٰ نے کہا ’’تاہم اس میٹنگ کے جو منٹس جاری کیے گئے وہ غلط تھے، صدر آصف زرداری نے میٹنگ میں کسی کینال کی منظوری نہیں دی، صدر کی زیرصدارت میٹنگ کو بہانا بنا کر کینال کی منظوری دی گئی، ان کی میٹنگ تو 4 لوگوں کے سامنے بند کمرے میں ہوئی، صدر زرداری کے پاس کینالز کی منظوری دینے کا اختیار ہی نہیں ہے۔‘‘

    مراد علی شاہ نے کہا ’’دریائے سندھ میں پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس ہے، سندھ کا ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ بھی متحرک ہے، ایسا نہیں ہو سکتا کوئی کچھ بھی بنا لے، سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے، صدر آصف زرداری نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ کینالز پر اعتراض ہے، لیکن پروپیگنڈا کیا گیا کہ کینالز بنانے کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے، جب سمجھیں گے باقی چیزیں کام نہیں کر رہیں تو طاقت کا مظاہرہ کریں گے، کینالز کا معاملہ ہمارے لیے جینے مرنے کا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی کے بغیر وفاقی حکومت نہیں چل سکتی، جیسے کالا باغ ڈیم پورے ملک کے لیے نقصان دہ تھا کینالز بھی نقصان دہ ہیں، 3 صوبے اختلاف کرتے ہیں تو کالا باغ ڈیم کی طرح یہ بھی مسترد ہو جائے گا، ہم نے ایکنک میں حیدرآباد سکھر موٹر وے نہ بننے پر اعتراض کیا، ہم نے مؤقف اپنایا کہ پہلے حیدرآباد سکھر موٹر وے بننا چاہیے، یہ ملک کی لائف لائن ہے پہلے یہ بننا چاہیے۔

  • خواتین اساتذہ کے میک اپ پر پابندی، مرد اساتذہ پر کیا پابندی لگائی گئی؟ ضابطہ اخلاق جاری

    خواتین اساتذہ کے میک اپ پر پابندی، مرد اساتذہ پر کیا پابندی لگائی گئی؟ ضابطہ اخلاق جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے اسکولوں میں پڑھانے والی خواتین اساتذہ اب زیادہ میک اپ نہیں لگا سکیں گی، کیوں کہ ان کے لیے ضابطہ اخلاق میں اس پر پابندی لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں میں اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کر دیا ہے، جس میں محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ خواتین اساتذہ زیادہ میک اپ سے اجتناب برتیں، اور مرد اساتذہ ٹی شرٹ اور جینز پہن کر اسکول آنے گریز کریں۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے ضابطہ اخلاق میں مشورہ دیا ہے کہ خواتین اساتذہ ہائی ہیلز پہن کر اسکول نہ آیا کریں، خواتین اساتذہ زیادہ زیورات پہن کر بھی اسکول آنے سے گریز کریں، یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ معمولی لوازمات کے ساتھ روایتی لباس کا انتخاب کریں۔


    انٹر میں فیل ہونے والے طلبہ کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی


    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ مرد اساتذہ کو اسکولوں کے احاطے میں منشیات، گٹکا، نسوار، ماوا، یا سگریٹ پینے کی اجازت نہیں ہے، اور طالب علموں سے پرسنل نوعیت کے کام کرانا بھی سختی سے منع ہے۔

    کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق خواتین اساتذہ کو گاؤن استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔

  • سندھ میں 2 ماہ کے دوران خسرے سے17 بچے انتقال کرگئے

    سندھ میں 2 ماہ کے دوران خسرے سے17 بچے انتقال کرگئے

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 2 ماہ کے دوران خسرے سے 17 بچے انتقال کر گئے۔

    محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بتایا گیا کہ سندھ میں یکم جنوری سے 8 مارچ تک خسرے سے 1100 سے زائد بچے متاثر ہوئے جن میں سے 17 بچے اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں رواں برس کے 2 ماہ کے دوران 550 بچے خسرہ کا شکار ہوئے جبکہ خیرپور میں 10، ضلع شرقی میں 5، سکھر اور جیکب آباد میں ایک ایک بچہ انتقال کرگیا۔

    محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ خسرہ کے پھیلاؤ  کی بڑی وجہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہ لگوانا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خسرہ وائرل بیماری ہے جو زیادہ تر بچوں پر حملہ آور ہوتی ہے، حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے بچے خسرہ کا شکار ہوتے ہیں، خسرہ کی ابتدائی علامات نزلہ، زکام، کھانسی اور خارش ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق خسرہ قوت مدافعت کو بری طرح متاثر کرتا ہے جب کہ خسرہ شدت اختیار کرنے پر جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

  • والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    والدین سرکاری کی بجائے نجی اسکولوں کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

    مہنگائی کے اس دور میں سرکاری اسکولوں میں مفت تعلیم کے باوجود والدین نجی اسکولوں کو ترجیح دیتے ہیں، جس کی وجہ سرکاری نظام تعلیم پر والدین کا عدم اعتماد ہے۔ جب کہ اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کہتے ہیں کہ لاکھوں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے معیاری سرکاری تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔

    ایک سروے رپورٹ کے مطابق سرکاری اسکولوں کی حالت انتہائی ابتر ہے، سندھ کے 37 فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی میسر نہیں، 68 فی صد اسکولوں میں بجلی، جب کہ 25 فی صد اسکول واش روم کی سہولت سے بھی محروم ہیں، والدین کہتے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

    سندھ میں 40 ہزار سرکاری اسکولوں میں 50 لاکھ طلبہ زیر تعلیم ہیں لیکن اس کے باوجود والدین بچوں کو نجی اسکول داخل کرانے کو ترجیح دے رہے ہیں، اساتذہ کہتے ہیں سرکاری اسکولوں کا معیار تعلیم نجی اسکولوں سے کہیں زیادہ بہتر ہونے کی جانب گامزن ہے۔


    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی


    ڈائریکٹر اسکولز ڈی او ساؤتھ امتیاز بگھیو کہتے ہیں مسائل اور مشکلات اپنی جگہ لیکن سرکاری اسکولوں نے لاکھوں طالب علموں کو تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں سندھ میں اب بھی اسکول سے باہر بچوں کی تعداد 55 لاکھ سے زائد ہے، جنھیں تعلیمی اداروں تک لانے کی ضرورت ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی

    خسرے کو کیسے پہچانیں؟ ویڈیو میں ڈاکٹر کمل دیو نے تفصیل بتا دی

    کراچی سمیت صوبے بھر میں خسرہ کے کیسز میں اضافہ سامنے آیا ہے، رواں سال سندھ بھر میں خسرے کے 2 ہزار سے زائد کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، ماہرین صحت کے مطابق حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے بچے اس سے متاثر ہوتے ہیں، خسرہ شدت اختیار کر جائے تو جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق 2 ہزار میں سے 900 کیس کراچی میں سامنے آئے ہیں، جب کہ سرکاری اسپتالوں میں خسرے کے یومیہ 4 سے 6 مریض آ رہے ہیں۔ خسرے میں مبتلا بچوں کی عمر 5 سال سے کم ہے، خسرے کے باعث نمونیا میں مبتلا کچھ بچے اسپتالوں میں زیر علاج بھی ہیں۔

    خسرہ وائرل بیماری ہے، جو زیادہ تر بچوں پر حملہ آور ہوتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے بچے خسرے کا شکار ہوتے ہیں۔ خسرے کی ابتدائی علامات نزلہ، زکام، کھانسی اور خارش ہیں۔


    بروکولی سے تیار مرکب سے شوگر کا علاج دریافت


    خسرہ قوت مدافعت کو بری طرح متاثر کرتا ہے، طبی ماہرین کہتے ہیں کہ خسرہ پھپھڑوں کو متاثر کر کے نمونیا کا باعث بھی بن سکتا ہے، اور شدت اختیار کرنے پر جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے والدین بچوں کو خسرے سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوائیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد پیش

    دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد پیش

    کراچی: سندھ اسمبلی میں دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد پیش کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کی ہے، جس میں چولستان سمیت 6 نہروں کی تعمیر کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق 1991 کے معاہدے میں پانی کی تقسیم پر گارنٹی دی گئی ہے کہ چولستان سمیت کوئی کینال سندھ کی مرضی کے بغیر تعمیر نہیں ہو سکتی، پانی کی قلت کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا تباہ ہو رہا ہے، اس لیے یہ ایوان چولستان کینال سمیت 6 کینالوں کو مسترد کرتا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ چولستان یا کسی بھی کینال پر سندھ حکومت سے مشورہ ضروری ہے، ایوان وفاق اور ارسا سے مطالبہ کرتا ہے کہ سندھ سے مشاورت کی جائے، وفاقی حکومت سندھ سے اس مسئلے پر مذاکرت کرے، 1991 کے معاہدے کے خلاف کوئی بھی تعمیرات منظور نہیں۔

    دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی تجویز کی بطور صدر حمایت نہیں کر سکتا، آصف زرداری

    رکن صوبائی اسمبلی جام خان شورو نے خطاب میں کہا کہ صدر آصف زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، پیپلز پارٹی نے پانی کی تقسیم پر ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا، قائم علی شاہ اور نثار کھوڑو نے تھر کینال کے خلاف دو قراردادیں پیش کیں، ہم سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ نے کیا کیا، کالا باغ ڈیم کو ہمیشہ کے لیے پیپلز پارٹی نے دفن کیا۔

    جام خان شورو نے کہا 2013 میں پی پی پی کے خلاف اتحاد بنا، جی ڈی اے نے ن لیگ کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف الیکشن لڑا، یہ کالا باغ ڈیم کی حمایت اور تھر کینال بنانے والوں کا اتحاد تھا، جس کو ہم آج آر اوز کا الیکشن کہا کرتے ہیں اسی طرح کے الیکشن میں نواز شریف اقتدار میں آئے۔

    انھوں نے کہا 2014 ستمبر میں جلال پور کینال کی منظوری دی گئی اور ارسا نے این او سی دیا، اس کینال کا معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن کہا گیا کہ جلال پور کینال فلڈ پر بنے گا جو رسول بیراج سے نکلے گا، جہاں سے آج چولستان نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 7 فروری 2018 کو ایکنک نے جلال پور کینال کی منظوری دی لیکن ہم نے اس پر بھی احتجاج کیا۔

  • سندھ میں ہزاروں من سرکاری گندم کو دیمک لگ گئی

    سندھ میں ہزاروں من سرکاری گندم کو دیمک لگ گئی

    سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں سرکاری گوداموں کے باہر رکھی گندم کو دیمک لگ گئی ہزاروں من اناج ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ممتاز آریسر کے مطابق سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں سرکاری گوداموں سے باہر پڑی گندم کو دیمک لگ گئی ہے اور انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث ہزاروں من گندم ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے گزشتہ سال عمر کوٹ ضلع میں گندم کی خریداری کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار بوری خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا جس کا 75 فیصد حاصل بھی کر لیا گیا تھا۔

    تاہم سرکاری گوداموں میں گنجائش کم ہونے کے باعث ہزاروں من گندم کھلے آسمان کے نیچے رکھی گئی جسے اب دیمک لگ چکی ہے۔

    محکمہ خوراک حکام کی جانب سے اس گندم کو محفوظ بنانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، جس کے باعث ہزاروں من گندم ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    عمر کوٹ میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کا عہدہ تین ماہ سے خالی ہے جبکہ گندم کی صورتحال پر ڈپٹی کمشنر نوید احمد لاڑک سے موقف لینے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے معاملے سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے بات کرنے انکار کر دیا۔

    دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت کم ہونے باعث کاشتکاروں نے اپنی ضرورت کے مطابق گندم کاشت کی ہے جس کے باعث مقامی تاجروں کی گندم کی بلیک مارکیٹنگ کی صورت میں آنے والے دنوں میں ایک بار پھر گندم کے بحران کا خدشہ ہے۔