Tag: سندھ

  • سکھر بیراج انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سے حقیقت چھپا لی

    سکھر بیراج انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سے حقیقت چھپا لی

    سکھر: اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد سکھر بیراج انتظامیہ حرکت میں آ گئی، ہنگامی بنیادوں پر بیراج کے بند دروازے کھولنے کا کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر بیراج انتظامیہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے حقیقت چھپائی گئی تھی، سکھر بیراج ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند تھا، بیراج کے 3 دروازے 2 ہفتے سے بند تھے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بیراج کا معائنہ کیا مگر ان سے یہ بات چھپائی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج کے گیٹ نمبر 2،4،16 خستہ حالی کی وجہ سے بند ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے بیراج کے اسٹرکچر کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔

    ذرایع نے بتایا کہ بڑے سیلابی ریلے اس قومی ورثے کے حامل بیراج کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    سکھر بیراج کو تعمیر ہوئے اٹھاسی برس مکمل ہوگئے

    واضح رہے کہ رواں سال 13 جنوری کو پاکستان کے اس سب سے بڑے نہری نظام اور فنِ تعمیر کے خوب صورت شاہ کار سکھر بیراج کو 88 برس مکمل ہو گئے ہیں، لوگ دور دراز علاقوں سے اسے دیکھنے آتے ہیں۔

    سکھر شہر کی پہچان سکھر بیراج 66 دروازوں اور 7 کینالوں سمیت سب سے بڑا نہری نظام مانا جاتا ہے، یہ بیراج 13 جنوری 1932 کو تعمیر کیا گیا تھا، یہ 1923 سے 1932 کے درمیان برطانوی راج کے دوران تعمیر ہوا اور اس کا پرانا نام لایڈ بیراج (LLOYD BARRAGE) تھا۔

    سکھر بیراج سندھ کی 75 فی صد اراضی سمیت بلوچستان کی کچھ زرعی اراضی کو بھی پانی کی فراہمی یقینی بناتا ہے، اسے آب پاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس بیراج کا مکمل ڈھانچا پتھر سے اتنی مہارت اور مضبوطی کے ساتھ بنایا گیا ہے کہ اس نے بڑے بڑے سیلابوں کا بھی ڈٹ کے مقابلہ کیا۔

  • اپنا قبلہ درست کرلیں: نئے سیکریٹری بلدیات کی ہنگامی صفائی مہم کی ہدایت

    اپنا قبلہ درست کرلیں: نئے سیکریٹری بلدیات کی ہنگامی صفائی مہم کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ کے سیکریٹری بلدیات نجم شاہ نے میونسپل کمشنرز کو ہنگامی صفائی مہم کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے افسران بھی اپنا قبلہ درست کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے سیکریٹری بلدیات نجم احمد شاہ نے میونسپل کمشنرز کو ہنگامی صفائی مہم کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر یونین کونسل کی حدود میں مچھر اور مکھی مار اسپرے کیا جائے۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا ہے کہ تمام اضلاع میں صفائی کی صورتحال کا خود معائنہ کروں گا، سالڈ ویسٹ کا محکمہ کچرا بروقت ٹھکانے لگائے، کسی بھی گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن پر ناقص انتظامات نظر نہ آئیں۔

    انہوں نے کہا کہ واٹر اینڈ سیورج بورڈ بھی اپنی کارکردگی بہتر بنائے، شہریوں کی شکایات پر فوری ردعمل فراہم کیا جائے۔ علاوہ ازیں بلدیاتی ملازمین کرونا وائرس کی حفاظتی ایس او پیز کی پیروی بھی یقینی بنائیں۔

    سیکریٹری بلدیات نے سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے راشی افسران اپنا قبلہ درست کرلیں، ناجائز تعمیرات کے سرپرستوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، کرپشن اور اقربا پروری کسی صورت قابل قبول نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر بلدیات سندھ کو سفارشات کے ساتھ بلدیاتی اداروں کی کارکردگی رپورٹ پیش کروں گا۔

    خیال رہے کہ نئے سیکریٹری بلدیات نے چارج سنبھالتے ہی متعدد بلدیاتی افسران کو معطل بھی کردیا تھا۔

    سیکریٹری بلدیات نے 3 بلدیاتی افسران کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے احکامات نہ ماننے پر معطل کیا تھا جو پی اے سی اجلاس میں آڈٹ اعتراضات کے جواب نہیں دے رہے تھے۔

    علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ کورنگی کے بھی 4 افسران کو کرپشن کے الزام میں معطل کردیا گیا، افسران پر غیر قانونی بھرتیوں، فنڈز میں خرد برد اور غلط بلنگ کے الزامات ہیں۔

  • برطانیہ کا سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے امداد کا اعلان

    برطانیہ کا سندھ میں سیلاب متاثرین کے لیے امداد کا اعلان

    لندن: برطانوی حکومت سندھ کے 55 ہزار سیلاب متاثرین کو رہائش،صاف پانی مہیا کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر برائے جنوبی ایشیا لارڈ طارق احمد نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد کا اعلان پاکستان کے ورچوئل دورے کے دوران پاکستانی حکام سے بات چیت کے دوران کیا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ نیشنل ڈیزاسٹر کنسورشیم این ڈی سی کے ذریعے پاکستان کو 8 لاکھ برطانوی پاؤنڈ کا امدادی پیکج دے گا تاکہ دیہی سندھ میں سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کو فوری امداد فراہم کی جاسکے۔

    لارڈ طارق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں دیکھ کر بہت دکھ ہوا، پاکستان میں 55 ہزار سیلاب متاثرین کو رہائش،صاف پانی مہیا کیا جائے گا۔

    برطانوی وزیر نے کہا کہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ایک ہزار 118 خاندانوں کو حفظان صحت کی کٹس اور ترپال فراہم کیے جا چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستانی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جہاں امداد کی ضرورت ہے وہاں امداد پہنچائی جاسکے۔

    لارڈ طارق کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، مدد کے لیے تیار ہے کیوں کہ لوگوں کی بڑی تعداد اپنے گھر، روزگار اور اپنے پیاروں سے محروم ہوگئی ہے۔

  • وفاق کراچی کو کم سے کم رقم دے رہا ہے، بڑی کاوش سندھ حکومت کی ہے: مرتضیٰ وہاب

    وفاق کراچی کو کم سے کم رقم دے رہا ہے، بڑی کاوش سندھ حکومت کی ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ 11 سو ارب روپے میں 802 ارب سندھ حکومت کے شامل ہیں، وفاق کم سے کم رقم دے رہا ہے، بڑی کاوش تو سندھ حکومت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھا ہے، خط میں وزیر اعظم کو کچھ گزارشات کچھ سفارشات پیش کی ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں بارشوں سے 25 لاکھ افراد متاثر ہوئے،سینکڑوں گاؤں اور 10 لاکھ ایکڑ زمین بارشوں سے متاثر ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فروری 2019 میں 162 ارب کا اعلان کیا تھا، کراچی صرف سندھ کا دارالخلافہ نہیں ملک کا معاشی مرکز ہے۔ کراچی اس لحاظ سے منفرد ہے کہ کسی ایک ادارے کے تحت نہیں، جب تک وفاق دلچپسی نہیں لے گا کراچی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ میری حکومت نے خیر سگالی کے طور پر رنجشوں کو بھلا کر وفاق کے ساتھ بیٹھی، وفاق نے بھی کراچی کے معاملات پر سنجیدگی دکھائی اور ساتھ بیٹھے، بہت سے کام صرف کاغذوں پر نہیں تھے بلکہ نتائج کے مراحل پر آگئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر 19 سو ارب روپے کراچی میں لگے تو تقدیر بدل جائے گی، واضح کرنا چاہتا ہوں 11 سو ارب روپے میں 802 ارب سندھ حکومت کے شامل ہیں، وفاق کم سے کم رقم دے رہا ہے، بڑی کاوش تو سندھ حکومت کی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سالانہ 33 ارب روپے انویسٹ کرے گی، وفاقی حکومت باقی رقم پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت دے گی، 749.9 ارب روپے سندھ حکومت انویسٹ کرے گی، یہ انویسٹمنٹ شارٹ اور لانگ ٹرم پلاننگ کے تحت ہے۔

  • علی زیدی کا سندھ کے دیگر شہروں میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

    علی زیدی کا سندھ کے دیگر شہروں میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی کے بعد اندرون سندھ کے لیے بھی مہم شروع کر دی، انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی کراچی کی طرح گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق علی زیدی نے سندھ کے دیگر شہروں میں گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت سندھ کی تمام ڈویژنز میں کم از کم گریڈ اکیس کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرے۔

    ان کا مؤقف تھا کہ کراچی جیسے مسائل اندرون سندھ میں بھی ہیں، اس لیے لاڑکانہ، سکھر، نواب شاہ، حیدر آباد اور میرپور خاص میں بھی گریڈ 21 کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔

    علی زیدی نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا کہ فصلیں تباہ ہو گئیں، بتایا گیا کہ سیلاب کے باعث 46000 مویشی ہلاک ہوئے، َسندھ میں ہماری حکومت نہیں لیکن ہے تو پاکستان کا حصہ، کراچی کے لیے وفاق سے مدد مانگ سکتے ہیں تو سندھ کے باقی علاقوں کے لیے احساس محرومی کیوں؟

    سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسے علاقوں میں گریڈ 21 کا ڈی ایم جی افسر تعینات کیا جائے تا کہ وہ کام کر سکیں، صوبائی حکومت سندھ کے باقی علاقوں کو احساس محرومی کا شکار نہ کرے، اور سندھ کے باقی ڈویژنز کے لیے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔

    انھوں نے کہا سیاسی اور نظریاتی اختلافات کے باوجود صوبائی حکومت کے ساتھ ہم نے ورکنگ ریلیشن قائم کیا ہے، سندھ دوسرا بڑا صوبہ ہے، کراچی چھینکے تو پورے پاکستان کو بخار ہوتا ہے، کیسز اپنی جگہ چلتے رہیں گے لیکن عوام کی سہولت کا بھی خیال کرنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ورکنگ ریلیشن چلے تا کہ عوام کے کام ہو سکیں۔

  • محکمہ تعلیم نے ایس او پیز جاری کر دیے

    محکمہ تعلیم نے ایس او پیز جاری کر دیے

    کراچی: سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو پوسٹ کو وِڈ کی صورت حال میں محفوظ رکھنے کے لیے حکمت عملی وضع کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بھی اسکول و کالجز کھولے جانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اسکول و کالجز ایس او پیز کے تحت ہی کھلیں گے، اس سلسلے میں محکمہ تعلیم نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    اسکول انتظامیہ، والدین، اساتذہ، طلبہ، ٹرانسپورٹرز اور اسکول منیجمنٹ کمیٹیوں کو پانچ حصوں میں تقسیم کر کے 76 نکاتی ایس او پیز کا الگ الگ پروفارما تیار کر لیا گیا ہے۔

    ایس او پیز کے مطابق ماسک اور سینی ٹاٸزر کا استعمال، اسکول و کالجز اور ٹرانسپورٹ میں فاصلہ رکھنے سمیت اعلیٰ معیاری ماحول کی فراہمی ضروری قرار دی گئی ہے، نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جاری سال کے سلیبس میں تدریس کے محدود دنوں کے دوران ہی سلیبس کی تکمیل کی جائے گی۔

    والدین کیلئے اہم خبر، مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تاریخوں کو اعلان

    ہدایت کی گئی ہے کہ 4 صفحات پر مشتمل ایس او پیز پر عمل کو یقینی بنانا ہوگا، تمام کلاسز میں فاصلوں کو یقینی بنایا جائے گا، ٹیچرز کی ٹائمنگ کو شفٹ کے ساتھ ایڈجسٹ کیا جائے، اسکول ٹائمنگ میں سب ماسک پہنیں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ہر ہفتے اسکول کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا، اسکول کے باہر ٹھیلے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام اجازت نامے منسوخ کر دیں، اگر اسکول کے باہر کوئی ٹھیلہ لگاتا ہے تو پولیس کو اطلاع دی جائے۔

    نوٹیفکیشن میں طلبہ کے کلاس رومز کے نقشہ جات بھی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    سندھ میں بارشوں سے تباہی: وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم کو خط

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں بارشوں سے نقصانات سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ دیا، وزیر اعلیٰ نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر سندھ میں بارشوں سے نقصانات کی تفصیل پیش کی۔ خط میں انہوں نے اربوں روپے نقصانات کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں لوگوں کی بڑی تعداد بے گھر ہوئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وفاق سے درخواست کی ہے کہ متاثرہ عوام کی مالی مدد کی جائے، چاہتے ہیں کہ ہر متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں بارشوں کے دوران 136 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے بھر کے 20 اضلاع میں 23 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں ہر متاثرہ خاندان کو 60 ہزار روپے دیے تھے، چاہتے ہیں کہ اس مرتبہ 1 لاکھ روپے دیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں نے اس مرتبہ 100 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، میں متاثرین کی مدد کرنے اور ان کو سنبھالنے کے لیے ہر جگہ گیا ہوں۔ گڈو سے کوٹری بیراج تک وزرا کی کمیٹیز بنا دی ہیں، بلاول بھٹو 3 دن کے دورے پر آج نکل رہے ہیں۔

  • وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبے بڑے ہیں، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے بنیادی ایشوز پر صوبائی حکومت نے ایک تحقیق کروائی تھی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں پر بات جاری تھی، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ کئی منصوبے بڑے ہیں، ان سے بہتری آئے گی۔ 8 سو ارب کے وہ منصوبے ہیں جن پر سندھ حکومت پہلے سے کام کر رہی تھی۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وفاق سے طے ہے کہ شہر کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں گے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی کو ہم سے اختلاف ہوسکتا ہے مگر کراچی کی ترقی برباد نہ کریں، اگر کراچی تباہ ہوتا ہے تو اس شہر میں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سندھ حکومت میں کراچی کی ترقی کے لیے ذرا بھی بدنیتی نہیں، کراچی سندھ ریونیو میں 90 فیصد دیتا ہے تو وفاق کو بھی 60 فیصد دیتا ہے، سندھ کو کہا جاتا ہے کہ 90 فیصد لگاؤ تو وفاق بھی 60 فیصد لگائے۔

  • سندھ حکومت کے ساتھ طے ہوا تھا کراچی مسائل پر سیاست نہیں ہوگی: گورنر سندھ

    سندھ حکومت کے ساتھ طے ہوا تھا کراچی مسائل پر سیاست نہیں ہوگی: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ طے ہوا تھا کہ کراچی مسائل پر سیاست نہیں ہوگی، معلوم نہیں بلاول بھٹو بار بار اعداد و شمار کیوں بتا رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں ریس کورس میں بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے بہترین پیکج کا اعلان کیا، 1100 ارب میں 62 فی صد وفاق اور 28 فی صد سندھ حکومت دے گی، کراچی اور سندھ کے مسائل کے لیے تمام ادارے ساتھ بیٹھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا ترقیاتی منصوبہ کراچی تک محدود نہیں، یہ اندرون سندھ بھی جائے گا، معلوم نہیں بلاول بھٹو بار بار اعداد و شمار کیوں بتا رہے ہیں، لگتا ہے انھیں کوئی غلط گائیڈ کر رہا ہے، سندھ حکومت کے ساتھ طے ہوا تھا کہ کراچی مسائل پر سیاست نہیں ہوگی۔

    وزیر اعظم کو پیکج پر دوبارہ غور کرنا چاہیے: بلاول بھٹو زرداری

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے مہرباں بن کر آتے آتے بہت دیر کی ہے، کراچی کے لیے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں اور سنجیدگی سے غور کر رہی ہیں، یونس سائیں نے کل وزیر اعظم سے ملاقات کی اور سندھ کا مقدمہ سامنے رکھا، جس پر وزیر اعظم نے وعدہ کیا کہ وہ جلد اندرون سندھ کا دورہ کریں گے۔

    دریں اثنا، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے گورنر ہاؤس میں ایک بیٹھک ہوئی، جس میں وفاقی وزرا اسد عمر اور علی زیدی نے پی ٹی آئی کراچی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقات کی، ملاقات میں کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی وزرا اور اراکین اسمبلی کے درمیان کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اراکین اسمبلی نے پلان کے لیے وزیر اعظم اور وفاقی وزرا کی کاوشوں کو سراہا، اور وفاقی وزرا کو اپنی تجاویز پیش کیں۔

    ارکان اسمبلی نے امید اظہار کی کہ سندھ حکومت بھی سنجیدگی سے کراچی کے لیے کام کرے گی۔

  • سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات

    سکھر: سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹریٹرز تعینات کر دیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے تمام اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کر دیا گیا ہے، گزشتہ روز کراچی میں افتخار شلوانی کو ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا گیا تھا۔

    جن اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے ان میں حیدرآباد، بدین، سجاول، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، ٹنڈوالہ یار، دادو، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، شہید بے نظیر آباد شامل ہیں۔

    دیگر اضلاع میں سانگھڑ، نوشہروفیروز، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، شکارپور اور جیکب آباد میں شامل ہیں جہاں ڈپٹی کمشنرز کو ایڈمنسٹریٹرز تعینات کیا گیا ہے۔

    افتخار شلوانی ایڈمنسٹر کراچی تعینات

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکریٹری بلدیات سندھ افتخار شلوانی کو ایڈمنسٹر کراچی تعینات کیا گیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کراچی کو وہ ایڈ منسٹریٹر دیا جائے گا جو عوام کی خدمت کرے گا۔ خیال رہے کہ افتخار شلوانی کئی برس تک کمشنر کراچی رہے ہیں، تاہم وہ دودھ کی قیمتوں کا مسئلہ بھی حل نہ کر سکے۔

    ادھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے افتخار شلوانی کا اچھا انتخاب کیا ہے، امید ہے افتخار شلوانی کراچی کے لیے اچھے ایڈمنسٹریٹر ثابت ہوں گے۔