Tag: سندھ

  • سندھ میں بھی کرونا قابو، 24 گھنٹوں میں کوئی موت نہیں ہوئی

    سندھ میں بھی کرونا قابو، 24 گھنٹوں میں کوئی موت نہیں ہوئی

    کراچی: صوبہ پنجاب کی طرح صوبہ سندھ میں بھی کرونا وائرس پر قابو پا لیا گیا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں کرونا انفیکشن سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کرونا وائرس صورت حال پر بیان میں کہا صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا سے کوئی موت نہیں ہوئی، اب تک سندھ بھر میں 2422 کرونا مریض انتقال کر چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ کے بیان کے مطابق سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9738 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ 230 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، صوبے میں اب تک 10 لاکھ 36 ہزار 313 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جب کہ سندھ بھر میں تاحال ایک لاکھ 30 ہزار 483 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    ملک میں کرونا وائرس کے 513 نئے کیسز کی تصدیق

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں 2152 کرونا مریض صحت یاب ہوئے، جب کہ سندھ میں اب تک ایک لاکھ 26 ہزار 164 کرونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف صوبے بھر میں 1897 کرونا مریض زیر علاج ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں 230 کرونا ٹیسٹ میں سے 120 مثبت آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے 513 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ 5 مریض جاں بحق ہوئے، جس کے بعد کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 340 ہو گئی ہے۔

  • سندھ میں بڑا سیلاب آ رہا ہے، الرٹ جاری

    سندھ میں بڑا سیلاب آ رہا ہے، الرٹ جاری

    کراچی: پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سندھ میں بڑا سیلاب آ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سندھ نے بڑے سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپر مون سون کی بارشوں کی تباہی کے بعد بڑا سیلابی پانی سندھ آ رہا ہے۔

    اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے نے ڈی ڈی ایم اے اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ دیا، جس میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ سندھ میں سکھر اور کچے کے علاقوں میں سیلابی پانی آئے گا۔

    پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر میں سیلاب کے حوالے سے الرٹ ہے، 8 ستمبر اور 9 ستمبر کو سکھر بیراج اور گڈو بیراج سے سیلابی ریلا گزرے گا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کچے کے علاقے زیر آب آ سکتے ہیں اس لیے وہاں کے لوگوں کو فوری منتقل کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔

    آج دریائے سندھ کے بیراجوں پر پانی کے زیادہ بہاؤ کی وجہ سے کہیں درمیانے اور کہیں نچلے درجے کے سیلاب کی صورت حال رہی، گڈو بیراج پر درمیانے درجے اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آیا۔

    گڈو بیراج پر پانی کی آمد 400296 اور اخراج 394076 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 307025 جب کہ اخراج 291125 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، کوٹڑی بیراج پر پانی کی آمد 176442 جب کہ اخراج 176092 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

  • سندھ میں سی این اجی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ

    سندھ میں سی این اجی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ

    کراچی: ایس ایس جی سی نے میڈیا الرٹ جاری کرتے ہوئے گھریلو صارفین کی طلب پوری کرنے کی غرض سے سندھ بھر میں تمام سی این جی اسٹیشنز کل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر گیس پریشر میں شدید کمی آ گئی ہے، گیس پریشر میں کمی کے سبب کراچی شہر کے اکثرعلاقوں میں گیس پریشر صفر ہو گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کم پریشر کی وجہ سے گھریلو صارفین اور کمرشل سیکٹر کی طلب پوری کرنے میں کمپنی کو انتہائی دشواری کا سامنا ہے، اس لیے کل تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے مطابق سی این جی اسٹیشنز پر 5 ستمبر کی صبح 8 بجے سے اگلے 24 گھنٹے تک گیس کی ترسیل بند رہے گی۔

    ادھر سوئی سدرن نے یہ بھی کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے سبب کراچی میں متاثر ہونے والی اکثر علاقوں میں گیس کی ترسیل بحال کر دی گٸی ہے، کراچی میں ڈفینس، کلفٹن اور اطراف میں حالیہ بارشوں کے سبب گیس لیکیج اور پاٸپ بلاک ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈفینس اور اطراف کی گلیوں سے پانی اتر نہیں سکا جس کی وجہ سے ٹیکنیکل ٹیم کو کام کرنے میں مشکلات درپیش ہیں، کنٹونمنٹ کی مجاز اتھارٹیز کو بار ہا مطلع کیا گیا ہے کہ پانی نکالنے کا بندوبست کیا جائے۔

    سوئی سدرن کا مؤقف ہے کہ کنٹونمنٹ کے علاقوں سے پانی مکمل نہ نکلنے کے سبب گیس کی بحالی میں دیر ہو رہی ہے، مشکلات کے باوجود کوشش کی جا رہی ہے کہ گیس بحالی کا کام جلد مکمل کیا جائے، جب کہ سخت دشواریوں کے باوجود کمپنی کی جانب سے اکثر علاقوں میں گیس کی سپلاٸی بحال رکھی گٸی ہے۔

  • سندھ حکومت نے ایک اور با اثر افسر کو عہدے سے ہٹا دیا

    سندھ حکومت نے ایک اور با اثر افسر کو عہدے سے ہٹا دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گریڈ 19 کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے گریڈ انیس کے افسر اختر علی شیخ کو میونسپل کمشنر ضلع جنوبی کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا، نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    عہدے سے فارغ کیے جانے کے بعد اختر علی شیخ کو بورڈ آف لوکل گورنمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر علی شیخ نیب کے ہاتھوں گرفتار روشن علی شیخ کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

    اختر علی شیخ کے خلاف چارج شیٹ ابھی جاری نہیں کی گئی ہے تاہم بتایا گیا ہے کہ چارج شیٹ جلد جاری کر دی جائے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اختر شیخ پر شرقی اور جنوبی میں میونسپل کمشنر رہنے کے دوران کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات ہیں، اختر شیخ کو کرپشن کے ذریعے پیٹرول پمپس بنانے اور پیٹرول کی مد میں فنڈز کی خرد برد کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

    روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    دوسری طرف سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ نیب نے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا فیصلہ کیا ہے، روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا بھی الزام ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

  • بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں فوری واپس لینے کا حکم جاری

    بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں فوری واپس لینے کا حکم جاری

    کراچی: محکمہ بلدیات سندھ نے بلدیاتی نمائندوں کے زیر استعمال گاڑیاں مدت ختم ہونے کے بعد واپس کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات نے بلدیاتی نمائندوں سے گاڑیاں واپس لینے کے سلسلے میں کراچی سمیت سندھ بھر کے میونسپل کمشنرز، سندھ بھر کے تمام ڈسٹرکٹ کونسل کے چیف افسران، ٹاؤن کمیٹیز اور سیکریٹری یونین کمیٹیز کو مراسلہ جاری کر دیا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام بلدیاتی نمائندوں کے زیر استعمال گاڑیاں فوری واپس لی جائیں، اور بغیر کسی تاخیر کے زیر استعمال گاڑیوں کی انوینٹری تیار کی جائے۔

    مراسلے کے مطابق بلدیاتی مدت ختم ہونے کے بعد سرکاری گاڑیوں کا استعمال غیر قانونی ہے، جو نمائندے گاڑیاں واپس نہیں کر رہے ہیں ان سے متعلق پروفارمہ تیار کیا جائے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام گاڑیاں محکمہ بلدیات کے ٹرانسپورٹ پول کو ویری فکیشن کے لیے بھیجی جائیں، جب کہ گاڑیوں کی حوالگی کے حوالے سے تین دن میں رپورٹ محکمہ بلدیات کو فراہم کی جائے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق 9 سے 22 ستمبر تک سندھ بھر میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کو مکمل کیا جائے گا اور 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔

  • پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کو غیر آئینی قرار دے دیا

    پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کو غیر آئینی قرار دے دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نے متنازع مردم شماری کے عارضی اعداد و شمار کو بنیاد بنا کر چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ 2017 کی مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم دکھایا گیا۔

    پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ کی آبادی کم دکھانے پر تاحال اعتراضات ہیں، تمام سیاسی جماعتوں نے عارضی لسٹ پر عام انتخابات کی ہامی بھری تھی، آبادی کے حتمی اعداد و شمار کے بغیر حلقہ بندی اور الیکشن غیر آئینی ہوں گے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ دیگر الیکشنز کے لیے سیاسی جماعتوں نے حتمی لسٹ پر اتفاق کیا تھا، مردم شماری کے 5 فی صد بلاکس کی دوبارہ چیکنگ پر بھی اتفاق کیا گیا تھا، الیکشن کمیشن نے تاحال 5 فی صد مردم شماری بلاکس کی دوبارہ چیکنگ نہیں کرائی، نہ ہی مردم شماری کی حتمی لسٹ کا اجرا کیا گیا، اس لیے بلدیاتی انتخابات کے لیے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں اور آبادی کے اعداد و شمار ٹھیک کیے جائیں۔

    انھوں نے کہا آبادی کے اعداد و شمار کو ٹھیک نہیں کیا گیا تو این ایف سی میں صوبے کو کم حصہ ملے گا، سندھ واحد صوبہ ہے جس نے 4 سالہ بلدیاتی اداروں کی مدت پوری کی، بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا الزام سول حکومتوں پر لگتا ہے، پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا 5 فی صد بلاکس کی دوبارہ چیکنگ کرانے اور حتمی لسٹ میں 2 سال ضایع کیے گئے، مردم شماری کی حتمی لسٹ پر این ایف سی آنا چاہیے جو نہیں دیا جا رہا۔

    ایڈمنسٹریٹر سے متعلق انھون نے کہا کہ کسی کو بھی ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنا صوبائی حکومت کا اختیار ہے، ایڈمنسٹریٹر افسران یا سول سوسائٹی سے بھی ہو سکتے ہیں، ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری جلد کر دی جائے گی۔

  • سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے  کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے 15 ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے   کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام سرکاری ونجی اسکولوں کیلئے ایس اوپیز جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں کہا کہ تمام سرکاری ونجی اسکولز ایس اوپیز کیساتھ کھولےجائیں گے۔

    سندھ حکومت نے اسکولوں کی انتظامیہ ، طلباء ، اساتذہ کیلئے ایس او پیز جاری کی ہے ، جس پر اسکول مالکان و انتظامیہ کو عمل درآمد ضروری ہے۔

    اسکولوں کی انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ اسکولوں کی عمارتوں ، کلاس رومز میں  باقاعدگی سے جراثیم کش اسپرے کیا جائے، کلاس روم میں طلبہ کے بڑے اجتماع سے بچنے کے لئے اسکول کے دن اور اوقات مقرر کریں اور پری پرائمری ، پرائمری ، لوئر سیکنڈری اور اپر سیکنڈری کے طلباء کو شفٹوں میں تقسیم کیا جائے۔

    طلبہ اور اساتذہ کےلیے ماسک پہننا لازمی ہوگا اور صبح کی اسمبلی متعلقہ کلاس روم میں ہونی چاہئے جبکہ کوویڈ ۔19 علامات کے حامل طلباء ، اساتذہ اور دیگر عملے کو اسکولوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایس او پیز کے مطابق اساتذہ کھانسی کے وقت طلبا کو منہ اور ناک ڈھانپنے کا درس دیں اور یقینی بنائیں کہ کلاس روم کا فرنیچر مناسب فاصلے کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

    طلباء سفر اور کلاس میں ماسک پہنیں ، اپنے ہاتھ بار بار دھوئے، چہرے کو مت چھوئیں۔

    یاد رہے 27 اگست کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو اتفاق رائے سے لیا جائے گا۔

    این سی او کو بریفنگ دیتے ہوئے شفقت محمود نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں کو لازما ہے کہ کوویڈ 19 کے تمام پروٹوکول کی تعمیل کو یقینی بنائیں اور حتمی فیصلے سے قبل اسی کے مطابق تیاری کریں۔

  • سندھ کے آفت زدہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد کے منتظر ہیں: مرتضیٰ وہاب

    سندھ کے آفت زدہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد کے منتظر ہیں: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا ہے، یہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد اور تعاون کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ 20 اضلاع ہیں جنہیں سندھ حکومت نے آفت زدہ قرار دیا، یہ اضلاع وفاقی حکومت کی مدد اور تعاون کے منتظر ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کی جانب سے جاری کردہ بارش سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ کے مطابق بارشوں کے دوران سندھ میں 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بارش کے دوران مکانات، کاروبار، فصلوں اور گھریلو آلات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

    سندھ حکومت نے بارش سے متاثرہ افراد کی مالی معاونت کا فیصلہ بھی کیا ہے اور اس حوالے سے کراچی سمیت متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

  • دادو: کاچھو میں سیلابی صورتحال برقرار، 300 سے زائد گاؤں متاثر

    دادو: کاچھو میں سیلابی صورتحال برقرار، 300 سے زائد گاؤں متاثر

    دادو: صوبہ سندھ کے شہر دادو کے علاقے کاچھو میں تاحال سیلابی صورتحال برقرار ہے، کاچھو میں 10 یونین کونسل اور 300 سے زائد گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر دادو کے علاقے کاچھو میں گزشتہ ہفتے بارشوں کے باعث تاحال سیلابی صورتحال برقرار ہے، کاچھو کے رہائشی کئی دنوں سے گھروں تک محدود ہیں۔

    متعدد سڑکیں اور پلیاں ٹوٹنے سے دادو اور جوہی سے زمینی رابطے معطل ہوچکے ہیں، کاچھو میں 10 یونین کونسل اور 300 سے زائد گاؤں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

    سیاحتی مقام گورکھ ہل اسٹیشن کا راستہ بھی تاحال بحال نہ ہوسکا جس سے سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سیلاب کے باعث درجنوں گاؤں متاثر ہیں، کئی دن سے بجلی بھی غائب ہے۔

    گھروں کی چھتیں اور مکانات گرنے سے علاقہ مکیں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں، کاچھو میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد 2 خواتین سمیت 8 ہوچکی ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دادو کا دورہ کیا تھا، انہوں نے جوہی میں سیلاب سے تباہی پر محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری جانب پاک فوج نے دادو اور جھل مگسی میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن بھی کیا تھا، پاک فوج اور بحریہ کی ٹیموں نے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا۔

    آپریشن میں آرمی، نیوی میڈیکل اور انجینئرنگ ٹیموں نے سول انتظامیہ کی معاونت کی جبکہ متاثرہ علاقوں میں 1 ہزار افراد کو کھانا بھی فراہم کیا گیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اعلان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کاسندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کااعلان کردیا، یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈز کی ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں موجودہ بلدیاتی نظام کے خاتمے کے بعدالیکشن کمیشن متحرک ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان کاسندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کااعلان کردیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یوسیز، یونین کمیٹیز اور وارڈز کی ازسرنو حلقہ بندیاں کی جائیں گی، الیکشن کمیشن کے زیر نگرانی سندھ نئی بلدیاتی حلقہ بندیاں ہوں گی، نئی حلقہ بندیوں کے بعد سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہوگا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول جاری کردیا ، جس کے مطابق 9 سے22ستمبرتک سندھ بھرمیں بلدیاتی حلقہ بندیوں کومکمل کیاجائے گا اور 23 ستمبر کو سندھ میں ابتدائی حلقہ بندیاں آویزاں کی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن شیڈول کااعلان کیاجائے گا۔

    خیال رہے سندھ کے بلدیاتی اداروں کو مدت مکمل ہونے پر تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا ہے ، سندھ حکومت نے میئرز، ڈپٹی میئرز چیئرمین، وائس چیئرمین اور منتخب نمائندوں کی مدت مکمل ہونے کا پروانہ جاری کیا۔

    میونسپل کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسلز، یونین کونسلز کے ساتھ ساتھ میونسپل ، ٹاؤن اور یونین کمیٹیز بھی تحلیل کردی گئی۔

    نوٹیفکیشن میں سابق منتخب نمائندوں کو سرکاری گاڑیاں اور دیگر مراعات واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔