Tag: Smart bracelet

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے اسمارٹ کڑا

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے اسمارٹ کڑا

    ریاض: سعودی عرب میں گھر میں قرنطینہ کرنے والے افراد کے لیے اسمارٹ کڑا متعارف کروایا جارہا ہے، ایک موبائل ایپ سے منسلک اس کڑے میں متعدد خصوصیات ہوں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور آگہی کے پیش نظر اسمارٹ کڑے کا سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔

    سعودی عرب میں ہاؤس آئسولیشن کا طریقہ کار بھی اپنایا جارہا ہے اور اس کے لیے متاثرہ افراد یا کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو اسمارٹ کڑے دیے جائیں گے۔

    سعودی حکام توکلنا موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے اسمارٹ کڑے ہاؤس آئسولیشن کے لیے متعارف کروائیں گے۔

    مذکورہ ایپ کی انتظامیہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ ہاؤس آئسولیشن میں رکھے جانے والوں کو روزانہ اپنے محلے میں چہل قدمی کے لیے ایک گھنٹے کا اجازت نامہ جاری ہوگا۔

    ایپ کے ذریعے متاثرہ افراد کو جسمانی ورزش کی ترغیب دی جائے گی اور ایسے لوگوں کو جنہیں یہ شبہ ہو کہ وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں، کے لیے اپنا ٹیسٹ از خود کرنے کا طریقہ کار بھی موجود ہوگا۔

    یہ ایپ سعودی وزارت صحت اور مصنوعی ذہانت کے سعودی ادارے سدایا نے مشترکہ تعاون کے ذریعے تیار کی ہے، ایپ متعدد فیچرز سے مزین ہے اور اس کی بدولت کرفیو کے دوران پاس کے اجرا میں بھی سہولت ہوگی۔

  • دنیا کا سب سے چھوٹا ائیر کنڈیشنر

    دنیا کا سب سے چھوٹا ائیر کنڈیشنر

    وسٹن: گرمی سے نجات کیلئے ہزاروں لاکھوں روپے کا بجلی کا بل بنانے والے مہنگے اے سی کو بھول جائیں کیونکہ اب ایک ایسا ننھا سا اے سی آگیا ہے کہ جسے آپ ایک گھڑی کی طرح کلائی پر پہن سکتے ہیں اور یہ سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے کا کام بھی کرے گا۔

    یہ حیرت انگیز ٹیکنالوجی مشہور امریکی یونیورسٹی  کے چار طلباء نے ایجاد کی ہے، گھڑی کی طرح نظر آنے والے اس چھوٹے سے اے سی کو کلائی پر پہننے کے بعد یہ خود ہی جسم کا درجہ حرارت نوٹ کرکے اسے نارمل کرنے کا کام شروع کردے گا۔ اگر آپ کے جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہوگا تو اس کی سبز بتی آن ہو جائے گی اور یہ ٹھنڈی لہروں سے جسم کا درجہ حرارت کم کرے گا جبکہ جسم سرد ہونے پر اس کی اورنج رنگ کی بتی آن ہوجائے گی اور یہ جسم کو گرمی پہنچانا شروع کردے گا۔

    boldy

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کلائی میں خون کی شریانیں جلد کی سطح کے قریب ہوتی ہیں اور یہاں فراہم کی جانے والی ٹھنڈک یا حرارت تیزی سے سارے جسم میں منتقل ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ گرمی سے نجات کیلئے کلائیوں کو ٹھنڈا کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ابتدائی تجربات کامیاب ہوچکے ہیں اور عنقریب اس ایجاد کو بڑے پیمانے پر متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔