Tag: Snoring

  • خراٹے لینے والے ہوشیار!

    خراٹے لینے والے ہوشیار!

    رات کی نیند کے دوران خراٹے لینا پریشان کن عمل ہوسکتا ہے، تاہم اب ایسے افراد کو ماہرین نے بری خبر بھی سنا دی ہے۔

    یورپین ریسپائریٹری سوسائٹی کی حالیہ کانفرنس کے دوران اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ خراٹے لینے والے افراد میں کینسر جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    یہ انتباہ سوئیڈن کی اپسالا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں جاری کیا گیا ہے کہ رات کو سوتے میں سانس رکنے کے عمل کے شکار افراد جو اس کے باعث خراٹے لیتے ہیں ان میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اس کے علاوہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ ذہنی صلاحیت بھی کم ہو جاتی ہے۔

    اوبسٹریکٹو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کا سانس نیند کے دوران بار بار رکتا ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی یا الکوحل کا استعمال کرنے والے، موٹاپے یا ذیابیطس کے شکار افراد میں او ایس اے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    مذکورہ تحقیق کے دوران تقریباً 62 ہزار سے زائد او ایس اے کے مریضوں پر مشتمل 2 گروپس بنائے گئے تھے جن میں سے 1 او ایس اے کے مریضوں کا تھا جن میں کینسر کی تشخیص ہوچکی تھی جبکہ دوسرا گروپ کینسر سے محفوظ او ایس اے کے مریضوں کا تھا۔

    مریضوں کی معلومات کا تجزیہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ کینسر کے شکار افراد کی نیند بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ ان میں او ایس اے کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص رات کے اوقات میں مسلسل آکسیجن کی کمی کا شکار رہتا ہے تو ایسے افراد میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    او ایس اے کے شکار افراد رات کے اوقات میں آکسیجن کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ اس دوران خون کی شریانوں میں کلاٹس کا خطرہ بھی خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین ابھی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ او ایس اے کی بیماری کینسر کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، تاہم ابھی یہ جاننا باقی ہے کہ کیا او ایس اے براہ راست کینسر کا سبب ہے؟ اس کے لیے مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

  • ہم خراٹے کیوں لیتے ہیں؟

    ہم خراٹے کیوں لیتے ہیں؟

    نیند کے دوران خراٹے لینا ایسا عمل ہے جس سے نہ صرف آس پاس کے افراد متاثر ہوتے ہیں بلکہ خراٹے لینے والے شخص کی نیند پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر اقبال خیانی نے شرکت کی اور خراٹوں کی وجوہات اور اس سے چھٹکارا پانے کا طریقہ بتایا۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ خراٹے لینے والے صرف 2 فیصد افراد کو کوئی سنگین پیچیدگی لاحق ہوتی ہے ورنہ 98 فیصد افراد میں عام وجہ ناک سے لے کر گردن کے نیچے تک کی جگہ میں کوئی رکاوٹ ہونا ہوتی ہے۔

    بہت زیادہ وزن، زیادہ تھکاوٹ، کسی بیماری جیسے بلڈ پریشر یا شوگر کی دوائیں لینا، اینٹی ڈپریسنٹس لینا، ناک کے مسائل جیسے ناک کی ہڈی یا گوشت بڑھا ہوا ہونا، ہڈی ٹیڑھی ہونا یا غدود ہونا خراٹوں کی وجوہات ہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر اقبال نے بتایا کہ خراٹے لینے سے نہ صرف آس پاس موجود افراد کی نیند خراب ہوتی ہے، بلکہ خود اس شخص کی نیند بھی متاثر ہوتی ہے، خراٹے لینے والا شخص گہری نیند نہیں سو پاتا، اور نیند پوری نہ ہونے سے نتیجتاً اگلے دن اس کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اگر اس کی باقاعدہ ٹریٹ منٹ کی جائے تو یہ 24 گھنٹے کا ایک عمل ہوتا ہے جس میں مریض کو سوتا رکھا جاتا ہے، اس دوران اسے مختلف مشینوں سے منسلک کر کے تمام حرکات مانیٹر کی جاتی ہیں۔

    اس دوران اس کے جسم کے اندر کیمرا ڈال کر دیکھا جاتا ہے کہ خراٹوں کی کیا وجہ بن رہی ہے، بعد ازاں اسے ٹریٹ کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ خراٹوں کا علاج روزمرہ کھائی جانے والی دواؤں کو ری شیڈول کر کے اور ان کی مقدار کم کر کے کیا جاسکتا ہے، زیادہ وزن والے افراد اگر اپنے وزن میں 15 کلو کمی کریں تو ان کے خراٹوں میں 80 فیصد کمی آسکتی ہے۔