Tag: Soft Skin

  • چہرے پر ناریل کا تیل لگانا فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟

    چہرے پر ناریل کا تیل لگانا فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟

    ناریل کا تیل خوبصورتی بڑھانے نرم و ملائم جِلد کا حصول، بالوں کی نشوونما یا پھر دانتوں کو جگمگاتا رکھنے کا ذریعہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔

    ویسے تو ناریل کا تیل نا صرف جلد اور بالوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ بڑھاپا دور کرنے، آنکھوں کے سیاہ حلقوں کو ختم کرنے، جلد کو نرمی بخشنے والا قدرت کا انمول تحفہ ہے۔

    ناریل کا تیل خوبصورت جلد کے لیے کسی جادوئی تیل سے کم نہیں ہے اس میں ایسے خواص پائے جاتے ہیں جو جلد کے کئی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    لیکن یہ تقریباً 90 فیصد سیر شدہ چکنائی پر مشتمل ہوتا ہے جس کے استعمال سے جلد کے مسامات بند ہوسکتے ہیں، خشکی اور ایگزیما کی صورت میں اسے جسم کے کسی بھی حصے پر لگائیں تاہم چہرے پر لگانے سے گریز کریں بصورت دیگر ی ہفائدے کے بجائے نقصان کا پیش خیمہ بھی بن سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ ناریل کا تیل جراثیم کش ہوتا ہے جو کہ معدے میں موجود ایسے جراثیموں سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے جو کہ بدہضمی کا باعث بنتے ہیں۔

    یہ تیل غذائی نالی میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے اور دیگر غذائی اجزا کو بھی آسانی سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔

    ایک کھانے کا چمچ خالص ناریل کا تیل پینا بھی نہایت مفید ہے، اس کے علاوہ خشک ناریل کھانے سے پیٹ کے متعدد امراض سے بچاؤ کا ذریعہ ہے، دن میں ایک بار اس کے تیل یا ناریل کا استعمال کرنا جلد کیلیے بہترین ہے۔

  • صرف ایک سبزی کا ٹکڑا : جلد ملائم اور بال چکمدار

    صرف ایک سبزی کا ٹکڑا : جلد ملائم اور بال چکمدار

    خوبصورت لمبے بال اور نرم و ملائم جلد سب کو بھاتی ہے، اس کو پانے کیلیے خواتین مہنگی مصنوعات کے ساتھ ساتھ مختلف گھریلو ٹوٹکے بھی استعمال کرتے ہیں۔

    ایک ایسا ہی ٹوٹکا آج ہم آپ کیلیے لے کر آئے ہیں۔ بھنڈی دیگر سبزیوں کی طرح ایک اہم سبزی ہے جواپنی دیگر خوبیوں کے ساتھ انسانی جلد کو دلکش بنانے اور بالوں کو چمکدار بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    بھنڈی سے بنے پانی نے حال ہی میں خوب توجہ حاصل کی ہے جبکہ ماہرین بھی اس کے صحت پر بے شمار فوائد سے متعلق ثبوت پیش کر رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھنڈی کا پانی معجزاتی طور پر آپ کی جلد کی خوبصورتی اور بالوں کی دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ ایک ایسا جُز ہے جو تقریباً تمام جلدوں اور بالوں کی اقسام کے لئے حیرت انگیز کام کرتا ہے۔

    غذائی ماہرین کے بعد اب طبی ماہرین نے بھی بھنڈی سے بنے پانی کو غذائیت سے بھرپور اور طاقتور قرار دے دیا ہے جس کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

    جلد اور بالوں کے لیے مفید

    بھنڈی کے پانی میں وٹامن سی اور بائیوٹین سمیت وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں جو کہ درحقیقت جِلد اور بالوں کی صحت دونوں کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

    وٹامن سی ایک اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتا ہے جو جِلد کو آزاد ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے آکسیڈیٹیو نقصان سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔ بائیوٹین، جسے وٹامن بی سیون بھی کہا جاتا ہے، مضبوط، گھنے بالوں کو فروغ دیتا ہے۔

    بھنڈی کے پانی کو اپنی خوراک میں شامل کرنا یا اسے خوبصورتی کے علاج میں استعمال کرنا آپ کی جِلد، اس کی لچک اور بالوں کی صحت کو بہتر بنانے کا ایک قدرتی طریقہ فراہم کر سکتا ہے۔

    وزن میں کمی

    بھنڈی میں کیلوریز کی مقدار کم اور فائبر کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے جو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

    بھنڈی کے پانی میں با آسانی تحلیل ہو جانے والا ریشہ بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جو بھوک کو کم کرنے کے ساتھ کھانے پینے کی غیر ضروری خواہشات کو بھی ختم کرتا ہے۔

    بھنڈی کے پانی کو متوازن غذا کے ساتھ اپنی روٹین میں شامل کر کے وزن میں کمی لانے کے خواہشمند افراد اپنا وزن نمایاں کم کر سکتے ہیں۔

    نظام انہضام

    اس کے علاوہ بھنڈی کا پانی ہاضمے کی بہتری کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے، یہ پانی ’سلیوبل فائبر‘ (تحلیل ہو جانے والے فائبر) سے بھرپور ہوتا ہے جو آنتوں کی صحت مندانہ فعال کو بہتر بناتا ہے، یہ ہاضمے کے لیے بہترین اور ایک قبض کشا پانی ہے۔

    بھنڈی (اوکرا) کے پانی میں ایک جیل جیسا مادہ ہوتا ہے جسے ’میوسلیج‘ کہا جاتا ہے جو ہاضمے کو سکون بخشتا ہے، سوزش اور معدے کی تکلیف کی علامات کو کم کرتا ہے۔

    بھنڈی کے پانی کا باقاعدہ استعمال نظام انہضام کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
    خواہشمند افراد اپنا وزن نمایاں کم کر سکتے ہیں۔

    خون میں شوگر

    بھنڈی کا پانی خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے ممکنہ فوائد کا حامل ہوتا ہے، اس میں موجود فائبر شوگر لیولز کو بڑھنے سے روکتا ہے، بھنڈی کا پانی نظام ہضم میں شکر کے جذب ہونے کو سست اور خون میں شکر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    اپنی خوراک میں بھنڈی کے پانی کو شامل کرکے خون میں شکر کی سطح کو مستقل طور پر مستحکم کیا جا سکتا ہے، یہ ذیابطیس سے منسلک دیگر پیچیدگیوں کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھنڈی کے پانی کے استعمال کے دوران یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اکیلا بھنڈی کا پانی جادوئی حل نہیں ہے۔

    متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور مجموعی صحت مند طرز زندگی دل کی صحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    بھنڈی کا پانی کیسے بنایا جائے؟

    بھنڈی کا پانی بنانے کے لیے آپ کو تازہ بھنڈی اور پانی کی ضرورت ہے۔

    بھنڈی کو دھو کر اس کے سرے اور ڈنڈی کو کاٹ لیں۔

    پھر، بھنڈی کے دو دو ٹکرے کر لیں یا انہیں موٹا موٹا کاٹ لیں۔

    بھنڈی کو ایک جار یا بڑے پیالے میں ڈال کر اس میں پانی شامل کر دیں۔

    اب اس جار کو فریج میں رکھیں اور اسے رات بھر یا کم از کم 8 گھنٹے بعد استعمال کر لیں۔

  • گھر میں موجود سبزی سے بہترین فیشل، چہرہ نرم و ملائم

    گھر میں موجود سبزی سے بہترین فیشل، چہرہ نرم و ملائم

    چہرے کا فیشل کروانا اب ضروری ہوتا جارہا ہے، اس کے ذریعے ہماری جلد چمکدار اور دلکش ہوجاتی ہے۔ فیشل دراصل جِلد کو نرم کرنے کا ایک سادہ سائنسی طریقہ ہے، جو جِلد کو تروتازہ کرنے کے ساتھ چہرے کو مناسب چکناہٹ کے ساتھ تازہ اور ٹھنڈا رکھتا ہے۔

    میک اپ کرنے سے پہلے جلد کی صفائی ضروری ہے اور وہ صفائی آپ کو فیشل سے حاصل ہو سکتی ہے۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ بہترین سستا اور آسان فیشل کیسے کیا جاسکتا ہے۔

    جی ہاں!! اب فیشل کرنا کوئی مشکل یا مہنگا عمل نہیں ہے آپ ایک خاص سبزی جو تقریباً ہر گھر میں موجود ہوتی ہے اس کے ذریعے بہترین فیشل کرسکتی ہیں۔

    اکثر موسم کی سختی یا نامناسب ماحول کی وجہ سے چہرے کی رنگت مانند پڑجاتی ہے ایسے میں مہنگی کریموں کے بجائے گھریلو اجزاء زیادہ کار آمد ثابت ہوتے ہیں ان ہی میں آلو کا رس بھی شامل ہے جو رنگت نکھارنے میں اپنی مثال آپ ہے۔

    آلو دنیا میں سب سے زیادہ شوق سے کھائی جانے والی ایک زبردست سبزی ہے جو غذائیت فراہم کرنے کے ساتھ چہرے کی جلد کو نکھارنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

    آنکھوں کے سیاہ حلقوں سے لے کر سیاہ دھبوں تک، آلو آپ کی جلد کی تقریباً تمام ہی پریشانیوں کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    آلو کا رس چہرے کو ایک حیرت انگیز دلکشی فراہم کرتا ہے اس میں متعدد غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو آپ کی جلد کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

    آلو کے رس میں آئرن، وٹامن سی، پوٹاشیم، وٹامن بی، کیلشیم، کاپر، فاسفورس اور فائٹونیوٹرینٹس موجود ہوتے ہیں۔ آپ اسے میش کریں، پیس کر لگائیں یا اس کا رس استعمال کریں یہ ہر طرح سے آپ کی جلد کو بہتر بنانے میں کسی جادو کی طرح کام کرتا ہے۔

    چہرے کے لیے آلو کے رس کے فوائد

    آلو کا رس دھوپ سے خراب ہونے والی جلد کو ٹھیک کرتا ہے، آلو میں پولی فینول نامی مرکب پائے جاتے ہیں جو جلد کو سورج کے نقصان سے بچانے میں مدد دیتے ہیں، آلو زنک سے بھرپور ہوتا ہے جو جلد کی مرمت کرنے کے ساتھ سوزش کو دور کرتا ہے۔

    آلو کا رس رنگت کو نکھارنے میں مدد کرتا ہے۔ آلو میں آئرن کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے جو جلد کی رنگت کو صحت مند بناکر اس کی چمک کو بحال رکھتی ہے۔

    آلو کا رس داغ دھبوں کو دور کرتا ہے، آلو کے رس کو چہرے پر لگانے سے مہاسوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

    آلو آپ کی جلد کو اندر سے نمی اور ہائیڈریٹ کرتا ہے، یہ جلد کی صحت کو بہتر بناکر اسے چمکدار بناتا ہے۔

    چہرے کے پگمنٹیشن کے لیے

    آلو اور لیموں دونوں وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں جو کسی بھی قسم کے داغوں کو دور کرنی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اجزاء:

    1 کھانے کا چمچ لیموں کا رس

    1 کھانے کا چمچ آلو کا رس

    1 کھانے کا چمچ عرق گلاب

    ترکیب:

    ان تمام اجزاء کو اچھی طرح مکس کریں۔ پھر چہرہ دھونے کے بعد کسی اسپرے یا روئی سے جلد پر لگائیں۔اسے 5 سے 10 منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں۔اس کے بعد ٹونر اور موئسچرائزر کا استعمال کریں۔

  • ہاتھوں کے کھردرے پن اور خشکی کو کیسے دور کیا جائے؟

    ہاتھوں کے کھردرے پن اور خشکی کو کیسے دور کیا جائے؟

    گھر کے مختلف کام کرتے ہوئے کیمیکلز کے استعمال سے ہاتھوں کی جلد خراب ہونے لگتی ہے اور خشک اور سیاہ ہوجاتی ہے، اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کا بھی خیال رکھا جائے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شیف فرح نے ہاتھوں کی حفاظت کا نہایت آسان طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ کیسٹر آئل اور ناریل کا تیل ملا کر رکھیں اور روزانہ ہاتھوں پر اس سے مساج کریں۔

    علاوہ ازیں لیموں کا چھلکا لے کر اسے ہاتھوں پر رگڑیں اس سے انگلیوں کی جوڑوں کا سیاہ پن دور ہوگا۔

    شیف فرح کا کہنا تھا کہ پونچھا لگاتے ہوئے کیمیکل سے بھی ہاتھ خراب ہوتے ہیں، لہٰذا پونچھے کے پانی میں لیموں کے چند قطرے، سرکہ یا 2 قطرے سرسوں کا تیل شامل کرلیں، اس سے ہاتھوں کی حفاظت ہوگی۔