Tag: smog

  • عدالت کا سموگ کی وجہ بننے والے بھٹوں اور صنعتوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    عدالت کا سموگ کی وجہ بننے والے بھٹوں اور صنعتوں کے خلاف کارروائی کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب میں سموگ کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے ماحول دوست ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ پر قابو نہ پانے کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے کہا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    پنجاب حکومت نے عدالت میں اپنا جواب جمع کروا دیا۔ اپنے جواب میں صوبائی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ آلودگی پھیلانے والے 567 صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی۔

    حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ متعدد یونٹس بند کیے گئے اور کچھ کو نوٹس جاری کیے گئے، آلودگی پھیلانے والے صنعتی اداروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ دھند اور دھوئیں کی آمیزش سموگ کا مسئلہ گزشتہ دو برس سے صوبہ پنجاب میں سامنے آرہا ہے، بھارتی پنجاب کے شہروں میں فصلوں کے جلائے جانے سے نہ صرف بھارتی پنجاب بلکہ سرحد کے پار پاکستانی پنجاب میں بھی سردیوں میں زہریلی دھند معمول بنتی جارہی ہے۔

    سموگ سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ کھلی فضا میں سانس لینا بھی محال ہے۔

    رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    پنجاب حکومت اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر بھی منتقل کرنے کے لیے کوشاں ہے جو عام بھٹوں کی نسبت فضا میں کم آلودگی پھیلاتے ہیں۔

    ماہرین ماحولیات کے مطابق زگ زیگ ٹیکنالوجی سے دھوئیں کے اخراج میں 40 فیصد کمی آتی ہے۔ زگ زیگ ٹیکنالوجی والا بھٹہ سفید دھواں خارج کرتا ہے جو سیاہ دھوئیں کے مقابلے میں کم نقصان دہ ہے۔ سیاہ دھواں نہایت آلودہ اور زہریلا ہوتا ہے جو ماحول کے لیے بے حد خطرناک ہے۔

  • حکومت پنجاب کا دھند کے باعث اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کا اعلان

    حکومت پنجاب کا دھند کے باعث اسکولوں میں دو دن کی چھٹی کا اعلان

    لاہور : پنجاب حکومت نے دھند کے باعث صوبے کے تین شہروں میں اسکولوں میں دو چھٹیوں کا اعلان کردیا، محکمہ تعلیم پنجاب نے صوبائی وزیر تعلیم کی ہدایت پر اعلامیہ جاری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے شدید دھند کے باعث اگلے دو روز کے لیے اسکولوں کی بندش کا اعلان کردیا ہے، ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق اسکولوں میں جمعہ اور ہفتہ کے روز دو چھٹیوں کا اطلاق پنجاب کے تین شہروں لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں ہوگا۔

    محکمہ تعلیم کے مطابق آئندہ چند روز میں اسموگ بڑھنے کا خدشہ ہے ، اسکول بند رکھنے کا فیصلہ بھی بچوں کی صحت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں15 اور16 نومبر کو اسکول بند رہیں گے18 نومبر بروز پیر سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھلیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اور آج دھند نے لاہور شہر کو اپنی لپیٹ میں لیے رکھا، جس کے نتیجے میں لاہور کے شہریوں میں گلے اور آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    دریں اثناء بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی فضائی آلودگی کے اضافے کے سبب عدالتی احکامات پر اسکول دو دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    فضائی آلودگی، بھارت ممیں بھی اسکول 2 دن کے لیے بند

    بھارت سمیت جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی نے اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں جس کے باعث متعدد ممالک اس کے سدباب کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے انسداد فضائی آلودگی اتھارٹی کی رپورٹ کے بعد حکم دیا کہ نئی دہلی میں اسکولوں کو دو دن کے لیے بند کرکے ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

  • اسموگ کا آغاز ہونے کو ہے، حکومت نے کیا تیاریاں کی؟

    اسموگ کا آغاز ہونے کو ہے، حکومت نے کیا تیاریاں کی؟

    لاہور: صوبائی وزیر ماحولیات پنجاب محمد رضوان کا کہنا ہے کہ اسموگ سیزن کا آغاز ہوچکا ہے، اسموگ کنٹرول کرنے والے ادارے یعنی ٹرانسپورٹ، لوکل گورنمنٹ اور پولیس سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ماحولیات محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ہمارے محکمے نے استعداد کار سے زیادہ کام کیا ہے، جن اضلاع میں ڈینگی کا خطرہ زیادہ تھا ان میں ڈینگی کی ٹیموں کو بڑھا دیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ لاہور میں 9 ٹیمیں تھی جن کو بڑھا کر 16 کردیا گیا ہے۔ کچھ ترجیحات ہیں جو ہم نے واضح کی ہیں، ڈینگی مہم میں ہم سب نے بہت کام کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آنے والا چیلنج اسموگ ہے، اس بار ترجیحات طے کی ہیں، کچھ پر سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کام کر رہے ہیں، اسموگ پر آگاہی کا آغاز کیا گیا ہے۔

    محمد رضوان کا کہنا تھا کہ اسموگ کنٹرول کرنے والے ادارے جن میں ٹرانسپورٹ، لوکل گورنمنٹ اور پولیس سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، شجر کاری پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سٹیل ملز اور بھٹہ مالکان سے مل کر انہیں آگاہ کیا جارہا ہے کہ پرانی ٹیکنالوجی پر اینٹوں کے بھٹے نہیں بن سکتے۔

  • اسموگ سے بچاؤ کے لیے گاڑیوں کی آلودگی کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں: وزیر ماحولیات

    اسموگ سے بچاؤ کے لیے گاڑیوں کی آلودگی کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں: وزیر ماحولیات

    اسلام آباد: سینیٹ میں وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گل کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب کا شہر لاہور اسموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہے، اسموگ میں کمی کے لیے گاڑیوں کی آلودگی کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں دھند اور اس کے اثرات کے بارے میں سینیٹر شیری رحمٰن نے سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔ شیر ی رحمٰن کا کہنا تھا کہ اسموگ انسانی صحت کے علاوہ ہماری معیشت متاثر کر رہا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے بعد اب کراچی بھی متاثر ہو رہا ہے۔

    سینیٹ میں وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گل کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب کا شہر لاہور سب سے زیادہ متاثر ہے، اسموگ بھارت سے آرہا ہے، تاہم ہم خود بھی ذمے دار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فاضل مادوں اور فصلوں کو جلانے پر پابندی لگا دی ہے، گاڑیوں کی آلودگی کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

    وزیر مملکت نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں بلین ٹری سونامی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 2 برس سے زہریلی اسموگ نے صوبہ پنجاب کے کئی شہروں کو متاثر کر رکھا ہے تاہم رواں برس صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں بھی اسموگ دیکھی جارہی ہے۔

    اسموگ سے نمٹنے کے لیے محکمہ ماحولیات نے اینٹوں کے بھٹوں کو 3 ماہ کے لیے عارضی طور پر بند کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

  • اسموگ کے پیش نظر 2 ہزار اینٹوں کے بھٹے بند کرنے کا فیصلہ

    اسموگ کے پیش نظر 2 ہزار اینٹوں کے بھٹے بند کرنے کا فیصلہ

    ملتان: صوبہ پنجاب کے محکمہ تحفظ ماحولیات نے اسموگ کے پیش نظر 2 ہزار اینٹوں کے بھٹے عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فضا میں بدترین آلودگی پھیلانے والے یہ بھٹے 20 اکتوبر سے 31 دسمبر تک بند رکھے جائیں گے۔ ان بھٹوں کی زیادہ تر تعداد جنوبی پنجاب میں واقع ہے۔ محکمے کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    اس بارے میں محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ یہ بھٹے روایتی طریقے استعمال کر رہے ہیں جو فضا میں بے تحاشہ آلودگی اور زہریلا دھواں پھیلاتے ہیں۔ یہ دھواں اسموگ میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ صرف ملتان میں ڈھائی ہزار سے زائد بھٹے موجود ہیں جبکہ جنوبی پنجاب میں اینٹوں کے بھٹوں کی تعداد 2 ہزار کے قریب ہے۔

    ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ اس عرصے کے دوران جانوروں کے چارے کو جلانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس پابندی کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں ان بھٹوں کے لیے زگ زیگ ٹیکنالوجی متعارف کروا دی گئی اور جلد ہی اسے تمام بھٹوں کے لیے ضروری قرار دے دیا جائے جس کے بعد روایتی طریقے سے چلائے جانے والے بھٹے بند کر دیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ اینٹوں کے بھٹے نہایت آلودہ اور زہریلا دھواں خارج کرتے ہیں جو ماحول اور انسانی صحت کے لیے بے حد خطرناک ہوتی ہے۔

    زگ زیگ ٹیکنالوجی کے باعث اس دھوئیں کے اخراج میں 40 فیصد کمی ہوجاتی ہے۔

    دوسری جانب زہریلی اسموگ گزشتہ 2 سالوں سے سردیوں کے موسم میں صوبہ پنجاب کو اپنا نشانہ بنائے رکھتی ہے جس سے حد نگاہ بھی کم ہوجاتی ہے جبکہ شہریوں کو سانس کے مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

  • فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے دنیا کا سب سے بڑا فلٹر نصب

    فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے دنیا کا سب سے بڑا فلٹر نصب

    بیجنگ : چینی دارالحکومت بیجنگ میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے دنیا کا سب سے بڑا فلٹر نصب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہوا میں آلودگی ایک اہم ماحولیاتی مسئلہ ہے، بڑے شہر بالخصوص اس مسئلے کے شکار ہیں، چین میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے دنیا کا سب سے بڑا فلٹر نصب کیا گیا ہے۔

    یہ فلٹر  نہ صرف ماحول میں سے پچھتر فیصد گرد و غبار صاف کرتا ہے بلکہ فلٹر کے ذریعے حاصل ہونیوالے کاربن کے ذرات سے زیورات بھی بنائے جا سکتے ہیں۔

    سات میٹر اونچا یہ فلٹر نیدر لینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈان رووزگارڈ نے تیار کیا ہے۔

    اسموگ فری ٹاور تیس ہزار کیوبک میٹر ہوا کو دھویں اور بیکٹریا سے پاک کر صاف اور شفاف ہوا فراہم کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال چین کا دارالحکومت بیجنگ دنیا کے اسموگ سے متاثرہ شہروں میں سرِ فہرست تھا ، بیجنگ کو موسم سرما میں دھوئیں اور دھند کا سامنا رہتا ہے، رہائشیوں کو ہدایت جاری کی جاتی ہے جب بھی باہر جائیں، اپنے چہرے کو ماسک سے ڈھانپ لیں۔

    اس شہر میں اس قدر آلودگی ہوتی ہے کہ وہاں ماسک کے بغیر سانس لینا بھی محال سمجھا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں کل سے سردی کا آغازہوگا

    کراچی میں کل سے سردی کا آغازہوگا

    اسلام آباد: آئندہ ہفتے ہونے والی ممکنہ بارشوں سے پنجاب بھر میں پھیلی اسموگ ختم ہونے کا امکان ہے جبکہ بلوچستان اورسندھ میں آج اور کل بارش متوقع ہے جس کے بعد شہرِ قائد میں موسمِ سرما کی پہلی ٹھنڈی لہر شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آج رات اور پیر کےروز بلوچستان میں کہیں کہیں جبکہ سندھ میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے ‘ جس کے اثرات کراچی پر بھی مرتب ہوں گے اور سردی کا آغاز ہوجائے گا۔

    بھارت میں زہریلی اسموگ ختم کرنے کے لیےمصنوعی بارش کا فیصلہ*

    دوسری جانب پیر سے بدھ کے دوران خیبرپختونخوا، فاٹا ، اسلام آباد، بالائی پنجاب(راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ ، لاہور، فیصل آباد، ساہیوال ڈویژن)، کشمیر، گلگت بلتستان میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری جبکہ جنوبی پنجاب(ملتان، ڈی جی خان، بہاولپور ڈویژن) میں چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق شہری علاقوں میں چھائی ہوئی اسموگ اگلے ہفتے بارش اور درجہ حرارت میں کمی کے باعث بتدریج ختم ہو جائے گی ۔

    آئندہ 48گھنٹوں کا موسم


    کوئٹہ سمیت بلوچستان ، خیبرپختونخوا، فاٹا، اسلام آباد، بالائی پنجاب (راولپنڈی، لاہور، گوجرنوالہ، فیصل آباد، ساہیوال ڈویژن) کشمیر اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں جبکہ ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور، کراچی ، لاڑکانہ ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان۔ جبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں شدید دھند/اسموگ رات اور صبح کے وقت پڑنے کا امکان ہے۔

    کوئٹہ سمیت بلوچستان ، خیبرپختونخوا، فاٹا، اسلام آباد، بالائی پنجاب (راولپنڈی، لاہور، گوجرنوالہ، فیصل آباد، ساہیوال ڈویژن) کشمیر اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں جبکہ ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور، کراچی ، لاڑکانہ ڈویژن میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کا موسم


    گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک ر ہا۔ جبکہ پنجاب کے میدانی علاقے شدید دھند تاہم سکھر، ڈی آئی خان اور پشاور ڈویژن دھند کی لپیٹ میں رہے۔آج ریکارڈ کیےگئےسرد ترین مقامات کے درجہ حرارت: سکردو میں منفی 03، گلگت،کالام، استور 00 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    آج ریکارڈکیے گئے کم سےکم اور گزشتہ روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت(سینٹی گریڈ)، صبح کے وقت ہوا میں نمی کا تناسب اور اگلے 24 گھنٹوں کا موسم۔۔۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نئی دہلی: زہریلی اسموگ خطرناک سطح پر، مصنوعی بارش کروانے کا فیصلہ

    نئی دہلی: زہریلی اسموگ خطرناک سطح پر، مصنوعی بارش کروانے کا فیصلہ

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں زہریلی اسموگ کا راج جاری ہے۔ اسموگ کی وجہ سے دہلی میں اسکول بھی بند کروا دیے گئے۔ حکام نے زہر آلود اسموگ سے بچنے کے لیے مصنوعی بارش کروانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اسموگ اپنی خطرناک ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق نئی دہلی کی فضا میں سانس لینا دن میں 45 سگریٹ پینے کے برابر ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    دہلی کے وزیر اعلیٰ نے شہر کو گیس چیمبر قرار دے دیا جبکہ انتظامیہ نے دارالحکومت میں اسموگ ایمرجنسی بھی نافذ کردی جس کے تحت اسکول بند کروا دیے گئے۔

    انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، شہر میں بڑے ٹرکوں کا داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے جبکہ بیشتر تعمیراتی کام بھی فی الحال روک دیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے خود کو بچائیں

    ماہرین کے مطابق اس خطرناک زہریلی اسموگ میں سیسہ، سنکھیا اور پارے کے ذرات بھی شامل ہیں جو پھیپھڑوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کےمطابق حکومت اسموگ سے بچنے کے لیے دہلی میں مصنوعی بارش کروانے پر غور کر رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب میں زہریلی اسموگ: سیکریٹری ماحولیات کی عدالت میں طلبی

    پنجاب میں زہریلی اسموگ: سیکریٹری ماحولیات کی عدالت میں طلبی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پھیلتی زہریلی اسموگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہ کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔ عدالت نے حفاظتی اقدامات سے متعلق تحریری رپورٹ طلب کرلی جبکہ سیکریٹری ماحولیات بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہ کرنے کے خلاف درخواست پر چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گذشتہ برس نومبر میں اسموگ کے نتیجے میں شہری مختلف امراض میں مبتلا ہوگئے مگر حکومت نے شہریوں کی رہنمائی کے لیے اور اسموگ کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات نہیں کیے۔

    مزید پڑھیں: زہریلی اسموگ سے بچیں

    سماعت میں سیکریٹری ماحولیات عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ بھارت میں فصل خریف کی کٹائی کے بعد پھوک کو آگ لگا دی گئی جس سے اسموگ پیدا ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ موسم کی تبدیلی کے نتیجے میں زمین ٹھنڈی ہونے اور ہوا میں نمی کی کمی سے ذرات کی تعداد میں اضافے سے اسموگ پیدا ہوتا ہے۔

    سیکریٹری ماحولیات نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے منظور کردہ پالیسی عدالت میں پیش کی اور کہا کہ اسموگ میں کمی کے لیے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    عدالت نے سوال کیا کہ بتایا جائے ایک سال میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیوں نہیں کیے گئے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اسموگ کے متعلق حکومتی اقدامات میں سنجیدگی نظر نہیں آتی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے اسموگ کے خاتمے اور اس سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات سے متعلق تحریری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ

    بجلی کی پیداوار میں کمی، لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : بجلی کے بحران نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا، کئی پاور پلانٹس بند، پیداوار میں کمی کے بعد  4250 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، جس کے باعث لوڈشیڈنگ میں خطرناک اضافے کا خدشہ بڑھ گیا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقے اسموگ کی لپیٹ میں ہیں ، ملک بھر میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں شدید کمی کا سامنا ہے، جس کے باعث لوڈشیڈنگ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ بڑھ گیا۔

    وزارت پانی و بجلی کے مطابق اسموگ کی وجہ سے چشمہ پاور پلانٹ 1، 2 اور 3 بند ہو گئے ہیں، سوئی ناردرن گیس کمپنی نے بھی پاور پلانٹس کو 200 ایم ایم سی ایف گیس بند کر دی ہے، جس کی وجہ سے نشاط پاور، لبرٹی، حبکو نارووال، اٹلس اور کیل پاور پلانٹ بند ہو گئے ہیں۔

    ذرائع وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ ڈیزل پر چلنے والے مہنگے پاور پلانٹ حبکو، مظفرگڑھ، جامشورو اور کیپکو بھی بند ہو گئے، پاور پلانٹس کی بندش سے 4250 میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے۔

    وزارت پانی و بجلی کے مطابق تربیلا اور منگلا ڈیم سے پانی کے اخراج میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے، جس کے باعث بجلی کی ہائیڈل پیداوار صرف 2700 میگاواٹ رہ گئی ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اسموگ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ سےنمٹنےکےلئےہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، سموگ سے پیدا ہونے والی بیماریوں، بچاؤ کیلئے آگاہی دی جائے۔


    مزید پڑھیں : پنجاب کے میدانی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں، سانس سمیت دیگر بیماریوں میں اضافہ


    شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اسموگ سے بچاؤ کیلئے ماہرین کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے، اسموگ سے نمٹنے کے لئے وضع کردہ لائحہ عمل پر عمل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ پنجاب کی فضاؤں میں اسموگ چھائی ہوئی ہے ، جس کے باعث لوگوں خصوصاً ڈرائیوروں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں۔ 


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔