Tag: social media apps

  • میٹا اے آئی : سوشل میڈیا صارفین کو بڑی اور ’مفت‘ سہولت میسر

    میٹا اے آئی : سوشل میڈیا صارفین کو بڑی اور ’مفت‘ سہولت میسر

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنی ایپلی کیشنز میں نیا اور مفت اے آئی ماڈل متعارف کرا دیا ہے، جس کے تحت صارفین کی بڑی مشکل آسان ہوگئی۔

    لنکڈ ان کی رپورٹ کے مطابق میٹا نے گزشتہ روز مفت مصنوعی ذہانت کا اسسٹنٹ ’میٹا اے آئی‘ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک اور میسنجر کے صارفین کیلئے متعارف کرادیا ہے۔

    مذکورہ مفت ٹول تمام ایپس یا میٹا ڈاٹ اے آئی پر درج کیے جانے والے تمام سوالات کے جوابات دے سکتا ہے، ساتھ ہی تصاویر اور اینیمیشن بھی بنا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اگرچہ میٹا نے اپنی ایپس میں مصنوعی ذہانت کو دوسرے طریقوں سے ضم کیا ہے لیکن یہ اس کی مصنوعات کا سب سے بڑا رول آؤٹ ہے جس میں طاقتور اے آئی ٹیکنالوجی شامل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے ایک ویڈیو بیان میں تفصیلات بیانب کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اسسٹنٹ سوالات کا جواب دے سکتا ہے، اینیمیشن اور تصاویر بھی بنا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ میٹا اے آئی اب سب سے ذہین اے آئی اسسٹنٹ ہے جسے آپ آزادانہ طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

    میٹا اے آئی کو کمپنی کے تازہ ترین بڑے لینگویج ماڈل پر بنایا گیا جسے میٹا لاما تھری کہا جاتا ہے۔ میٹا کا اے آئی ٹول اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کا مدمقابل ہے لیکن میٹا نے گوگل اور مائیکرو سافٹ کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے۔

    اس کے علاوہ میٹا اے آئی ویب سائٹ ‘میٹا ڈاٹ اے آئی’ پر بھی دستیاب ہے جہاں صارفین اسسٹنٹ سے ریاضی کے مسئلے کو حل کرنے یا پیشہ وارانہ ای میل لکھنے جیسے کاموں میں مدد کے لیے کہہ سکتے ہیں، صارفین مستقبل کے حوالے کے لیے اپنی گفتگو کو لاگ ان کر سکتے ہیں۔

  • ایران میں احتجاجی مظاہرے جاری،  سوشل میڈیا نیٹ ورک پرعارضی طورپرپابندی عائد

    ایران میں احتجاجی مظاہرے جاری، سوشل میڈیا نیٹ ورک پرعارضی طورپرپابندی عائد

    تہران : ایران میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے، مظاہروں کے درمیان جھڑپوں میں دوافراد ہلاک ہوگئے، جس کے بعد حکام نے سوشل میڈیا نیٹ ورک پرعارضی طورپرپابندی عائد کردی، ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ مریکی صدرکوایرانی قوم کا ہمدرد بننے کی ضرورت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے مختلف شہروں میں مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف شروع ہونے والے عوامی مظاہروں نے  شدت اختیار کرلی، تہران،مشہد سمیت دیگرشہروں میں پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں جاری ہے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    سوشل میڈیا کے ذریعے مظاہروں کی فوٹیج منظرعام پرآنے کے بعد حکومت نے سوشل میڈیا پرعارضی طور پر پابندی عائد کردی ہے۔

    ایرانی فوج اور پولیس نے مظاہرین کے خلاف  کریک ڈاؤن شروع کیا گیا،  تازہ کریک ڈاؤن میں 200 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    امریکی صدرکوایرانی قوم کا ہمدرد بننے کی ضرورت نہیں، ایرانی صدر

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا ہے پرامن احتجاج عوام کا حق ہے تاہم تشدد کی اجازت نہیں دی جائیگی، امریکی صدرکوایرانی قوم کا ہمدرد بننے کی ضرورت نہیں، کچھ ماہ قبل وہ ایرانیوں کو دہشتگردقرار دے چکے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس شخص کا تمام وجود ہی ایرانی قوم کے خلاف ہے، اس کو ایران کے عوام کے لیے افسردہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    صدر روحانی نے سرکاری اداروں پر زور دیا ہے کہ انھیں تنقید کے لیے موقع فراہم کرنا چاہیے۔

    ایرانی عوام سےاظہاریکجہتی کے لئے وائٹ ہاؤس کے باہربھی ایرانی شہریوں نے مظاہرہ کیا۔

    خیال رہے کہ ایران میں سیاسی احتجاج کم دیکھنے میں آیا اور آخری مرتبہ2009 ءمیں اس وقت ہوا تھا جب محمو د احمدی نژادکا صدر کی حیثیت سے دوبارہ انتخاب ہوا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔