Tag: smartphones

  • مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

    ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ گلیکسی اے 56 کی ٹرینڈنگ اسمارٹ فونز کی فہرست میں ٹاپ پوزیشن تو بدستور برقرار ہے لیکن اس ہفتے کی ٹاپ 10 ڈیوائسز میں اوپو اسمارٹ فون جگہ بنانے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے ٹرینڈنگ میں رہنے والے اسمارٹ فونز کی جاری کی گئی فہرست درج ذیل ہے:

    جاری کی گئی فہرست کے مطابق پہلے نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 56 جبکہ دوسرے نمبر پر سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا براجمان ہے۔

    شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو تیسرے، موٹورولا ایج 60 فیوژن چوتھے، ایپل آئی فون 16 پرو میکس پانچویں اور سام سنگ گلیکسی اے 36 چھٹے نمبرپر موجود ہے۔

    اوپو فائنڈ ایکس 8 الٹرا ساتویں (نئی انٹری)، شیاؤمی پوکو ایف 7 پرو آٹھویں، شیاؤمی پوکو ایف 7 الٹرا نویں اور 10 ویں نمبر پر انفنکس نوٹ 50 پرو + موجود ہے۔

    دوسری جانب نوکیا کے اسمارٹ فون کا لائسنس رکھنے والی کمپنی ہیومن موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) نے کہا ہے کہ وہ اپنے نام سے فونز متعارف کرائے گی۔

    ہیومن موبائل ڈیوائسز (HMD) گلوبل پچھلے سات سالوں سے نوکیا برانڈڈ اسمارٹ فونز بنا رہا ہے، تاہم اب جلد ہی یہ کمپنی ’نوکیا‘ کا نام چھوڑ کر اپنے ہی نام سے اسمارٹ فونز فروخت کرے گی۔

    اب ممکنہ طور پر دو سال بعد دنیا بھر میں مقبول فون برانڈ کا درجہ رکھنے والے نوکیا کے اسمارٹ فونز نہیں بنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایچ ایم ڈی گلوبل کا قیام 2016 میں اس وقت ہوا تھا، جب مائیکروسافٹ نے نوکیا برانڈ کے حقوق دس سال تک اسے بیچ دیے، اور ایچ ایم ڈی نے اپنا جو پہلا ہینڈ سیٹ لانچ کیا وہ تھا نوکیا 6، جسے 2017 میں لانچ کیا گیا تھا۔

    فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی کی جانب سے اپنے نام سے فونز متعارف کرائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نوکیا کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف نہیں کرائے گی، اس بات کا عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ X کی یوزر آئی ڈی اور ویب سائٹ ایڈریس میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ جب کہ ایچ ایم ڈی برانڈ کا پہلا اسمارٹ فون بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس 2024 کے ایونٹ میں لانچ کیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ کا بڑا یوٹرن ، اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز ٹیرف سے مستثنیٰ قرار

    مذکورہ کمپنی کے پاس نوکیا کے لائسنس کے حقوق 2026 تک ہیں، اس لیے امکان یہی ہے کہ 2026 کے بعد کمپنی نوکیا کے فون بنانا بند کر دے گی اور ممکنہ طور پر کوئی دوسری کمپنی بھی نوکیا کے برانڈ کے فونز نہیں بناسکے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے،عین ممکن ہے کہ کوئی دوسری کمپنی نوکیا کے اسمارٹ فون بنانے کا لائسنس حاصل کر لے۔

  • کیا نوکیا کے اسمارٹ فونز بند ہونے جا رہے ہیں؟

    کیا نوکیا کے اسمارٹ فونز بند ہونے جا رہے ہیں؟

    نوکیا کے اسمارٹ فونز کا لائسنس رکھنے والی کمپنی ہیومن موبائل ڈیوائسز (ایچ ایم ڈی) نے کہا ہے کہ وہ اپنے نام سے فونز متعارف کرائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہیومن موبائل ڈیوائسز (HMD) گلوبل پچھلے سات سالوں سے نوکیا برانڈڈ اسمارٹ فونز بنا رہا ہے، تاہم اب جلد ہی یہ کمپنی ’نوکیا‘ کا نام چھوڑ کر اپنے ہی نام سے اسمارٹ فونز فروخت کرے گی۔

    اب ممکنہ طور پر دو سال بعد دنیا بھر میں مقبول فون برانڈ کا درجہ رکھنے والے نوکیا کے اسمارٹ فونز نہیں بنائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایچ ایم ڈی گلوبل کا قیام 2016 میں اس وقت ہوا تھا، جب مائیکروسافٹ نے نوکیا برانڈ کے حقوق دس سال تک اسے بیچ دیے، اور ایچ ایم ڈی نے اپنا جو پہلا ہینڈ سیٹ لانچ کیا وہ تھا نوکیا 6، جسے 2017 میں لانچ کیا گیا تھا۔

    فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی کی جانب سے اپنے نام سے اسمارٹ فونز متعارف کرائے جانے کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کمپنی نوکیا کے نام سے اسمارٹ فونز متعارف نہیں کرائے گی، اس بات کا عندیہ بھی دیا گیا ہے کہ X کی یوزر آئی ڈی اور ویب سائٹ ایڈریس میں بھی تبدیلی کی جائے گی۔ جب کہ ایچ ایم ڈی برانڈ کا پہلا اسمارٹ فون بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس 2024 کے ایونٹ میں لانچ کیا جائے گا۔

    مذکورہ کمپنی کے پاس نوکیا کے لائسنس کے حقوق 2026 تک ہیں، اس لیے امکان یہی ہے کہ 2026 کے بعد کمپنی نوکیا کے فون بنانا بند کر دے گی اور ممکنہ طور پر کوئی دوسری کمپنی بھی نوکیا کے برانڈ کے فونز نہیں بناسکے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے،عین ممکن ہے کہ کوئی دوسری کمپنی نوکیا کے اسمارٹ فونز بنانے کا لائسنس حاصل کر لے۔

  • اسمارٹ فون بچوں میں نفسیاتی مسائل کا سبب

    اسمارٹ فون بچوں میں نفسیاتی مسائل کا سبب

    اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال بچوں اور بڑوں دونوں پر سنگین اثرات مرتب کرتا ہے اور حال ہی میں ایک تحقیق نے بچوں کے لیے اس کے ایک اور سنگین خطرے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ایک امریکی غیر سرکاری تنظیم سیپین لیب نے اپنی ایک تحقیق میں کہا ہے کہ بچوں کا کم عمری میں اسمارٹ فونز استعمال کرنا مستقبل میں ان کے لیے نفسیاتی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

    شاؤمی انڈیا کے سابق سی ای او منو کمار جین نے اسی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے ابتدائی عمر میں اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ استعمال کرنے سے بچوں کی ذہنی صحت پر پڑنے والے خطرناک اثرات پر روشنی ڈالی ہے اور والدین پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کو اسمارٹ فون نہ دیں۔

    انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ والدین اپنے بچوں کی ابتدائی عمر میں اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے استعمال سے ذہنی صحت پر پڑنے والے خطرناک اثرات کے بارے میں بات کریں۔ ایک دوست نے سیپین لیب کی یہ رپورٹ شیئر کی ہے جس میں چھوٹے بچوں تک اسمارٹ فونز (اور ٹیبلٹس) کی جلد رسائی اور بالغوں کے طور پر ذہنی امراض میں مبتلا ہونے کے بڑھتے ہوئے امکانات کے درمیان گہرے تعلق کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیق کے مطابق جن خواتین نے پہلی بار اسمارٹ فون 10 سال کی عمر میں استعمال کیا، ان میں سے 60 سے 70 فیصد کو ذہنی صحت کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

    جن افراد نے پہلی بار اسمارٹ فون 18 سال کی عمر میں استعمال کیا ان میں یہ تناسب 46 فیصد رہا، اسی طرح اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ 45 سے 50 فیصد مرد، جو 10 سال کی عمر سے پہلے اسمارٹ فونز استعمال کرتے تھے، کو بھی اسی طرح کی ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہے۔

    منو کمار جین کا کہنا تھا کہ میں والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ جب بچے رو رہے ہوں، کھانا کھا رہے ہوں، یا گاڑی میں ہوں تو انہیں فون دینے سے گریز کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپنے بچوں کی ذہنی حالت کا خیال رکھنا والدین کی اہم ذمہ داری ہے اور بہت زیادہ سکرین ٹائم کے سنگین نتائج ہیں۔

  • ایپل کو ٹکر، اسمارٹ فونز کے حوالے سے ایلون مسک کا اعلان

    ایپل کو ٹکر، اسمارٹ فونز کے حوالے سے ایلون مسک کا اعلان

    سان فرانسسکو: ایپل کو ٹکر دینے کے لیے اسمارٹ فونز کے حوالے سے ایلون مسک کا اعلان سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راکٹ بنانے والے ایلون مسک اب اسمارٹ فون بھی لانچ کرسکتے ہیں، ہفتے کے روز انھوں نے کہا اگر ٹوئٹر کو ایپلی کیشن اسٹور سے ہٹایا جاتا ہے تو پھر وہ بھی اسمارٹ فونز تیار کر سکتے ہیں۔

    ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک نے کہا اگر ان کے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کو ایپلی کیشن اسٹور سے ہٹا دیا جاتا ہے تو وہ ایپل اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کا مقابلہ کرنے کے لیے متبادل اسمارٹ فون تیار کریں گے۔

    مسک نے یہ بات اس وقت کہی جب ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ اگر ایپل اور گوگل اپنے ایپ اسٹورز سے ٹوئٹر کو ہٹا دیں تو مسک کو اپنا اسمارٹ فون بنانا چاہیے۔

    صارف نے لکھا کہ لوگ خوشی سے آئی فون اور اینڈرائیڈ کو ترک کر دیں گے، ایک آدمی جو راکٹ بنا سکتا ہے، اس کے لیے ایک چھوٹا سا اسمارٹ فون بنانا مشکل نہیں ہونا چاہیے۔

    مسک نے جواب دیا کہ مجھے امید ہے کہ ایسا نہیں ہوگا، لیکن اگر کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے تو میں ایک متبادل فون بناؤں گا۔

    مسک کی پوسٹ پر کئی صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ اگر مسک نے ایسا کیا تو مجھے یقین ہے کہ ان کا اسمارٹ فون انقلاب برپا کر دے گا، دوسرے نے کہا، مجھے لگتا ہے کہ منصوبہ بندی ہو چکی ہے۔

    ٹویٹر کے سی ای او نے جمعہ کو کہا کہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم اگلے ہفتے جمعہ کو عارضی طور پر ’تصدیق شدہ‘ بلیو ٹک سروس کو دوبارہ شروع کرے گا۔

  • اسمارٹ فون قصہ ماضی بننے کے قریب؟

    اسمارٹ فون قصہ ماضی بننے کے قریب؟

    نوکیا کے سربراہ پیکا لینڈ مارک کا کہنا ہے کہ سنہ 2030 تک ہماری زندگی سے اسمارٹ فونز ختم ہوچکے ہیں اور ان کی جگہ نئی ڈیوائسز لے لیں گی جو ہمارے جسموں میں نصب ہوں گی۔

    ابھی دنیا بھر میں ففتھ جنریشن موبائل نیٹ ورک (5 جی) ٹیکنالوجی مکمل طور پر متعارف نہیں کرائی جاسکی مگر اس سے بھی جدید ٹیکنالوجی یعنی 6 جی پر تیزی سے پیشرفت ہورہی ہے۔

    مگر کیا آپ اس ٹیکنالوجی کو اسمارٹ فونز پر استعمال کرسکیں گے؟ معروف کمپنی نوکیا کے سی ای او کو ایسا نہیں لگتا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوکیا کے سی ای او پیکا لینڈ مارک کو توقع ہے کہ 6 جی موبائل نیٹ ورک اس دہائی کے آخر تک کام کر رہا ہوگا مگر انہیں نہیں لگتا کہ اسمارٹ فون اس ٹیکنالوجی کے عام انٹر فیس ہوں گے۔

    اس وقت اسمارٹ فونز زندگی کا اہم ترین حصہ بن چکے ہیں اور بیشتر افراد تو چند منٹ بھی اس سے دور نہیں رہ سکتے، مگر نوکیا کے سی ای او کے خیال میں 2030 تک بیشتر لوگ اسمارٹ فونز کو اپنی زندگی سے نکال چکے ہوں گے۔

    گزشتہ دنوں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب میں پیکا لینڈمارک سے پوچھا گیا کہ لوگ اسمارٹ فونز کی جگہ اسمارٹ گلاسز اور چہرے پر پہنے جانے والی دیگر ڈیوائسز کو کب تک جگہ دے سکتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا 6 جی کی آمد سے قبل ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت یقیناً اسمارٹ فونز سب سے زیادہ استعمال ہونے والے انٹر فیس نہیں ہوں گے بلکہ بیشتر ڈیوائسز براہ راست ہماری جسموں میں نصب ہوں گی۔

    انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس طرح کی ڈیوائسز کا حوالہ دے رہے ہیں مگر کچھ کمپنیاں جیسے ایلون مسک کی نیورل لنک ایسی ڈیوائسز پر کام کررہی ہیں جو دماغ میں نصب کی جائیں گی۔

    ان ڈیوائسز کو مشینوں اور انسانوں کے درمیان کمیونیکیشن اور دیگر کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، یعنی ان کے مطابق سنہ 2030 تک اسمارٹ فونز ماضی کا قصہ بننے کے قریب ہوں گے اور زیادہ جدید ٹیکنالوجی استعمال ہونے لگے گی۔

  • کون سے موبائل فونز ہیں جن پر جلد واٹس ایپ چلنا بند ہوجائے گا؟

    کون سے موبائل فونز ہیں جن پر جلد واٹس ایپ چلنا بند ہوجائے گا؟

    واٹس ایپ دنیا بھر میں پیغام رسانی کے لیے سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی اور مقبول ترین ایپ ہے، تاہم اب کچھ فونز میں واٹس ایپ نہیں چلے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق واٹس ایپ کی جانب سے موبائل فونز کی ایک لسٹ مہیا کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ ان موبائل فونز پر 31 مارچ 2022 کے بعد واٹس ایپ نہیں چلے گا۔

    کمپنی کے مطابق واٹس ایپ بند کیے جانے کی کئی وجوہات ہیں جن میں اسپامنگ، فیک نیوز پھیلانا، تبدیل شدہ ایپلی کیشنز استعمال کرنا اور فونز کا اینڈرائیڈ 4.1 یا اس سے پرانے ورژنز استعمال کرنا شامل ہے۔

    جاری کی گئی موبائل فونز کی فہرست میں سام سنگ گلیکسی ٹرینڈ لائٹ، سام سنگ گلیکسی ایس 3 منی، سام سنگ گلیکسی ایکس کور2، سام سنگ گلیکسی کور، ایل جی لوسڈ 2، ایل جی آپٹمس ایف 7، ایل جی آپٹمس ایل 3 ڈیوئیل، ایل جی آپٹمس ایل 4، ایل جی آپٹمس ایل 2 اور ایل جی آپٹمس ایف 3 کیو شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں زیڈ ٹی ای گرانڈ ایس فلیکس، زیڈ ٹی ای وی 956، سونی ایکسپیریا ایم، ہواوے اسینڈ جی 740، ہواوے اسینڈ میٹ، اے ایس سی ڈی 2، آئی فون 6 ایس، آئی فون ایس ای اور آئی فون 6 ایس پلس شامل ہیں۔

  • پاکستان میں چائنا موبائل کی تیاری ، بڑا معاہدہ طے پا گیا

    پاکستان میں چائنا موبائل کی تیاری ، بڑا معاہدہ طے پا گیا

    لاہور : پاکستان میں موبائل کی تیاری کیلئے چینی موبائل کمپنی شاؤمی اور ایئرلنک کے درمیان معاہدہ ہوگیا ، چینی کمپنی جنوری 2022 سے پاکستان میں کام کا آغاز کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ چینی موبائل کمپنی شاؤمی اور ایئرلنک میں موبائل اسمبلنگ کا معاہدہ ہوگیا ، جس کے تحت جنوری 2022 سے چینی موبائل کمپنی پاکستان میں موبائل اسمبلنگ کرے گی۔

    شہبازگل کا کہنا تھا کہ حماد اظہر اور خسرو بختیار بلا شبہ مبارکباد کے مستحق ہیں، ان کے اقدام تیزی سے نتائج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے رواں سال جولائی میں لکی گروپ اور سام سنگ کے درمیان پاکستان میں موبائل کی تیاری شروع کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا ، انشااللہ یہ یونٹ دسمبر 2021 تک پیداوار کا آغاز کر دے گا۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکی گروپ اور سام سنگ کوپاکستان میں موبائل کی تیاری شروع کرنےپر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا موبائل فون تیار کرنے کی مثبت ڈیولپمنٹ ڈربزسسٹم کی کامیابی کاثبوت ہے ،موبائل تصدیقی نظام ڈربزسسٹم سے موبائل فون کی اسمگلنگ کاخاتمہ ہواہے، ڈربزسسٹم کےبعدگزشتہ سال ملک میں موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی بھی تیار کی گئی۔

  • آنکھوں کی جلن اور سر درد، کہیں اس کی وجہ آپ کا اسمارٹ فون تو نہیں؟

    آنکھوں کی جلن اور سر درد، کہیں اس کی وجہ آپ کا اسمارٹ فون تو نہیں؟

    اسمارٹ فون ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے لیکن اس کے نقصانات بے تحاشہ ہیں، اس کا مسلسل استعمال آنکھوں کی جلن اور سر درد کا سبب بن سکتا ہے۔

    بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق ایک تحقیق میں کہا گیا کہ اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

    ماہرین نے اس حوالے سے چند خطرات کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    سردرد

    اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال سر درد کی وجہ بھی بن سکتا ہے، اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں، جیسے موبائل سے نقصان دہ شعاعوں کا اخراج اور فون کی تیز لائٹ کے ساتھ آنکھوں کو آرام دیے بغیر موبائل کا مسلسل استعمال کرنا۔

    گھریلو حادثات

    ایسے بہت سے گھریلو حادثات ہوتے ہیں جو فون کو مسلسل دیکھنے کی وجہ سے ہوتے ہیں جیسے کچھ افراد نے خود پر گرم پانی ڈال لیا، فون کا استعمال کرتے ہوئے بعض نے اپنے بچوں کو نظرانداز کیا اور وہ زخمی ہوگئے۔ بعض نے کچھ تیز اوزاروں کا غلط استعمال کیا اور نقصان ہوگیا۔

    آنکھوں میں جلن

    کچھ چینی ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے کہ اسمارٹ فون کو طویل وقت تک دیکھنا آنکھوں میں جلن کا سبب بن سکتا ہے، جس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو وہ بینائی کی کمزوری کا باعث بن سکتا ہے۔

    بچوں میں تنہائی کا احساس

    اس بات کا کوئی حتمی ثبوت نہیں ہے کہ موبائل فون کے استعال سے بچوں میں تنہائی کی بیماری پیدا ہوتی ہے البتہ اتنا ضرور ہے کہ اس سے بچوں میں تنہائی کی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔

    خاص طور پر اگر بچہ ہمیشہ الگ تھلگ رہتا ہو اور کسی معاشرتی یا اجتماعی کام میں شریک نہ ہوتا ہو، یا اس کا سلوک منفی ہو جیسے ضدی ہونا، چھوٹے بچوں کو مارنا اور بڑوں کی بات نہ ماننا وغیرہ۔

    افسردگی

    آمنے سامنے بات چیت کی عدم موجودگی اور ورچوئل لائف کی وجہ سے ہر ایک دنیا سے الگ تھلگ ہوگیا ہے، لہٰذا جب آپ کو کوئی میسج نہیں کرتا یا آپ کی پوسٹ پر تبصرہ نہیں کرتا تو آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو پسند نہیں کیا جا رہا، یوں فون نے حقیقی لوگوں کے ساتھ آپ کی بات چیت کی مہارت کو متاثر کیا ہے۔

    کام پر اثر انداز ہونا

    بہت سے لوگوں کو شکایت ہے کہ فون سے ان کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ جب وہ سات بجے سونے کا ارادہ کرتے ہیں تو 12 یا 1 بجے سوتے ہیں کیونکہ وہ بستر پر رہتے ہوئے فون کا استعمال کرتے رہتے ہیں جس سے ان کے روز مرہ کے معمولات پر اثر پڑتا ہے۔

    اسی طرح بہت سے لوگوں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ وہ اپنا کام ختم کرنے کا ارادہ کرتے ہیں لیکن اس کے بعد کوئی کلپ یا میسج انہیں اپنی طرف متوجہ کرلیتا ہے جس کے بعد وہ دوبارہ مصروف ہو جاتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اسمارٹ فون زندگی کا اہم حصہ بن گیا ہے لہٰذا اس کا استعمال ختم تو نہیں کیا جاسکتا لیکن کم سے کم کردیا جائے۔

  • پاکستان میں اسمارٹ فون کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستان میں اسمارٹ فون کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر

    کراچی : وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کا کہنا ہے کہ میڈ ان پاکستان کا ویزن آگے لے کر چل رہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون تیار کئے جائیں ، جلد ہی قوم دیکھے گی کہ پاکستان میں اسمارٹ فون تیار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزارت آئی ٹی ڈیجیٹل پاکستان کے لئے کام کررہی ہے، بڑے شہروں میں تھری جی اور فور جی بہتر کام کررہا ہے لیکن دور دراز علاقوں میں نیٹ ورک کی بہتری کی ضرورت ہے

    امین الحق کا کہنا تھا کہ براڈ بینڈ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ رورل ایریاز میں بہتری آسکے ، میڈ ان پاکستان کا ویزن آگے لے کر چل رہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان میں موبائل فون تیار کئے جائیں ، جلد ہی قوم دیکھے گی کہ پاکستان میں اسمارٹ فون تیار ہوں گے۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ کورونا کے باعث پاکستان کو بند کرنا پڑا، وزارت آئی ٹی کے حکام بیٹھے انہوں نے حل نکالا، مارکیٹ نیچے کی جانب جارہی تھی، ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ 995 ملین ڈالرز تھی ، ہم نے آئی ٹی ایکسپورٹ کو 1 اعشاریہ 32 بلین ڈالرز پر لے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان گلگت بلتستان الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی ، 6 رکنی کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کام کررہی ہے ، جو وعدے ہم نے کراچی کے حوالے سے کئے ہیں ان کو مکمل کیا جائے گا۔

    امین الحق نے مزید کہا ایک ہفتہ قبل گرین لائن منصوبے میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، گرین لائن سمیت کسی منصوبے میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی ، شیخ رشید عوامی انداز میں گفتگو کرتے ہیں انہوں نے دھمکی نہیں دی۔.

    وفاقی وزیر نے کہا سرکلر ریلوے کے متاثرین کو متبادل جگہ دی جائے گی جبکہ نالوں پر تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متاثرہ افراد کو بھی متبادل دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل اور یوفون کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزارت آئی ٹی نے یوفون اور پی ٹی سی ایل کو وارننگ دی ہے، اگر کارکردگی بہتر نہ کی تو کاروائی کی جائے گی۔

  • اب اسمارٹ فون بھی شوگر کی تشخیص کرسکتا ہے

    اب اسمارٹ فون بھی شوگر کی تشخیص کرسکتا ہے

    کیلی فورنیا: ذیابیطس ایک تیزی سے بڑھتا ہوا مرض ہے جس کی وجہ غیر صحت مند طرز زندگی ہے، ذیابیطس کی اسی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے ایک ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک عام اسمارٹ فون کو بھی ذیابیطس کی تشخیص کرنے کے قابل بنا دیا ہے۔

    یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین نے ایک نئی تکنیک سے اسمارٹ فون کیمرے کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ ٹائپ 2 ذیابیطس کی 80 فیصد درستگی سے شناخت کر سکتا ہے، یونیورسٹی کے ماہرین نے ذیابیطس کی شناخت کے لیے ایک خاص الگورتھم بنایا ہے جو کیمرے کی مدد سے ذیابیطس کا نشاندہی کرتا ہے۔

    اس عمل کو طب کی زبان میں فوٹو پلائتھسموگرافی (پی پی جی) کہا جاتا ہے۔ اس تکنیک میں روشنی کو کسی کھال یا بافت (ٹشو) پر ڈالا جاتا ہے جس سے خون کے حجم میں کمی بیشی کو نوٹ کیا جاتا ہے۔

    بالکل اسی طرح سے شہادت کی انگلی پر سینسر لگا کر خون میں آکسیجن کی مقدار اور دھڑکن کو بھی معلوم کیا جاتا ہے۔

    اس کے لیے پہلے ایک الگورتھم بنایا گیا اور پھر غور کیا گیا کہ آیا اسمارٹ فون کیمرہ ذیابیطس کی وجہ سے خون کی رگوں کو پہنچنے والے کسی نقصان یا تباہی کو ظاہر کر سکتا ہے یا نہیں؟

    اس کے بعد پی پی جی کی لاکھوں ریکارڈنگز کو ایک بڑے ڈیٹا بیس میں رکھا گیا اور انہیں تربیت دی گئی تاکہ وہ صحت مند اور بیمار بافتوں کے درمیان فرق کر سکے۔ اس کے بعد پی پی جی ٹیکنالوجی کو ذیابیطس کی شناخت کے لیے استعمال کیا گیا۔

    اس پورے تجربے میں کل 53 ہزار سے زائد 26 لاکھ پی پی جی ریکارڈنگز کو دیکھا گیا اور تمام افراد میں ذیابیطس کی درست شناخت ہوئی۔

    دوسرے تجربے میں لوگوں کے 3 گروہوں کا اسمارٹ فون کیمرے سے جائزہ لیا گیا اور ان کی انگلیوں پر کیمرے لگائے گئے۔ پورے سسٹم نے 80 فیصد درستگی کے ساتھ ذیابیطس کی شناخت کی۔

    اس طرح ماہرین نے اسے کم تکلیف والا ٹیسٹ قرار دیا ہے جس کی بدولت عام اسمارٹ فون کے ذریعے ذیابیطس کی شناخت کی جاسکتی ہے۔