Tag: Singapore

  • کچرے سے آلودہ کراچی کے لیے سنگاپور بہترین مثال

    کچرے سے آلودہ کراچی کے لیے سنگاپور بہترین مثال

    کراچی کے کچرے نے نہ صرف شہریوں بلکہ ارباب اختیار کو بھی پریشان کر رکھا ہے کہ روزانہ پیدا ہونے والے لاکھوں ٹن کچرے کو کیسے اور کہاں ٹھکانے لگایا جائے۔

    نہ صرف کراچی بلکہ کچرے سے پریشان دنیا کے ہر شہر کو اس معاملے میں سنگاپور کے نقش قدم پر چلنا چاہیئے۔

    براعظم ایشیا کا سب سے جدید، ترقی یافتہ اور خوبصورت ترین ملک سنگاپور نہایت چھوٹا سا ملک ہے اور یہاں کچرے کے بڑے بڑے ڈمپنگ پوائنٹس بنانے کی قطعی جگہ نہیں۔

    سنگاپور کی صفائی ستھرائی مغربی ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیتی ہے، آئیں دیکھتے ہیں کہ سنگاپور اپنے کچرے کو کس طرح ٹھکانے لگاتا ہے۔

    سنگاپور میں روزانہ کی بنیاد پر ہر جگہ سے کچرا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ پورے ملک سے اکٹھا کیا جانے والا کچرا ایک بڑی سی عمارت میں لایا جاتا ہے۔

    اس عمارت میں اس کچرے کو جلایا جاتا ہے، یہاں جلنے والی آگ سال کے 365 دن جلتی رہتی ہے، 1000 ڈگری سیلسیئس پر جلنے والی یہ آگ سب کچھ جلا دیتی ہے۔

    کچرے جلانے کے اس عمل سے بجلی پیدا کی جاتی ہے، یہ عمارت سنگاپور میں توانائی پیدا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

    اور سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ اس عمارت سے نکلنے والا دھواں ماحول کو ذرہ برابر بھی نقصان نہیں پہنچاتا۔

    دراصل اس عمارت میں صرف مزدور یا کاریگر موجود نہیں ہوتے جو آگ جلا کر کچرا اس میں پھینک دیں، یہاں سائنسدان اور اپنے شعبے کے ماہرین موجود ہوتے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہاں سے نکلنے والا دھواں صاف ستھرا ہو۔

    زہریلے دھوئیں کو صاف یا فلٹر کرنے کا عمل جدید سائنسی بنیادوں پر استوار اور نہایت پیچیدہ ہے، اور اس مشکل عمل کے بعد اس عمارت کی چمنیوں سے خارج سے ہونے والی ہوا بالکل صاف ستھری ہوتی ہے۔

    اس عمارت میں 90 فیصد کچرا جل کر غائب ہوجاتا ہے، صرف 10 فیصد راکھ کی صورت میں باقی رہ جاتا ہے۔ اس راکھ کو دور دراز واقع انسانی ہاتھوں سے بنائے گئے ایک جزیرے پر لے جایا جاتا ہے اور پانی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    یہ پانی سمندر اور دریاؤں سے بالکل الگ تھلگ ہے لہٰذا اس میں ڈالی جانے والی راکھ یہیں رہتی ہے۔

    سنگاپور کی اس حکمت عملی سے وہ پلاسٹک جسے غائب ہونے میں 500 برس لگتے ہیں، 1 دن میں غائب ہوجاتا ہے۔

    اور یہ سارا عمل اس قدر صاف ستھرا ہے کہ سنگاپور کا قدرتی ماحول اور حسن برقرار ہے، جنگلی و آبی حیات اور نباتات تیزی سے نشونما پا رہے ہیں اور جنگل سرسبز ہیں۔

  • اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر طلبہ نفسیاتی مریض بن سکتے ہیں

    اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر طلبہ نفسیاتی مریض بن سکتے ہیں

    پولو اوژنگ: سنگاپور میں اچھے نمبروں کے حصول کی خاطر محنت کرنے والے طالب علم نفسیاتی مریض ہوتے چلے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں اسکول طالب عملوں کی بہت بڑی تعداد بہتر نمبر حاصل کرنے کی خاطر اپنے ذہن پر شدید دباؤ ڈالتی ہے جس کے باعث وہ نفسیاتی مرض کا شکار ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سنگاپور کے تعلیمی نظام میں مقابلے کی فضا ہے جس کے باعث ہر بچہ اچھے نمبروں سے امتحان پاس کرنے کے لیے دن رات محنت کرتا ہے، یہی وجہ ان کے ذہن پر جبری دباؤ اور مرض کا باعث بنتی ہے۔

    ماہرین نفسیات نے اس دباؤ کو ‘پرفارمنس اینگزائٹی‘ کا نام دیا ہے، اسکولوں کے طلبا نے اپنے والدین سے اینگزائی یا اضطرابی کیفیت اور ذہنی دباؤ کی شکایت کی ہے۔

    یہ صورت حال پرائمری اسکولوں میں بھی پائی جاتی ہے، ماہرین نے حکام کو خبردار کیا ہے کہ اس رجحان پر قابو نہ پایا گیا تو سنگاپور میں خود کشی کا رجحان بھی جنم لے سکتا ہے۔

    حکام نے اپنے تعلیمی نظام سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اصلاحات کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت مشکل نصاب پر لچک کا مظاہرہ کیا جائے گا جبکہ چند امتحانات کورس سے نکال دیے جائیں گے۔

    سنگا پور کے وزیر تعلیم اونگ یی کونگ کا کہنا تھا کہ اصلاحات سے طلبا میں علم حاصل کرنے کے جذبے اور پڑھائی کی مشقت میں توازن پیدا ہوگا۔

  • یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    یورپ ایشیا اجلاس، یورپی یونین اور سنگاپور کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پاگیا

    برسلز: بیلجیم میں ہونے والے یورپ ایشیا اجلاس میں یورپی یونین اور سنگارپور کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں 12واں ایشیا یورپ اجلاس ہوا جس میں سنگار پور اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاہدے پر سنگاپور کے وزیراعظم لی حسائن لُونگ اور یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے دستخط کیے۔

    معاہدے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ مذکورہ تجارتی معاہدہ یورپ اور ایشیا کے لیے مثبت پیغام ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین اور آسیان ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے طے ہونے تھے۔

    تاہم یورپی یونین نے خطے میں انسانی حقوق کی خراب صورت حال خصوصاﹰ میانمار کی ریاست راکھین میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تناظر میں اس معاہدے پر بات چیت کو منسوخ کردیا۔

    یورپی یونین کا سربراہی اجلاس، بریگزٹ اور مہاجرین کے معاملے پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ گذشتہ روز یورپی یونین کا سربراہی اجلاس بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہوا، جس میں بریگزٹ کے علاوہ مہاجرین کے مسئلے پر گفتگو ہوئی تھی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یورپی یونین اور برطانیہ اپنے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو جلد ختم کرے تاکہ بریگزٹ پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا تھا کہ تھریسا مے کے لیے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے برطانوی آئین کو خودکش جیکٹ پہنا کر ریمورٹ برسلز کے ہاتھ میں تھما دیا ہے۔

  • طاقتور ترین پاسپورٹ کی عالمی فہرست جاری، جاپان سرفہرست

    طاقتور ترین پاسپورٹ کی عالمی فہرست جاری، جاپان سرفہرست

    ٹوکیو: دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کردی گئی جس کے مطابق جاپان ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے ہینلے نے سال 2018 کی نئی رینکنگ جاری کی جس کے مطابق سنگا پور دوسرے نمبر پر رہا۔

    رپورٹ کے مطابق جاپانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد 190 ممالک اور شہروں میں ویزہ فری یا پھر ائیرپورٹ پر ہی داخلے کی اجازت لے سکتے ہیں اسی طرح سنگا پور کے شہری 189 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جاپان کا پاسپورٹ ‘ دنیا بھرمیں سب سے طاقتور

    عالمی رینکنگ میں جرمنی، فرانس اور جنوبی کوریا کو تیسرا طاقت ور ترین پاسپورٹ ہونے کا اعزاز ملا جس کے حامل افراد 188 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں اسی طرح ڈنمارک، فن لینڈ، اٹلی، سوئیڈن، اسیپن کے پاسپورٹ چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    عالمی درجہ بندی کے حساب سے ناروے، برطانیہ، آسٹریلیا، نیدرلینڈ، پرتگال، امریکا کے پاسپورٹ پانچویں نمبر پر رہے جن کے حامل شہری 186 ممالک کے شہروں کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں، اسی طرح  بیلجیم، سوئٹزرلینڈ، آئرلینڈ، کینیڈا چھٹے طاقتور ترین کے پاسپورٹ کا اعزاز حاصل کر سکے جن کے شہری 185 مختلف شہروں کے سفر کرسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اماراتی پاسپورٹ دنیا کا نواں‌ طاقتور پاسپورٹ بن گیا

    درجہ بندی کے مطابق  آسٹریلیا، گریس (یونان) اور مالٹا کے پاسپورٹ 7ویں نمبر پر رہے جن کے شہری دنیا کے 183 مختلف ممالک کے ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔

    حیران کن طور پر روس کا پاسپورٹ گزشتہ درجہ بندی میں 46ویں نمبر پر تھا جو تنزلی کے بعد اب 47ویں پر پہنچ گیا اسی طرح چین بھی دو درجہ تنزلی کے بعد 71ویں نمبر پر پہنچ گیا۔

    عالمی درجہ بندی کے حساب سے خلیجی ممالک میں متحدہ عرب امارات 21 ویں نمبر پر سب سے طاقت ور ویزے کے طور پر سامنے آیا جبکہ سعودی عرب 70 ویں پوزیشن جبکہ ایران 98، عراق اور افغانستان 106 ویں نمبر پر رہا۔

    عالمی درجہ بندی میں پاکستان کا پاسپورٹ 104ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب رہا، گرین پاسپورٹ رکھنے والے شہری 33 ممالک کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔ صومالیہ، شام، عراق اور افغانستان کے پاسپورٹ پاکستان کے مقابلے میں کمزور ہیں۔

    ہینلے کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ طاقتور ترین پاسپورٹ کی درجہ بند شہریوں کی جانب سے ملک میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ درجہ بندی 2018 کے لیے کی گئی، یعنی ریکنگ میں آنے والے ممالک کے پاسپورٹ حامل افراد اتنے ہی ممالک سے سفر کرسکیں گے۔

  • دنیا کے محفوظ ترین شہروں کی فہرست جاری، کراچی جگہ بنانے میں کامیاب

    دنیا کے محفوظ ترین شہروں کی فہرست جاری، کراچی جگہ بنانے میں کامیاب

    ٹوکیو: دنیا کے محفوظ ترین شہروں کی فہرست سامنے آگئی جس میں کراچی نے ایک بار پھر عالمی درجہ بندی میں شامل ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دی اکنامسٹ نے سال 2017 میں‌ دنیا کے محفوظ ترین شہروں کی فہرست جاری کردی جس کے مطابق جاپان کا شہر ٹوکیو سب سے زیادہ محفوظ ترین شہر قرار پایا۔

    ہرسال کی طرح امسال بھی دی اکنامسٹ نے اپنی رپورٹ کو چار سہولیات ’ جدید (ڈیجیٹلائز) نظام، صحت، بنیادی ڈھانچے اور عوامی‘ معلومات کی بنیاد پر تشکیل دیا۔

    رپورٹ میں ہر شہر کے لیے 100 مساوی نمبر رکھے گئے، جاپان کا شہر ٹوکیو 89.80 نمبرز کے ساتھ سرفہرست رہا جبکہ ایشیا کے 10 شہروں سنگا پور، اوساکا، ہانگ کانگ نے بھی انڈیکس میں پوزیشنز حاصل کیں۔

    یورپ کے شہروں میں ایمسٹر ڈیم، اسٹاک ہولم اور زیورخ بھی محفوظ ترین شہروں کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

    سنگاپور 89.64 نمبر کے بعد دوسرے نمبر پر رہا

    جاپان کا شہر اوساکا 88.87 کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا

    کینیڈا کا شہر ٹورنٹو 87.36 نمبر حاصل کر کے دنیا کا چوتھا محفوظ ترین ملک قرار دیا گیا۔

    آسٹریلیا کا شہر ملیبرن پانچویں نمبر پر رہا

    نیدرلینڈ کا شہر ایمسٹر ڈیم 100 میں سے 87.26 نمبر ز حاصل کر کے چھٹے نمبر پر رہا

    آسٹریلیا کے شہر سڈنی کو دنیا کا ساتواں محفوظ ترین شہر قرار دیا گیا

    سویڈن کا دارالحکومت اسٹاک ہولم 86.72 نمبر کے ساتھ آٹھویں نمبر پر رہا۔

    ہانگ کانگ نے 86.22 نمبر حاصل کیے اور فہرست میں 9ویں نمبر پر رہا۔

    سوئٹزر لینڈ کا نامور شہر زیورخ 85.20 نمبرز کے ساتھ 10ویں پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

    علاوہ ازیں دیگر شہروں میں میڈریڈ، بارسلونا، سانس فرانسسکو، لاس اینجلس، نیویارک، پیرس، ڈلاس،روم، ابوظہبی، دوحہ، بیجنگ، ماسکو، جدہ، دہلی، ممبئی، ریاض، بنکاک، تہران، جکارتہ، ڈھاکا سمیت دیگر بھی محفوظ ترین شہر قرار دیے گئے جبکہ کراچی 38.77 پوائنٹس کے ساتھ 60ویں اور آخری نمبر پر رہا۔

     دی اکنومسٹ کی جانب سے جاری کردہ فہرست

  • رات کے اندھیرے میں چمک دار اور آنکھوں کو خیرہ کردینے والی حیران کن سڑکیں

    رات کے اندھیرے میں چمک دار اور آنکھوں کو خیرہ کردینے والی حیران کن سڑکیں

    سنگاپور: سنگاپور میں انجینئرز نے ایسی سڑکیں تیار کرلی ہیں جو رات کے اندھیرے میں دلفریب روشنی خارج کر کے دیکھنے والوں کو رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں چاؤ چو کانگ روڈ اور اپر بیوکٹ ٹیما روڈ کے درمیان400 کلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی گئی ہے جسے ریل کوریڈور بھی کہا جاتا ہے۔

    سنگاپور کے ماہرین نے اس سڑک کو چار حصوں میں تقسیم کیا ہے، ایک جگہ عام سڑک ہے، دوسری اور تیسری پر گھاس اور عام کنکریٹ جبکہ سڑک کے چوتھے حصے پر قدرے محفوظ معدنی اسٹرانشیئم ایلومینیٹ بچھایا گیا ہے جو رات کے اوقات میں چمک دمک کے ساتھ خوبصورت روشنی خارج کرتا ہے۔

    اسٹرانشیئم ایلومینیٹ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ دن بھر سورج سے خارج ہونے والی الٹرا وائیلٹ روشنی جذب کرتا ہے اور رات کو دھیمی روشنی کی صورت میں اسے خارج کرتا ہے۔

    سنگاپور انتظامیہ نے عوام سے وہاں کا دورہ کرنے اور اپنی رائے دینے کو کہا ہے تاکہ ان روشنی خارج کرنے والی سڑکوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے چند ایسے دہشت ناک مقامات جن کو دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہوجائیں

  • سنگا پور کا سمندر کنارے قائم خوبصورت باغ

    سنگا پور کا سمندر کنارے قائم خوبصورت باغ

    سنگا پور میں ایک کھاڑی کے کنارے قائم کیا گیا خوبصورت عمودی باغ دنیا کے خوبصورت ترین باغات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

    بظاہر دیکھنے میں یہ خلائی دنیا کے اسکائی اسکریپرز نظر آتے ہیں کیونکہ ان کا طرز تعمیر نہایت انوکھا ہے۔

    بڑے بڑے ستونوں پر اگائے گئے پودے اس مقام کو ایک جنگل کی شکل دے دیتے ہیں۔

    یہ باغ مرینہ بے کے کنارے قائم ہے اور 101 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ باغ میں دنیا بھر کے پھول لا کر لگائے گئے ہیں۔

    ستونوں کے اوپر 22 میٹر بلند ایک راستہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں سے شہر کا نہایت خوبصورت نظارہ دکھائی دیتا ہے۔

    رات کے وقت یہ ستون روشنیوں میں نہا جاتے ہیں جبکہ موسیقی بھی سنائی دیتی ہے۔

    اس مقام پر روزانہ سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کی سیر کرنے آتی ہے۔

  • سنگاپور کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ

    سنگاپور کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ

    سنگا پور : سنگاپورکی تاریخ میں سب سے بڑا سائبر حملے میں ہیکرز نے وزیراعظم سمیت پندرہ لاکھ افراد کا ڈیٹا چرالیا، وزیر صحت نے  ڈیٹا لیک ہونے پرمتاثرہ افراد سے معافی مانگی ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق سنگاپور میں ہیکرز نے سرکاری ہیلتھ ڈیٹا بیس میں گھس کر پندرہ لاکھ مریضوں کی ذاتی معلومات حاصل کرلیں، جو معلومات ہیک کی گئیں ان میں وزیراعظم لی کی دواؤں کا نسخہ اور دیگرذاتی معلومات بھی شامل ہیں۔

    اعلیٰ حکام کے مطابق سائبرحملہ گزشتہ روز کیا گیا تھا، یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ مریضوں کی معلومات چرانے کے پیچھے کیا مقاصد ہوسکتے ہیں۔

    حکام نے ملکی تاریخ میں اب تک کا سب سے سنگین سائبر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ انتہائی مہارت سے کیا گیا تاہم سائبر حملوں کے ذمہ دارافراد سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔

    سائبر سیکیورٹی ایجنسی سنگاپور نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی ایک ہیکر یا مجرمانہ گروہ کا کام نہیں ۔

    وزیراعظم لی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس پر ایک پوسٹ میں کہا کہا کہ ہیکرز کی جانب سے مجھے ہی  نشانہ بنایا گیا ہے، شاید وہ کچھ  خفیہ معلومات حاصل کرنا چاہتے یا مجھے شرمندہ کرنے کے لئے کیا،  اگر ایسا ہیں تو وہ مایوس ہو جائیں گے۔

    سنگاپورکے وزیرصحت نے سائبرحملے میں ڈیٹا لیک ہونے پرمتاثرہ افراد سے معافی مانگی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات

    امریکی صدراورشمالی کوریا کے رہنما کی تاریخی ملاقات

    سنگاپور: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے درمیان ملاقات اختتام پذیرہوگئی ہے، ملاقات میں دونوں طرف سے مترجم بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی۔

    سینٹوسا میں ہونے والی اس تاریخی ملاقات کے لیے کم جونگ اُن وفد کے ساتھ ہوٹل پہنچے اور کچھ ہی دیربعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا قافلہ بھی ہوٹل پہنچا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ اُن کا مصافحہ

    امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ نے ملاقات کے آغاز میں ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور فوٹوسیشن ہوا۔ اس موقع پر دونوں سنجیدہ نظر آئے لیکن بات چیت ہوئی تو چہروں پرمسکراہٹ بھی آگئی اور ایک بار پھر ہاتھ ملائے گئے۔

    سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں 45 منٹ تک جاری رہنے والی ون آن ون ملاقات میں شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا معاملہ سرفہرست رہا۔ ملاقات میں دونوں طرف سے صرف مترجم شریک ہوئے۔

    صحافیوں سے مختصرگفتگو

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ بہت اچھا محسوس کررہے ہیں، ہماری بات چیت بہترین ہوگی اور میرے خیال میں بہت کامیاب بھی ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا تعلق شاندار ہوگا۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہاں تک کا سفرآسان نہیں تھا، ماضی اور پرانی رقابتیں اور اقدامات نے آگے بڑھنے کی راہ میں رکاوٹوں کا کام کیا لیکن ہم نے ان سب پرقابو پایا اور آج ہم یہاں ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ کم جونگ اُن سے ملاقات بہت اچھی رہی، شمالی کوریا کے سربراہ کے ساتھ مل کر معاملات کو حل کریں گے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے کہا کہ آگے چیلنجز کا سامنا ہوگا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے صدر کا امریکی صدر کو فون

    شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے صدرمون جے ان نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو فون کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سربراہ ملاقات ختم ہوتے ہی نتائج سے آگاہ کرنے کے لیے امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیوکو جنوبی کوریا بھیجیں گے۔

    خیال رہے کہ کسی بھی امریکی صدر نے آج تک اپنے دورِ اقتدار میں کسمی شمالی کوریائی رہنما سے ملاقات نہیں کی، یہ ایک تاریخی موقع ہے۔

    شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے‘ امریکی وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا کہ جزیرہ نما شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے، کم جونگ ان کو ایٹمی پروگرام سے مکمل طور پر دست برداری کی ضمانت دینا ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ اور کم جونگ ان کی تاریخی ملاقات کل ہوگی

    ٹرمپ اور کم جونگ ان کی تاریخی ملاقات کل ہوگی

     سنگاپور  : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی تاریخی ملاقات کل سنگاپورمیں ہوگی، دونوں رہنما سنگاپور پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کا سب کو انتظار ہے، سنگاپورکے جزیرے سینٹوسا میں کل امریکی صدرٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے اور جزیرہ نما کوریا میں امن، ایٹمی ہتھیاروں سمیت مختلف امور پر بات چیت کریں گے۔

    تاریخی ملاقات کے لئے دونوں رہنما سنگاپورمیں ہیں اور الگ الگ ہوٹلوں میں ٹہرے ہوئے ہیں، سینٹوسا میں سربراہ ملاقات کے لئے سیکورٹی کے انتہائی سخت اور غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں۔

    یہ پہلا موقع ہے جب شمالی کوریا کے رہنما کسی برسر اقتدار امریکی صدر سے مل رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے اس ملاقات کو ‘امن کا مشن’ قرار دیا ہے اور کہا کہ ملاقات کے بارے میں اچھا محسوس کررہے ہیں، سنگاپورمیں ماحول پر جوش ہے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کا کہنا ہے اگر سنگا پور میں منگل کو کوئی معاہدہ ہوگیا تو تاریخ سنگا پور کو اس حوالے سے یاد رکھی گی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو امریکہ آنے کی دعوت دے سکتے ہیں‌۔

    واضح رہے کہ  ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما سے 12 جون کو ہونے والی ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: برف پگھل نہ سکی، ٹرمپ نے کم جونگ سے ملاقات ملتوی کردی


    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی۔

    خیال رہے کہ صدرٹرمپ اورکم جونگ ان ماضی میں ایک دوسرے پرتند وتیز زبانی حملے کرتے رہے ہیں، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کوعالمی امن کیلئے انتہائی اہم قراردیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔