Tag: smart phone

  • موبائل فون سے یہ سنگین غلطی بالکل نہ کریں

    موبائل فون سے یہ سنگین غلطی بالکل نہ کریں

    ملک میں مختلف مقامات پر گرمی کی شدت کی اطلاعات ہیں اور کچھ ہی دنوں میں برسات کا موسم بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگا۔

    ایسے میں شہریوں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ بارش کے دنوں میں اپنے اسمارٹ فون کو کیسے استعمال کرنا ہے؟

    موسم برسات میں جہاں موسم خوشگوار ہوجاتا ہے اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے تو ساتھ ہی بجلی گرنے کی بھی اطلاعات گردش کرتی ہیں یہ کوئی انہونی بات نہیں کیونکہ یہ ایک روٹین کی بات ہے۔

    لیکن ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ ان حالات میں اپنے موبائل فون سے جتنا دور رہیں اتنا اچھا ہے اور صرف بوقت ضرورت ہی اسے استعمال کریں،

    اگر آپ آندھی طوفان میں بجلی چمکنے اور گرجنے کے دوران اسمارٹ فون پر بات کرتے ہیں تو یہ بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، آپ کے فون کو نقصان پہنچانے کے علاوہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

    جی ہاں! آج کے دور میں اسمارٹ فون ہر فرد کے لیے بہت ضروری ہو گیا ہے، لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ جب بھی آسمانی بجلی گرتی ہے تو کھُلے میدانوں میں زیادہ گرتی ہے۔

    اس سے میدانوں اور کھیتوں میں کام کرنے والے کسان خطرے میں پڑجاتے ہیں، اس کے علاوہ اگر آپ آسمانی بجلی گرنے کے دوران اسمارٹ فون استعمال کررہے ہیں تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلیں کہ کھلے آسمان تلے اسمارٹ فون استعمال کرنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ اس کی ایک سائنسی وجہ بھی ہے۔

    ماہرین کے مطابق جب ہم اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں تو الٹرا وائڈ شعاعیں تیزی سے باہر آتی ہیں یہ موبائل فون سے نکل کر آسمانی بجلی کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں۔

    ایسے میں ماہرین کا خیال ہے کہ جب بھی آسمانی بجلی گرے تو موبائل فون کو فوراً بند کر دینا چاہیے، موبائل فون کے ساتھ ساتھ گھر میں استعمال ہونے والی دیگر الیکٹرونکس اشیاء جن میں ٹی وی، فریج، کولر، پریس، ریڈیو اور دیگر شامل ہیں ان کا استعمال بھی ترک کردینا ضروری ہے۔

  • تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

    یورپی یونین نے اسمارٹ فون کے صارفین کی بڑی مشکل حل کردی، اب تمام موبائل فونز کے لیے ایک چارجر استعمال کیا جائے گا، جس کی منظوری یورپی پارلیمنٹ نے دے دی ہے۔

    فی الوقت اسمارٹ فونز میں چارجنگ کے لیے مختلف اسٹینڈرڈ استعمال ہوتے ہیں جیسے اینڈرائیڈ فونز میں مائیکرو یو ایس بی یا یو ایس بی سی پورٹ جبکہ ایپل کے آئی فونز میں لائٹننگ کنکٹرز استعمال کیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے نئے قانون کی منظوری کے بعد تمام اسمارٹ فون اور چھوٹے الیکٹرانک آلات بنانے والی کمپنیاں اس بات پر مجبور ہوں گی کہ وہ یکساں چارجنگ کی سہولت فراہم کریں۔

    یورپی یونین کے اس اقدام کا مقصد کوڑا کرکٹ کم کرنا ہے اور صارفین کو اس بات کی ترغیب دینا ہے کہ وہ نئی ڈیوائس خریدیں تو پرانے چارجر کو ہی استعمال کریں۔

    نئے قانون کے تحت یورپی یونین میں تمام موبائل فونز، ٹیبلیٹس اور کیمروں کے لیے ایک ہی چارجنگ پورٹ کا استعمال لازمی ہوگا اور اس پابندی کا اطلاق 2024 میں ہوگا، اس سے آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ایپل زیادہ متاثر ہوگی۔

    یورپی یونین کے حالیہ اجلاس میں قانون سازوں نے واضح اکثریت کے ساتھ ان اصلاحات کی حمایت کی، مذکورہ تجویز کے حق میں602اور مخالفت میں صرف 13 ووٹ آئے۔

    سنگل چارجر قانون کی منظوری کے اقدام پر یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ یورپ میں صارفین کو 25 کروڑ یورو کی بچت ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس اہم تبدیلی کے حوالے سے متعلقہ فورمز پر گزشتہ کئی برسوں سے بحث کی جارہی تھی جو آئی فون اور اینڈرائیڈ صارفین کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے بعد زیر بحث آئی۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال اکیاون ہزار چارجر ناکارہ ہوجاتے ہیں کیونکہ اس وقت زیادہ تر چارجرز برانڈڈ ہوتے ہیں لہٰذا جب لوگ نئے موبائل فون خریدتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی انہیں چارجرز بھی تبدیل کرنا پڑتے ہیں۔

  • نیا فون خریدنے سے قبل پرانے فون میں یہ کام ضرور کریں

    نیا فون خریدنے سے قبل پرانے فون میں یہ کام ضرور کریں

    اسمارٹ فون کے روزانہ نت نئے ماڈلز آنے کے بعد لوگ جلدی جلدی اپنا فون تبدیل کرتے ہیں، یا پھر فون میں کوئی خرابی آجائے تب بھی فون بدلنا ضروری ہوجاتا ہے۔

    لیکن فون بدلنے سے قبل پرانے فون سے اپنا ڈیٹا حذف کرنے اور دیگر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ آج کل ہمارا تمام ڈیٹا اسمارٹ فون میں موجود ہوتا ہے۔

    اسمارٹ فون فروخت کرنے سے پہلے یہ 3 کام لازمی سر انجام دیں۔

    فون کا بیک اپ لیں

    فون کو فروخت کرنے سے پہلے اس کا بیک اپ لینا بہت ضروری ہے، اینڈرائیڈ ڈیوائس کا بیک اپ لینے کا طریقہ بہت آسان ہے۔

    آپ فون کو لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر کے ساتھ کنیکٹ کر کے بیک اپ لے سکتے ہیں۔

    بیک اپ کے لیے آپ کو سیٹنگز میں جانا ہوگا، اس کے بعد آپ کو بیک اپ اور ری سیٹ کا آپشن نظر آئے گا۔

    پھر بیک اپ آپشن پر کلک کریں۔

    فون اب سسٹم سے جڑ جائے گا۔ اس طرح آپ فون ڈیٹا کا بیک اپ لے سکتے ہیں۔

    ذاتی ڈیٹا کو حذف کرنا نہ بھولیں

    اپنے فون کو دوسروں کے حوالے کرنے سے پہلے ذاتی ڈیٹا ڈیلیٹ کرنا یقینی بنائیں، فون کو فارمیٹ کرنے کے لیے سیٹنگز میں جائیں۔

    نیچے آپ کو ری سیٹ اور بیک اپ کا آپشن نظر آئے گا۔

    اس کے بعد ایریز ڈیٹا اینڈ فائلز آپشن پر کلک کر کے ایک بار پھر تصدیق کریں، تصدیق کے بعد آپ کے فون میں موجود تمام ڈیٹا کو حذف کر دیا جائے گا۔

    واٹس ایپ بیک اپ حاصل کریں

    فون فروخت کرنے سے پہلے واٹس ایپ بیک اپ لینا نہ بھولیں، واٹس ایپ بیک اپ حاصل کرنے کا عمل بھی بہت آسان ہے۔

    ایسا کرنے کے لیے پہلے سیٹنگز میں جائیں، یہاں آپ کو چیٹ کا آپشن نظر آئے گا۔ پھر بیک اپ آپشن پر کلک کریں جس کے بعد واٹس ایپ بیک اپ مکمل ہو جائے گا۔

  • سعودی عرب: سرکاری ایپس جو ہر شخص کے لیے لازمی ہیں

    سعودی عرب: سرکاری ایپس جو ہر شخص کے لیے لازمی ہیں

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران سعودی عرب میں سرکاری محکموں کی جانب سے کئی اسمارٹ فون ایپس جاری کی گئیں جن پر رجسٹر ہونا مملکت میں تمام مقامی اور غیر ملکی افراد کے لیے لازمی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے صحتی ایپ کی کامیابی کے بعد اس سروس کو وسعت دی گئی تاکہ لوگوں کو سہولت ہو، صحتی ایپ کی کامیابی کے بعد اپریل 2020 میں وزارت صحت نے ایک اور ایپ جاری کی جسے تطمن کا نام دیا گیا۔ یہ ایپ بھی پلے اسٹور پر موجود ہے۔

    تطمن ایپ کو ایسے افراد کے لیے، جنہیں شک ہو کہ وہ کرونا میں مبتلا ہو سکتے ہیں، خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔

    ایپ بنیادی معلومات کے تحت خود کار طریقے سے یہ معلوم کرتی ہے کہ رجسٹرڈ ہونے والے شخص کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کا امکان ہے یا نہیں۔

    صحتی ایپ سے کرونا چھٹی کی درخواست

    وزارت صحت کی جانب سے کرونا کے مریض کو 14 دن کی چھٹی کی اجازت دی جاتی ہے، اس دوران انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ جائیں۔ مریضوں کے لیے سرکاری طور پر میڈیکل سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

    توکلنا ایپ

    وزارت کی ایک اور ایپ توکلنا ہے جو ان دنوں غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے، مملکت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد اس ایپ میں اکاؤنٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    توکلنا ایپ کے ذریعے رجسٹرڈ شخص کے بارے میں کرونا سے متعلق معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں، اگر کوئی شخص کرونا میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کے ہوم پیج پر متاثر لکھا ہوتا ہے جبکہ صحت یاب یا مبتلا نہ ہونے کی صورت میں ایپ کا ہوم پیج سبز رنگ ظاہر کرتا ہے۔

    اعتمرنا ایپ

    وبا کے آغاز کے ساتھ ہی مملکت میں تمام سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں جس کے بعد 21 مارچ 2020 سے بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت پر بھی پابندی عائد کی گئی اور عمرہ کی ادائیگی اور مسجد الحرام سمیت تمام مساجد میں نماز باجماعت کی ادائیگی بھی احتیاطی طورپر روک دی گئی تھی۔

    کرونا وائرس پر قابو پانے کے بعد مرحلہ وار پابندیاں اٹھائے جانے پر وزارت صحت اور نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے اعتمرنا ایپ لانچ کی گئی، جس کا مقصد منظم انداز میں لوگوں کو عمرہ اور حرمین شریفین میں نماز باجماعت کی ادائیگی کی اجازت فراہم کرنا تھا۔

    اعتمرنا ایپ میں اکاؤنٹ بنانے کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے دستیاب دن اور وقت کا تعین کیا جاتا ہے۔ اعتمرنا ایپ سمارٹ فون پر انسٹال کیے جانے کے بعد اس پر آنے والے بار کوڈ کو مسجد الحرام کے داخلی راستوں میں موجود اہلکار چیک کرتے ہیں جس کے بعد ہی داخل ہوا جا سکتا ہے۔

  • بچوں کے سروں پر منڈلاتا خطرہ، جس سے والدین بے خبر ہیں

    بچوں کے سروں پر منڈلاتا خطرہ، جس سے والدین بے خبر ہیں

    بچوں میں اسمارٹ فون کا استعمال بے حد بڑھ گیا ہے اور یہ ایسا خطرہ ہے جسے والدین جانے یا انجانے میں نظر انداز کر رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کا اسکرین ایکسپوژر اس وقت دنیا کے ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آرہا ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے ان میں ضدی پن، چڑچڑاہٹ، بھوک میں کمی اور ارتکاز اور توجہ کی کمی جیسے مسائل سامنے آرہے ہیں۔

    عام مشاہدہ یہی ہے کہ بچے اسمارٹ فون کی روشی کو فل کر کے بہت نزدیک سے گھنٹوں تک گیم کھیلنے یا ویڈیوز دیکھنے میں صرف کر دیتے ہیں۔

    جسمانی سرگرمیوں کے بجائے سارا دن اسمارٹ فون پر گیم کھیلنے والے بچوں کو آنکھوں کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو دوسری جانب جسمانی طور پر کھیل کود کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے وہ موٹاپے، یادداشت اور توجہ میں کمی جیسی بیماریوں میں بھی مبتلا ہورہے ہیں۔

    اس حوالے سے برطانیہ کی اینجلیا رسکن یونیورسٹی (اے آر یو) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گھنٹوں اسکرین کے سامنے رہنے کی وجہ سے بچے آنکھوں کی ڈیجیٹل بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں جن میں آنکھوں کا خشک ہونا، سرخ ہونا اور آنکھوں کی تھکاوٹ شامل ہے۔

    اے آر یو کی جانب سے ہونے والی تحقیق کے مطابق کورونا وبا کی وجہ سے بچوں کا اسکرین ٹائم کافی حد تک بڑھ گیا ہے اور اس کا سب سے خوفناک پہلو یہ ہے کہ اس کے مضر اثرات سے نوزائیدہ بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    تیونس میں ہونے والی تحقیق کے مطابق 5 سے 12 برس تک کے بچوں میں اسکرین ٹائم 111 فیصد بڑھ چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسکرین ٹائم بڑھنے کی وجہ سے آنکھوں کی خشکی، سرخی اور تناؤ بڑھتا ہے۔

  • پرانے اسمارٹ فون کا یہ استعمال جان کر آپ حیران رہ جائیں گے!

    پرانے اسمارٹ فون کا یہ استعمال جان کر آپ حیران رہ جائیں گے!

    اگر آپ نیا اسمارٹ فون خریدنا چاہتے ہیں تو پرانے فون کو بے کار سمجھنے کے بجائے آپ اس سے اپنے گھر کو خودکار بناسکتے ہیں

    دنیا بھر میں ہر روز اسمارٹ فون کے نئے ماڈل جدید فیچرز کے ساتھ مارکیٹ میں متعارف ہوتے رہتے ہیں جس سے پرانے اسمارٹ فونز اپنی اہمیت آہستہ آہستہ کھونے لگتے ہیں اور اکثر لوگ موبائل فون کا نیا ماڈل آتے ہی پرانے فون کو ترک کرکے نیا اسمارٹ فون لے لیتے ہیں، پرانے فون اگرچہ مارکیٹ میں فروخت بھی ہوجاتے ہیں مگر ہم آپ کو بتارہے ہیں اس کا انتہائی مفید استعمال۔

    تو پھر اگر آپ نیا اسمارٹ فون خریدنا چاہتے ہیں تو پرانے کو فروخت کریں اور نہ ہی الماری میں بند کیونکہ اب ایک چھوٹے سے آلے کے ذریعے ہر فون سے نیا کام لیا جاسکتا ہے۔

    آپ اپنے اسمارٹ فون کو ہوم آٹومیشن کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

    کراؤڈفنڈنگ ویب سائٹ پر ایدرائنو جیسے چھوٹے آلے نے دھوم مچائی ہوئی ہے، اس میں کیمرے کے ساتھ لیزر سینسر اور اسمارٹ فون سے جڑنے والا پورا نظام موجود ہے جب کہ بلیوٹوتھ اور وائی سمیت آر ایف آئی ڈی کے تمام پروٹوکولز بھی دستیاب ہیں جس کا مطلب ہے کہ یہ زگ بی جیسے آئی او ٹی نیٹ ورک سے بھی جڑ سکتا ہے۔

    آپ کو اپنے گھر کو خودکار بنانے کے لیے غیراستعمال شدہ اسمارٹ فونز کی ضرورت ہوگی جن میں سے ایک کو آپ گھر کا کیمرا بناسکتے ہیں، دوسرے کو حرکت محسوس کرنے والے سینسر میں تبدیل کرسکتے ہیں جس کو آواز، تالی بجانے اور ایپ سے چلایا جاسکتا ہے۔

    اس ایپ کے ذریعے گھر کے تمام سینسرز کی اطلاعات آپ کو ملتی رہیں گی، ایدرائنو کو سی ای ایس 2020 کی نمائش میں بہترین ایجاد کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

    اسٹینڈ کی طرح نظر آتا یہ آلہ نہ صرف اسمارٹ فون کو سہارا دے کر سیدھا رکھتا ہے بلکہ اسے بجلی بھی فراہم کرتا ہے۔

    رواں سال مئی میں فروخت میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے اس آلے کی تعارفی قیمت 80 ڈالر رکھی گئی ہے۔

  • ایپل نے چینی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا

    ایپل نے چینی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ایک بار پھر دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے میں کامیاب ہوگئی، سب سے زیادہ فونز سام سنگ کے فروخت ہوئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سنہ 2021 کی تیسری سہ ماہی میں بھی سام سنگ دنیا میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے والی کمپنی رہی۔

    اسمارٹ فونز کی فروخت کا تجزیہ کرنے والی کمپنی کینالیز کی رپورٹ کے مطابق 2021 کی تیسری سہ ماہی کے دوران بھی سام سنگ کی سبقت برقرار رہی، اس عرصے میں سام سنگ کا مارکیٹ شیئر 23 فیصد رہا۔

    مگر اس سہ ماہی میں ایپل نے دوسری پوزیشن ایک بار پھر حاصل کرکے شیاؤمی کو نیچے دھکیل دیا ہے۔

    ایپل کا جولائی سے ستمبر تک اسمارٹ فونز مارکیٹ میں شیئر 15 فیصد رہا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 3 فیصد بہتر ہے۔

    شیاؤمی کے حصے میں تیسرا نمبر آیا مگر یہ تنزلی محض ایک فیصد کمی میں آئی جو 14 فیصد رہا، ویوو اور اوپو چوتھے اور 5 ویں نمبر پر رہے جن کا مارکیٹ شیئر بالترتیب 10 فیصد رہا۔

    سنہ 2021 کی تیسری سہ ماہی کے دوران عالمی سطح پر اسمارٹ فونز کی فروخت گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6 فیصد کم رہی، اس کی وجہ عالمی سطح پر چپس کی قلت ہے اور ماہرین کے خیال میں اس بحران پر قابو پانے میں ایک سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

    کینالیز کے مطابق تمام کمپنیوں کی جانب سے اسمارٹ فونز کی تیاری کے لیے درکار اجزا کی عالمی قلت کے باعث ان کے حصول کے لیے سخت مسابقت ہورہی ہے، مگر شیاؤمی نے نئے ہدف پر نگاہیں جما دی ہیں اور وہ ہے سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی نمبرون اسمارٹ فون کمپنی بننا۔

    جون 2021 کے دوران شیاؤمی نے سام سنگ اور ایپل سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے۔

    جون میں کمپنی نے مئی 2021 کے مقابلے میں 26 فیصد زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کیے اور دنیا بھر میں فون مارکیٹ میں اس کا شیئر 17.1 فیصد رہا۔ سام سنگ اور ایپل اس عرصے میں بالترتیب 15.7 فیصد اور 14.3 فیصد کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

  • دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون

    دنیا کا سب سے چھوٹا اسمارٹ فون

    ایک چینی کمپنی مونٹی نے دنیا کا سب سے چھوٹا اینڈرائیڈ اسمارٹ فون منٹ متعارف کرایا ہے، اینڈرائیڈ 9 آپریٹنگ سسٹم والے اس فون کو کمپنی نے دنیا کا سب سے چھوٹا 4 جی اسمارٹ فون قرار دیا ہے۔

    یہ ڈوئل سم فون ہے جس میں ایم پی تھری پلیئر بھی موجود ہے۔

    فون کے اندر کواڈ کور پراسیسر موجود ہے جبکہ 3 جی بی ریم اور 64 جی بی اسٹوریج دی گئی ہے جس میں ایس ڈی کارڈ سے 128 جی بی تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    فون کا ڈسپلے 3.3 انچ کا ہے جبکہ 1250 ایم اے ایچ بیٹری ڈیوائس کا حصہ ہے جو کمپنی کے مطابق مکمل چارج ہونے پر 3 دن تک کام کرسکتی ہے۔

    کسی کریڈٹ کارڈ جتنے اس فون کے فرنٹ پر 2 میگا پکسل اور بیک پر 5 میگا پکسل کیمرا موجود ہیں۔

    اس فون کو فنڈنگ کے حصول کے لیے ایک مہم کا حصہ بنایا گیا ہے، جہاں اس کی قیمت فی الحال 100 ڈالرز رکھی گئی ہے تاہم نومبر میں فون کی دستیابی پر یہ قیمت 150 ڈالرز ہوجائے گی۔

  • کیا موبائل فون چپکے سے ہماری باتیں سنتا ہے؟ حیرت انگیز انکشاف

    کیا موبائل فون چپکے سے ہماری باتیں سنتا ہے؟ حیرت انگیز انکشاف

    کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ کسی دوست سے کسی چیز کے بارے میں بات کر رہے ہوں اور کچھ ہی دیر بعد اسی چیز کا اشتہار آپ کو موبائل فون استعمال کرتے ہوئے نظر آئے؟ ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کہیں اسمارٹ فونز ہماری ساری گفتگو تو نہیں سنتے؟ آئیے پتہ چلاتے ہیں کہ کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟

    یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ آپ کو ان ہی مصنوعات کے اشتہارات نظر آئیں جن میں آپ دلچسپی رکھتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کا فون آپ کی گفتگو سنتا ہے، کیونکہ اسے اس کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ کوئی مخصوص اشتہار دکھانے کے لیے جو معلومات درکار ہوتی ہیں، بہت حد تک امکان ہے کہ وہ آپ پہلے ہی سے اس پلیٹ فارم کو دے چکے ہوں۔

    دراصل ہم اپنے فونز استعمال کرتے ہوئے مختلف ویب سائٹس اور ایپس کو کئی قسم کی معلومات دیتے ہیں، مثال کے طور پر "کوکیز” کو قبول کرکے ہم انہیں اجازت دیتے ہیں کہ ہماری آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کریں۔

    ان میں پہلے فرسٹ پارٹی کوکیز آتی ہیں جو ویب سائٹ مختلف چیزیں "یاد” رکھنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ مثلاً لاگ اِن کوکیز آپ کی لاگ اِن تفصیلات کو محفوظ کرتی ہیں تاکہ آپ کو ہر مرتبہ لاگ اِن ہونے کے لیے معلومات داخل نہ کرنی پڑیں۔

    پھر "تھرڈ پارٹی کوکیز” ہیں، جو دراصل اس ڈومین کی ہوتی ہیں جو آپ کی دیکھی گئی ویب سائٹ سے باہر کا ہوتا ہے۔ تھرڈ پارٹی زیادہ تر مارکیٹنگ کمپنیاں ہی ہوتی ہیں جو فرسٹ پارٹی یعنی آپ کی دیکھی گئی ویب سائٹ یا ایپ کے ساتھ معاہدہ رکھتی ہیں جس کے تحت مارکیٹنگ کمپنی اشتہارات لگائے گی اور اسے آپ کا ڈیٹا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔

    یوں یہ کمپنیاں آپ کا پتہ چلانا شروع کر دی ہیں، آپ کے معمولات، خواہشات اور ضروریات سب کچھ، یہ کمپنیاں مصنوعات کی مقبولیت کے اندازہ لگانا چاہتی ہیں اور یہ بھی کہ صارفین کی عمر، صنف، قد، وزن، پیشہ اور مشاغل کس طرح مصنوعات کی مقبولیت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

    اس قسم کی معلومات کو جمع کر کے اور ان کو استعمال کرتے ہوئے ایڈورٹائزنگ ادارے اپنے اشتہارات دکھانے کے الگورتھمز بہتر بناتے ہیں، اور یوں صارفین کو اشتہارات نظر آتے ہیں۔

    آجکل تو اس حوالے سے مصنوعی ذہانت کا استعمال بھی شروع ہو گیا ہے جو ڈیٹا پر بہت سارا کام خود ہی کر دیتا ہے۔ یہ آپ کی سرگرمیوں سے ہی اندازہ لگا لیتا ہے کہ آپ کو کس قسم کا اشتہار دکھانا چاہیے۔ مثلاً آپ نے کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی پوسٹ دیکھی یا "لائیک” کی تو یہ ریکارڈ کر لیتا ہے کہ آپ کو کس قسم کا مواد پسند ہے۔

    یا پھر آپ کسی دوست یا عزیز کی پوسٹس کو لائیک کرتے ہیں تو بھی یہ آپ کی ترجیحات اور ذاتی دلچسپی نوٹ کر لیتا ہے۔ اگر آپ اسمارٹ فونز کے حوالے سے پوسٹس کو بار بار لائیک کریں تو پھر آپ کو ویسے ہی اشتہارات دکھائے جائیں گے جو اسمارٹ فونز اور ان سے متعلقہ مصنوعات کے ہوں گے۔

    درحقیقت، مصنوعی ذہانت کے حامل یہ الگورتھمز مارکیٹنگ اداروں کو بہت سا ڈیٹا دیتے ہیں جو پورا سوشل نیٹ ورک بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور کسی بھی پلیٹ فارم پر موجود شخص کی مصروفیات اور پسند کے اعتبار سے  پروفائل بنایا جاتا ہے۔

    آپ کو نہ صرف اپنے ڈیٹا بلکہ اسی پلیٹ فارم پر موجود اپنے دوستوں اور عزیزوں کی بنیاد پر بھی اشتہار دکھائے جاتے ہیں۔ مثلاً ہوسکتا ہے کہ فیس بک آپ کو کسی ایسی چیز کا اشتہار دکھائے کہ جو حال ہی میں آپ کے دوست نے خریدی ہو۔ یہ جاننے کے لیے اسے دونوں کی گفتگو ” سننے”کی بھی ضرورت نہیں۔

    ہو سکتا ہے آپ کو ڈیٹا کی بنیاد پر اشتہارات پر اعتراض نہ ہو بلکہ یہ آپ کو بہتر لگتا ہے لیکن مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر جو مصنوعات آپ کو پیش کی جاتی ہیں وہ آپ کے امکانات کو محدود کر سکتی ہیں اور ہوسکتا ہے کہ آپ کا ذوق اور پسند کا دائرہ محدود ہو کر رہ جائے۔

    یہ معاملہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ اب صارفین کو بھی اپنے ڈیٹا کے حوالے سے تشویش لاحق ہو گئی ہے۔ اس لیے چند باتیں ذہن میں رکھیں۔ اگر آپ کو کسی ایپ پر شبہ ہو تو اسے صرف وہی اجازتیں دیں جو دینا چاہتے ہیں۔

    مثلاً واٹس ایپ کو تو کیمرے اور مائیکرو فون کی لازمی ضرورت ہوگی کیونکہ اس کے بغیر یہ وڈیو اور آڈیو کالز نہیں کر پائے گا لیکن تمام ایپس اور سروسز کو اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس لیے اجازت ایپ پر ایک نظر ضرور ڈالیں۔

    اس کے علاوہ کسی ویب سائٹ یا ایپ کی جانب سے کوئی مخصوص اجازت مانگے جانے اور اسے کوکیز کی اجازت دینے سے پہلے دو مرتبہ سوچیں۔ جہاں تک ممکنہ ہو ویب سائٹس پر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے استعمال سے گریز کریں۔

    نئے اکاؤنٹس بنانے کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا استعمال نہ کریں بلکہ ای میل کے ذریعے لاگ اِن ہونے کا آپشن بہتر ہے بلکہ بہترین یہ ہے کہ ایک ثانوی ای میل ایڈریس بنائے جس سے آپ یہ تمام سرگرمیاں کریں۔

    اگر آپ پرائیویسی کے معاملے میں حساس ہیں تو اپنی ڈیوائس پر ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این) انسٹال کر لیں۔ اس سے آپ کا آئی پی ایڈریس چھپ جائے گا اور آپ کی آن لائں سرگرمیاں بھی انکرپٹ ہوجائیں گی۔

    ویسے اگر آپ اب بھی سمجھتے ہیں کہ آپ کا فون آپ کی باتیں سنتا ہے تو ایک چھوٹا سا تجربہ کر کے دیکھیں۔ اپنے فون کی سیٹنگز میں جائیں اور تمام ایپس کی مائیکرو فون تک رسائی بند کر دیں، پھر ایک پروڈکٹ کا انتخاب کریں، جسے آپ نے کبھی سرچ نہ کیا ہو اور اس بارے میں کسی دوست یا گھر پر بات کریں۔

    چند مرتبہ یہ عمل دہرائیں۔ اب اگر آپ کو کچھ دنوں میں اس پروڈکٹ کا اشتہار نظر نہیں آئے تو اس کا مطلب ہے کہ واقعی آپ کا فون آپ کی باتیں نہیں "سُن” رہا ۔ اس کے پاس آپ کے "دماغ میں گھسنے” کے اور بہت سے طریقے ہیں۔

  • اسمارٹ فون نہ ملنے پر لڑکی نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا

    اسمارٹ فون نہ ملنے پر لڑکی نے زہر کھا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا

    مراکو : موبائل فون لینے کی خواہش پوری نہ ہونے پر لڑکی نے زہریلی دوا کھا کر زنگی کا خاتمہ کرلیا،16سالہ لڑکی کا تعلق مراکش کے متوسط خاندان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش کے علاقے العرائش کی رہائشی سولہ سالہ لڑکی نئے محض اس بات پر خود کشی کرلی کہ اس نے اپنے والد سے اسمارٹ فون لے کر دینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    جسے اس کا والد کسی وجہ پورا نہپیں کرسکا اور لڑکی نے دلبرداشتہ ہو کر چوہے مار دوا کھا لی اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مراکش میں خود کشی کے واقعات مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کا رجحان نوجوان نسل میں زیادہ پایا جا رہا۔

    ہے، رپورٹ کے مطابق ملک کے شمالی علاقوں اور دیہاتوں میں خود کشی کے واقعات کثرت سے سامنے آرہے ہیں۔

    موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے متعلقہ حکام نے فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے تو قوی امکان ہے کہ یہ صورتحال قابو سے باہر ہو جائے گی۔

    مراکش کی ایک جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں خود کشی کے واقعات5.3کے تناسب ہو رہے ہیں، یہ اعداد و شمار سال2000سے2016 کے درمیان کے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق عرب ممالک میں خود کشی کے واقعات کے حوالے سے مراکش دوسرے نمبر پر ہے۔ جبکہ سب سے زیادہ خود کشیاں سوڈان میں ہورہی ہیں۔