Tag: SINK

  • بحرین میں دنیا کے سب سے بڑے غوطہ زنی کے مرکز کا قیام

    بحرین میں دنیا کے سب سے بڑے غوطہ زنی کے مرکز کا قیام

    منامہ : غوطہ زنی کا مرکز ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے میں ہوگا، افتتاح 2020ء میں کیا جائے گا، مرکز قائم کرنے کیلئے تاریخ میں پہلی بار بوئنگ 747 کو 70میٹر تک سمندر میں اتارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کے محکمہ سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر میں غوطہ زنی کے سب سے بڑے تفریحی مرکز کے قیام کا آغاز کردیا گیا، بوئنگ 747 کو 70میٹر تک سمندر میں اتار دیا گیا۔

    محکمہ سیاحت کے سربراہ اور وزیر صنعت و تجارت زاید الزیانی نے دیار المحرق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت پورے علاقے میں بحرین منفرد سیاحتی مرکز کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غوطہ زنی کا مرکز قائم کرنے کیلئے تاریخ میں پہلی بار بوئنگ 747 کو 70 میٹر تک سمندر میں اتارا گیا ہے، اس کی بدولت سیاحوں اور غوطہ خوروں کو منفرد قسم کا ماحول میسر آئے گا۔

    زاید الزیانی کا کہنا تھا کہ غوطہ زنی کا مرکز ایک لاکھ مربع میٹر کے رقبے میں ہوگا۔ اخبارکے مطابق الزیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ غوطہ زنی کا یہ عالمی مرکز ہمارے لئے فخر کا باعث ہے، یہ ماحول دوست ہے۔

    محکمہ سیاحت کے سربراہ و وزیر صنعت و تجارت کا کہنا تھا کہ یہ سرکاری اور نجی شعبوں میں شراکت کا مثالی نمونہ ہے۔ سیاحوں سے کوئی فیس نہ وزارت لے گی اور نہ ہی محکمہ سیاحت کسی طرح کی کوئی فیس عائد کرے گا۔

    View this post on Instagram

    ‎ ‎مراحل عديدة وساعات عمل طويلة استمرت شهور من العمل من قبل فريق تقني متخصص لضمان اعلى مقاييس السلامة للبيئة البحرية.. ‎نأخذكم في هذا الفيديو في جولة لرحلة الطائرة من موقعها الرئيسي وصولاً الى محطتها الجديدة . . Over the past few months, a specialised technical team implemented the required procedures and preparations in order for the aircraft to be ready for submersion. Let us take you through the journey of the Boeing 747! ✈️🇧🇭 . . #DiveBahrain #Dive #Bahrain #Scubadiving #SCE #BahrainOursYours #ecotourism #underwater #underwaterworld

    A post shared by Dive Bahrain (@divebahrain) on

    ان کا کہنا تھا کہ افتتاح اگست 2020 میں کیا جائے گا، بحرین میں مقیم غیر ملکی اور داخلی و خارجی سیاح غوطہ خوری کے مراکز سے بکنگ کراسکیں گے۔

    الزیانی نے انکشاف کیا کہ یہاں النوخذة ہاﺅس کا ماڈل بھی 900 مربع میٹر میں بنایا جائے گا، اس میں بھی سیاح دلچسپی لیں گے،

    ماحولیاتی امور کی سپریم کونسل کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر محمد بن مبارک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بحرین کے اندر اور باہر سے غوطہ خور کثیر تعداد میں یہاں پہنچیں گے۔غوطہ زنی کے مرکزکی جگہ کا انتخاب سائٹیفک بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

  • غیر قانونی طور پر ترکی سے یونان جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 9 افراد ہلاک

    غیر قانونی طور پر ترکی سے یونان جانے کی کوشش ناکام، کشتی ڈوبنے سے 9 افراد ہلاک

    انقرہ: ترکی سے غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوشش نے 9 افراد کی زندگیاں نگل لیں، کشتی ڈوبے سے متعدد افراد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے ساحل کے قریب مہاجرین کی کشتی ڈوبنے کے باعث نو افراد ہلاک ہوگئے، دیگر افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے صوبہ ازمیر کے قریبی سمندر میں ڈوبنے والی کشتی پر کُل 35 افراد سوار تھے، جن میں سے نو افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ عملے کی جانب سے آپریشن تیز کردیا گیا ہے، کارکنان نے متعدد مہاجرین کو بحفاظت سمندر سے نکال لیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

    اس سے قبل دسمبر 2015 میں ترکی کے ساحل کے قریب بچوں سمیت مزید اٹھارہ تارکین وطن ڈوب کرہلاک ہوگئے تھے، جبکہ چودہ افراد کو زندہ بچالیا گیا تھا۔

    بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ 2015 میں ہی یونان کے ساحل رہوڈس اور کالیمنوس کے نزدیک دو کشتیاں ڈوب گئ تھیں، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 22 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے تھے۔

    غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں اب تک ہزاروں تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال آنکھوں میں خوشحال مستقبل کے خواب سجائے محفوظ مقام کی جانب سفر کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں بحیرہ روام میں ڈوب جانے کے باعث 250 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

  • بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    طرابلس: یورپ جانے کی خواہش لیے مہاجرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے 16 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پناہ کی تلاش میں آنکھوں میں خوشحال مستقبل کے خواب سجائے محفوظ مقام کی جانب سفر کرنے والے مہاجرین کی کشتی ڈوب جانے کے باعث سولہ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی اس کشتی میں 150 مہاجرین سوار تھے، جن میں سے سولہ کی موت واقع ہوئی اور متعدد لاپتہ ہوئے جبکہ کئی کو زندہ بچا لیا گیا۔


    بحیرہ روم، مہاجرین کی کشتیاں الٹ گئیں، 250 افراد جاں بحق


    ترک اور قبرصی ساحلی محافظوں کے مشترکہ آپریشن کی بدولت سو سے افراد کو زندہ بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔