Tag: smugglers

  • گجرات سے انسانی اسمگلرز سمیت 4 ایجنٹ گرفتار

    گجرات سے انسانی اسمگلرز سمیت 4 ایجنٹ گرفتار

    ایف آئی اے گجرانوالہ زون نے کارروائی کرتے ہوئے سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث اسمگلرز سمیت 4 ایجنٹ گرفتار کرلئے۔

      ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کی شناخت بشارت حسین، شاہ زیب عرف سونو، مظہر اقبال اور شاہد رسول کے نام سے ہوئی ہے، ملزمان کو گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔

    ایف آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم بشارت حسین نے شہری کو سمندر کے راستے اٹلی بھجوانے کے لیے 60 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے، ملزم نے شہری کو یونان کی بجائے لیبیا بھجوایا، ملزم اور اس کے ساتھیوں نے شہری کو لیبیا میں سیف ہاؤسز میں محصور کیا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔

    ملزم نے شہری کو کشتی کے ذریعے غیر قانونی طور پر لیبیا سے یونان اسمگل کی کوشش کی شہری نے سمندر کے راستے یورپ جانے سے انکار کر دیا اور پاکستان واپس آ گیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم شاہ زیب نے شہریوں کو کینیڈا بھجوانے کے لیے 80 لاکھ روپے فی کس ہتھیائے، ملزم نے شہریوں کو کینیڈا کی بجائے ایران بھجوا دیا اور وہاں محصور کر لیا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم مظہر اقبال نے شہری کو کینیڈا ملازمت کی غرض سے 94 لاکھ روپے ہتھیائے جبکہ ملزم شاہد رسول نے شہری کو کینیڈا ملازمت کا جھانسہ دے کر 20 لاکھ روپے سے زائد ہتھیائے، ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے اور روپوش ہو گئے ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔

  • مراکش کشتی حادثے میں ملوث اشتہاری انسانی اسمگلر سمیت 4 ملزمان گرفتار

    مراکش کشتی حادثے میں ملوث اشتہاری انسانی اسمگلر سمیت 4 ملزمان گرفتار

    ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے کارروائی کرتے ہوئے مراکش کشتی حادثے میں ملوث اشتہاری انسانی اسمگلر سمیت 4 ملزمان گرفتار کرلئے۔

      ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت اعجاز فیصل، طارق محمود، شہباز احمد اور تنویر طارق کے نام سے ہوئی ہے، ملزمان سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور گجرات کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا، ملزم اعجاز فیصل اشتہاری ہے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث گینگ کا اہم کارندہ ہے۔

    ترجمان کے مطابق ملزم نے محمد یعقوب نامی متاثرہ شہری سے اسپین بھجوانے کے نام پر 34 لاکھ روپے بٹورے ملزم نے شہری کو سمندر کے راستے اسپین بھجوانے کی کوشش کی دوران سفر کشتی کو حادثہ پیش آیا کشتی حادثہ میں متاثرہ شہری کی موت واقع ہوگئی۔

    یونان کشتی حادثہ: ایف آئی اے کے 31 افسران و اہلکار کے ملوث ہونے کا انکشاف

    ایف آئی آے کا کہنا ہے کہ ملزم طارق محمود کا نام سال 2014 سے مطلوب انسانی اسمگلرز میں شامل تھا، ملزم شہریوں سے بیرون ملک بھجوانے کے نام پر لاکھوں روپے بٹورنے میں ملوث پایا گیا، ملزم نے شہری کو سعودی عرب ملازمت کی غرض سے بھجوانے کے لیے 2 لاکھ 40 ہزار روپے ہتھیائے۔

    عدالتی مفرور تنویر طارق سال 2022 سے مطلوب تھا، ملزم نے شہری کو دبئی ملازمت کا جھانسہ دیکر 3 لاکھ روپے سے زائد بٹورے جبکہ ملزم شہباز نے شہری کو ترکی بھجوانے کی غرض سے 6 لاکھ روپے سے زائد وصول کیے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے میں ناکام رہے ملزمان بھاری رقوم وصول کر کے روپوش ہو گئے تھے ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • اسمگلروں سے رشوت وصولی کے بڑے اسکینڈل میں کسٹم حکام مفرور قرار

    اسمگلروں سے رشوت وصولی کے بڑے اسکینڈل میں کسٹم حکام مفرور قرار

    کراچی: ایف آئی اے نے کسٹم حکام ثقیف سعید، عثمان باجوہ اور طیب کو مفرور قرار دے دیا ہے، اور ان کے خلاف عبوری چالان عدالت میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کسٹم حکام کے خلاف عدالت میں عبوری چالان جمع کرا دیا، جن پر رشوت لینے، سپاری، ایرانی ڈیزل اور دیگر اشیا کے اسمگلروں کو سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے۔

    چالان کے مطابق ایف آئی اے نے 14 جولائی 2023 کو انسداد اسمگلنگ آرگنائزیشن (ASO) کے سینئر پریونٹیو سپرنٹنڈنٹ طارق محمود کو گرفتار کیا۔ کراچی میں مختلف چیک پوسٹیں اسپیڈ منی کی آڑ میں اسمگلروں سے ماہانہ رشوت وصول کرتی تھیں، گرفتار افسر نے کچھ اسمگلروں کے نام بھی بتائے جن میں عالم، شاہ خالد، غلام شاہ، نور نذر، اکبر بلوچ، رحیم، علی زہر، غوث، وحید کاکڑ، خدا دوست، خدا نظر، بختیار، رحیم، اسماعیل، نور احمد، قاسم، سعید، نصیر، سلال اور دیگر شامل تھے۔

    انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پریونٹیو آفیسر (پی او) شہباز، یوسف گوٹھ سے کراچی اور پاکستان کے دیگر شہروں کے مختلف حصوں میں اسمگل شدہ سامان کی نقل و حمل اور تقسیم میں سہولت فراہم کرنے کے عوض گاڑیوں سے رشوت وصول کرتا تھا۔ موچکو چیک پوسٹ پر تعینات کسٹم اہلکار اسمگل شدہ سامان لے جانے والی گاڑیوں سے روزانہ کی بنیاد پر 2 لاکھ سے 9 لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔

    اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ مختلف چیک پوسٹوں سے رشوت/غیر قانونی تسکین کی وصولی کرتا تھا اور اسے کلکٹریٹ آف انفورسمنٹ کے مختلف افسران اور اہلکاروں میں ان کے عہدے/گریڈ کے مطابق تقسیم کرتا تھا، رشوت کی تقسیم کی تفصیلات ان کے دفتر میں موجود ایک رجسٹر میں درج کی گئی تھیں۔

    چالان کے مطابق گرفتار افسر کی نشان دہی پر ایف آئی اے نے 15 جولائی 2023 کو پاکستان کسٹم، گھاس بندر کیماڑی کراچی میں واقع اے ایس او کے دفتر پر چھاپا مارا اور ایک لیجر/روزانہ اخراجات کا رجسٹر برآمد کیا، جس میں اے ایس او افسران کے روز مرہ کے اخراجات اور وصولی کے سلسلے میں رشوت کی رقم کے استعمال کی تفصیلات موجود تھیں۔

    رشوت نومبر 2022 سے مئی 2023 تک روزانہ کی بنیاد پر شفٹوں کے ذریعے وصول کی گئی، ایف آئی اے نے کہا کہ رجسٹر کی ریکوری سے استغاثہ کے اس بیان کی تصدیق ہوتی ہے کہ پاکستان کسٹمز کے ملزم افسران/ اہلکار رشوت کی وصولی کے بدلے سامان کی اسمگلنگ میں اسمگلروں کو سہولت فراہم کرنے میں ملوث تھے۔

    طارق محمود نے یہ بھی انکشاف کیا کہ طیب خان، جو پاکستان کسٹم کے اے ایس او/پریوینٹیو آف انفورسمنٹ کلکٹریٹ کے مختلف سیکشنز میں تعینات تھے، اس وقت کے کلکٹر (انفورسمنٹ کلکٹریٹ) عثمان باجوہ کے فرنٹ مین تھے۔ انھوں نے کہا کہ طیب خان عثمان باجوہ کے لیے رشوت/غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی آمدنی کا حصہ وصول کرتا تھا اور جیول پیلس، گلف مال، کلفٹن، کراچی سمیت مختلف جیولرز کے ذریعے نقد رقم کو سونے کی اینٹوں میں تبدیل کرتا تھا۔

    طارق محمود نے مزید انکشاف کیا کہ زیادہ تر عثمان باجوہ انھیں اپنے دفتر میں زبانی ہدایات دیتے تھے کہ وہ غیر قانونی طور پر وصولی کی رقم کو گولڈ بارز میں تبدیل کر دیں، اس کے بعد انھوں نے مذکورہ ہدایات ملزم طیب خان ایس پی او کو پہنچائیں جنھوں نے رشوت کی رقم کو کلفٹن کراچی کے جیولرز کے ذریعے سونے کی اینٹوں میں (ہر ایک 10 تولہ) تبدیل کیا۔

    انھوں نے مزید انکشاف کیا کہ عثمان باجوہ نے انھیں ہر ماہ کی 15 تاریخ سے پہلے وصولی کی رقم دینے کی ہدایت کی، مارچ اور اپریل 2023 میں اس نے 40 ملین روپے سونے کی اینٹوں کی صورت میں ایک بار کراچی میں کریک وسٹا میں اپنے فلیٹ میں اور دوسری بار رمضان 2023 کے دوران لاہور میں اپنے ایک نمائندے سلمان کو دیے۔

    ملزم طارق محمود کے موبائل فون کی ابتدائی تکنیکی رپورٹ میں سلمان کا سیل نمبر موجود ہے، جسے ملزم عثمان باجوہ نے طارق محمود کے ساتھ شیئر کیا تھا، مزید یہ کہ سلمان کو لاہور میں ملزم محمد طیب کی کسی پارٹی نے حوالات کے ذریعے 20 ملین روپے بھی دیے تھے، پریوینٹیو آفیسر دانش کلیم نے بھی اپریل 2023 میں عثمان باجوہ کو سونے کی اینٹیں دیں۔

    ملزم عثمان باجوہ کے تبادلے کے بعد، ملزم عامر تھیم نے کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ کا چارج سنبھال لیا اور ملزم طارق محمود، طیب خان کے ذریعے رشوت کی وصولی جاری رکھی۔ وہ سپاری اور ایرانی ڈیزل کے اسمگلروں کو بھی سہولت فراہم کرتا رہا اور طارق محمود، دانش کلیم، شہباز اور طیب کو مزید ہدایت کی کہ وہ سپاری کے ڈیلرز/اسمگلروں سے رابطے کریں، اس لیے شہباز، طارق محمود، دانش کلیم اور طیب نے ان سے رابطہ کیا۔

    مزید برآں، گزشتہ مئی 2023 میں عاطف میٹرو نے ملزم طیب کو بمبئی چالیا اور رجنی چالیا کے سلسلے میں 20 ملین روپے دیے۔ یہ رقم اس وقت کے کلکٹر عامر تھیم کو ان کی رہائش گاہ فوزیہ ہاؤسنگ (فالکن کمپلیکس) بلوچ کالونی کراچی میں سونے کی اینٹوں کی شکل میں دی گئی۔ جون 2023 میں ملزمان شہباز اور طیب نے مختلف پارٹیوں سے 6.5 ملین روپے کی سپاری وصول کی جو عامر تھیم کو گولڈ بار کے طور پر دی گئی۔

    جون 2023 کے آخری مہینے میں، ADC امجد راجپر کو 7.0 ملین روپے اور پی او عبید اللہ کے ذریعے طارق حسین کو ان کے حصص کے طور پر 3.5 ملین روپے دیے گئے۔ 4 جولائی 2023 کو عاطف میٹرو نے 10 ملین روپے دیے اور اسے طیب خان نے سونے کی اینٹوں میں تبدیل کیا اور پانچ جولائی کو ملزم طارق محمود نے عامر تھیم کے حوالے کیا۔

    چالان کے مطابق مذکورہ اسمگلروں میں سے خدا نظر اور خدا دوست وغیرہ بھی اسمگل شدہ سامان لے جانے والی گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے انٹیلی جنس آفیسر ملزم یاور عباس سے رابطے میں تھے۔ داؤد خان نے ملزم طارق محمود کے ساتھ واٹس ایپ پر مختلف وائس میسجز شیئر کیے جن میں سپاریوں کی فیکٹریوں کے ناموں کے ساتھ مالک کے نام بھی بتائے گئے۔

    تفتیش کے دوران ایس پی افتخار حسہ، آئی او اسد فاروقی، ایس پی ایس صلاح الدین وزیر، بشیر بھٹو، ایس پی او سہیل، اے ایس آئی واجد کے نام سامنے آئے ہیں۔ ایف آئی اے نے طیب خان کے گھر سے ایک ڈائری بھی برآمد کی جس میں اسمگلروں کے نام طارق محمود نے ظاہر کیے تھے۔ ایف آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ڈائری کی ریکوری سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ پاکستان کسٹمز کے ملزم افسران/اہلکار اسمگلروں کو سپاری، ایرانی ڈیزل اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں سہولت فراہم کرنے میں ملوث تھے اور ان سے رشوت کرتے تھے۔

    ایف آئی اے نے عدالت سے عبوری چالان منظور کرتے ہوئے ملزم کسٹم اہلکاروں کے خلاف ٹرائل آگے بڑھانے کی استدعا کی ہے۔ ایف آئی اے نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کیس میں ملوث مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے مزید تفتیش جاری ہے، چالان میں ملزمان ثاقب سعید، عثمان باجوہ اور محمد طیب خان کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔

  • پاکستان کوسٹ گارڈز کی تابڑ توڑ کارروائیاں، اسمگلرز کے خلاف گھیرا تنگ

    پاکستان کوسٹ گارڈز کی تابڑ توڑ کارروائیاں، اسمگلرز کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی: پاکستان کوسٹ گارڈز منشیات اسمگلنگ کا قلع وقمع کرنے کے لئے پر عزم ہے اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    ایسی ہی کارروائی پسنی اور پسنی کوسٹل ہائی وے، وندر پر کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی اسمگلرز کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ترجمان کوسٹ گارڈز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پسنی کوسٹل ہائی وے پر اسنیپ چیکنگ کے دوران گاڑی کی تلاشی لی گئی تو اس دوران دو کلو کرسٹل برآمد کی گئی جبکہ ایک اسمگلر کو حراست میں لیا گیا۔

    ترجمان کوسٹ گارڈز کے مطابق سپرہائی و ے ناکہ کھاری چیک پوسٹ پر کوچز میں کارروائیاں کی گئیں، اس دوران پانچ مسافروں سے31کلو چرس اور افیون برآمد کی گئی اور پانچ اسمگلرز کو گرفتار کی گیا۔

    کراچی سپر ہائی و ے وندر پر گاڑیوں سےچھالیہ اور گٹکا برآمد کرتے ہوئے چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ وندر اور کراچی لٹھ بستی کےقریب ایرانی ڈیزل کی غیر قانونی فروخت میں ملوث آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا، پکڑی جانے والی منشیات، چھالیہ،متفرق اشیا کی مالیت کروڑوں روپے سے زائد ہے۔

    ترجمان کوسٹ گارڈ کے مطابق گوادر پر پاک ایران بارڈر سے غیر قانونی طورپر جانیوالے75تارکین وطن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

  • تارکین وطن کا معاملہ، اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے، آسٹرین چانسلر

    تارکین وطن کا معاملہ، اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے، آسٹرین چانسلر

    ویانا : یورپی یونین کے رکن ممالک نے اگلے برس منعقد ہونے والے عالمی اجلاس میں تارکین وطن کے معاملے کو اٹھانے کے فیصلے پر آمادگی کا ظاہر کردی، آسٹرین چانسلر نے مذکورہ فیصلے کو اہم پیشرفت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کی یورپ میں بڑھتی ہوئی ہجرت اور انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک کے سربراہان نے مصر سمیت شمالی افریقی ممالک سے سخت انداز میں گفتگو کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز آسٹریا میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں یورپی یونین کے رکن ممالک نے غیر قانونی ہجرت کی روک تھام کے لیے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

    نجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے اگلے برس فروری میں منعقد ہونے والے عالمی اجلاس میں تارکین وطن کی یورپی ممالک میں بڑھتی ہوئی ہجرت سمیت دیگر مسائل کو بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آسٹریا کے چانسلر سیبسٹین نے کہا ہے کہ ’یورپی یونین کے رکن ممالک کا غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق فیصلے پر آمادگی ظاہر کرنا اہم پیشرفت ہے تاہم اصل جنگ انسانی اسمگلروں سے ہے‘۔

    آسٹرین چانسلر کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے غیر قانونی طور پر یورپی ممالک میں داخلے پر بحث کے ساتھ ساتھ افریقی ممالک میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کے سلسلے میں گفتگو کی جائے گی کیوںکہ ہجرت کی اصل وجہ غربت ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی اور لیبیا یورپ میں داخل ہونے کے لیے اہم گیٹ وے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں اس کے لیے یورپی ممالک نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ترکی اور لیبیا کے کوسٹ گارڈز کے افسران و اہلکاروں کو ٹریننگ بھی فراہم کی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ترکی اور لیبیا کے کوسٹ گارڈز اہلکاروں و افسران کو تربیت فراہم کرنے کے بعد انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔