Tag: skin diseases

  • گرمی کے موسم میں دانوں کی مشکل کیسے دور ہو؟

    گرمی کے موسم میں دانوں کی مشکل کیسے دور ہو؟

    گرمی کا موسم  آتے ہی صحت سے متعلق پریشانیاں بڑھ جاتی ہیں، حساس جِلد والوں کے لیے یہ موسم کافی مشکلات لاتا ہے جن میں ایک شکایت گرمی دانوں کی ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔

    بہت زیادہ گرمی لگنے کی صورت میں کوئی بھی شخص بیمار ہو سکتا ہے تاہم، کچھ لوگوں کے لیں سنگین طور پر بیمار ہونے کا زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔

    اس رہنمائی پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آپ گرم موسم کے لیے تیار رہیں اور خود کو اور اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں لوگوں کو پسینہ بہت آرہا ہے جس کی وجہ سے فنگل انفیکشن کی شکایات بہت زیادہ آرہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے گرمی کے موسم میں سن بلاک لازمی لگائیں اور یاد رکھیں یہ آئلی نہ ہو سن بلاک واٹر بیس استعمال کریں۔

    ایکنی کے علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلیے کولڈ ڈرنکس کے بجائے لیموں پانی یا کوئی جوس استعمال کریں اور گھی یا تیل میں تلی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں۔

  • موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما جلدی امراض سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ ماہر صحت کے مفید مشورے

    موسم گرما میں جلد کی دیکھ بھال میں کوتاہی کئی جلدی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔ درحقیقت اس موسم میں سورج کی روشنی، پسینے کا آنا، ہوا میں نمی کی کمی اور ماحول میں گردو غبار کی زیادتی جلد کے لیے کئی مسائل پیدا کرتے ہیں۔

    ان ایام میں عام طور پر جلدی امراض میں سن الرجی، کھجلی، جلد کا خشک ہونا گرمی دانوں کا نکلنا عام ہے ان مسائل سے خود کو محفوظ کیسے رکھا جائے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر کاشف نے ناظرین کو مفید اور کارآمد مشورے دیے۔

    انہوں نے بتایا کہ مرد ہوں یا خواتین گرمی کے موسم میں کالے رنگ کے لباس پہننے سے لازمی اجتناب کریں ہلکے رنگ کے کپڑے زیب تن کریں اور خصوصاً خواتین کالے عبائے یا برقعے نہ پہنیں۔ کیونکہ اس سے پسینہ زیادہ آتا ہے اور اسی سے بیماریوں اور صحت کے دیگر مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گرمی کی غذاؤں میں روزانہ کی بنیادوں پر پیاز کے ساتھ ساتھ کھیرا ضرور شامل کریں اور پھلوں میں تربوز بہت اہمت کا حامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کل اسپتالوں میں ایکنی کے مریض بہت زیادہ تعداد میں آرہے ہیں اس کیلیے تلی ہوئی اشیاء کھانا بالکل چھوڑ دیں۔ اس کے علاوہ سر میں آنے والے پسینے سے بھی خارش اور دانوں کی شکایات بھی عام ہورہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی کی شدت سے بچنے کیلیے لیموں پانی بہت بہترین چیز ہے اور اگر جیب میں پیاز ساتھ رکھنے والا ٹوٹکا بھی کریں تو کوئی اس میں کوئی مضائقہ نہیں، کولڈ ڈرنک اور گرین ٹی کم سے کم پئیں کیونکہ یہ جسم میں پامی کی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

    دوسری چیز ہے ستّو، یہ ایک بہترین چیز ہے، اس سے توانائی ملتی ہے، ڈی ہائیڈریشن ختم ہوگی، چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں، اس کے علاوہ خارش اور فنگل انفیکشن کا بھی ستّو سے علاج ہو جاتا ہے۔

    گرمی میں جِلدی امراض سے بچاؤ کے لیے انہوں نے مزید بتایا کہ مرد ہو یا خواتین، اپنے پاس عرق گلاب کا اسپرے رکھیں اور بار بار چہرے پر اسپرے کرتے رہیں۔ مرد جب باہر نکلیں تو کیپ پہنیں، خواتین دوپٹے سے چہرے پر سایہ کریں۔

  • ناریل کا تیل صرف فائدہ مند نہیں نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    ناریل کا تیل صرف فائدہ مند نہیں نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    ناریل کے تیل میں بے شمار فوائد اور خصوصیات پوشیدہ ہیں اس کا استعمال انسانی صحت کیلئے انتہائی مفید ہے لیکن اس کے نقصانات سے بھی آگاہی حاصل کرنا ضروری ہے۔

    زیر نظر مضمون میں ماہرین صحت کی آرا اور مشورے کی روشنی میں ناریل کے تیل کے فوائد اور نقصانات پر تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں۔

    ناریل کھایا جائے یا اس کا تیل استعمال کیا جائے، دونوں صورتوں میں یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ لوگ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ناریل پانی سے لے کر ناریل تیل تک ہر چیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔

    امراض جلد کے ماہر بھارتی ڈاکٹر امیت کمار کے مطابق ناریل کا تیل موئسچرائزنگ خصوصیات سے بھرپور ہے، اس کے علاوہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس اور بہت سے امینو ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

    ناریل کے تیل کی اس خوبی کی وجہ سے جلد کیلئے ناریل کا تیل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ ناریل کے تیل میں ایسی کئی خصوصیات ہیں جو آپ کی جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے ناریل تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا ضروری ہے۔

    جلد پر برے اثرات

    ماہرین صحت کے مطابق ناریل کا تیل کافی بھاری ہوتا ہے جس کی وجہ سے کئی بار بیوٹی پراڈکٹس میں اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے چہرے پر جھریاں اور لکیریں نمودار ہوجاتی ہیں۔

    اس لیے جسم بالخصوص چہرے پر ناریل کے تیل کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات ناریل کے تیل کا استعمال ہماری جلد پر الرجی کا باعث بنتا ہے۔

    ماہر صحت کا کہنا ہے کہ چہرے پر ناریل کا تیل لگانے کے بعد الرجی کا خدشہ ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل تیل میں موجود ٹرانس فیٹ چہرے پر موجود تہہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے نمی ہماری جلد کے اندر جانے سے تقریباً رک جاتی ہے اور ہماری جلد اندر سے خشک ہونے لگتی ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی جلد کی قسم کی شناخت کے بعد ناریل تیل کے استعمال کو محدود کریں۔

    اس کے علاوہ آپ کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے تیل والی ہے تو آپ کو رات بھر اپنے چہرے پر ناریل تیل نہیں لگانا چاہیے۔

    ماہرین صحت ناریل تیل کے استعمال کو چہرے پر مہاسوں کے پیدا ہونے کی ایک بڑی وجہ بھی قرار دیتے ہیں۔ حساس اور تیل والی (آئلی) جلد والے لوگوں کے لیے ناریل تیل کا استعمال فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کی جلد میں تیل کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے چہرے پر بہت سے دانے نکل آتے ہیں۔

    فوائد 

    ناریل خون پیدا کرتاہے، جسمانی کمزوری اور فالج میں بہت مفید ہے۔ مثانہ کی سردی و کمر کے درد کو بھی نافع ہے۔ کچے پھل کا پانی پتھری میں فائدہ پہنچاتا ہے، ناریل کا تیل مقوی دماغ اور درد دل کے لیے مفید ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    موسم گرما میں جِلد کے امراض سے بچاؤ کیلئے کیا کریں

    بہت زیادہ گرمی لگنے کی صورت میں کوئی بھی شخص بیمار ہو سکتا ہے تاہم، کچھ لوگوں کے لیں سنگین طور پر بیمار ہونے کا زیادہ خطرہ پایا جاتا ہے۔

    اس رہنمائی پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ آپ گرم موسم کے لیے تیار رہیں اور خود کو اور اپنے گھرکو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد ڈاکٹر کاشف نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس موسم میں لوگوں کو پسینہ بہت آرہا ہے جس کی وجہ سے فنگل انفیکشن کی شکایات بہت زیادہ آرہی ہیں۔

    ڈاکٹر کاشف نے گرمی کے موسم میں سن بلاک لازمی لگائیں اور یاد رکھیں یہ آئلی نہ ہو سن بلاک واٹر بیس استعمال کریں۔

    ایکنی کے علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلیے کولڈ ڈرنکس کے بجائے لیموں پانی یا کوئی جوس استعمال کریں اور گھی یا تیل میں تلی ہوئی کوئی چیز نہ کھائیں۔

  • موسم برسات میں جِلد کی بیماریوں سے کیسے بچا جائے؟

    موسم برسات میں جِلد کی بیماریوں سے کیسے بچا جائے؟

    اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ بارش کے دنوں میں جلد کے امراض تیزی سے پھیلتے ہیں جس کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں، ان بیماریوں میں فنگل انفیکشن زیادہ عام ہے۔

    بہت سے لوگوں کی حساس جلد موسم کی تبدیلی کا بہت جلدی اثر لیتی ہے، جس کے سبب بارش میں بھیگنے کے بعد الرجی، کھال کی اوپری تہہ کا اترنا یا انگلیوں کے درمیان خارش کی شکایات زیادہ سامنے آتی ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین امراض جلد کا کہنا ہے کہ بارش کے موسم میں جلد کی بیماریوں کے بارے میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

    یہ موسم خاص طور پر فنگس یا الرجی کے شکار لوگوں کے لیے مزید مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ اس موسم میں ماحول میں نمی کی زیادتی اور جسم میں پسینہ آنے کی وجہ سے جلد کی کئی اقسام کے امراض کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    موسم برسات میں جراثیم کی تیزی سے نشوونما اور جلد کے انفیکشن کا خطرہ عام دنوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے، اس کی وجہ جسمانی صفائی نہ ہونا، زیادہ دیر تک پرہجوم مقامات پر رہنا، زیادہ پسینہ آنا، نیم گیلے کپڑے پہننے اور نمی کی وجہ سے مختلف امراض لاحق ہوتے ہیں۔

    اس صورتحال سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ روزانہ نہائیں، صاف اور خشک کپڑے پہنیں، اور جسم کے پسینے والی جگہوں کو صاف کریں۔ رومال یا تولیہ سے پونچھ کر جسم کو خشک رکھنے سے ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

    بارش کے موسم میں تیل سے سر کی زیادہ مالش نہیں کرنی چاہیے، ایسا کرنے سے بال ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم بالوں کے گرنے کی کچھ اور وجوہات بھی ہو سکتی ہیں جنہیں بروقت چیک کرالینا چاہیے۔

  • گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟ ماہر امراض جِلد نے آسان نسخہ بتا دیا

    گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟ ماہر امراض جِلد نے آسان نسخہ بتا دیا

    گرمیاں آتے ہی گرمی دانے، خارش، اور جِلد کا متاثر ہونا عام ہو جاتا ہے، شدید گرمی کے سبب جِلدی امراض میں اضافہ ہو جاتا ہے، ایسے میں طبی ماہرین ہمیں بتانے آ رہے ہیں کہ گرمی میں جلدی امراض سے کیسے محفوظ رہیں؟

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض جِلد خرم مشیر نے بتایا کہ گرمی میں جِلدی امراض سے بچنے کے لیے سب سے پہلی چیز یہ ہے کہ پانی زیادہ پئیں، چوں کہ ہر کوئی منرل واٹر نہیں پی سکتا اس لیے گھر میں پانی ابالیں، جب ٹھنڈا ہو جائے تو ایک چکر پھٹکری کا دیں، اور اوپر کی سطح والا پانی پئیں۔

    ستّو کا استعمال کیسے کریں؟

    دوسری چیز ہے ستّو، یہ ایک بہترین چیز ہے، اس سے توانائی ملتی ہے، ڈی ہائیڈریشن ختم ہوگی، چہرے پر کیل مہاسے بن جاتے ہیں، اس کے علاوہ خارش اور فنگل انفیکشن کا بھی ستّو سے علاج ہو جاتا ہے۔

    خرم مشیر نے ستّو سے متعلق بتایا کہ اس میں فائبر زیادہ ہوتے ہیں، اس میں چنے اور اناج والی چیزیں زیادہ ہوتی ہیں، یہ ذائقہ میں جس طرح بہترین ہے اسی طرح خواتین کی سلمنگ میں بھی بہت کارآمد ہے۔ انھوں نے کہا کہ ستّو بناتے وقت اس میں شکر نہ ڈالیں بلکہ گڑھ ڈالیں، اس سے جسم کی قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے، گرمیوں کے زکام میں بھی مفید ہے اور اگر بلغم پیدا ہوا ہو تو اسے تیزی سے صاف کرتا ہے۔

    خرم مشیر نے بتایا کہ ستّو خواتین میں ہڈیوں کی کمزوری کے لیے بے حد مفید ہے، جیسا کہ آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کا بھربھرا ہونا) اور آرتھرائٹس، ان میں ستّو بہت کارآمد ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ستّو کا شربت بچوں میں بھی اس حوالے سے بہت مفید ہے کہ ان کے پکے دانت بھی آنے کے بعد جلدی جھڑ جاتے ہیں۔

    عرق گلاب

    گرمی میں جِلدی امراض سے بچاؤ کے لیے انھوں نے مزید بتایا کہ مرد ہو یا خواتین، اپنے پاس عرق گلاب کا اسپرے رکھیں اور بار بار چہرے پر اسپرے کرتے رہیں۔ مرد جب باہر نکلیں تو کیپ پہنیں، خواتین دوپٹے سے چہرے پر سایہ کریں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ کچی لسی کا استعمال شروع کریں، ایک جگ میں لٹر پانی لیں، اس میں دو چمچے دہی ڈالیں، اور ایک چمچہ دودھ ڈال دیں، اس میں تھوڑا سا نمک ملائیں اور گڑھ ڈالیں اور پئیں۔

    اس کے علاعہ یہ کریں کہ گھر میں جو دودھ آتا ہے، اس کی بالائی نکالیں اور اس میں چار چیزیں شامل کریں، تھوڑا سا زعفران، تھوڑا سا لیموں کا رس، تھوڑی سی گلسرین، اور تھوڑی سی ہلدی، انھیں اچھے سے ملا لیں اور پھر اس میں تھوڑا شکر ملا کر پوری رات کے لیے رکھ دیں۔ صبح اٹھ کر منھ دھوئیں اور پھر چہرے پر اس کا پیسٹ لگا لیں لیکن گلے تک، صرف چہرے پر نہیں۔ اور پھر پانچ منٹ بعد نیم گرم پانی سے اسے دھو لیں۔ یہ نسخہ مرد بھی استعمال کر سکتے ہیں، یہ سن اسکرین کا کام کرے گا۔

    مہینے بھر کے لیے قابل استعمال سن اسکرین کیسے تیار کریں؟

    ایک لیٹر پانی لیں اور ابالیں، اس میں 20 ملی لیٹر چمبیلی کا تیل ڈالیں، 20 ایم ایل گلسرین شامل کریں، مٹھی بھر پودینے کی پتیاں اچھی طرح چرمری کر کے، دو سے تین بڑی الائیچیاں ڈال لیں۔ ان تمام چیزوں کو اچھے سے ملا کر ایک بڑی بوتل میں ڈال دیں۔

    اب اس کا اپنے چہرے پر سارا دن اسپرے کرتے رہیں، یہ ایک بہترین سن اسکرین کا کام دے گا۔