Tag: smile

  • کس ملک کے لوگوں کو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی؟

    کس ملک کے لوگوں کو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی؟

    کووڈ 19 کی وبا اور اس کے بعد معاشی تنزلی نے دنیا کو ایسا جکڑا کہ لوگ مسکرانا ہی بھول گئے، اور ایک ملک کے باشندوں کو تو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی۔

    جاپان میں لوگ دوبارہ مسکرانا سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ماہرین کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے 3 سال تک اپنے چہروں کو ماسک کے پیچھے چھپانے کے بعد وہ قدرتی طور پر مسکرانا بھول گئے ہیں۔

    اس کی وجہ سے اب انہیں مسکرانے کے فن کو دوبارہ سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ٹیوٹرز کی ضرورت ہے۔

    مسکراہٹ کی تعلیم دینے والی ایک ماہر نے بتایا کہ فیس ماسک کا استعمال معمول بننے کی وجہ سے لوگوں کو مسکرانے کے مواقع کم ملتے تھے، اب متعدد افراد کو مسائل کا سامنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چہرے کے مسلز کو متحرک کرنا اور پرسکون رکھنا اچھی مسکراہٹ کی کنجی ہے، میں چاہتی ہوں کہ لوگ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے مسکراہٹ کو زندگی کا حصہ بنائیں۔

    لوگوں کو تربیت کے دوران انہیں آئینے فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے عکس کو دیکھ کر مسکراہٹ میں پیشرفت کا جائزہ لے سکیں۔

    تربیت حاصل کرنے والی ایک 79 سالہ خاتون نے بتایا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی زندگی میں واپس لوٹنے کے لیے پرجوش ہیں اور اس سلسلے میں مسکراہٹ کی تربیت دینے والوں سے کچھ مدد حاصل کر رہی ہیں۔

    اس طرح کی تربیت خواتین میں زیادہ مقبول ہے۔

    سمائل ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 ہزار سے زائد افراد کو مسکراہٹ کی تربیت دے چکی ہیں جبکہ متعدد کو سمائل ایکسپرٹ کے سرٹیفکیٹ کے حصول میں مدد فراہم کر چکی ہیں۔

    ان کے زیر تربیت جاپان بھر میں 20 افراد اس طرح کی کلاسز چلا رہے ہیں۔

  • مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکرائے بغیر دفتر میں داخلہ منع ہے

    مسکراہٹ نہ صرف چہرے کے عضلات کو صحت مند رکھتی ہے بلکہ یہ موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے، چین میں ایک کمپنی نے اپنے ملازمین کو مسکرانے پر مجبور کرنے کے لیے انوکھا طریقہ نکالا ہے۔

    چین کی ایک کمپنی نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے کام کرنے والے ایسے فیشل ڈیٹیکٹرز نصب کیے ہیں جو ملازم کے مسکرانے پر دروازہ کھول دیتے ہیں۔

    گویا اس چینی کمپنی نے اپنے ملازمین کو پابند کردیا ہے کہ وہ مسکرائیں ورنہ وہ دفتر میں داخل نہیں ہوسکتے۔ سسٹم سے منسلک دروازہ صرف اس صورت میں کھلے گا جب ملازم مسکرائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ دفتر آتے ہوئے ملازمین کا موڈ بہتر ہو اور وہ سست روی سے بچیں، ان کا موڈ بہتر ہونے سے ان کی پرفارمنس پر بھی فرق پڑے گا۔

  • اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی لڑکی کی مسکراہٹ وائرل

    اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی لڑکی کی مسکراہٹ وائرل

    فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار لڑکی کی مسکراہٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، گرفتار ہونے کے باوجود مریم بے خوفی سے مسکرا رہی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد نڈر فلسطینی لڑکی مریم افیفی کی ویڈیو مقبول ہوگئی۔

    دھماکوں، گولیوں اور گرفتاری کا کوئی خوف اس نڈر فلسطینی لڑکی کے چہرے پر نظر نہیں آیا۔ گرفتاری کے بعد مریم افیفی نے اپنے چہرے پر مسکراہٹ سجالی۔

    مریم کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتیں کہ فلسطینی بچے بھی خوف کے سائے میں پرورش پائیں، ہمارے چہرے پر خوف اب نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم جاری ہیں، مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نہتے لوگوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، آنسو گیس شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کے حملوں میں 300 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے، جمعے سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

  • ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    بیجنگ: دنیا بھر میں اپنی تباہ کاریاں پھیلانے والے کرونا وائرس کو چین نے بالآخر شکست دے دی، وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں بنایا گیا آخری عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز نے چہرے سے ماسک ہٹا کر عظیم کامیابی کا جشن منایا۔

    کرونا وائرس کا آغاز چینی شہر ووہان سے ہوا تھا اور یہی شہر اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر تھا۔ وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں 10 دن کی ریکارڈ مدت میں عارضی اسپتال بھی تعمیر کیے گئے تھے۔

    دسمبر سے ہزاروں افراد کو اپنا شکار بنانے کے بعد اس وائرس کی شدت کم ہوتی گئی جس کے بعد بتدریج عارضی اسپتال بھی بند کیے جاتے رہے۔

    اب ووہان کا آخری (کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے) عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز اور نرسوں نے اپنے چہرے سے ماسک ہٹا کر اور مسکرا کر پوری دنیا کو اپنے پہاڑ جیسے حوصلے کا ثبوت دے دیا۔

    ہر وقت چہرے پر ماسک لگائے اور اپنے آپ کو حفاظتی لباس میں چھپائے یہ چینی ڈاکٹرز کئی ماہ سے دن رات کام کر رہے تھے۔

    یاد رہے کہ چین میں اس جان لیوا وائرس نے 80 ہزار 824 افراد کو متاثر کیا، ان میں سے 3 ہزار 189 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 65 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو لوٹ گئے۔

    تاہم چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کرونا وائرس تاحال بے قابو ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں اب تک 5 ہزار 542 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 47 ہزار 802 ہوچکی ہے۔

  • مسکرائیے! کہ یہ زندگی کو سہل بناتی ہے

    مسکرائیے! کہ یہ زندگی کو سہل بناتی ہے

    آج کل کی تیز رفتار زندگی اور نت نئی پریشانیوں نے ہم سے ہماری مسکراہٹ چھین لی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کا تعلق ہماری اچھی صحت سے ہے اور یہ ہماری جسمانی و ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    آج یعنی ماہ اکتوبر کے پہلے جمعے کو جب دنیا بھر میں مسکراہٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے تو ایک دوسرے کے ساتھ مسکراہٹوں کا تبادلہ کرنا تو ضروری ہے ہی، لیکن اس مسکراہٹ کے فوائد جاننا بھی ضروری ہیں تاکہ آپ نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرا اٹھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنسنا مسکرانا ہماری صحت کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا ورزش کرنا، یا صحت مند غذا کھانا۔

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے ذہنی تناؤ اور بے چینی کو کم کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں اضافہ کرے گی۔

    مسکراہٹ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔

    مسکراہٹ آپ کے مغرور یا خشک ہونے کے تاثر کو ختم کرتی ہے اور لوگ آپ سے بات کرنے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔

    مسکرانے والے افراد کو لوگ زیادہ قابل اعتبار سمجھتے ہیں اور لاشعوری طور پر ان سے قربت محسوس کرتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ جھوٹی مسکراہٹ بھی اپنے چہرے پر سجائیں اور جھوٹی ہنسی ہنسیں تو آپ کا دماغ اس دھوکے میں آجائے گا کہ آپ خوش ہیں۔

    اس کے بعد وہ قدرتی طور پر آپ کے ذہنی تناؤ اور فکر کو کم کر کے ایسے ہارمونز پیدا کرے گا جو آپ کو خوش رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    مسکراتے ہوئے آپ کے چہرے کے تمام عضلات حرکت میں آجاتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بعض افراد کا چہرہ بالکل سپاٹ ہوتا ہے اور اس پر کوئی تاثر نہیں آتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے چہرے کے عضلات حرکت نہ کرنے کے باعث اکڑ جاتے ہیں۔

    اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ مسکرانے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کے عضلات حرکت میں رہیں اور آپ کا چہرہ بے جان یا بے تاثر نہ دکھائی دے۔

    مسکراہٹ چہرے کے عضلات کو آرام بھی پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس تیوری چڑھانا یا غصہ کے تاثرات میں چہرہ بے آرام رہتا ہے اور تکلیف محسوس کرتا ہے۔

    تو پھر آج کا دن مسکراہٹوں کے نام کیجیئے، خود بھی مسکرائیں اور اپنی مسکراہٹ سے دوسروں کو بھی مسکرانے پر مجبور کردیں۔

  • میرا مقصد لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے،افغان چارلی چیپلن

    میرا مقصد لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے،افغان چارلی چیپلن

    کابل : نوے کی دہائی کے مزاحیہ اداکار چارلی چیپلن کا کردار نبھانے والے افغان چارلی نے کہا ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے خودکش دھماکے دیکھیں ہیں،  ’میرا مقصد لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کے رہائشی کریم آسر نوے کی دہائی کے آوائل میں مزاحیہ کردار نبھانے والے چارلی چیپلن کا حلیہ بناکر خانہ جنگی و غیر ملکی ظلم بربریت سے متاثرہ افراد کے چہروں پر مسکراہت لانے کے لیے مختلف جگہوں پر پرفارم کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کا کہنا ہے کہ چارلی چیپلن کی مانند بڑے بڑے جوتے، ڈھیلی پتلون پہن کر ہاتھ میں چھڑی تھامے اور سر پر کالی ٹوپی پہنتے ہیں جس کے باعث انہیں ’افغان چارلی چیپلن ‘ کا خطاب دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ کریم آسر کو ملک کے مختلف علاقوں میں مزاحیہ کردار ادا کرنے پر شدت پسندوں کی جانب سے متعدد بار نشانہ بنایا گیا ہے تاہم وہ پھر بھی برسوں سے خوفزدہ ماحول میں زندگی گزارنے والے شہریوں کو ہنسانے کے لیے پُر عزم ہیں۔

    آسر کریم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے والدین نے بھی اس کام میں میری حوصلہ افزائی نہیں کی بلکہ یہ کام کرنے سے بھی منع کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سنہ 1996 میں افغانستان میں طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد 25 سالہ آسر کریم اپنے والدین کے ہمراہ ایران چلے گئے اور ابتدائی زندگی کے ایام ایران میں ہی گزارے جہاں چارلی چیپلن کے مزاح پر مبنی پروگرام دیکھے۔

    آسر کریم کا کہنا تھا کہ مجھے چارلی چیپلن نے بے حد متاثر کیا ہے۔

    افغان چارلی چیپلن کا کہنا ہے کہ ُچارلی چیپلن کے چاہنے والے پوری دنیا میں موجود ہیں کیوں کہ چارلی سب کے چہروں پر ہنسی بیکھر کر ان کے دکھوں کا مداوا کرتا ہے۔

    آسر کریم کا کہنا تھا کہ ’میں چارلی چیپلن کی طرح کردار ادا کرکے لوگوں کو موقع فراہم کرتا ہوں کہ وہ افغانستان کی سیکیورٹی، دہشت گردی، تنازعات اور دیگر مسائل کو بھول جائیں.

  • مسکرانے کا حیرت انگیز فائدہ

    مسکرانے کا حیرت انگیز فائدہ

    ہنسنے، مسکرانے اور خوش رہنے کے یوں تو کئی فائدے ہیں، تاہم اب ماہرین نے مسکراہٹ کے بارے میں ایک اور حیرت انگیز انکشاف کردیا ہے۔

    ایک ماہر سماجیات کا کہنا ہے کہ کسی شخص کی مسکراہٹ اس کی عمر میں اضافہ کرتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر وقت مسکرانے والا شخص چھوٹی چھوٹی ناگوار باتوں کو نظر انداز کرنے اور دوسروں کو معاف کرنے کا عادی ہوتا ہے۔

    مسکرانے والا شخص پریشانیوں اور غصہ سے بھی دور رہتا ہے نتیجتاً وہ ذہنی دباؤ، امراض قلب اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے محفوظ رہتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسکراہٹ چاہے حقیقی ہو یا مصنوعی، یہ دماغی خلیات کو اسی طرح متحرک کرتی ہے جس طرح چاکلیٹ کے شوقین افراد کے دماغی خلیات چاکلیٹ کھانے کے بعد ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسکراہٹ کسی شخص کم عمر ظاہر کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ ہنسنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    ویسے مسکراہٹ کے اور بھی کئی فائدے ہیں۔ مسکراہٹ آپ کے تنے ہوئے اعصاب کو سکون پہنچاتی ہے اور جسم میں منفی جذبات پیدا کرنے والے ہارمونز میں کمی لاتی ہے۔

    مسکراہٹ متعدی مرض کی طرح ایک سے دوسرے شخص کو لگتی ہے۔ اگر آپ اکیلے بھی مسکرائیں گے تب بھی آپ کے قریب موجود شخص آپ کو دیکھ کر یقیناً مسکرائے گا۔

    مسکراہٹ آپ کے چہرے کی کشش میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

    تو پھر مسکراہٹ کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں، خوش رہیں اور خوشیاں پھیلائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    گالوں پر ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    بعض لوگوں کے گالوں پر مسکراتے ہوئے گڑھے سے پڑجاتے ہیں، جنہیں ڈمپلز کہا جاتا ہے۔ یہ ڈمپلز ان کے چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ کردیتے ہیں اور ان کی مسکراہٹ کو نہایت جاذب نظر بنا دیتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ گالوں پر یہ ڈمپل کیوں پڑتے ہیں؟

    ایک عام خیال ہے کہ یہ ایک وراثتی خصوصیت ہے جو ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس ہونے کی صورت میں اولاد میں بھی منتقل ہوجاتی ہے۔ تاہم جدید سائنس کے مطابق یہ نظریہ 100 فیصد درست نہیں۔

    حتیٰ کہ اگر ماں اور باپ دنوں، گالوں پر ڈمپل کے حامل ہوں تب بھی ان کی اولاد میں ڈمپل کی خاصیت ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔

    ڈمپل کی وجہ کیا ہے؟

    یہ ڈمپل دراصل ہمارے چہرے کے پٹھوں کی کارستانی ہے، اور آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ گالوں کے یہ ڈمپل دراصل پٹھوں میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔

    دراصل ہمارے چہرے میں گالوں کی طرف زائیگو میٹکس میجر نامی پٹھے موجود ہوتے ہیں جو جسامت میں نہایت بڑے ہوتے ہیں۔ یہ پٹھے ہمیں مسکرانے میں مدد دیتے ہیں۔

    لیکن بعض دفعہ یہ پٹھے جینیاتی خرابی کے باعث پیدائش کے وقت ٹوٹ جاتے ہیں یا کمزور ہوجاتے ہیں۔

    اس خرابی کے حامل افراد جب مسکراتے ہیں تو ان کے پٹھے کھنچ کر اوپر اور نیچے کی طرف چلے جاتے ہیں اور درمیان میں ایک خلا سا پیدا ہوجاتا ہے جو چہرے پر ڈمپل کی صورت ظاہر ہوتا ہے۔

    یوں بظاہر پٹھوں کی خرابی ہمارے چہرے اور مسکراہٹ کو نہایت خوبصورت بنا دیتی ہے۔

    اور ہاں، چلتے چلتے یہ بھی جان لیں کہ پٹھوں کی یہ خرابی مزید کسی پیچیدگی یا بیماری کا سبب نہیں بنتی۔

    ایک بار یہ خرابی پیدا ہونے کے بعد پھر یہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے، لہٰذا ڈمپل پڑنے سے تشویش کا شکار ہونے کی ضروت نہیں۔

    ڈمپل کی مسکراہٹ والے افراد بھی بالکل عام انسانوں جیسی ہی صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تصویر کو اچھی بنانے کے لئے چند چیزوں کا خیال رکھیں

    تصویر کو اچھی بنانے کے لئے چند چیزوں کا خیال رکھیں

        کراچی: (ویب ڈیسک) ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ تصاویر میں اچھا نظر آئے لیکن معمولی غلطیوں سے یہ تصاویر بری لگتی ہیں۔ آج ہم آپ کو وہ آسان باتیں بتائیں گے جن پر عمل کرکے اگلی بار آپ کی تصاویربہت خوبصورت ہوں گی۔

    تصویر بنواتے وقت بازو کھول کر کھڑے ہوں۔
    تصویر بنواتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے بازو کھلے ہوں۔ اگر بازو پیچھے کی جانب یا لٹکے ہوئے ہوں گے تو یہ تصویر اچھی نہیں لگے گی اور دیکھنے والے کو محسوس ہو گا کہ تصویر بنواتے وقت آپ پر سکون نہیں تھے۔

    اپنے چہر ے کو دائیں جانب رکھیں۔
    مختلف سا ئنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ذہنی دباﺅ کے اثرارت چہرے کے بائیں طرف زیادہ واضح ہوتے ہیں لہذا ممکن ہے کہ اگر آپ سیدھی گردن کے ساتھ تصویر اتروائیں گے تو ایسا محسوس ہو گا کہ شاید آپ ذہنی تناﺅ کا شکار ہیں لہذا تصاویر بنواتے وقت اپنے چہرے اس طرح رکھیں کہ دائیں سائیڈ زیادہ نمایاں ہو۔ اس کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ اگر آپ ذہنی تناﺅ یا پریشانی کا شکار ہوں تو اس ’پوز‘ میں کسی کو علم نہیں ہوگا کہ آپ کسی مشکل میں مبتلا ہیں۔

    کیمرے کے لینز کے اوپر دیکھیں
    جب بھی تصویر بنوائیں تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ آپ کو کیمرے کے لینزتھوڑا سا کے اوپر دیکھنا ہے۔ کبھی بھی لینز کی جانب براہ راست مت دیکھیں کیونکہ اس طرح آپ کی تصویر ٹھیک نہیں آئے گی۔جو شخص تصویر بنا رہا ہو تو اس کی جانب بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    اپنے جسم کو ہلکاساایک جانب رکھیں
    تصاویر بنواتے وقت ہمیشہ اپنے جسم کو ہلکا سا ایک جانب رکھیں کیونکہ اس طرح آپ سمارٹ نظر آئیں گے۔

    میک اپ کے بغیر تصاویر
    کوشش کریں کہ تصاویر بنواتے وقت میک اپ کا استعمال کم سے کم کیا جائے کیونکہ اس طرح آپ کا چہرہ برا لگے گا۔ اگر آپ کو پروفیشنل فوٹو شوٹ میں حصہ لینا ہو تو یہ علیحدہ بات ہے لیکن عام تصاویر میں میک اپ سے اجتناب کریں۔
    لپ سٹک کا استعمال کریں، یہ بات خواتین کے لئے ضروری ہے کہ وہ تصاویر بنواتے ہوئے لپ سٹک یا لپ گلوز کا استعمال کریں کیونکہ بعض اوقات تصاویر میں ہونٹ خشک نظر آتے ہیں اور تصاویر بری لگتی ہیں۔

    مسکرائیں
    جب بھی تصاویر بنوائیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ مسکرا رہے ہیں اور کبھی بھی چہرے پر تناﺅ یا تھکاوٹ کے آثار نہ آنے دیں۔