Tag: سندھ

  • سندھ میں حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے3 ٹرینیں منسوخ

    سندھ میں حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے3 ٹرینیں منسوخ

    لاہور: شہر قائد اور اندرون سندھ میں ہونے والی حالیہ بارشوں کی وجہ سے 3 ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور اندرون سندھ میں بارشوں کے باعث 3 ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں۔ڈی سی او ریلوے نے بتایا کہ قراقرم ایکسپریس،شاہ حسین ایکسپریس،کراچی ایکسپریس منسوخ کی گئی۔

    ڈویژنل کمرشل آفیسر ریلوے کا کہنا ہے کہ منسوخ کی گئی ٹرینوں کے مسافروں کو فل ریفنڈ دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی سے حیدرآباد کے درمیان ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا تھا ٹریک متاثر ہونے سے اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک کر کے ٹرین آپریشن معطل کر دیا گیا تھا۔

    عوامی ایکسپریس کو کراچی سے جانے سے روک دیا گیا تھا اور فرید ایکسپریس کو بولہاری کے مقام پر روک دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ خلیج بنگال میں بننے والا بارشوں کا سسٹم بحیرہ عرب سے نمی لے کر زیریں سندھ پر اثر انداز ہوگیا ہے جس کے تحت آج شام کراچی میں بھی بارش ہوسکتی ہے۔

  • سندھ میں آج سے پھر بارشوں کا امکان

    سندھ میں آج سے پھر بارشوں کا امکان

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت سندھ میں آج شام یا رات کو مون سون کے ساتویں اسپیل کے داخل ہونے کا امکان ہے جس کے باعث کل رات تک بارش ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بے آف بنگال میں بننے والے سسٹم کے اثرات آج کراچی میں بارش کا سبب بنیں گے، بارش کا سلسلہ 2 سے 3 دن تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج شام یا رات کو مون سون کے ساتویں اسپیل کے داخل ہونے کا امکان ہے، ساتویں اسپیل کے باعث کراچی میں کل رات تک بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ساتویں اسپیل کی شدت گزشتہ اسپیل سے کم ہوگی، مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش متوقع ہے، دن بھر مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب سندھ میں ایک بار پھر طوفانی بارشوں کے امکان کے پیش نظر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی ڈی ایم ایز کو الرٹ جاری کردیا، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تمام ادارے اپنے انتظامات پورے رکھیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ زیریں سندھ کے علاقے بارشوں سے دوبارہ زیر آب آسکتے ہیں۔

  • سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ 1958 ایکٹ کے تحت کراچی کے 6 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے۔

    سندھ حکومت کے ریلیف دیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں مون سون سیزن کے دوران تیز بارشوں کی وجہ سے انسانی جانوں اور املاک کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ قومی آفات ایکٹ کے تحت حاصل اختیار کا استعمال کرتے ہوئے سندھ حکومت صوبے کی 4 ڈویژنز میں 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیتی ہے۔

    آفت زدہ قرار دیے گئے علاقوں میں ریونیو ٹیکس معطل رہے گا، ان علاقوں میں فوری طور پر سرکاری ریلیف کا کام شروع کر دیا جائے گا، اور ڈپٹی کمشنرز امدادی کاموں کی نگرانی کریں گے، نوٹیفکیشن میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آفت زدہ علاقوں میں نقصانات کی تفصیلات حکومت سندھ کو دیں، جب کہ محکمہ ریلیف آفت زدہ علاقوں میں جلد امدادی کارروائیاں شروع کرنے کا پابند ہوگا۔

    کراچی ڈویژن میں‌ ضلع جنوبی، غربی، شرقی، وسطی، کورنگی اور ملیر شامل ہیں۔ حیدرآباد ڈویژن میں حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جام شورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری اور دادو کے اضلاع شامل ہیں۔ میرپورخاص ڈویژن میں میرپور خاص، عمرپور اور تھرپارکر شامل ہیں۔ جب کہ شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں شہید بے نظیر آباد اور سانگھڑ کے اضلاع شامل ہیں۔

    مذکورہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو آفت زدہ قرار دیے گئے علاقوں میں نقصانات اور ازالے کا فوری تخمینہ لگانے کی ہدایت کر دی گئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے متعدد علاقے تاحال زیر آب ہیں، بارش تھمے 48 گھنٹے گزر چکے ہیں، لیکن تاحال کئی سوسائٹیز سے پانی نہیں نکالا جا سکا، اسکیم 33 کی بیش تر سوسائٹیز زیر آب ہیں، نیا ناظم آباد کے گھروں سے تاحال پانی نہیں نکالا جا سکا، نیو سبزی منڈی کی سڑکیں بھی سیوریج کے پانی سے تالاب بن چکی ہیں۔

    دوسری طرف کراچی میں اب تک 18 افراد ندی، نالوں، انڈر پاسز اور گھروں میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • سندھ بھر میں مون سون بارشوں میں 80 افراد جاں بحق

    سندھ بھر میں مون سون بارشوں میں 80 افراد جاں بحق

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں مون سون بارشوں میں 80 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ سندھ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ بارشوں کے دوران کراچی میں 47 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، شہر میں بارشوں کے باعث صرف گزشتہ روز 17 افراد جاں بحق ہوئے۔

    بارشوں کے دوران حیدر آباد میں 10، میرپور خاص میں 5، لاڑکانہ میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔ ادھر ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں مختلف واقعات میں 10 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے نیوز کانفرنس میں اقرار کیا کہ اس سال کراچی میں زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، کل کی بارش نے احساس دلایا کہ ابھی کراچی میں مزید کام کرنا ہے، کل کی بارش سے قبل حکومت مطمئن تھی کہ ہم سنبھال لیں گے۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں ڈوب کر 10 افراد جاں بحق

    مراد علی شاہ نے کہا شہر میں نالوں پر قبضے کیے گئے ہیں اور ان پر ہوٹلز بنائے گئے، ایسے بہت سے نالے ہیں جن پر قبضہ ہو چکا ہے اور ان پر تعمیرات ہو چکی ہیں، میں کراچی شہر کی ایک اسٹڈی کراؤں گا اور مسائل حل کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایک اور اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بھی نالے پر بنا ہوا ہے، یہ ہماری کوتاہی ہے۔

    انھوں نے کہا اگست کے مہینے میں کراچی میں 604 ملی میٹر بارش ہوئی، کراچی میں 1931 اور 1977 میں بہت زیادہ بارش ہوئی تھی، اب کہ کراچی میں اوسط بارش 150 ملی میٹر ہوئی ہے۔

  • پوری امید ہے وزیر اعظم سندھ حکومت کی مدد کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    پوری امید ہے وزیر اعظم سندھ حکومت کی مدد کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انھیں پوری امید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس مشکل وقت میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد آج کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ کراچی میں کام کرانے کے لیے وفاقی حکومت کی مدد لینا ہوگی، پوری امید ہے وزیر اعظم عمران خان سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔

    انھوں نے کہا ’امید کرتے ہیں جیسے 2010 کے فلڈ میں مدد کی گئی تھی وفاق پھر ویسی مدد کرے گا، سندھ میں بارشوں سے نقصانات نیشنل ڈیزاسٹر ہے، کراچی میں نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں، پھر وفاق سے مدد کی درخواست کریں گے، وفاقی حکومت جب مددکی بات کرتی ہے تو اس پر ویسے ہی عمل کرے جیسے آصف زرداری کرتے تھے۔‘

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ تمام کمشنرز کو صورت حال کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے، شہری اور دیہی علاقوں میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ تیار کر کے وزیر اعظم کو فراہم کی جائے گی، انھوں نے بھی کہا ہے کہ وفاق بھرپور مدد کرے گا۔

    وزیراعظم کا آئندہ چند روز میں کراچی جا کر خود حالات کا جائزہ لینے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہے، اکثر یہ سنتا ہوں کہ حکومت کہیں نظر نہیں آ رہی، انتظامیہ کے لوگ گراؤنڈ پر تو موجود ہیں، اور امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں، سندھ حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائیوں میں بھرپور حصہ لیا، ریسکیو کے کاموں میں آرمی اور نیوی نے ہماری بھرپور مدد کی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا چیئرمین این ڈی ایم اے سے کل بات ہوئی انھوں نے ٹینٹس کی فراہمی کا کہا، میں نے انھیں بتایا کہ کراچی میں ٹینٹس کام نہیں آتیں، ہمارے پاس پوری فہرست ہے متاثرین کو مختلف اسکولوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا نالوں پر انکروچمنٹ جیسے مسائل کو حل کرنا ہے، سڑکوں کا بھی مسئلہ ہے، اوپر سے روڈ اچھی نظر آتی ہیں لیکن اندر کھوکھلے ہوتے ہیں، یاد ہے ناظم آباد کی سڑکیں چوڑی ہوتی تھیں آج تنگ ہیں، کراچی کی سڑکیں بہتر کریں گے، کچرے سے متعلق مسائل حل کریں گے، کراچی شہر کو اندر سے کھوکھلا کر دیا گیا ہے، نالوں سے انکروچمنٹ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے مریضوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی کرونا سے 6 مریضوں کا انتقال ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ 27 اگست کو 6337 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ٹیسٹ نتائج میں 204 نئے کیسز سامنے آئے جو 3 فی صد ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک سندھ میں کرونا وائرس سے 2394 مریض انتقال کر چکے ہیں، 3953 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 3637 گھروں میں، 7 آئسولیشن مراکز میں، اور 309 اسپتالوں میں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق 210 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 31 کرونا مریض وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    پنجاب میں کرونا کے صرف 2020کیسز رہ گئے ہیں: وزیراعلیٰ

    انھوں نے کہا کہ کرونا کی گزشتہ ایک ہفتے میں شرح بہت کم ہے، ہمیں کرونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے،تاہم بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا۔

    ادھر پنجاب میں بھی گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 مریضوں کا انتقال ہوا ہے، جب کہ 96 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی، آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ صوبے میں 92421 مریض کرونا سے صحت یاب ہو گئے ہیں اور صرف 2020 کیسز رہ گئے۔

  • سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    سندھ حکومت کا بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں اہم قدم

    کراچی: سندھ حکومت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معاملات کے جائزے کے لیے کمیٹی قائم کر دی، یہ کمیٹی ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد ایس بی سی اے کے معاملات کے جائزے کے لیے قائم کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے ارکان کی تعداد 9 ہوگی جب کہ کمیٹی کے چیئرمین سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ہوں گے، یہ کمیٹی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کاموں اور تمام معاملات کا جائزہ لے گی، اور انھیں مانیٹر کرے گی۔

    کمیٹی کے ذریعے ہائی رائز بلڈنگز کی اجازت اور نقشوں کے پاس کرنے کے معاملات کو مانیٹر کیا جائے گا، کمیٹی کی ذمے داری یہ یقنی بنانا بھی ہوگا کہ پارکس، پلے گراؤنڈز، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فنڈز درست استعمال ہو رہے ہیں۔

    کمیٹی تاریخی ورثے والی عمارتوں کو محفوظ کرنے کے لیے تجاویز بھی دے گی، کمیٹی کی ذمے داری سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ماتحت ماہرین اور معاونین سے رابطہ رکھنا بھی ہے، بلڈنگ ریگولیشن اور سروس رولز میں تبدیلی کی تجاویز بھی کمیٹی دے گی، کمیٹی کے بی ٹی پی اینڈ آر کے سابقہ قوانین کو ازسر نو جائزہ لے گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل کو یقینی بنانا کمیٹی کی ذمے داری ہوگی، کمیٹی کا کام ایس بی سی اے کے افسران کو مانیٹر کرنا ہے کہ وہ ذمے داری درست انجام دے رہے ہیں یا نہیں، اور انھیں جو ہدایات دی جار ہی ان پر عمل درآمد ہو رہا ہے یا نہیں۔

  • بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن اور بجلی کی تقسیم کار مقامی کمپنیوں سے رابطہ کر کے سندھ میں بجلی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن سے رابطہ کیا ہے، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای اوز سے بھی رابطے کیے ہیں۔

    وزیر توانائی نے سندھ میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے منقطع ہونے والی بجلی فوری بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں جبکہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے، دو روز سے جاری بارشوں کے شروع ہوتے ہی بجلی منقطع کردی گئی تھی جو سندھ کے کچھ علاقوں میں اب تک بحال نہ ہوسکی۔

    شہر کراچی میں اربن فلڈ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ شہروں کو ملانے والی شاہراہیں اور ہائی ویز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں۔

    سندھ کے متعدد گاؤں دیہات زیر آب آچکے ہیں جہاں پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

  • کراچی: محکمہ موسميات نے بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے

    کراچی: محکمہ موسميات نے بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، سب سے زیادہ بارش پی اے ايف فيصل بيس پر 118 ملی ميٹر اور سب سے کم پی اے ايف مسرور بيس پر 50 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسميات نے شہر قائد میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کرديے، محکمہ موسمیات کے مطابق صبح 8 سے دوپہر 2 بجے تک پی اے ايف فيصل بيس پر سب سے زیادہ 118 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صدر میں 77 ملی ميٹر بارش ہوئی، ناظم آباد میں 76.6 ملی ميٹر بارش ريکارڈ کی گئی۔ گلشن حديد میں 72، موسميات پر 71.2 اور لانڈھی میں 69.5 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    اسی طرح يونيورسٹی روڈ پر 68.8، جناح ٹرمینل پر 57.2 اور پی اے ايف مسرور بيس پر 50 ملی ميٹر بارش ہوئی۔

    شہر میں ہونے والی شدید بارش نے اربن فلڈ کی صورتحال پیدا کردی ہے اور مختلف علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے، شہر کے متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے۔

  • کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اعداد و شمار جاری

    کراچی میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ اعداد و شمار جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے، سب سے زیادہ بارش گلشن حدید اور سب سے کم جناح ٹرمینل پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گلشن حدید میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی، گلشن حدید میں 105 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

    کراچی کے علاقے لانڈھی میں 45.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ پی اے ایف فیصل بیس میں 13 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق جناح ٹرمنل پر 11 اعشاریہ 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ آج صبح سے شہر قائد میں بارش کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آج موسلا دھار بارش برسانے والا سسٹم دوپہر کے بعد شہر میں داخل ہوگا۔

    بعض علاقوں میں 150 ملی میٹر تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    دوسری جانب پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے اربن فلڈنگ کے حوالے سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔