Tag: social media users

  • غزہ کے مکینوں کا ایلون مسک سے مطالبہ

    غزہ کے مکینوں کا ایلون مسک سے مطالبہ

    غزہ : سوشل میڈیا صارفین نے ایلون مسک سے غزہ کیلئے اسٹارلنک انٹرنیٹ فراہمی کا مطالبہ کردیا، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بندش کی وجہ سے غزہ میں رابطے نہیں ہوپا رہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش کے بعد ایلون مسک سے غزہ کیلئے اسٹارلنک انٹرنیٹ فراہمی کا مطالبہ بڑھ گیا۔

    سابق ٹوئٹر موجودہ ایکس پر اسٹار لنک فار غزہ دنیا بھر میں ٹاپ ٹرینڈبن گیا ، ایکس پر ایلون مسک سے مطالبہ کیاجارہاہےکہ غزہ کو اسٹار لنک کا انٹرنیٹ فراہم کریں۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مواصلاتی نظام کو ٹارگٹ کیا تو غزہ میں انٹرنیٹ بند ہوگیا ہے۔ انٹرنیٹ اورموبائل فون سروس بندش کی وجہ سے غزہ میں رابطے نہیں ہو پا رہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں کو اپنے عملے سے رابطے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جبکہ غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بڑے پیمانے پر اموات کے امکانات سے خبردار کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ دنیا کی امیر ترین ارب پتی شخصیت ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اور یوکرین میں جاری روسی جنگ سے تیسری عالمی جنگ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    مسک نے گزشتہ روز اپنے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ایکس پر ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں یوکرین میں امن تک پہنچنے کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں روس کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔

  • طالبہ پر تشدد ’’جسٹس فار پارس شاہ‘‘ سوشل میڈیا صارفین میں غم و غصہ

    لاہور : ڈیفنس کے نجی اسکول میں گزشتہ روز نشہ کرنے سے روکنے پر مشتعل طالبات نے ایک طالبہ پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی، سوشل میڈیا پر  پارس شاہ کو انصاف دلانے کی مہم زور پکڑنے لگی۔

    مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور نیوز چینلز پر خبر شائع ہونے کے بعد تشدد کرنے والی طالبات کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

    واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تینوں طالبات کو ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے، سوشل میڈیا پر صارفین میں اس حوالے سے انتہائی غم و غصہ پایا جارہا ہے اور وہ ان طالبات کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے ٹوئٹر پر ’جسٹس فار پارس شاہ‘ کے نام سے ہیش ٹیگ بنا کر مہم بھی چلائی جارہی ہے، جس میں لوگ اپنے تاثرات کا اظہار کررہے ہیں۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والی کسی لڑکی پر نہیں بیٹھی بلکہ وہ انسانیت، عاجزی، سماجی اخلاقیات کو فروغ دینے کے جنازے پر بیٹھی ہے، صارف کا مزید کہنا تھا کہ مبارک ہو انہیں ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ وہ اپنی کسی محرومی کا غصہ اس پر نکال رہی ہوں گی کیونکہ امیر لوگ تشدد کو بھی انجوائے کرتے ہیں۔

    پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ مشی خان نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے طالبات کے والدین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • سوشل میڈیا صارفین کی حاضر دماغی نے نوجوان کی جان بچالی

    سوشل میڈیا صارفین کی حاضر دماغی نے نوجوان کی جان بچالی

    سوشل میڈیا صارفین کی حاضر دماغی نے خودکشی کے خواہشمند نوجوان کی جان بچالی، اس نوجوان کی جان کیسے بچائی گئی؟ جانئے سربراہ ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس کی زبانی۔

    اطلاعات کے مطابق راولپنڈی میں چند روز قبل ایک نوجوان نے ٹوئٹر پر تھریڈ پوسٹ کی کہ میں اپنی زندگی سے بہت تنگ ہوں اور خود کشی کرنے والا ہوں، اب مجھے کسی کی پروا نہیں ہے۔

    نوجوان کے الفاظ نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچادیا اور سوشل میڈیا پر سرگرم صارفین فوری طور پر الرٹ ہوئے اور نوجون کے تھریٹ کا نوٹس لیا اور اپنے ٹوئٹ کے زریعے مسلسل خودکشی کا نوٹ لکھنے والے شخص سے رابطے میں رہے اور اسے انگیج کئے رکھا۔

    سوشل میڈیا صارفین نے نوجوان کو انگیج رکھنے کے ساتھ ساتھ راولپنڈی پولیس کو بھی اس کی خودکشی سے متعلق نوٹ کو ٹیگ کیا اور یوں ایک نوجوان کی جان بچالی گئی۔

    نوجوان کو خودکشی سے کیسے روکا گیا؟ اس حوالے سے سربراہ ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس ایاب احمد نے باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب نوجوان نے خودکشی کا نوٹ ٹوئٹ کیا تو چالیس منٹ کے اندر یہ معاملہ ٹیگ ہونا شروع ہوا اور ہم تک پہنچا۔

    ایاب احمد نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس کا میکنزم ایسا ہے کہ اگر وفاقی داراحکومت کے شہری کو کسی بھی قسم کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو فوری طور پر ڈی سی اسلام آباد کی ٹیم کو ٹیگ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ راولپنڈی کا تھا مگر اسلام آباد پولیس نے اسے فوری ٹریس کیا اور راولپنڈی پولیس کو ٹیگ کیا، ہم نے اس مسئلے پر گفتگو کی، سی سی پی او اور آر پی او راولپنڈی نے فوری طور پر ایکشن لیا اور زوہیب نامی لڑکے جس کی عمر صرف پندرہ سال تھی اسے اپنی تحویل میں لیا۔

    ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس ایاب احمد نے باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکثر نوجوان اپنی مسئلہ کسی سے شیئر نہیں کرتے اور خود تنہائی کا شکار ہوجاتے ہے جس کا نتیجہ خودکشی کی صورت میں نکلتا ہے، زوہیب کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا معاملہ تھا۔

    ایاب احمد نے اہم مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی ہراسگی کیسز میں بھی اس طرح کا معاملہ ہوتا ہے کہ متاثرہ لڑکی اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا تذکرہ نہیں کرتی اور خودکشی کرنے پر مجبور ہوتی ہے، اس طرح کے اقدامات کی روک تھام کے لئے اسلام آباد میں جنرل پروٹیکشن یونٹ قائم کیا جاچکا ہے، جہاں ماہر نفسیات ڈاکٹرز موجود ہوتے ہیں، اس طرح کے واقعات کا شکار افراد کو میرا مشورہ ہے کہ وہ ہماری ٹیم سے ضرور رجوع کرے۔
    تاکہ معاشرے کے ان ناسوروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جاسکے ۔

    سربراہ ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس نے ایسے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ خود کو قید تنہائی سے نکالنے کے لئے اپنے راز دان بنائیں اور ان سے اپنی دل کی باتیں شیئر کریں۔

    ٹوئٹر پر خودکشی کا نوٹ شیئر کرنے والے زوہیب کے اہل خانہ سے متعلق سربراہ ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس نے بتایا کہ زوہیب کے ٹوئٹ کے جواب میں ایک اور ٹوئٹ سامنے آیا، جو کہ زوہیب کے بھائی کا تھا، اس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ "میں ابھی اسکے ساتھ ہوں” وہ محفوظ ہے، تاہم جب پولیس اس زوہیب کے گھر پہنچی تو پتہ چلا کہ اس کا بھائی اس کے ساتھ نہیں رہتا، اس نے جھوٹی ٹوئٹ کی ہے۔

    انہوں نے باخبر سویرا کے توسط سے اپیل کی کہ سوشل میڈیا صارفین کو اسطرح کے گمراہ کن پیغامات دینے والوں کے لئے بھی آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔