Tag: سندھ

  • آئی ایم ایف کی شرط پر سندھ حکومت کا زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف کی شرط پر سندھ حکومت کا زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے بھی آئی ایم ایف کی شرط کے آگے گھٹنے ٹیک دیے، اور زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بھی زرعی ٹیکس نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حالاں کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاق میں اس حوالے سے احتجاج بھی کیا تھا۔

    تاہم، سندھ میں جہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، اب آئی ایم ایف کے دباؤ پر صوبائی حکومت نے بھی زرعی ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں وفاق کی قانون سازی کے بعد سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی میں پی پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اراکین کو بتایا گیا کہ ہماری مجبوری ہے، ہم وفاقی پارٹی ہیں اور آئی ایم ایف کا دباؤ ہے کہ اگر ریاست کے ساتھ رہنا ہے تو سندھ میں بھی یہ ٹیکس نافذ کرنا پڑے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے پارلیمانی پارٹی کو بتایا کہ ان کی کوشش تھی کہ صوبے میں یہ ٹیکس نافذ نہ ہو، اور کسانوں کو تکلیف نہ پہنچے لیکن اب ریاست پاکستان کے آگے ہم مجبور ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب، خیبر پختوںخوا اور بلوچستان میں یہ ٹیکس پہلے سے نافذ کیا جا چکا ہے، اب سندھ اسمبلی میں اس کا بل کل پیش کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق زرعی ٹیکس سے متعلق سندھ اسمبلی سے کل بل منظور کروایا جائے گا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبے میں سالانہ 15 سے 45 فی صد زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔

  • سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل کو تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل کو تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان

    کراچی: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فاپواسا) سندھ چیپٹر کی جانب سے جامعات کی خودمختاری پر حکومتی حملے کی مذمت کی گئی ہے اور پیر اور منگل کو سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں تدریسی سرگرمیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

    آج سندھ کی یونیورسٹیوں میں فاپواسا کی جانب سے اجتجاج کا 14 واں دن ہے، سندھ کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں میں پیر اور منگل یعنی 3 اور 4 فروری کو تدریسی سرگرمیوں کا مکمل بائیکاٹ ہوگا۔

    جنرل سیکریٹری فاپواسا سندھ چیپٹر ڈاکٹر عبد الرحمن ناگراج کے مطابق گزشتہ روز پروفیسر ڈاکٹر اختیار علی گھمرو کی زیر صدارت ہنگامی آن لائن اجلاس میں سندھ یونیورسٹیز ایکٹ میں اسٹیک ہولڈرز اور اسمبلی ممبران سے مشاورت کے بغیر کی گئی یک طرفہ ترامیم کی شدید مذمت کی گئی۔

    فیکلٹی نے اس اقدام کو جامعات کی خودمختاری ختم کرنے اور ان کے بنیادی اقدار کو نقصان پہنچانے کی سازش قرار دیا۔ فاپواسا سندھ نے اس دن کو سندھ کی جامعات کی تاریخ کا ایک سیاہ دن قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا، احتجاج جاری رہے گا۔

    اراکین نے تشویش کا اظہار کیا کہ جہاں مہذب معاشروں میں حکومتیں ماہرین تعلیم کی رائے کا احترام کرتی ہیں، وہیں سندھ حکومت نے آمرانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے فیکلٹی کے تحفظات کو نظر انداز کر دیا ہے۔ ترامیم کا مقصد وائس چانسلرز کو محض بیوروکریٹس میں تبدیل کر کے جامعات کو مکمل طور پر سیاسی کنٹرول میں لینا ہے، جہاں تعلیم، تحقیق اور علمی آزادی کی بجائے سیاسی تقرریوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

    فاپواسا سندھ نے کہا صوبائی وزرا اپنی ناقص طرز حکمرانی کی وجہ سے یونیورسٹیاں بند کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ فاپواسا کے اراکین نے خاص طور پر وزیر تعلیم سردار علی شاہ کی جانب سے اساتذہ کے خلاف استعمال کی گئی زبان اور لہجے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

    ایسوسی ایشن نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری اساتذہ پر ڈال رہی ہے جبکہ یونیورسٹیوں کے سنگین مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سندھ اسمبلی کے سامنے بھرپور احتجاجی مارچ کیا جائے گا، اور ترامیم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، جس کے لیے معروف وکلا سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔

  • اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    اسکولوں میں طلبہ کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کے حوالے سے اچھی خبر

    کراچی: سندھ حکومت نے عالمی ادارے کے اشتراک سے سرکاری اسکولوں میں بچوں کو دوپہر کا مفت کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ سے ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشی یاما (Coco Ushiyama) نے ملاقات کی ہے، جس میں اسکولوں کے بچوں میں غذائیت کی کمی اور خوراک جیسے چیلنجز کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پروگرام کا پہلا مرحلہ کراچی کے ضلع ملیر سے شروع ہوگا، اس سلسلے میں بیس لائن سروے بھی کیا جائے گا۔ اس پروگرام کی مدد سے 11 ہزار بچوں اور بچیوں کو 2 سال تک اسکول میں ’’ہاٹ میل لنچ بکس‘‘ مہیا کیے جائیں گے۔

    سندھ اسکول

    پروگرام کے ایک سال کے نتائج کی بنیاد پر دیگر شہروں کے سرکاری اسکولوں میں بھی ہاٹ میل لنچ بکس کی سہولت دی جائے گی، کھانا فراہم کرنے کے اس نظام کی مؤثر انداز میں مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ خاندانی وسائل میں مشکلات اور آبادی کے رجحان کے سبب والدین بچوں کو بہتر غذا مہیا نہیں کر پاتے، بچوں میں غذائیت کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے ان کے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم یہ پروگرام ایسے علاقوں میں شروع کرنا چاہتے ہیں جہاں غربت اور بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے، اسکولوں میں باقاعدہ کھانے کی دستیابی سے اسکول چھوڑنے کی شرح میں کمی اور حاضری بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی، ایسے گھرانے جہاں بچوں کو مزدوری پر بھیجنے کا دباؤ ہوتا ہے، وہ انھیں اسکول بھیجنے کو ترجیح دے سکتے ہیں۔

    کراچی میں کالج کی طالبات کو ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے کیخلاف مقدمہ درج

    ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائکریٹر نے کہا کہ متوازن خوراک بچوں کی ذہنی نشوونما اور یادداشت کو بہتر بناتی ہے، جس سے ان کے سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اوشی یاما نے کہا اسکول میں متوازن خوراک ملنے سے بچوں کی قوت مدافعت بڑھے گی، جس سے وہ مختلف بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں گے۔

  • سندھ میں پولیو ویکسین پلوانے سے انکار کے 98 فی صد کیسز کراچی سے کیوں؟

    سندھ میں پولیو ویکسین پلوانے سے انکار کے 98 فی صد کیسز کراچی سے کیوں؟

    کراچی: سندھ میں پولیو ویکسین پلوانے سے انکار کے 98 فی صد کیسز کراچی سے سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 3 تا 9 فروری کو شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کی تیاری کا جائزہ لیا گیا، وزیر اعلیٰ نے شہری علاقوں میں پولیو کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی، حیدرآباد اور لاڑکانہ میں ہائی رسک یونین کونسلز ہیں، جب کہ سندھ میں قطرے پلوانے سے انکار کے 98 فی صد کیسز کراچی سے سامنے آئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق کراچی میں قطرے پلوانے سے انکار کے 50 فی صد کیسز کچی آبادیوں میں رپورٹ ہوئے۔

    رواں سال کا پہلا کیس، دبئی سے پاکستان پہنچنے والے مسافر میں منکی پاکس رپورٹ

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ واضح کہہ دیا ہے کہ پولیو ویکسین کا انکار منظور نہیں ہے، 2025 پولیو کیسز پر کنٹرول کا سال ہونا چاہیے، جہاں بچے قطرے پینے سے رہ جائیں، وہاں کے ڈی ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے، انھوں نے مزید کہا کہ جعلی یا غلط کوریج رپورٹنگ کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔

    دریں اثنا، اجلاس کو آگاہی دی گئی کہ تھرپارکر اور مٹیاری میں پولیو وائرس منفی ہو چکا ہے۔

    صحت کی خبریں یہاں پڑھیں

  • بچوں کے فارمولا دودھ کی فروخت پربڑی پابندی عائد

    بچوں کے فارمولا دودھ کی فروخت پربڑی پابندی عائد

    کراچی: سندھ میں بچوں کے فارمولا دودھ کی عام فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے، فارمولا دودھ صرف ڈاکٹر کے نسخے پر فروخت ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے مصنوعی دودھ کی فروخت کے خلاف سندھ پروٹیکشن اینڈپروموشن اف بریسٹ فیڈنگ چائلڈ نیوٹریشن قانون بنا دیا، جس کے تحت صوبے کے تمام میڈیکل اسٹوروں پر بچوں کو پلائے جانے والے دودھ کی فروخت ڈاکٹری نسخے کے بغیر نہیں کی جاسکے گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کیلئے فارمولا دودھ صرف ڈاکٹر کے نسخے پر فروخت ہوسکیں گے، تمام کمپنیاں فارمولا ملک کے ڈبے پر ’مصنوعی دودھ‘ لکھنے کی پابند ہونگی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پابندی پروٹیکشن اینڈپروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈینگ چائلڈنیوٹریشن ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے، ایکٹ کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 6 ماہ کی جیل ہوسکتی ہے۔

    ARY News Urdu- صحت سے متعلق خبریں اور معلومات

  • سمندر، سندھ کی تاریخی شہروں کے قدیم آثار بھی نگلنے لگا

    سمندر، سندھ کی تاریخی شہروں کے قدیم آثار بھی نگلنے لگا

    دریائے سندھ کا ڈیلٹا موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ختم ہو رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ سمندر صوبے کے تاریخی شہروں کے قدیم آثار بھی نگل رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دریائے سندھ کا ڈیلٹا ختم ہورہا ہے۔ جہاں کئی ڈیلٹائی علاقے اب تک سمندر برد ہوچکے ہیں وہیں سمندر صوبے کے تاریخی شہروں کے قدیم آثار نگل رہا ہے۔

    سمندر برد ہونے والے تاریخی شہروں کے قدیم اثاثے دکھانے اور بچ جانے والے اثاثوں کے تحفظ کے لیے کراچی میگنی فائی سائنس سینٹر میں انڈس ڈیلٹا کے کھوئے ہوئے شہر کو تصاویر کے ذریعے پیش کرنے کے ساتھ ساتھ یجیٹل ہیریٹیج ٹریلز پروجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت مختلف آثار قدیمہ کے مقامات کو ڈیجیٹلی ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    کراچی کے میگنی فائی سائنس سینٹر میں قدیمی ورثے کی حالت زار پر تھری ڈی فلم ذریعے دکھایا گیا۔

    دستاویزی فلم میں ماہرین کی جانب سے سندھ کے ڈیلٹا میں واقع قدیم شہروں کی حالت پر تحقیق کی گئی۔ اس تحقیق جس کے مطابق سطح سمندر کے بڑھنے اور دریائے سندھ کے پانی کی قلت کی وجہ سے ڈیلٹا ختم ہو رہا ہے اور قدیم شہروں کے آثار بھی سمندر کے نیچے جا رہے ہیں۔

    ماہر آثار قدیمہ طارق الیگزینڈر قیصر کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا کا بہت نقصان ہو چکا، لیکن مکمل تباہی سے بچنے کے لیے اب بھی اب بھی ہلکی سے امید باقی ہے۔

    اس موقع پر پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے آخر میں معروف سندھی لوک گلوکار الن فقیر مرحوم کے صاحبزادے فہیم الن فقیر نے روایتی لوک گیت بھی پیش کیے۔

  • سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا فاروقی

    سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا فاروقی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے صوبہ سندھ میں پانی کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ دریائے سندھ میں ویسے ہی پانی کم ہے، کینالز تو نکالی جا رہی ہیں مگر پانی کہاں سے آئے گا؟ سندھ کا پانی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

    انھوں نے کہا سندھ کے لیے پانی کا مسئلہ آج کا نہیں ہمیشہ سے رہا ہے، ہم نے اپنا کیس مشترکہ مفادات کونسل کے لیے پیش کیا ہے، دریائے سندھ سے پانی لیں گے تو سندھ سوکھ جائے گا، فارمولے کے تحت بھی ہر سال 25 سے 30 فی صد پانی کم ہی ملتا ہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا ’’بغیر سوچے صبح اٹھ کر فیصلہ کیا گیا کہ چولستان کو ہرا بھرا کرنا ہے، ہم نے اپنا کیس ڈالا ہوا ہے، حکومت سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلا رہی، ہم اتحادی ہیں لیکن لگتا ہے حکومت کو اس کا ادراک نہیں ہو رہا۔‘‘

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں موٹر ویز بن رہی ہیں، سندھ کا بھی خیال رکھا جائے، سندھ کے لیے موٹر ویز اور دیگر منصوبوں کے لیے پیسے کم رکھے جاتے ہیں، یہ سندھ بمقابلہ وفاق نہیں بلکہ پاکستان کی بات ہے، پی پی کی جب وفاق میں حکومت تھی تو سندھ کو اس کا جائز حصہ دیا گیا۔

  • سندھ کا قدیم رسم الخط پڑھنے والے کو ملیں گے 27 کروڑ! ہوشربا انعام کا اعلان کس نے کیا؟

    سندھ کا قدیم رسم الخط پڑھنے والے کو ملیں گے 27 کروڑ! ہوشربا انعام کا اعلان کس نے کیا؟

    سندھ کا شمار دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں ہوتا ہے اس کا قدیم رسم الخط پڑھنے والے کے لیے 27 کروڑ روپے کے ہوشربا انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

    سندھ کی تہذیب 5 ہزار برس سے زائد قدیم ہے اور موہن جو دڑو اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ سندھ میں قدیم زمانے سے ہی رابطوں کے لیے مخصوص رسم الخط کا استعمال کیا جاتا تھا جو آج بھی پتھروں پر کندہ ملتا ہے۔

    اب اس رسم الخط کو پڑھنے والے کے لیے 10 لاکھ ڈالر (پاکستانی 27 کروڑ روپے سے زائد) انعام دینے کا اعلان کیا ہے اور یہ اعلان وزیراعلیٰ تامل ناڈو ایم کے اسٹالن نے کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق تامل ناڈو کے محکمہ آثار قدیمہ کو حالیہ کھدائی کے دوران کچھ ایسی چیزیں بھی ملیں ہیں جس پر کچھ حروف کندہ ہیں اور وہ قدیم سندھی رسم الخط سے مشابہہ ہیں۔

    یہ رسم الخط کیا کہتے ہیں۔ اس کی کھوج لگانے کے لیے تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے یہ پرکشش اعلان کیا ہے تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماہرین لسانیات آج تک پانچ ہزار سال قدیم وادی سندھ تہذیب کا رسم الخط نہیں پڑھ سکے۔

    اس حوالے سے بعض ماہرین کا دعویٰ ہے کہ وادی سندھ میں کوئی رسم الخط نہیں تھا لیکن دیگر اس سے متفق نہیں ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن تامل ناڈو کے باشندوں کو وادی سندھ کے قدیم باشندوں کی اولاد قرار دیتے ہیں جو دراوڑ کہلاتے تھے اور ان کے مطابق وسط ایشیا کے حملہ آور قبائل آریاؤں نے دراوڑوں پر ظلم و ستم کر کے انہیں جنوبی بھارت ہجرت پر مجبور کیا تھا۔

    وہ بھارتی وزیراعظم مودی اور ان کی ہندو قوم پرست جماعت کے سخت خلاف ہیں کیونکہ وہ خود کو آریاؤں کی اولاد کہتے ہیں۔ اور موجودہ تامل زبان کو وادی سندھ کے درواڑوں کی بولی کی ترقی یافتہ شکل قرار دیتے ہیں۔

  • سندھ حکومت نے فلم سازی کے فروغ کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    سندھ حکومت نے فلم سازی کے فروغ کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    کراچی: سندھ حکومت نے فلم، ڈراموں اور ڈاکیومینٹریز کے فروغ کے لیے باقاعدہ کوششیں شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مقامی فلم انڈسٹری کے فروغ، دہشت گردی، انتہا پسندی کے خلاف بیانیہ سازی کے لیے آرٹسٹوں کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں شرجیل میمن کی زیر صدارت ’کانٹینٹ اینڈ پروڈکشن اوور سائٹ بورڈ‘ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شرجیل میمن نے ہدایت کی کہ نئے فلم اور ڈراما نویسوں کی خصوصی حوصلہ افزائی کی جائے، انھوں نے کہا سندھ حکومت صوبے میں جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ کانٹینٹ اینڈ پروڈکشن اوور سائٹ بورڈ کو معاشرتی نشوونما کے فروغ کے لیے تشکیل دیا گیا ہے، جس کے تحت لکھنے والوں، تخلیقی ڈراموں، فلمیں بنانے والے پروڈکشن ہاؤسز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

    پاکستان جون تک پانڈا بانڈ جاری کرنے کا خواہاں

    انھوں نے کہا کہ تخلیقی کام کو بورڈ کی منظوری کے ساتھ مکمل کرنے کے لیے مالی معاونت بھی کی جائے گی، شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صحت مند معاشرے کے لیے ڈراموں، فلم اور دیگر تخلیقی کاموں کو فروغ دینا چاہیے۔

    اجلاس میں ڈی جی پی آر نے کانٹینٹ اینڈ پروڈکشن اوور سائٹ بورڈ کی تشکیل کے مقاصد اور پالیسی گائیڈ لائنز سے متعلق شرکا کو بریفنگ دی۔

  • تمام سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاورز بند کرنے کا اعلان

    تمام سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاورز بند کرنے کا اعلان

    کراچی : سندھ بھر میں 24 گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاور کی بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا اطلاق آج (اتوار) صبح سے ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سمیت پورے صوبے کے تمام سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاور کی بندش کے حوالے سے نیا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ صوبے کے تمام سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاور اتوار 12 جنوری صبح 8 بجے سے پیر 13 جنوری کی صبح 8 بجے تک بند رہیں گے۔

    ایس ایس جی سی حکام کے مطابق سندھ بھر میں سی این جی کی بندش کے دوران تمام کیپٹو پاورز کو بھی گیس سپلائی معطل رہے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال اپریل کے وسط میں ایف بی آر نے سی این جی کی فی کلو قیمت میں 11روپے 70 پیسے سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا تھا۔

    ایف بی آر نے 200 روپے فی کلو کی بنیاد پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا تھا، فی کلو پر 36 روپے کے حساب سے سیلز ٹیکس عائد کیا گیا، اس سے قبل فی کلو پر 24 روپے 30 پیسے سیلز ٹیکس لاگو تھا۔