Tag: Siraj ul Haq

  • اب پیپلزپارٹی کا بھی احتساب ہونا چاہئیے، سراج الحق

    اب پیپلزپارٹی کا بھی احتساب ہونا چاہئیے، سراج الحق

    جھنگ : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا بھی احتساب ہونا چاہئیے،انہوں نے40 سال حکومت کی، مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی نےکرپشن اور دہشت گردی کاتحفہ دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جھنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم کو لوٹنے والوں کیخلاف گرینڈ آپریشن ہوناچاہئیے، سپریم کورٹ سے پیپلزپارٹی کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں، انہوں نے ملک پر چالیس سال حکومت کی۔

    سراج الحق نے نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بتاتے ہی نہیں ان کے خلاف کون سازش کررہاہے، آپ کہتے ہیں کہ فیصلہ سی پیک کے خلاف ہے، آپ کہتے ہیں کہ پانچ ججوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا ہے۔

    آپ کا گلہ نیب سے ہے تو اس کے چیئرمین کی تقرری آپ ہی نے کی تھی، آپ ایکشن اور حکومت بھی خود کرتے ہیں اور روتے بھی خود ہیں۔ این اے 120میں نواز خاندان کسی اور کو ٹکٹ دینے کو تیار ہی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ جاگیردارانہ نظام چاہتے ہیں یا اسلامی نظام کے طلب گار ہیں، سیاسی جماعتوں کانظام غلامی اور جاگیر داروں کا نظام ہے، جاگیردار کے کتے مکھن جبکہ غریب کا بچہ گندگی کھاتا ہے، ایسے نظام کو مٹانے کی ضرورت ہے بچانے کی نہیں، غریب کے گھرمیں کب روشنی ہوگی؟

    سینیٹر سراج الحق نے واضح طور پر کہا کہ کوئی بھی آئین کی 63،62کی شق ختم نہیں کرسکتا، آئین کی 63،62 شق سب پر لاگو کریں گے، جو بھی سرکاری عہدوں پر ہے وہ صادق اور امین ہوگا اور جو صادق امین نہیں ہوگا اس کے لیے اڈیالہ جیل ہوگی۔

  • سب کا احتساب چاہتے ہیں، عدلیہ کا احترام ہونا چاہئے، سراج الحق

    سب کا احتساب چاہتے ہیں، عدلیہ کا احترام ہونا چاہئے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میری دشمنی کسی سے نہیں صرف احتساب چاہتا ہوں، عدلیہ کے فیصلوں کا احترام ہونا چاہئے، قوم کی بدقسمتی ہے کہ کرپٹ اقلیت اکثریت پر حکمرانی کر رہی ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں اوور سیز پاکستانیوں کے سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی مرغیاں بھی سونے کے انڈے دیتی ہیں، قوم کابیڑہ غرق ہو گیا اور ان کے کارخانے بڑھتے جا رہے ہیں۔

    حکمران کرسی پر بیٹھ کر عوام کو بھول جاتے ہیں، جنہوں نے عہدوں اورمنصب کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کیا، ان سب کا احتساب ہونا چاہئے۔


    مزید پڑھیں: قائداعظم کے پاکستان کا حلیہ بگاڑدیا گیا ہے، سراج الحق


    انہوں نے کہا کہ شوگرمل والوں، لینڈ اور ڈرگ مافیا کے قرضے معاف ہو جاتے ہیں، لٹیرے چھپنے کی کوشش کرینگے توبھی نہیں چھوڑیں گے، آف شورکمپنیوں، قرضےلینے والوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتا ہوں۔

    سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیاست میں شائستگی ہونی چاہئے، چوکوں اور چوراہوں میں خواتین کا تذکرہ مناسب نہیں، سیاسی نظریات کو گالم گلوچ کی نذر کرنا مذہب اور آئین کے منافی ہے۔

  • کرپٹ افراد کے پاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھنا چاہتےہیں، سراج الحق

    کرپٹ افراد کے پاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھنا چاہتےہیں، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں آنیوالے افراد کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھنا چاہتےہیں، ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے قانون سازی ہونی چاہئیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور مال روڈ مسجد شہداء سے چیئرنگ کراس تک جماعت اسلامی کے زیر اہتمام عزم احتساب مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے اثاثے ان کی آمدنی سے زیادہ تهے، اس لئے انہیں صادق امین نہ ہونے کی بنا پر نااہل کیا گیا، حکمران جماعت کو عدالتی فیصلہ قبول کرنا چاہیئے تها لیکن وہ مسترد کر رہے ہیں، نوازشریف سے متعلق عدالت کے فیصلے کو قوم نے سراہا۔

    انہوں نے کہا کہ میرا مسئلہ صرف نواز شریف نہیں، وہ سب لوگ ہیں جن کی وجہ سے غریب کو حق نہیں مل رہا، جنہوں نے قوم کو لوٹا ہے، چاہے وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں سب کا احتساب چاہتے ہیں۔

    پاناما اسکینڈل میں436لوگوں کا نام لیکر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، پانامہ اسکینڈل میں حکمران ہیں، دیگر سیاستدان، جج ، بیوروکریٹ ہیں یا جنرل سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔

    سراج الحق نے کہا کہ یہ فیصلہ آخری نہیں ہونا چاہیئے، کسی نے سیاہ جهنڈا اٹهایا ہو یا سفید، سب کا احتساب چاہتے ہیں، میری لڑائی کسی پارٹی سے نہیں یا کسی بیمار سے نہیں، میری لڑائی ان سے ہے جنہوں نے ملک کو بدنام کیا ہے۔

    آئین کی شق 62اور63 کا خاتمہ نہیں ہونے دیں گے

    ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آئین کی شق 62، 63 کا خاتمہ چاہتے ہیں، جس کے تحت صرف صادق اور امین اسمبلی ممبر ہو سکتا ہے، غیرمسلم ممالک میں بهی دیانتدار اور امین ہونے کی شرط ہے تو یہ مسلمان ملک کے آئین سے نکال رہے ہیں، کل آپ پاکستان کے آئین سے وزیراعظم اور صدر کیلئے مسلمان کی شرط بهی ختم کریں گے۔

    یہ پاکستان کا اسلامی تشخص ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے، اگر 62، 63 کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام کا ہاتھ ان کے گریبان پر ہو گا، وزیراعظم کے انتخاب میں اپوزیشن متفقہ امیدوار دے ورنہ ثابت ہو جائے گا کہ حزب اختلاف تقسیم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سومنات کے مندر پر یہ پہلہ حملہ ہے، ہم سترہ حملے کر کے کرپشن کے ہر بت کو پاش پاش کریں گے، میرا ایجنڈا نواز شریف کو ہٹانا نہیں کرپشن مافیا کا احتساب ہے، اشرافیہ اور کرپٹ مافیا کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دو اگست کو مرکزی مجلس شوری کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں آئندہ کی حکمت عملی دوں گا، میں جهکنے اور ڈرنے والا نہیں، میں سیاست اور صرف سیاست نہیں اصلاح چاہتا ہوں۔

  • وزیر اعظم کے بعد باقیوں کا بھی احتساب ہوگا: سراج الحق

    وزیر اعظم کے بعد باقیوں کا بھی احتساب ہوگا: سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کا کہنا ہے کہ انشااللہ آج نواز شریف کے خلاف فیصلہ آجائے گا‘ ان کے بعد پاناما لیکس میں شامل باقیوں کا بھی احتساب ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانامااسکینڈل میں کسی مزدور ،غریب کا نام نہیں ہے۔آج ہم غریب اور ملک مقروض ہے تو یہ صورتحال صرف کرپشن کی وجہ سے ہے۔

    جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم پر کرپشن کے الزامات ہیں‘ ان کا خاندان اور وہ خود آمدنی کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ آج کا دن تاریخی دن ہے‘پانامااسکینڈل میں کسی مزدور ،غریب کا نام نہیں ہے۔انشااللہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ آئے گا۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ آخری فیصلہ نہیں ‘ پانامالیکس میں شامل دیگر لوگوں کا بھی احتساب ہوگا۔ سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتساب کے بغیر سیاست اور جمہوریت ایک ساتھ نہیں ہوسکتی۔

    یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے سربراہ سب سے پاناما پیپرز میں نواز شریف کے خلاف سب سے پہلے درخواست لے کر سپریم کورٹ گئے تھے اور آج اسی تاریخی مقدمے کا فیصلہ سنایا جارہا ہے۔

    پاناما لیکس میں شامل 435 افراد کا احتساب کیا جائے


    یاد رہے کہ سینیٹر سراج الحق نے فیصلہ محفوظ کیے جانے کے موقع پر کہا تھا کہ قوم نے عدالتوں کی آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دیں آج وقت ہے ایسے فیصلے کیے جائیں کہ کرپشن کا راستہ مکمل بند ہوجائے، پاناما لیکس میں شامل 435 کا احتساب کیا جائے۔

    جماعت اسلامی کے امیر نے یہ بھی  کہا  تھا کہ عدالت میں پاناما کیس مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایسے فیصلے کی امید ہے جس سے کرپشن کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے کاغذارت اور بیانات ساتھ نہیں دے رہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے حکمران تیتر بٹیر کے شکار کےلیے آنے والے قطری شہزادے کو 9 ماہ بعد بھی گواہی کے لیے نہیں لا سکی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ظفرحجازی کی گرفتاری خوش آئندہ ہے،احتساب کاآغازہوگیا ہے،سراج الحق

    ظفرحجازی کی گرفتاری خوش آئندہ ہے،احتساب کاآغازہوگیا ہے،سراج الحق

    اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ظفر حجازی کی گرفتاری خوش آئند ہے، حقیقی احتساب ہی حقیقی جمہوریت کیلئے ضروری ہے، تاریخ میں پہلی بار بڑے لوگ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جو انہیں ناگوار گزرا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ پرمکمل اعتماد ہے اور امید بھی ہے، ظفرحجازی کی گرفتاری خوش آئندہ ہے، احتساب کا آغازہوگیا ہے، کسی سیاسی تعصب میں مبتلا نہیں صرف احتساب کی بات کرتے ہیں، احتساب اورجمہوریت ایک ساتھ چلتے رہیں گے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ جےآئی ٹی ان کے شاہی محل میں عدالت لگائے گی، آج پہلی بار دیکھا کمزوروں کیلئے طاقتور قانون بڑوں کیلئے بھی طاقتور ہوگیا، شہزادہ تلور کیلئے آتے رہتے ہیں لیکن حقیقت اور سچائی کیلئے نہیں آرہا، لگتا ہے حکومت نے 62،63 کو آئین سے نکالنے کیلئے کام شروع کردیا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قطری شہزادے کے خطوط جھوٹ تھے، اس لیے وہ پاکستان نہیں آئے، شریف خاندان کی ذمہ داری تھی، قطری شہزادے کوپیش کرتے، نوازشریف نے اسمبلی میں نہیں بتایا وہ یواے ای میں نوکری کرتےتھے، یقین ہے فیصلے کے بعد پاکستان میں کرپشن کے راستے بند ہوجائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ لگتا ہے کل نوازشریف کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تھا، وزیراعظم کو مشورہ دیتا ہوں، دھمکیوں سے کچھ نہیں ہوگا، استعفیٰ دے دیں، پاناما لیکس کیس سی پیک یا ترقیاتی منصوبوں کیخلاف سازش نہیں، پانامالیکس کیس حکمران خاندان پرالزامات سے متعلق تحقیقات ہے، سیاست کا مطلب یہ نہیں حکمران جماعت کاکاروبار تیزی سے بڑھے، عوام کا حق ہے بدعنوانیوں اور کرپشن سے متعلق سوال کرے۔

    سراج الحق نے کہا کہ پانامالیکس کیس کے فیصلے سے پاکستان کرپشن سے پاک ہوجائیگا، حکمران اپنے آپ کو احتساب سے بالاترسمجھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اپوزیشن رہنماؤں کا ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ

    اپوزیشن رہنماؤں کا ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ

    اسلام آباد :اپوزیشن رہنماؤں نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما علمدرآمد کیس کی سماعت کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج پور ی قوم کی نظر یں سپر یم کورٹ پر لگی ہیں۔ اس کیس سے پاکستان کا مستقبل جوڑ ا ہوا ہے، ججز پر بہت بڑی ذمے داری عائد ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ دعا ہے اللہ ہمیں سرخرو کرے، دعا ہے پاکستان جس بھنور میں پھنسا ہے اس سے آزاد ہو جائے، دعا ہے پاکستان درست سمت کی طرف گامزن ہوجائے۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ استعفے کا مطالبہ تحریک انصاف کچھ عرصے سے کررہی ہے، آج دیگرجماعتیں بھی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کررہی ہیں، ملک کی بارایسوسی ایشنز کی جانب سے متفقہ قراردادیں پیش کی گئیں، قانونی ماہرین کی رائے ہے ملک کے مفاد میں نوازشریف مستعفی ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کا ایک طبقہ کہتا ہے وزیراعظم مستعفی ہوکر کسی اور کو نامزد کردیں، حکومت کی پالیسی تو معاملے کو لٹکانے اور طوالت دینے کی ہے، جےآئی ٹی کے راستےمیں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق ابتک جےآئی ٹی پر کوئی اعتراض داخل نہیں کیا، ن لیگی کیس کی پیروی کرنے والا ہر وکیل قطری کی طرح کترارہا ہے۔

    جے آئی ٹی نے دھمکیوں کے باوجود 60دن میں بہت بڑا کام کیا، نواز شریف کو اب جانا ہوگا، سراج الحق

    امیر جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاکستان اورعوام کیلئے بہت اہم ہے، پاناما کا فیصلہ انکے خلاف آیا تو کلین پاکستان نکلے گا، جے آئی ٹی نے دھمکیوں کے باوجود 60دن میں بہت بڑا کام کیا، حکومت کسی بھی چیزکا جواب نہیں دے سکی ، اگر50 ہزار لوگ احتساب کے نتیجے میں جیل جائیں تو اچھا ہوگا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ کرپشن فری پاکستان کیلئے نواز شریف کے جانے کا مطالبہ کر رہےہیں، اب کوئی ڈنڈا اٹھا کر سپریم کورٹ کا محاصرہ نہیں کرسکتا، کیس کےفیصلے سے کرپشن فری پاکستان بنے گا، احتساب ہوگیا تو کرپشن فری معاشرہ تشکیل پائے گا، پانامالیکس میں جس کا نام بھی ہے، اسکے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم پہلے وزیراعظم کا اور پھر پاناما میں نام آنے والے افراد کا احتساب چاہتےہیں، عدالت کو یقین دلاتے ہیں پوری قوم سپر یم کورٹ کے ساتھ ہے، کوئی کرپٹ آدمی ایوان میں نظر نہیں آنا چاہئے۔

    نوازشریف کے پاس وزیراعظم کےعہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہا ،فاروق ستار

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا یہ معاملہ چل پڑا ہے سب کی کوشش ہے کیس منطقی انجام تک پہنچے، عدالت آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریگی، وزیراعظم کو جےآئی ٹی رپورٹ کے بعدمستعفی ہوناچاہئےتھا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے پاس وزیراعظم کےعہدے پر رہنے کا جواز نہیں رہا، عہدے سے ہٹ کر کیس کا سامنا کرتے تو نوازشریف کا مورال بڑھتا ، کیس مسلم لیگ(ن) اور پارلیمنٹ کی آزمائش ہے ، ن لیگ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنے وزیراعظم کو مشورہ دینا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکمراں نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد‘ سراج الحق

    حکمراں نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد‘ سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد، کرپٹ افراد غلاف کعبہ کے پیچھے چھپ جائیں ہم انہیں وہاں سے نکال لائیں گے۔ عوام کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ عوام مجبور اور محروم زندگی گزارنے پر مجبور ہیں پنجاب کے لاکھوں عوام بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔

    عوام کو دیہات میں تعلیمی سہولیات دی جائیں گی، صنعتی یونٹ لگائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ آئے گا اور جلد آئے گا، پاناما کیس کے بعد مزید فیصلے بھی آئیں گے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کو فٹ پاتھوں پر لیٹا دیکھتا ہوں تو دکھ ہوتا ہے، آپ کروڑوں کے اشتہار دے کر پنجاب کو بہترین ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ہمیں دیکھنا ہے کس کی وجہ سے لوگ اپنی عزت اور غیرت کا سودا کرنے پر مجبور ہیں، ہمیں سوچنا ہو گا کہ کن کی وجہ سے لوگ غربت کا شکار ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سب سے جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف مہم شروع کی تھی لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی اس لئے ہمیں عدالت جانا پڑا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزرا نے جے آئی ٹی بننے پر مٹھائیاں تقسیم کیں اب کیوں رو رہے ہیں۔ حکومت کا کام رونا نہیں عمل کرنا ہوتا ہے۔

    پارٹی تبدیل کرنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے، عوام کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔ ملک کے لیے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگریہ خبر آپ کو پسند آئی ہے تو اسے اپنی فیس بک وال
    پرشیئرکریں۔

  • سانحہ احمدپورشرقیہ: پولیس بروقت ایکشن لیتی تواتنےلوگ متاثرنہ ہوتے‘ سراج الحق

    سانحہ احمدپورشرقیہ: پولیس بروقت ایکشن لیتی تواتنےلوگ متاثرنہ ہوتے‘ سراج الحق

    بہاولپور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہناہےکہ احمد پورشرقیہ کےانسانوں کی زندگی افریقہ کےجنگلات سےبھی بدترہے۔

    تفصیلات کےمطابق احمد پورشرقیہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کےسربراہ سراج الحق نےکہاکہ اگر پولیس بروقت ایکشن لیتی تو اتنابڑا نقصان نہ ہوتا۔

    سراج الحق کا کہناتھاکہ غربت اوربےعلمی نےاتنےبڑےحادثےکوجنم دیا جبکہ بڑےبڑےدعوؤں کےباوجودعوام کی حالت تبدیل نہ ہوئی۔

    انہوں نےکہاکہ یہاں غربت اوروسائل کافقدان ہےتو حکومت کی وجہ سےہے،اگرکوئی برن سینٹرموجودہوتاتوقیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔

    امیرجماعت اسلامی کا کہناتھاکہ اقوام متحدہ کی مددسےبننےوالابرن سینٹرنہیں بننےدیاگیا جبکہ اتنے بڑے حادثے کےبعد بھی سینٹر کا اعلان نہیں کیاگیا۔

    سراج الحق کا کہناتھاکہ متاثرہ خاندانوں کواپنےپاؤں پرکھڑاہونےکےلیےمعاشی پیکج کی ضرورت ہے۔انہوں نےکہاکہ ہمارےپاس ڈیٹاہےاگرزخمیوں کوامدادنہ دی تونشاندہی کریں گے۔


    سانحہ بہاولپور، مزید 7 زخمی جان کی بازی ہار گئے، جاں بحق افراد کی تعداد 188 تک جا پہنچی


    واضح رہےکہ 29رمضان کو احمد پورشرقیہ کے قریب ایک افسوسناک واقعے میں تیز رفتار آئل ٹینکر اچانک بے قابو ہوکر الٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں 188 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والوں کا مستقبل اڈیالہ جیل ہے، سراج الحق

    جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والوں کا مستقبل اڈیالہ جیل ہے، سراج الحق

    لاہور : جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والے یاد رکھیں کہ ان کا مستقبل اڈیالہ جیل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ اور دیگر بھی موجود تھے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا خطاب میں کہنا تھا کہ حکمرانوں کے چہرے بتا رہے ہیں کہ ان کے معاملات درست نہیں، جےآئی ٹی کی مخالفت کرنے والے اپنی کرپشن پر معافی مانگیں، پنجاب کے صوبائی وزیر جے آئی ٹی کو دباؤ میں لانا چاہتے ہیں۔ جے آئی ٹی پر دباؤ ڈال کر اپنی مرضی کا فیصلہ لینے کی کوئی حکومتی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو دھمکیوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران مرضی کا فیصلہ چاہتے ہیں ، قوم امید کرتی ہے کہ سپریم کورٹ ان دھمکیوں کا سختی سے نوٹس لے گی اور جے آئی ٹی ممبران کو ڈرانے دھمکانے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کرے گی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ جے آئی ٹی کے خلاف صرف ایک خاندان نہیں پورے ملک کے بدعنوان اکھٹے ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر اعلیٰ عدلیہ نے پارلیمنٹ پر صادق و امین ہونے کا اطلاق کیا تو ایوان سراج الحق کے سوا کوئی نہیں بچے گا، کیونکہ صادق وامین کی شرط پر صرف سراج الحق پورے اترتے ہیں، ملک و قوم کو کرپٹ قیادت سے نجات صرف جماعت اسلامی دلاسکتی ہے۔

  • نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، سراج الحق

    نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، سراج الحق

    گجرات : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی قاتلوں اور دہشت گردوں کے لئیے بنائی جاتی ہے، اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، ڈان لیکس کا مسئلہ تین یا چار لوگوں کا نہیں 20 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔

    گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آج کے جلسہ نے ثابت کر دیا کہ کے گجرات کرپشن والوں کے ساتھ نہیں، پاکستانیوں کے لیے تو ملک کے دروازے بند اور انڈیا کے جندال کے لیے کھول رکھے ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ پنجاب کے حکمران بتائیں کے کشمیریوں کے قاتل اعظم کا تم استقبال کرتے ہو اور سراج الحق کے لیے اسٹیڈیم کے دروازے نہیں کھلتے، انتظامیہ ہمارے پیسوں سے تنخواہ لیتی ہے کسی خاندان کی غلام نہ بنے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ اسٹیٹس کو میں حکمرانوں کے کتے گوشت اور گھوڑے مربہ کھاتے ہیں، حکمرانوں نے عوام کو کرپشن بد امنی اور لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا۔

    سراج الحق نے کہا کہ اگر ملک میں ترقی ہے تو چند خاندانوں کے لئیے ہے ، قانون شکنوں کےگریبان میں ہاتھ ڈالنا ہمیں آتا ہے ، پاکستان چند قومیتوں کا نام نہیں بلکہ نظریہ کا نام ہے ، جے آئی ٹی قاتلوں اور دہشت گردوں کے لئیے بنائی جاتی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی  نے کہا کہ اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، ڈان لیکس کا مسلہ 3 یاں 4 لوگوں کا نہیں 20 کروڑ عوام کا مسلہ ہے ۔

     سراج الحق نے کہا کہ اس ملک میں سیاسی دہشت گردی ہے جنہوں نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے ، نواز شریف 4 سال میں اپنا آپ بنایا قوم کو نہیں بنایا۔