Tag: smog

  • لاہور میں اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم

    لاہور میں اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ میں کمی کے لیے اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم کردیا گیا، اسکواڈ صنعتوں کا معائنہ کرے گا اور صنعتی یونٹس کو جرمانہ یا سیل کر سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم کردیا گیا، اینٹی اسموگ سکواڈ میں 5 ٹیمیں شامل ہیں، ہر ٹیم 5 افراد پر مشتمل ہے۔

    ٹیموں کی سربراہی محکمہ تحفظ ماحول کے افسران کریں گے، ٹیم میں پولیس، واسا، لیسکو اور میونسپل کارپوریشن کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

    اینٹی اسموگ اسکواڈ صنعتوں کا معائنہ کرے گا اور پلوشن کنٹرول ڈیوائس کو چیک کرے گا۔ اینٹی اسموگ صنعتی یونٹس کو جرمانہ یا سیل بھی کر سکے گا۔

    اس سے قبل کمشنر لاہور محمد عثمان کی زیر صدارت انسداد اسموگ سے متعلق اجلاس میں اینٹی اسموگ اسکواڈ کے قیام کا فیصلہ ہوا تھا، کمشنر لاہور نے بتایا تھا کہ ہر اسکواڈ روزانہ 12 اور ایک ماہ میں 60 صنعتی یونٹس چیک کرے گا۔

    اجلاس میں زگ زیگ پر منتقل بھٹوں اور فیکٹریز کی از سر نو دوبارہ چیکنگ کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف ایکشن کے لیے بھی 2 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

  • اسموگ سے نمٹنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا فیصلہ

    اسموگ سے نمٹنے کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا فیصلہ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب دورہ سعودی عرب کے بعد ان ایکشن، اسموگ سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب میں اسموگ کے خلاف وزیراعلیٰ پنجاب نے سخت اقدام اٹھانے کی ہدایت کردی ہے، عثمان بزدار نے تمام متعلقہ حکام کو واضح ہدایت کی ہے کہ اسموگ انسانی صحت کیلئے مضرہے، موثر اقدامات یقینی بنائے جائیں، اسموگ کا سبب بننے والےعوامل پر قابوپانےکیلئےکارروائی عمل میں لائی جائے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے اسموگ کو آفت قرار دیا گیا ہے، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر پابندی ہے، حکام فصلوں کی باقیات کوآگ لگانے والے افرادکیخلاف کارروائی کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح ، محکمہ صحت نے شہریوں کو خبردار کردیا

    اپنے حکم نامے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ تحفظ ماحول، ٹرانسپورٹ اور انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں خود جائیں، ایس او پیز پر عملدرآمد میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر محکمہ صحت پنجاب نے لاہور میں سموگ کی بڑھتی ہوئی سطح کے حوالے سے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ اسموگ سے آنکھوں میں جلن، گلا خراب اور سانس کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    خیال رہے موسم سرما کے قریب آتے ہی پنجاب کے حکام نے اسموگ کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے صوبے بھرمیں دفعہ 144 ایک ماہ کے لیے نافذ کرتے ہوئے فضلے کو آگ لگانے پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔

  • لاہور میں اس سال بھی اسموگ پھیلنے کا خدشہ

    لاہور میں اس سال بھی اسموگ پھیلنے کا خدشہ

    لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اس سال بھی اسموگ پھیلنے کا خدشہ ہے، جس کے تدارک کے لیے حکام متحرک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ کے معاملے پر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرنمنٹل کمیشن متحرک ہو گیا ہے، اس حوالے سے منعقدہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

    چیئرمین کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے اسموگ کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کا حکم جاری کیا ہے، فصلوں کی باقیات کو جلانے پر پابندی لگا دی گئی ہے، اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    فضائی آلودگی کا سبب بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، جسٹس (ر) علی اکبر قریشی نے کہا کہ محکمہ ماحولیات اسموگ پر قابو پانے کے لیے متحرک رہے۔

    15 اکتوبر سے واسا کی تمام ہیوی مشینری کا استعمال محدود کرنے سمیت، 31 اکتوبر سے ہفتے میں ایک دن واسا افسران، اور عملے کا سائیکل پر دفتر آنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف اب سخت کارروائی کی جائے گی، چیئرمین علی اکبر قریشی نے ہدایت کی کہ تمام بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جائے، اسموگ پر کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • لاہور ہائیکورٹ کا فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

    لاہور ہائیکورٹ کا فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا، فیصلہ اسموگ میں کمی کے لیے کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر کردہ کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے فصلوں کی باقیات جلائے جانے کے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ لاہور کے گرد و نواح میں فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ عدالتی حکم پر عمل نہ ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔

    عدالت نے کہا کہ اسموگ کے تدارک میں غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

    درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اسموگ کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے مگر ادارے اس کے تدارک کے لیے عملی اقدامات نہیں کر رہے۔ عدالت حکم دے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جائیں اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

  • دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 71 لاکھ سے زائد کے جرمانے

    دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 71 لاکھ سے زائد کے جرمانے

    لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ میں کمی کے اقدامات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا اور 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ کے خدشات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔

    شہر میں 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے، دھواں دینے والی 31 ہزار 669 گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کیے گئے۔

    اس حوالے سے خصوصی مہم کے تحت 241 گاڑیوں کو 2، 2 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ 80 گاڑیوں کو 3 دن کے لیے تھانوں میں ضط بھی کر لیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    رواں برس بھی پنجاب میں اکتوبر سے دسمبر تک اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر میں اسموگ کی آمد سے قبل اداروں کی مشترکہ ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والی گاڑیوں کے چالان یقینی بنائے جائیں اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا تک انہیں بند رکھا جائے۔

  • موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈسکہ میں فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ڈسکہ میں دھان کی فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف اسموگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں اسموگ مانیٹرنگ سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو فصلوں کو جلانے، فیکٹریوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرے گی۔

    اسموگ کی روک تھام کے اقدامات کے تحت فیکٹری مالکان کو بھی اینٹی سموگ پالیسی پر عمل درآمد کا پابند بنایا جارہا ہے، مقامی حکومت نے فصلوں کو جلانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانوں اور گرفتاریوں کی وارننگ دے دی ہے۔

  • شدید دھند کے باعث پی آئی اے کا شیڈول متاثر، پروازیں منسوخ و تاخیر کا شکار

    شدید دھند کے باعث پی آئی اے کا شیڈول متاثر، پروازیں منسوخ و تاخیر کا شکار

    لاہور : موسم کی خرابی اور شدید دھند کے باعث علامہ اقبال ایئرپورٹ پر پروازوں کا شیڈول شدید متاثر ہوا ہے، قومی و نجی ایئرلائنز کی دو پروازیں منسوخ ہوگئیں جبکہ آٹھ تاخیرکا شکار ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ایئرپورٹ کے اطراف شدید دھند اور موسم کی خرابی کے باعث پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگیا، فضا ابر آلود اور اسموگ کی وجہ سے پی آئی اے کی دو پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ8تاخیر کا شکار ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی دبئی جانے والی پرواز پی کے 264منسوخ کردی گئی ہے، پی آئی اے کی کراچی جانے والی پی کے313پرواز کو بھی منسوخ کیا گیا ہے۔

    ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی دبئی جانے والی پرواز پی کے203دس گھنٹے تاخیر کا شکار ہے، اس کے علاوہ پی آئی اے کی کراچی جانے والی پرواز241 پی کے چھ گھنٹے تاخیرسے پہنچے گی۔

     ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پی آئی اے کی دمام سے آنے والی پرواز248پی کے دس گھنٹے تاخیر اور پی آئی اے کی دبئی سے آنے والی پرواز پی کے204سات گھنٹے تاخیر سے پہنچے گی۔

  • محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں: عدالت برہم

    محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں: عدالت برہم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے متعدد محکموں سے اسموگ کے تدارک کے لیے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر شدہ درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اسموگ کی روک تھام کے لیے کابینہ اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    عدالت نے کہا کہ اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات پر سالانہ رپورٹ دی جائے۔ اسموگ کی روک تھام کے لیے ون ونڈو سسٹم قائم کیا جائے۔

    عدالت نے متعدد محکموں سے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت کی جانب سے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے آلودگی کی روک تھام کے لیے اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی۔

    عدالت نے کہا کہ سیف سٹی اتھارٹی پر اتنے پیسے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ دوسرے محکموں پر کیوں رقم خرچ نہیں کی جارہی؟ انسانی زندگی سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں۔

    عدالت نے واسا سے بھی صاف پانی کی بابت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک طرف واسا کہتا ہے پینے کا صاف پانی میسر نہیں، بادی النظر میں ایل ڈی اے کارکردگی دکھانے کے بجائے سویا پڑا ہے۔

    عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے محکمے اپنے قانونی نظام کو بہتر بنائیں۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر 13 سو درخت کاٹے گئے، فیکٹریوں کے گندے پانی سے مچھلیوں کی افزائش و نسل ختم ہو رہی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ ڈینگی اسپرے سے صرف مکھیاں مر گئیں، یہ حکومتی کارکردگی ہے؟ پارکس اینڈ ہارٹی کلچرل اتھارٹی (پی ایچ اے) بتائے درختوں کی افزائش نسل کے لیے کیا اقدامات کیے؟

    پی ایچ اے کی جانب سے کہا گیا کہ کینال روڈ پر 27 ہزار درخت لگائے ہیں۔ ایک کے بدلے 10 درخت لگانا پی ایچ اے کی پالیسی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ لگائے گئے درخت کہیں دکھائی کیوں نہیں دے رہے؟

    عدالت نے متعدد محکموں سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • لاہور اسموگ: عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے

    لاہور اسموگ: عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے، کیوں نہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکریٹری کو طلب کرلیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ غیر معیاری پیٹرول سلفر میں اضافے اور بیماریوں کا سبب ہے۔

    عدالت نے کہا کہ کیوں نہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکریٹری کو طلب کرلیا جائے۔ وعدے اور دعوے تو بہت کیے جا رہے ہیں مگر عملی اقدامات کا فقدان ہے، سڑکیں بنانے کے لیے کتنے درخت کاٹے گئے تفصیلات دی جائیں۔

    عدالت نے کہا کہ جب تک انہیں نہیں بلایا جائے گا اس وقت تک کوئی ذمے داری نہیں لے گا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ پنجاب بھر میں 3 ہزار بھٹے بند کر دیے گئے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ عدالت خود گواہ ہے کہ بھٹے بند نہیں ہوئے۔ ملتان کے قریب چلتے بھٹے دیکھے ہیں عملہ بھی گواہ ہے۔ مقدمہ عدالت کی یا عملے کی مدعیت میں درج کیا جائے۔

    سرکاری وکیل نے کہا کہ 36 محکمے اسموگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ذمے داری ایک فرد یا ادارے پر ڈالنے تک کام آگے نہیں بڑھ سکتا۔

    عدالت نے کہا کہ چیف سیکریٹری کو طلب کیا تو کہا جائے گا ابھی تعینات ہوا ہوں، کچھ پتہ نہیں۔ اتنی جلدی تبادلے کیے جا رہے ہیں کہ کسی کو کچھ پتہ نہیں چل رہا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ شہر میں آلودگی کی بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے، دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروا دی گئی ہیں۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی بنائی گئی لیکن عمل نہیں ہو رہا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیاری کا حکم دے۔

  • پنجاب میں سموگ کے باعث پھر تعطیل کا اعلان

    پنجاب میں سموگ کے باعث پھر تعطیل کا اعلان

    لاہور: صوبہ پنجاب میں شدید سموگ کے باعث کل تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں سموگ کی صورتحال شدت اختیار کر گئی جس کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے میں کل تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے بھی سموگ کے باعث صوبے میں 2 دن کی تعطیل کی گئی تھی۔ زہریلی سموگ کے نتیجے میں لاہور کے شہریوں میں گلے اور آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے اور بچے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دھند اور دھوئیں کی آمیزش سموگ کا مسئلہ گزشتہ دو برس سے صوبہ پنجاب میں سامنے آرہا ہے، بھارتی پنجاب کے شہروں میں فصلوں کے جلائے جانے سے نہ صرف بھارتی پنجاب بلکہ سرحد کے پار پاکستانی پنجاب میں بھی سردیوں میں زہریلی دھند معمول بنتی جارہی ہے۔

    سموگ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ کھلی فضا میں سانس لینا بھی محال ہے۔

    رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    آج لاہور ہائیکورٹ نے بھی اسموگ سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔