Tag: solar eclipse

  • اس سال کا آخری مکمل سورج گرہن براہ راست دیکھیں

    اس سال کا آخری مکمل سورج گرہن براہ راست دیکھیں

    کراچی : رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن شروع ہوچکا ہے لیکن اس کا نظارہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا، یہ منظر جنوبی افریقہ، جنوبی امریکا، بحرالکاہل اور بحرااوقیانوس میں دیکھا جارہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال یعنی 2020 کا آخری اور مکمل سورج گرہن آج شروع ہوگیا، سورج گرہن پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجکر 34 منٹ پر شروع ہو ا اور  رات 11 بجکر 53 منٹ تک جاری رہےگا۔

    ماہرین فلکیات کا مکمل سورج گرہن کے متعلق کہنا ہے کہ یہ اس وقت لگتا ہے جب چاند سورج کو پوری طرح سے ڈھانپ لیتا ہے۔

    پاکستان میں اس سے قبل21 جون2020 کو سورج گرہن دیکھا گیا اور سکھر میں 98 فیصد سورج گرہن ہوا تھا۔ رواں سال سورج کو دو بار اور چاند کو 4 بار گرہن لگا۔

    رواں سال 10 جنوری،5 جون، 4 جولائی اور30 نمبر کو چاند گرہن ہوا تھا۔ سال2020 میں پہلا سورج گرہن21 جون کو ہوا اور دوسرا آج14 دسمبر کو لگا۔

    اس کے علاوہ محکمہ موسمیات کے مطابق سال2021 اکیس کا پہلا چاند گرہن 26 مئی اور سورج گرہن دس جون 2021 کو لگے گا۔

  • سال دوہزار بیس کا آخری سورج گرہن، کیا پاکستان میں دیکھا جاسکے گا؟

    سال دوہزار بیس کا آخری سورج گرہن، کیا پاکستان میں دیکھا جاسکے گا؟

    کراچی: رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن آج ہوگا، سورج گرہن پاکستان میں دیکھا جاسکے گا یا نہیں؟ شعبہ اسپیس سائنس جامعہ کراچی نے واضح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شعبہ اسپیس سائنس جامعہ کراچی کے ڈائریکٹرجاوید اقبال نے بتایا کہ سال دوہزار بیس کا دوسرا اور آخری سورج گرہن آج ہوگا، تاہم یہ کراچی سمیت پاکستان میں کہیں نہیں دیکھا جائےگا۔

    ڈائریکٹر جاوید اقبال نے بتایا کہ سورج گرہن جنوبی ، شمالی امریکا، آسٹریلیا کے ممالک میں دیکھا جاسکےگا، محکمہ موسمیات کے مطابق سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 34 منٹ پر اور اس کا اختتام رات 11 بج کر 53 منٹ پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال اکیس جون کو سورج گرہن ہوا تھا، جسے رنگ آف فائرکا نام دیاگیا تھا، اس سورج گرہن کو گذشتہ دس سال کا سب سے طاقت ور سورج گرہن بھی قرار دیا گیا تھا۔

     سورج گرہن کے نقصانات
    سورج گرہن کا سب خطرہ آنکھوں کو ہوتا ہے کیونکہ گرہن لگنے کے دوران سورج سےانفراریڈ، الٹراوائیلٹ نامی سرخ شعاعیں نکلتی ہیں جو انسانی آنکھ کو بہت زیادہ متاثر کرتی اور اس سے قرنیہ ہمیشہ کے لیے متاثر ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب : سورج گرہن کب ہوگا؟ ماہر فلکیات نے بتادیا

    سورج گرہن کے دوران شعاعیں آپ کے قرنیہ اور ریٹنا کو جلا سکتی یا بھاپ پیدا کرسکتی ہیں جس سے انکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

  • آسمان پر’ آگ سے بنی انگھوٹی’ جیسا منظر ، پاکستان میں کب نظر آئے گا؟

    آسمان پر’ آگ سے بنی انگھوٹی’ جیسا منظر ، پاکستان میں کب نظر آئے گا؟

    کراچی : رواں سال کا دوسرا سورج گرہن اکیس جون کو ہوگا، سورج گرہن کے دوران آسمان پر آگ سے بنی انگھوٹی جیسا منظر ہوگا، اس کا نظارہ پاکستان سمیت دیگرملکوں میں کیا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سال کا دوسرا سورج گرہن کا نظارہ اکیس جون کو دکھائی دے گا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جزوی سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح نو بج کر چھبیس منٹ پر ہوگا جبکہ 10 بج کر59منٹ پر گرہن نقطہ عروج ہوگا اور 12 بج کر 46منٹ پر ختم ہوگا، اس کا دورانیہ 3 گھنٹہ 2 منٹ رہے گا ۔

    ڈائیریکٹرانسٹیٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلنٹری اسٹرو فزکس جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ یہ بہت کم دیکھاجانے والا سورج گرہن ہوگا، سورج گرہن کے دوران آسمان پر آگ سے بنی انگھوٹی جیسا منظر ہوگا، اسے براہ راست دیکھنے سے بینائی سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔

    ماہر ین فلکیات کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گوادر سے سکھر تک کے مختلف علاقوں میں سورج کے گرد روشنی کا ہالہ یعنی رنگ آف فائر دیکھا جاسکے گا۔

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن اس سے قبل دسمبر2019 میں 79سے80 فیصد دیکھا گیا تھا جبکہ اس بار 91 فیصد تک سورج کو گرہن لگ سکتا ہے، سورج گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت یورپ، ایشیا کے زیادہ ترحصوں میں،آسٹریلیا،افریقا، جنوبی امریکا سمیت دیگر ممالک میں کیا جاسکے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے، عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں،کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • سعودی عرب: سورج گرہن کن علاقوں میں دیکھا جا سکے گا

    سعودی عرب: سورج گرہن کن علاقوں میں دیکھا جا سکے گا

    ریاض: جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے بتایا ہے کہ 21 جنوری کو ہونے والا سال رواں کا پہلا سورج گرہن سعودی عرب کے کن کن علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے کہا ہے کہ سال رواں کا پہلا سورج گرہن اتوار 21 جون کو صبح کے وقت ہوگا، سورج گرہن کو کرہ ارض کے نصف مشرقی حصے میں دیکھا جا سکے گا۔

    ماجد ابو زاہرہ کے مطابق گرہن کو سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب بعید، یمن اور سلطنت عمان کی ایک تنگ پٹی میں دیکھنا ممکن ہوگا جبکہ عرب دنیا کے بڑے حصے میں بھی جزوی طور پر سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ سورج گرہن کی شروعات جمہوریہ کانگو کے شمال مشرق میں ایمبگونڈہ شہر کے قریب سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 47 منٹ پر ہوگی، پھر سورج گرہن کا رخ مشرق کی جانب ہوگا۔ گرہن ڈیمو کریٹک کانگو، جنوبی سوڈان، ایتھوپیا اور اریٹیریا سے گزرتے ہوئے جزیرہ نمائے عرب کے جنوب کا رخ کرے گا۔

    یہاں سے اس کا رخ خلیج عمان کی طرف ہوگا، یہاں سے خلیج عمان اور پاکستان کے جنوبی اور ہندوستان کے شمالی علاقوں کی طرف ہوگا پھر تائیوان تک اس کا دائرہ پھیلنے سے قبل چین پہنچے گا اور وہاں سے فلپائن کے سمندر کا رخ کرے گا۔

    سورج گرہن سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 32 منٹ پر ختم ہوجائے گا، اس کا سلسلہ 3 گھنٹے 45 منٹ تک جاری رہے گا۔

    ابو زاہرہ کے مطابق سورج گرہن سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب کے متعدد علاقوں میں دیکھا جا سکے گا، مملکت کے علاقے الخرخیر میں خاص طور پر دیکھا جاسکے گا جہاں 97.7 فیصد تک گرہن اس وقت ہوگا جب وہ نکتہ عروج کو پہنچا ہوا ہوگا۔

    علاوہ ازیں سلطنت عمان سے متصل سرحدی بستی اردہ میں بھی دیکھا جا سکے گا جہاں گرہن 98.1 فیصد تک ہوگا۔

    مدینہ منورہ میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح 7 بج کر 9 منٹ پر ہوگی اور یہ 8 بج کر 16 منٹ پر نکتہ عروج پر پہنچ جائے گا، گرہن 2 گھنٹے 27 منٹ بعد 9 بج کر 34 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔

    ریاض میں جزوی سورج گرہن 71.1 فیصد ہوگا جو 2 گھنٹے 38 منٹ تک جاری رہے گا، اس کی شروعات 7 بج کر 10 منٹ پر ہوگی اور 8 بج کر 23 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا۔

    جدہ شہر میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح 7 بج کر 4 منٹ پر ہوگی جبکہ 8 بج کر 11 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا اور 2 گھنٹے 26 منٹ بعد 9 بج کر 30 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔

  • سعودی عرب : سورج گرہن کب ہوگا؟ ماہر فلکیات نے بتادیا

    سعودی عرب : سورج گرہن کب ہوگا؟ ماہر فلکیات نے بتادیا

    ریاض : ماہر فلکیات نے کہا ہے کہ رواں سال کا پہلا سورج گرہن 21جون کو ہوگا، تین گھنٹے جاری رہنے والا یہ سورج گرہن سعودی عرب اورعرب ممالک سمیت دنیا بھر میں دیکھا جاسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اورعرب ممالک سمیت دنیا بھر میں رواں سال 2020 کا پہلا سورج گرہن اتوار 21 جون کو ہوگا جسے یورپ کے جنوب مشرق، براعظم ایشیا، شمالی آسٹریلیا، براعظم افریقہ، انڈونیشیا، بحر الکاہل اور پیسفک کے ملکوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    یہ سورج گرہن عرب ممالک میں سے سعودی عرب، مصر، سوڈان، یمن اور سلطنت عمان میں بھی نظر آئے گا، جدہ میں فلکیاتی علوم کی انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاھرہ نے بتایا ہے کہ سورج گرہن 21جون کو سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں بھی نظر آئے گا۔

    سعودی وقت کے مطابق سورج گرہن صبح 8 بج کر 13 منٹ پر شروع ہوگا اور تین گھنٹے جاری رہے گا۔ مصر سمیت دیگر عرب ملکوں میں جزوی طور پر سورج گرہن دیکھا جاسکے گا۔

    براعظم ایشیا کے شمالی اور مشرقی ملکوں جبکہ براعظم افریقہ کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں یہ گرہن نظر نہیں آئے گا۔ کانگو، وسطی افریقہ، ایتھوپیا، پاکستان، انڈیا، چین میں گرہن دیکھا جاسکے گا۔ اس کا دورانیہ پانچ گھنٹے چالیس منٹ تک ہوگا۔
    عرب ممالک میں سورج گرہن جزوی طور پر دو گھنٹے تک دیکھا جاسکے گا۔

    الیوم السابع کے مطابق قاہرہ میں جزوی سورج گرہن صبح 6 بجکر 24 منٹ پر شروع ہوگا اور7 بجکر 20 منٹ پر نقطہ عروج پر پہنچ جائے گا، سال رواں کے دوران سورج گرہن دوسری مرتبہ 14 دسمبر کو ہوگا۔

    دریں اثنا سعودی ماہرین فلکیات نے کہا ہے کہ ’گرہن کے دوران زیادہ دیر تک سورج کی طرف دیکھنا اور سولر فلٹر استعمال نہ کرنا آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔‘

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے، عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں،کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • ’مودی جی سامنے سے ہٹ جائیے لوگ کوڑا پھینک رہے ہیں‘

    ’مودی جی سامنے سے ہٹ جائیے لوگ کوڑا پھینک رہے ہیں‘

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سورج گرہن کا منظر دیکھنے کی تصویر پوسٹ کی تو صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں آج سال کا آخری سورج گرہن دیکھا گیا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آج سورج گرہن کا منظر دیکھا اور اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر تصویر پوسٹ کردی جس کے بعد صارفین نے ان کی کلاس لینا شروع کردی۔

     

    ایک صارف نے لکھا کہ ’مودی جی سامنے سے ہٹ جائیے لوگ کوڑا پھینک رہے ہیں اوپر سے۔‘

    ایک صارف ریشو شرما نے نریندر مودی کو رجنی کانت بناتے ہوئے مودی کے ساتھ رجنی کانت کی تصویر شیئر کردی۔

    ایک صارف انکور سنگھ نے مودی کے سورج گرہن دیکھنے کے منظر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی تصویر شیئر کردی اور لکھا کہ ’واقعے کی ترتیب۔‘

    ایک اور صارف نے نریندر مودی کو چشمے کی دکان پر کھڑا کردیا اور ان کے ہاتھ موجود چشمے پر کیپشن دیا کہ ’بھیا اس سے اچھا والا دکھائیے گا۔‘

    ایس رویند سنگھ نے ایک لڑکی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب اس نے میری طرف دیکھا۔‘

    یاد رہے کہ آج دنیا بھر میں سال کا آخری سورج گرہن دیکھا گیا، اس کے بعد 2074 میں سورج گرہن دیکھا جائے گا، اس سے قبل 1999 میں سورج گرہن دیکھا گیا تھا۔

     

  • سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    سورج کو گرہن کب لگے گا؟

    اسلام آباد: سال 2019 کا آخری مکمل سورج گرہن 26 دسمبر کو ہونے جارہا ہے، مکمل سورج گرہن کا نظارہ یورپ، ایشیا (بشمول پاکستان)، آسٹریلیا، افریقہ، پیسیفک اور انڈین اوشین میں دیکھا جا سکے گا۔

    سنہ 2019 کا آخری سورج گرہن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ 118 برس بعد ہونے جارہا ہے، یہ گرہن اپنی نوعیت کا منفرد دائرہ نما سورج گرہن ہوگا۔

    آئندہ اس طرح کا سورج گرہن 84 برس بعد سنہ 2102 میں دیکھا جا سکے گا۔ گرہن کا دورانیہ 12 منٹ اور 30 سیکنڈ ہوگا۔

    گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 30 منٹ پر شروع ہوگا، 8 بج کر 37 منٹ پر یہ اپنے عروج پر ہوگا، گرہن دوپہر 1 بج کر 6 منٹ تک مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔

    یہ سورج گرہن رواں برس کا چوتھا سورج گرہن ہے۔ سال 2019 میں پہلا سورج گرہن 6 جنوری کو ہوا تھا جو جزوی تھا۔

    سال کا دوسرا اور تیسرا مکمل سورج گرہن 2 اور 3 جولائی کو ہوا تھا۔ پہلے تینوں سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطیں کی جانی ضروری ہیں:

    گرہن کے دوران زیادہ دیر تک سورج کی طرف نہ دیکھیں اور سولر فلٹر استعمال کریں ورنہ آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی لینے کی کوشش نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

    عام سن گلاسز کے بجائے خصوصی ڈیزائن کردہ سولر فلٹر گلاسز استعمال کیے جائیں جو مہلک شعاعوں کو روکتے ہیں۔

    کیمرے کے لینس کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ فلٹر استعمال کیا جائے۔

  • آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    آج سورج کو گرہن لگے گا، کون سی احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے

    سال کا دوسرا سورج گرہن آج شب اور کل دن میں ہوگا، سورج گرہن کے موقع پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق سورج کو مکمل گرہن آج رات 11 بج کر 3 منٹ پر لگے گا، یہ سورج گرہن 3 جولائی کو دن 11 بج کر 51 منٹ پر ختم ہوگا۔

    سورج گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جا سکے گا، دیگر ممالک میں سورج گرہن آج رات 9 بج کر 55 منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس گرہن کو سورج غروب ہونے سے قبل چلی اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا، پیسیفک اور جنوبی امریکا کے کچھ علاقوں میں بھی سورج گرہن دیکھا جا سکے گا جبکہ ایکواڈور، برازیل، یورا گوئے اور پیراگے میں جزوی طور پر سورج گرہن ہوگا۔

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے مقابلے میں 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔

    مکمل سورج گرہن ایک علاقے میں تقریباً 370 سال بعد دوبارہ آسکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ 7 منٹ 40 سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔ البتہ جزوی سورج گرہن کو سال میں کئی دفعہ دیکھا جا سکتا ہے۔

    انسانی تاریخ کا سب سے منفرد مکمل سورج گرہن 11 اگست 1999 کے روز ہوا تھا جسے پاکستان سمیت دنیا کے کئی گنجان آباد شہروں میں دیکھا گیا تھا۔ اکثر گنجان آباد شہروں سے دیکھا جانے والا اگلا مکمل سورج گرہن چار سو سال بعد ہوگا۔

    کینیا میں مقامی داستانوں کے مطابق سورج گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب چاند سورج کو کھانا شروع کرتا ہے۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    سورج گرہن کے دوران احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے دوران مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز کریں۔

    سن گلاسز مت لگائیں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

    طبی ایکسرے ہاتھ میں لے کر دھوپ میں نکلنے سے پرہیز کریں۔

    گرہن کے دوران استعمال کیے جانے والے خصوصی چشمے استعمال کریں۔

  • سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    سال 2018 کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن ، احتیاطی تدابیر

    کراچی : سال 2018  کا تیسرا اور آخری جزوی سورج گرہن آج ہوگا، پاکستان کے عوام سورج گرہن کے مناظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال آج تیسری اور آخری بار سورج کو گرہن لگے گا، جو پاکستان میں نہیں نظر آئے گا جبکہ آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، کینیڈا، شمال مشرقی ایشیا، شمالی یورپ، گرین لینڈ اور روس کے شمالی علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آج ہونے والا سورج گرہن جزوی ہوگا، سورج گرہن کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجکردو منٹ پر ہوگا، جس کا اختتام چار بجکر اکتیس منٹ پر ہوگا۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق 2018 میں ایک بار بھی مکمل سورج گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ دو جولائی 2019 کو ہونے والا سورج گرہن مکمل ہوگا۔

    یاد رہے رواں برس کا پہلا جزوی سورج گرہن سولہ فروری جبکہ دوسرا تیرہ جولائی کو دیکھا گیا تھا۔

    سورج گرہن کب ہوتا ہے؟

    سورج کو گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین اور سورج کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور اس کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے لیکن چونکہ سورج کا فاصلہ زمین سے چاند کے فاصلے کے مقابلے میں چار سو گنا زیادہ ہے، اس لیے سورج چاند کے پیچھے مکمل یا جزوی طور پر چھپ جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں : صدی کے طویل ترین چاند گرہن کا آغاز


    یاد رہے  27 جولائی 2018 کی شب کو اس صد ی کا طویل ترین چاند گرہن رونما ہوا ، جس کا دورانیہ ایک گھنٹہ 43 منٹ تھا،  چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں  کیا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں امریکا میں سو سال بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوا تھا اور پورا سپر پاور اندھیرے میں ڈوب گیا، سورج گرہن دیکھنے کے لئے سیکڑوں مقامات پرخصوصی انتظامات کئے گئے تھے، ماہر نجوم نے اسے امریکہ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    se-2

    ان کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے دوران سورج کی بنفشی شعاعیں اس قدر طاقتور ہوتی ہیں کہ وہ آنکھ کی پتلی کو جلاسکتی ہیں جس کے سبب آنکھ کو مستقل نقصان پہنچ سکتا ہے یہاں تک کہ بینائی بھی جاسکتی ہے۔

    برطانوی کالج برائے امراض چشم کے ماہر ڈینیئل ہارڈی مین کا کہنا ہے کہ سیلفی لینے کے دوران خود کو کیمرے سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش میں آنکھ کا براہ راست سورج سے رابطہ ہونے کا اندیشہ ہے جس کے اثرات انسانی آنکھ پر انتہائی مہلک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    فرانسیسی ادارے کے مطابق کیمرے کے ذریعے سورج گرہن کو دیکھنے کی کوشش بھی انسانی آنکھ کے لئے ضرر رساں ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    سورج گرہن کے موقع پر لوگوں کو ہمیشہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا جاتا ہے اور روز دیا جاتا ہے کہ یہ منظر دیکھنے کے لیے خاص قسم کے چشمے، دوربینیں اور دوسرے آلات کا استعمال کریں۔

    سیلفی لینے سے پرہیز

    وہ افراد جو سورج گرہن کے دوران سیلفی لینا چاہتے ہیں وہ اس سے پرہیز کریں کیونکہ ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران سیلفی کھینچنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    سورج گرہن براہ راست دیکھنے سے پرہیز

    سورج گرہن براہِ راست دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے کیوں کہ اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    طبی ایکسرے سے سورج کی جانب دیکھنے سے پرہیز کریں۔

    دھوپ میں کمپیوٹر کی سی ڈی لے کر نکلنے سے گریز کریں۔

  • آج سورج کو گرہن لگے گا

    آج سورج کو گرہن لگے گا

    اگر آپ فلکیات اور سپیس سائنسز میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یقینا ًآپ کے علم میں ہوگا کہ 2018 میں ایک دفعہ بھی مکمل سورج گرہن دکھائی نہیں دے گا اور اگست 2017 کے بعد اب جولائی 2019 میں ہی مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جا سکے گا ۔ مگر اس دوران کئی مرتبہ جزوی سورج گرہن نمودار ہوں گے ۔ جزوی گرہن اس وقت وقوع پذیر ہوتا ہے جب گردش کرتے ہوئے چاند، سورج اور زمین کے درمیان بہت تھوڑے وقت کے لیےحائل ہو کر اس کے نصف یا ایک چوتھائی حصے کو ہی ڈھانپ لے ۔

    بعض اوقات یہ جزوی گرہن سورج کے اتنے معمولی حصےکو کور کرتے ہیں کہ اگر پہلے سے معلومات نہ ہوں تو عام افراد کو گرہن بالکل محسوس نہیں ہو تا کیونکہ چاند ، سورج کی روشنی کا بہت ہی قلیل ،تقریباً دو فیصد حصے کو ہی روک پاتا ہے۔ ایسا ہی ایک جزوی سورج گرہن پندرہ فروری 2018 کو بھی نمودار ہوگا جسے جنوبی امریکہ، انٹارکٹیکا، پیرا گوئے ، جنوبی برازیل ، بیونس آئرس اور ارجنٹینا میں دیکھا جا سکے گا ، مگر ایشیاء اور پاکستان میں اس کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا ۔

    ماہرین ِ فلکیات کے مطابق انٹارکٹیکا کے رہائشی سولر گلاسز کی مدد سے اس جزوی گرہن کا مشاہدہ کریں گے تو سورج انھیں قدرے فربہ نئے چاند کی مانند د کھائی دے گا ۔ یہ گرہن مقامی وقت کے مطا بق صبح آٹھ سے نو کے درمیان ہوگا ا ور لگ بھگ ایک گھنٹے کے دورانیے میں چاند ، سورج کے محض آدھے حصے کو ہی ڈھک پائے گا ‘ پاکستان میں اس وقت رات ۱۱ کے بعد کا عمل ہوگا اس لیے یہاں اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔ جبکہ جنوبی امریکہ میں یہ گرہن مزید مختصر ہو کر سورج کے صرف ایک حصے کی روشنی کو روکنے کا سبب بنے گا ۔ یہ امر قابل ِ ذکر ہے کہ امریکہ میں 1779 کے بعد گزشتہ برس اکیس اگست کو مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ کیا گیا تھا اور طویل عرصے میں یہاں بیشتر اوقات جزوی گرہن ہی مشاہدہ کیے گئے ہیں ۔ جنوبی امریکہ کے علاوہ یورپ کے باقی علاقوں میں اس گرہن کے صرف آخری حصے کو دیکھا جاسکے گا ۔

    ماہرین کے مطابق عموما جزوی گرہن کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی اور مکمل گرہن کا ہی انتظار کیا جاتا ہے مگر اس امر سے بہت کم لوگ آگاہ ہیں کہ جزوی گرہن ، مکمل گرہن کی نسبت زیادہ خطرناک ہوتا ہے اور سادہ آنکھ سے اس کا مشاہدہ کرنے سے آنکھ کا ریٹینا براہ ِ راست متاثرہوتا ہے۔ واضح رہے کہ ریٹینا آنکھ کا وہ حصہ ہے جو بصارت کے پیغام کو دماغ تک پہنچاتا ہے جس کے بعد ہم چیزوں میں فرق کرنے کے قابل ہوتے ہیں ۔ چونکہ جزوی گرہن میں چاند سورج کے نصف یا ایک تہائی حصے کی روشنی کو ہی روک پاتا ہے اس لیے وہاں کی روشنی اور حرارتباقی حصوں سے اخراج کا راستہ ڈھونڈتی ہیں اور یہ شدید حرارت والی یہ شعائیں بصارتی عوارض یا نا بینا پن کا سبب بنتی ہیں اس لیے جزوی گرہن کو کسی صورت بھی سولر گلاسز کے بغیر نہیں دیکھنا چاہیئے۔

    اگرچہ فلکیاتی تحقیق و جستجو میں عموماًمکمل گرہن ہی کار آمد ثابت ہوتے ہیں اور سائنسدان جزوی گرہن کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے مگر آسٹرولاجرزاور ماہرین ِ ستارہ شناس پندرہ فروری کو نمودار ہونے والے جزوی گرہن کو تمام برجوں کے لیے غیر معمولی قرار دے رہے ہیں ، چونکہ اس گرہن کا تعلق نئے چاند سے ہےاور چاند کا تاریک پہلو اس دوران اوجھل ہوگا ۔لہذا یہ اکثر برجوں کے افراد کے لیے ایک نئے آغاز کا پیغام ثابت ہوگا اور فروری سے ان کی زندگی میں کامیابی کے مواقع ازخود وار دہوں گے جن سے فائدہ اٹھا کر آگے بڑھنا ان کا اپنا کام ہے۔ یہ امر قابل ِ ذکر ہے کہ عموماًستاروں اور مستقبل کی پیشن گوئیوں پر یقین رکھنے والے افراد یہ سمجھتے ہیں کہ چاند یا سورج گرہن نحس ہوتے ہیں اور افراد کی ذاتی ، اجتماعی یا مالی حالت پر ان کے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں ، مگر پندرہ فروری 2018 کے جزوی گرہن کے متعلق ماہرین ستار ہ شناس بھی سعد یا خوش بختی کی پیشن گوئی کر رہے ہیں ۔

    پندرہ فروری کے بعد اب جولائی 2018 میں ایک دفعہ پھر جزوی گرہن دیکھا جا سکے گا جبکہ اس دوران متعدد دفعہ چاند گرہن نمودار ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق گرہن اگرچہ ایک مکمل طریقۂ کار پر خود کو دہراتے ہیں مگر ایک سال میں ان کی مجموعی تعداد کے بارے میں وثوقسے کچھ کہنا ممکن نہیں ہے ۔ مگر چھ ماہ کے عرصے میں ایک دفعہ جزوی سورج و چاند گرہن ضرور ہوتا ہے جو دنیا کے مختلف خطوں میں د کھائی دیتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں