Tag: Siraj ul Haq

  • سیا سی بحران پرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، اپوزیشن مذاکراتی جرگہ

    سیا سی بحران پرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، اپوزیشن مذاکراتی جرگہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کے مذاکراتی جرگے نے اُمید ظاہر کی ہے کہ حکومت ، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے درمیان مسائل جلد حل ہوجائیں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن جرگے کے سربراہ اور امیر جماعت اسلامی سراج اُلحق کا کہنا تھا کہ بحران پُرامن طریقے سے حل ہو جائے گا،  انھوں نے کہا ہے کہ سیاسی جرگے نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے، پہلے لوگ سفارتخانوں کی طرف دیکھتے تھے، اللہ کا شکر ہے آج اپنے لوگوں کی طرف دیکھا جارہا ہے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناامید نہیں بحران پُرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، ہم پاکستان،عوام اور انصاف کا ساتھ دے رہے ہیں،ہمیں مصیبت کے لمحات میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہئیں۔

    اپوزیشن جرگے کے اہم رُکن اور سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال قوم کے صبر کا امتحان ہے، درمیانی راستہ نظر آیا ہے لیکن فی الحال سامنے نہیں لائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم جتنا تعاون کر رہے ہیں شاید کوئی اور نہ کرتا، حکومت سے گزارش ہے کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے، حکومت نے بہت عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    اپوزیشن جرگہ کے دیگر ارکان کا بھی کہنا تھا کہ مسئلے کا بات چیت سے حل دور کی بات نہیں، دوسری جانب لیاقت بلوچ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ جرگہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا۔

  • جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سینیٹررحمان ملک سے ملاقات

    جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی سینیٹررحمان ملک سے ملاقات

    اسلام آباد: دھرنوں کےباعث سیاسی تناؤ کوکم کرنےکیلئے رہنماؤں نےسرجوڑ لئے،اس سلسلےمیں امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے سینیٹررحمان ملک سےان کی رہائش گاہ پرملاقات کی۔

    میڈیاسے گفتگوکرتےہوئےرحمان ملک کاکہناتھاکہ جرگہ فریقین کےدرمیان ڈیڈلاک ختم کرنےمیں اب تک کامیاب رہاہے، سیاسی مفادات سے بالاہوکرقوم کیلئےدرست فیصلےکرناہونگے۔

    سراج الحق کاکہناتھاکہ کفن پہننے، قبریں کھودنےسےنکل کراب کرکٹ میچ اوربچوں کی تعلیم کےبندوبست جیسے کام اچھی سرگرمیاں ہیں،اورمذاکرات کی گاڑی بھی آہستہ آہستی منزل کی جانب بڑھ رہی ہے، سراج الحق نےکہاہےکہ قوم کوبحران سےنکالنےکی کوشش کررہےہیں، پوری قوم اس وقت اسلام آبادکی طرف دیکھ رہی ہے۔

  • پاکستان کو اسلام آباد کی بیورو کریسی سے خطرہ ہے، سراج الحق

    پاکستان کو اسلام آباد کی بیورو کریسی سے خطرہ ہے، سراج الحق

    کوئٹہ: جماعت اسلام کے امیر سراج الحق نے نومبر میں مینار پاکستان سے تحریک پاکستان ریلی شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آئین نہ رہا تو فیڈریشن کو یکجا کرنا ناممکن ہوجائے گا حکومت اور دھرنے دینے والی جماعتوں نے مذاکرات کے ایجنڈے پر عمل نہ کیا تو تینوں فریق ذلت کا شکار ہونگے۔

    کوئٹہ میں غزہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال مسلمانوں کے عدم اتفاق کا نتیجہ ہے مسلم ممالک یکجا ہوجائیں تو غزہ جیسی صورتحال کسی مسلمان ملک میں نظر نہیں آئے گی انہوں نے کہا کہ حکومت اور دھرنے دینے والی جماعتوں نے اپوزیشن جرگے کی تجاویز کو نظر انداز کیا تو تینوں فریقین کو ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ دھرنوں کے کارکن ناکام چلے جائیں اس طرح ہوا تو ہمارے کارکن بھی احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں سے مایوس ہوجائیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلام آباد کی بیوروکریسی سے خطرہ ہے انہوں کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نومبر میں مینار پاکستان سے تحریک پاکستان کا آغاز کیا جائے گا جو لاہور ، خیبر پختونخواء ، کراچی اور خاران ، گوادر تک جائیگی اور پہاڑوں پر بیٹھے لوگوں کو سینے سے لگا کر واپس لائینگے اُن کو پہاڑوں پر نہیں اسمبلیوں میں ہونا چاہیے جیلوں میں یہ لوگ نہیں بلکہ پاکستان کو لوٹنے والوں کو جانا چاہیے۔

  • آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

    آصف زرداری سے اپوزیشن جرگے کے ارکان کی ملاقات

      کراچی: سابق صدرآصف علی زرداری سے گزشتہ رات اپوزیشن جرگہ کےارکان امیر جماعت اسلامی سراج الحق اورپیپلز پارٹی کے رہنماءرحمان ملک نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی ۔

    سراج الحق نےگلہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مسئلےحل کرنا شروع کرتے ہیں تو دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔رحمان ملک کا کہنا تھا کہ یہ تینوں فریقین کی انا کا مسئلہ ہے۔ سیاسی جرگہ نے آصف زرداری کو اسلام آبادکی صورتحال پرپیش رفت سےآگاہ کیا اور آصف زرداری کوجرگے کےسیاسی رابطوں کے بارے میں بتایا گیا۔

    ملاقات میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کےمطالبات اورحکومتی اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ آصف زرداری نے کہا کہ یہ وقت جمہوری قوتوں کے اتحاد کا ہے۔

    بلاول ہاؤس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی استحکام کیلئے کام کرناچاہیے ۔ کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے.

    پیپلزپارٹٰی کے رہنما رحمان ملک نے کہا کہ تینوں فریقین اپنی انا کے خول سے باہر نہیں نکل رہے۔ اور اگر یہی صورتحال رہی تو پارلیمنٹ اور سینیٹ کے سامنے مزید دو کنٹینرز رکھنے پڑیں گے۔اس موقع پر سراج الحق اور رحمان ملک نے علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علی اکبر کمیلی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔

  • مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    اسلام آباد :جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم اس وقت دھرنوں اور محاصرے کی زد میں ہے، تمام معاملات بند گلی میں جاچکے ہیں،آئین کا خاتمہ ہوا تو پھر سب کو اکٹھا کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان کا اجلاس ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ان کا سابق صدر زرداری اور شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا ہے، اگر موجود ہ حالات برقراررہے تو سیاست اور آئین کا خاتمہ ہوجائے گا، ہم بحران کے حل کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج رات نو بجے وہ عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کریں گے، فریقین کو چاہیے کہ پارٹی مفادات ایک طرف رکھتے ہوئے قومی مفادات کو پیش نظررکھیں ۔

    اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے پائیدار ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد تمام افراد درد دل رکھتے ہیں،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کی کمیٹی بریفنگ دے دی ہے، عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں ڈیڈلاک ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ آج رات عمران خان اور طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات سے قوم کو زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے، چینی صدر کا پاکستان نہ آنا ایک دھچکا ہوگا،حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پانچ مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

  • میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں ،ہم ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں چاہے وہ ریاست کی طرف سےہو یا کسی اور کی طرف سے،جن معاشروں میں تشدد کی روایت قائم ہوجائے تو وہ ملک قائم نہیں رہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں آل پارٹیزکانفرنس کے بعد صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک آئین سے محروم ہوا تو وفاق خطرے میں پڑ جائے گا، آئین اورجمہوریت کی بنیاد پرعوام کے فیصلے کا احترام لازم ہے۔

    قومی قیادت تماشا کرنے کی بجائے حقیقی قیادت کرے،ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی متفق تھیں کہ دھاندلی کا سد باب ہونا چاہیئے،ملکی معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے اور ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے، لہٰذا آپس میں سر ٹکرانے کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عدالت کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئےکی گئی پیشکش خوش آئند ہے،ہم اس کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں، کیو نکہ مہذب معاشرے میں ثالث کا کردار عدالتیں ہی ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ موجودہ نظام میں خرابیاں موجود ہیں لیکن تمام جماعتیں مل کر ہی سیاسی بحران کو حل کر سکتی ہیں۔

  • سیاسی کشیدگی کے حل کیلئے سیاسی قائدین نےسرجوڑلئے

    سیاسی کشیدگی کے حل کیلئے سیاسی قائدین نےسرجوڑلئے

      اسلام آباد: بگڑتی ہوئی سیاسی صورتحال کےحل اورمؤثرحکمت بنانے کیلئے اسلام آباد میں جماعت اسلامی کی دعوت پرسیاسی قائدین نےسرجوڑ لئے،اسلام آباد کی کشیدہ صورتحال کا سیاسی حل نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔

    جمہوریت پسند قوتیں آج ایک بارپھرسرجوڑ کر بیٹھ گئیں،اہم اجلاس میں خورشید شاہ، اکرم درانی سمیع الحق،زاہد خان اوردیگر شریک تھے،جماعت اسلامی کی جانب سے میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر بلائی گئی.۔

    کانفرنس میں سراج الحق، خورشید شاہ، اکرام درانی سمیع الحق، زاہد خان ،لیاقت بلوچ، فرید پراچہ سمیت دیگر سیاسی رہنما شریک ہوئے ۔اجلاس میں ملکی صورتحال پرحکمت عملی طے کی گئی ۔

    سیاسی رہنماؤں نےصورتحال کی سنگینی کوسیاسی طور پرحل کرنےسےمتعلق تبادلہ خیال ہوا۔ ذرائع کےمطابق کانفرنس میں ن لیگ،پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

  • وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    وزیر اعظم عمران خان،طاہر القادری سے خودبات کریں، سراج الحق

    پشاور: جماعت اسلامی پاکستان نے وزیر اعظم سے عمران خان اور طاہر القادری سے براہ راست بات چیت کا مطالبہ کردیا ہے جماعت اسلامی نے آج اسلام آباد میں مجلس مشاورت بھی طلب کی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ مجلس مشاورت میں حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کا نفاذ ملک و قوم کیلئے اچھا نہیں ہوگا،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مجلس مشاورت کیلئے مختلف جماعتوں سے رابطے ہو گئے ہیں، جس میں معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر اور کامران مرتضٰی کو بھی دعوت دی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ غلط فہمیوں کی ایک خلیج پیدا کر دی گئی ہے۔

  • ثالثی، سہولت کاری یامداخلت عوام کامسئلہ نہیں، سراج الحق

    ثالثی، سہولت کاری یامداخلت عوام کامسئلہ نہیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جمہوریت بند گلی میں آ چکی ہے، حکمرانوں کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    انٹرنیشنل حجاب کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملکی حالات نازک موڑ پر آ گئے ہیں، وقت کم ہے، جس کی زیادہ ذمہ داری ہے، اسے قربانی بھی زیادہ دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا اچھا ہوتا کہ آرمی چیف کو درمیان میں ڈالنے کے بعد یہ مسئلہ حل کر لیا جاتا، بحران سیاسی قائدین کو ہی حل کرنا ہے، راولپنڈی کی جانب دیکھنا غلط ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کنفیوژن بڑھتا جا رہا ہے، سیاسی جماعتوں کے سربراہ مل کر انتخابی دھاندلی کرنے والوں کو سزا اور آئندہ شفاف انتخابات کے حوالے سے معاہدہ کر لیں، انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کو بھی تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت ملنی چاہیئے تاکہ دھاندلی ثابت ہو جائے تو حکومت گھر ہی جائے۔

  • حکومت اورفریقین میں مذاکرات، سراج الحق، قمر زماں کائرہ کا اظہاراطمینان

    حکومت اورفریقین میں مذاکرات، سراج الحق، قمر زماں کائرہ کا اظہاراطمینان

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور قمر زاماں کائرہ نے عمران خان، طاہر القادری اور حکومت کے درمیان نوے فیصد مطالبات طے ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

    جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا ہے کہ مطالبات پرعمل درآمد دھرنے کے شرکاء کی کامیابی ہے، انہوں نے کہا کہ کئی روز سے دھرنا جاری ہے لیکن کسی کا بال بھی بیکا بھی نہیں ہوا، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عمران خان ، طاہر القادری اور حکومت کے درمیان جومطالبات زیر التوا ہیں ان کا حل آئین کی رو سے نکالا جائے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کے مطالبات کی منظوری پر دونوں فاتح کے طور پر سامنے آئے ہیں، پی پی پنجاب کے رہنما نے دونوں رہنماؤں کے لانگ مارچ کو پر امن انداز سے منزل مقصود تک پہنچنے کوجمہوری رویہ قرار دیا ۔