Tag: Sir Keir Starmer

  • برطانیہ میں دہشتگرد ی کا خطرہ ہے، وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر

    برطانیہ میں دہشتگرد ی کا خطرہ ہے، وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر

    برطانیہ کے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے برطانیہ میں دہشتگرد حملے کا خطرہ ظاہر کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش خطرات بڑھ رہے ہیں، قومی سلامتی کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    برطانیہ کے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو 9 بڑے سیکیورٹی خطرات کا سامنا ہے، جن میں سائبر حملے، دہشتگرد کارروائیاں اور موسمیاتی تبدیلیاں شامل ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ نے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار لے جانے والے جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق برطانوی حکومت نے منگل کو کہا کہ وہ ایک درجن F-35A لڑاکا طیارے خریدے گی، جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کو فائر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ڈاؤننگ اسٹریٹ نے بیان میں کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن جیٹ طیاروں کی خریداری سے برطانیہ کی فضائیہ کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیار لے جانے کا موقع ملے گا۔

    کیئر اسٹارمر نے بیان میں کہا کہ ”اس سخت غیر یقینی کے دور میں ہم امن کو مزید معمولی نہیں سمجھ سکتے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔“

    روئٹرز کے مطابق ایک طرف برطانیہ کو ایک طرف روس کی بڑھتی ہوئی دشمنی کا سامنا ہے اور دوسری طرف یورپی سلامتی کے محافظ کے طور پر امریکا اپنے روایتی کردار سے دست بردار ہو رہا ہے، ایسے میں برطانیہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے لگا ہے، اور آبدوزوں کے بیڑے سمیت اپنی فوجی قوتوں کو اپ گریڈ کر رہا ہے۔

    برطانیہ میں شدید گرمی کی لہر، 600 افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان جیٹ طیاروں کی خریداری سے وہ کسی جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے ساتھ نیٹو میں اپنا کردار بھی ادا کر سکیں گے۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ ”یہ نیٹو کے لیے ایک اور مضبوط برطانوی شراکت ہے۔“

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، برطانوی وزیراعظم کا رد عمل سامنے آگیا

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، برطانوی وزیراعظم کا رد عمل سامنے آگیا

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی شہری فوراً وہاں سے نکل جائیں، لبنان کی صورت حال سنگین ہے۔

    برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے دن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کی، دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔

    اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ عبرانی زبان میں کی ہے اور یہ پوسٹ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل برسانے کے چند ہی لمحے بعد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیئے ہیں، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کے مطابق ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    ’ایرانی حملے میں موساد کا ہیڈکوارٹر نشانہ بنا‘

    ایرانی پاسداران انقلاب گارڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔حملوں کی تفصیلات سے متعلق بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔

  • سر کئیر اسٹارمر  نے تحائف اور بینیفٹس ظاہر کردیئے

    سر کئیر اسٹارمر نے تحائف اور بینیفٹس ظاہر کردیئے

    برطانیہ کے وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے سن 2019 سے ابتک ایک لاکھ پاؤنڈز سے زیادہ مالیت کے تحائف اور بینیفٹس ظاہر کردیئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ رقم کسی بھی برطانوی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ظاہر کی گئی رقم سے زیادہ ہے۔ اپریل سن 2020 سے کئیر اسٹارمر لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ہیں، جولائی میں وہ برطانیہ کے وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہوئے۔

    برطانیہ کے وزیراعظم کو اس بات پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ انہوں نے ایک امیر کاروباری شخصیت سے ہزاروں پاؤنڈ مالیت کے کپڑے تحفے میں لیے تھے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی اور تمام تحائف ظاہر کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیخلاف اہلیہ کو تحفے میں ملنے والے کپڑے ڈکلیئر نہ کرنے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر کیخلاف تحقیقات شروع

    برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وحید علی جن کا تعلق برطانیہ میں مقبول شخصیات میں کیا جاتا ہے اور وہ لیبر پارٹی کو عطیات دینے کے حوالے سے بھی معروف ہیں انہوں نے وزیراعظم کی اہلیہ کی شاپنگ کے پیسے ادا کیے اور کپڑوں میں جو تبدیلیاں کرائی تھیں ان کا بھی خرچ اٹھایا۔

  • برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی، انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر حملہ کرنے سے گریز کرے۔

    بی بی سی کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر نے مسعود پزشکیان کو فون کر کے کہا کہ ’’حساب کتاب میں غلطی ہونے سے سنگین خطرہ جنم لے سکتا ہے اس لیے اب پر سکون رہ کر محتاط غور و فکر کرنے کا وقت ہے۔‘‘

    دونوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک بات ہوئی، جس میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ایرانی صدر سے بات کرنے سے پہلے برطانوی وزیر اعظم نے صدر جو بائیڈن اور مغربی اتحادی ممالک کے سربراہان سے بات کی تھی۔

    مارچ 2021 کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم اور ایرانی صدر کے درمیان یہ پہلی فون کال ہے، سابق برطانوی رہنما بورس جانسن نے حسن روحانی سے بات کی تھی۔

    30 منٹ کی بات چیت کی خبر اس وقت سامنے آئی جب برطانیہ نے امریکا، فرانس، اٹلی اور جرمنی کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں ایران پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل پر حملے کی دھمکیوں سے پیچھے ہٹ جائے۔ انھوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوجی حملے کی اپنی جاری دھمکیوں سے دست بردار ہو جائے اور اس طرح کے حملے کی صورت میں علاقائی سلامتی کے لیے پیدا ہو سکنے والے سنگین نتائج پر تبادلہ خیال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں حزب اللہ اور حماس کے سینئر رہنماؤں کے حالیہ قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ کے خدشات بڑھ رہے ہیں، امریکا نے خطے میں ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز بھی بھیج دی ہے، جس پر زمینی اہداف کو نشانہ بنانے والے 154 ٹوماہاک کروز میزائل لے جائے جا سکتے ہیں۔

    برطانیہ میں پیر کے دن گرمی کتنی شدید رہی؟

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ایرانی صدر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد نہیں ہے، اس لیے ایران، اسرائیل پر حملے سے باز رہے۔

    دوسری طرف فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے، انھوں نے کہا امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

    اس صورت حال میں کویتی اخبار الجریدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملے کی کارروائی وقتی طور پر روک دی ہے، اور نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی دو ہفتوں کے لیے روکنے پر قائل کر لیا ہے۔ امریکی قیادت نے ایران کو پیغام دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کم ازکم دو ہفتوں کے لیے جوابی کارروائی ملتوی کرے، جس پر ایران نے امریکی مطالبے سے اتفاق کیا۔

  • برطانیہ کے نومنتخب وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟

    برطانیہ کے نومنتخب وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟

    برطانیہ کے نئے وزیر اعظم لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر نے ایک مزدور گھرانے میں پرورش پائی، ان کے والد ایک ٹول میکر تھے جبکہ والدہ نرس تھیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر خاندان میں پہلے شخص تھے جو یونیورسٹی گئے، لیڈز اور آکسفورڈ میں قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1987 میں بیرسٹر بنے۔

    انہوں نے کیریئر کا بڑا حصہ انسانی حقوق کے مقدموں پرکام کرتے ہوئے گزارا، انہوں نے کئی ملکوں میں سزائے موت کے قانون کے خاتمے کیلئے بھی کام کیا۔

    سر کئیر اسٹارمر 2008 میں پبلک پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر مقرر ہوئے، 2015 میں پہلی بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے، 2020میں جیریمی کوربن کی جگہ لیبرپارٹی کی قیادت سنبھالی۔

    اُنہوں نے اپنی جماعت میں تبدیلیاں کرتے ہوئے چارسال میں اسے محنت کشوں کی خدمت کرنے والی جماعت بنادیا، اسٹارمر بریگزٹ کے مخالف تھے۔

    کورونا کے دوران مقامی فوڈ بینک میں رضاکارانہ طورپر بھی کام کیا تھا، فٹ بال ان کا پسندیدہ کھیل ہے اور وہ گٹار بجانے کا شوق رکھتے ہیں۔

    سربراہ لیبرپارٹی کیئر اسٹارمر کا برطانیہ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر کہنا تھا کہ آج عوام نے ووٹ دیکر صفحہ بدل دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سربراہ لیبرپارٹی کیئر اسٹارمر نے کہا کہ اتنے بڑے مینڈیٹ کیساتھ بڑی ذمہ داری بھی عوام نے دی ہے، ووٹرز نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا۔

    اُنہو ں نے کہا کہ ہمیں ووٹ اس لئے ملا کے جماعت میں تبدیلی لائیں، تبدیلی لانے کیلئے فوری اقدامات کرینگے۔

    کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ لیبرپارٹی بدل چکی ہے یہ طرز عمل ہماری حکومت میں بھی نظر آئیگا، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

    برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے شکست تسلیم کرلی

    واضح رہے کہ برطانیہ میں عام انتخابات کے دوران کنزرویٹو پارٹی کو تاریخی شکست، لیبر پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کرلی۔