Tag: sisters

  • ٹیسٹ کروائے بغیر انجکشن لگانے کا خوفناک انجام

    ٹیسٹ کروائے بغیر انجکشن لگانے کا خوفناک انجام

    قاہرہ: مصر میں الرجی ٹیسٹ کے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن لینے پر 2 بہنیں جان کی بازی ہار گئیں، حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ میں الرجی ٹیسٹ کے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن لینے پر 2 سگی بہنیں جان کی بازی ہار گئیں، دونوں بہنوں ایمان اور سجدہ کو سردی لگنے پرمعمول کا نزلہ زکام ہوا۔

    والدہ نے ڈاکٹر سے رجوع کیا جس نے دوائیں تجویز کیں، فارمیسی پر فارماسسٹ نے بتایا کہ ڈاکٹر کے نسخے میں لکھی گئی دوا دستیاب نہیں، اس کی جگہ متبادل دوا تجویز کی گئی۔ والدہ نے قریبی فارمیسیوں پر ڈاکٹری نسخے میں لکھی گئی دوا تلاش کی مگر وہ نہیں ملی۔

    بعد ازاں فارمیسی پر کام کرنے والی ایک خاتون نے دونوں بہنوں کو الرجی ٹیسٹ کیے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن دیا جس سے ان کی طبعیت بگڑی اور الٹیاں آنے لگیں۔ انہیں اسپتال میں داخل کردیا گیا جہاں کچھ دیر بعد دونوں چل بسیں۔

    پولیس میں رپورٹ درج کروائے جانے پر پبلک پراسیکیوشن نے فارماسسٹ اور فارمیسی پر کام کرنے والی خاتون کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا، دونوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے جبکہ فارمیسی کو سیل کردیا گیا ہے۔

    ادویات کے مصری مرکز کے ڈائریکٹر محمود فواد نے بتایا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں، جنوری 2022 سے اب تک لاپرواہی کے باعث 28 اموات ہوچکی ہیں۔

    محمود فواد کا کہنا تھا کہ انجکشن دینا کس کا اختیار ہے؟ انجکشن دینا ڈاکٹر کا اختیار ہونا چاہیئے لیکن ڈاکٹر اپنے مریضوں کو یونہی چھوڑ دیتے ہیں اور مریض بھی اپنی آسانی کے لیے فارمیسی کا رخ کرتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سنہ 2016 کے دوران پارلیمنٹ کی ہیلتھ کمیٹی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس سلسلے میں کوئی قانونی طریقہ کار وضع کیا جائے۔

  • 4 بہنوں کے ویٹ لفٹنگ میں بے شمار سونے چاندی کے تمغے

    4 بہنوں کے ویٹ لفٹنگ میں بے شمار سونے چاندی کے تمغے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک دو نہیں بلکہ 4 بہنوں نے ویٹ لفٹنگ میں بے شمار کامیابیاں حاصل کر کے نہ صرف اپنے والدین بلکہ ملک کا نام بھی روشن کردیا۔

    لاہور کی ٹوئنکل سہیل، ورونیکا سہیل، مریم سہیل اور سیبل سہیل کئی سال سے ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں حصہ لے رہی ہیں اور اب تک بے شمار سونے، چاندی اور کانسی کے تمغے جیت چکی ہیں۔

    چاروں بہنوں کو پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

    یہ چاروں اسپورٹس میں اپنا شوق پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چاروں اب تک کئی بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کے دوران انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کرکٹ کھیلا کرتے تھے اور انہی کی وجہ سے انہیں کھیلوں کا شوق پیدا ہوا۔

    ٹوئنکل نے بتایا کہ ابتدا میں خاندان والوں نے ان کے والد کی بے حد مخالفت کی، ان کے دادا بھی اس کے سخت خلاف تھے، لیکن جب ان کی بہن نے پہلا گولڈ میڈ جیتا تو سب سے پہلی مبارکباد دادا نے ہی دی۔

    چاروں بہنوں کا کہنا ہے کہ حکومت ویٹ لفٹنگ کو سپورٹ نہیں کرتی جس کی وجہ سے وہ اپنے اخراجات پر بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں، اگر حکومت انہیں سپورٹ کرے تو وہ مزید مقابلوں میں حصہ لے کر ملک کا نام روشن کریں گی۔

  • باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    باپ کی قاتل روسی بہنوں کی لاکھوں‌ شہریوں‌ نے حمایت کردی

    ماسکو : سنہ 2018 میں جسمانی اور ذہنی ہراسگی سے تنگ آکر اپنے سگے باپ کو قتل کرنے والی تین بہنوں کی رہائی کیلئے 3 لاکھ روسی شہریوں دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں پولیس نے تین نوجوان لڑکیوں کو اپنے والد کو تشدد کے بعد انہیں چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    قتل کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسران نے مقتول باپ کی جانب بہنوں پر ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جاتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے تینوں پر قتل کا مقدمہ بنایا ہے جس کے خلاف تین لاکھ شہریوں نے پٹیشن سائن کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 27 جولائی 2018 کی شام 57 میخائل خاشاتو ریان نے کرسٹینا، انجلینااور ماریہ کوایک ایک کرکے اپنے کمرے میں طلب کیا اور فلیٹ کی صفائی نہ ہونے پر ڈانٹنے کے بعد تینوں کے چہرے پر گیس اسپرے کردیا۔

    اس واقعے کے بعد جب میخائل سونے لیٹا تو تینوں بہنوں نے اپنےظالم باپ پر ہتھوڑے اور پیپر اسپرے کے ذریعے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

    پڑوسیوں کے مطابق میخائل ایک روز اپنے خاندان کو جنگل میں لے گیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی، اس موقع پر اس کی اہلیہ فرار ہوگئی، اس نے بچوں کو سختی کے ساتھ منع کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ نہ کریں۔

    والدہ مارگریٹا کا کہنا تھا کہ میخائل نے سنہ 2015 میں مجھے گھر سے بے دخل کردیا۔

    گرفتار کی گئی تینوں لڑکیوں کو اپنے والد کے قتل کے جرم میں مقدمے کا سامنا ہے اور انہیں 10 سے 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی جیلوں میں قید 80 فیصد خواتین گھریلوں تشدد اور ہراسگی کے باعث قتل کےمقدمات کا سامنا کررہی ہیں۔