Tag: sketch-of-accused

  • کراچی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کا خاکہ تیار

    کراچی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کا خاکہ تیار

    کراچی: شہر قائد میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کا خاکہ پولیس نے تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کا خاکہ تفتیشی ٹیم نے تیار کر لیا ہے، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ یہ خاکہ 60 فی صد تک ملزم سے مشابہت رکھتا ہے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق اسکیچ میں ملزم کے قد سمیت دیگر تفصیلات ہیں، خاکے کی مدد سے ملزم کی گرفتاری کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، تاہم تاحال کسی بھی شخص نے ملزم کو شناخت نہیں کیا۔

    کراچی : لڑکی کو ہراساں کرنے والے اوباش نوجوان کون تھا ؟ پولیس کے لئے ایک چیلنج

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شہریوں نے 3 افراد کی نشان دہی کی تھی، تینوں افراد سے تفتیش کی گئی لیکن تفتیش کے بعد انھیں رہا کر دیا گیا، نیز، واقعے سے متعلق اب تک 300 افراد کے بیانات قلم بند کیے جا چکے ہیں۔

  • لاہور:  چنگ چی رکشہ میں سوار لڑکی  سے نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری

    لاہور: چنگ چی رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری

    لاہور: چنگ چی رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری کردیا گیا ، خاکے کےمطابق ملزم کی عمر 20سے25سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے 14اگست کو چنگچی رکشے پر خاتون کیساتھ نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری کردیا اور خاکے شہر کے تمام تھانوں کو بھجوادیئے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاکے کےمطابق ملزم کی عمر 20سے25سال ہے تاہم لڑکی کوہراساں کرنےکامقدمہ درج کرلیاگیاہے،

    یاد رہے جشن آزادی کے روز رکشے میں موجود خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر آئی تھی ، جس میں اوباش نوجوانوں نے خواتین کو ہراساں کیا اور پیچھا کرتے رہے، اوباش نوجوان موٹر سائیکل سے اتر کر رکشے میں سوار ہوگیا اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی جبکہ رکشے میں سوار خواتین نے خود کو بچانے کے لیے جوتا اٹھا لیا تھا۔

    بعد ازاں رکشہ میں سوارخاندان سے بدتمیزی کا مقدمہ تھانہ لاری اڈہ میں 10 سے 12موٹر سائیکل سواروں کے خلاف درج کیا گیا ، جس میں کہا گیا تھا کہ دولڑکیاں اور ایک بچی چنگ چی رکشے کی عقبی نشست پر بیٹھی تھیں کہ سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے 10سے 12 اوباش لڑکوں نے رکشوں کا پیچھا کیا اور رکشے میں بیٹھی لڑکیوں پر آوازیں کستے رہے۔