Tag: solar energy project

  • اسکولوں میں شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    اسکولوں میں شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزارت تعلیم نے اسلام آباد کے اسکولوں میں شمسی توانائی کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔

    ترجمان وفاقی وزارت تعلیم کے مطابق اگلے دو ماہ میں اسلام آباد کے 100 پرائمری اسکول شمسی توانائی سے چلائے جائیں گے، 100 اسکولوں میں شمسی توانائی کا منصوبہ سال کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزارتِ وفاقی تعلیم نے اگلے دو ماہ میں 100 پرائمری اسکولوں کو شمسی توانائی پر تبدیل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، منصوبے کا مقصد بجلی کی لاگت کو کم کرنے اور پائیداری کو فروغ دینا ہے۔

    ترجمان وزارت تعلیم کے مطابق یہ اقدام قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو استعمال کرنے اور شہر کے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہے، منصوبہ نہ صرف بجلی کی لاگت کو کم کرے گا بلکہ ہمارے اسکولوں کے لیے توانائی کا ایک صاف اور پائیدار ذریعہ بھی فراہم کرے گا۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ منتخب اسکولوں کی چھتوں پر سولر پینلز کی تنصیب شامل ہوگی، شمسی توانائی کا نظام ہر اسکول کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا۔

    ترجمان وزارت تعلیم نے مزید بتایا کہ اس اقدام سے وزارت کو سالانہ کروڑوں روپے کی بجلی کے اخراجات کی بچت متوقع ہے، منصوبے سے حاصل ہونے والی بچت  تعلیمی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔

  • امید ہے 2017 سے 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا، وزیرِ اعظم

    امید ہے 2017 سے 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا، وزیرِ اعظم

    بہاولپور: وزیراعظم نواز شریف نے چولستان بہاولپورمیں قائد اعظم سولر پارک کا افتتاح کردیا، وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے توانائی بحران کا خاتمی اولین ترجیح ہیں، پاکستان سے اندھیروں کو دور کرکے روشنیوں کو واپس لائینگے۔

    وزیراعظم نواز شریف نے بہاولپور میں پاکستان کے پہلے شمسی توانائی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملکی تاریخ کاعظیم دن ہے۔

    وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کررہی ہے، اچھے کام ہورہے ہیں، جن کی تعریف ہونی چائیے، چینی کمپنی سے 2 کڑور ڈالر کی رعایت لینا شہباز شریف کا کمال ہے۔

    پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانے کے عزم کا اظہارکیا۔

    وزیراعظم نے امید ظاہرکی کہ پاکستان سے بہت جلد بجلی،گیس کی قلت کا خاتمہ ہوجائیگا، امید ہے 2017 سے 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    وزیرِ اعظم  نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ شہباز شریف کی تقریر بہت اچھی تھی، وزیرِاعلی پنجاب نے منصوبے سے متعلق تفصیلی بات کی، ہم جب سے حکومت میں آئے، ہمارا ایک ہی ارادہ تھا کہ پاکستان سے اندھیروں کو دور کرنا ہے، پاکستان کو غربت اورجہالت سے دور کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور کراچی  کے حالات کو ٹھیک کرنا ترجیح ہیں، امید ہے 2017 سے 2018 تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار  46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہےجبکہ چین اور پاکستان کی ایک مشترکہ کمیٹی بنانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ سب سے پہلے توانائی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت نے اہم اقدامات کیے۔

    نواز شریف نے بہاولپور میں سولر پاور منصوبے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال پہلے یہاں صرف مٹی اور ریت کے ٹیلے تھے لیکن ہم نے شمسی توانائی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور آج یہاں سولر پینلز کا سمندر نظر آرہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پورٹ قاسم اور تھر میں مقامی کوئلے سے بجلی پیدا ہوگی جبکہ بلوچستان میں 660 میگا واٹ کا منصوبہ شروع ہوچکا ہے، منصوبوں سے 10400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کولیا جائے گا

    نواز شریف نے کراچی کے حالات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حالات بہتر ہوچکے ہیں، کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ تقریبا ختم ہوگئیں ہیں، کراچی میں سیاسی حالات کو بہتر باننے کی ضرورت ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک میں بجلی کی قیمت میں بھی 5 روپے 79 پیسے کمی کی گئی ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف نے اس موقع پر سولر پاور پارک کے منصوبے کے ملازمین کے لیے 2 کروڑ روپے انعام کا بھی اعلان کیا جبکہ اس منصوبے میں 3000 ملازمین نے کام کیا، جس میں سے 800 کو مستقل کردیا گیا ہے۔

  • چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد: چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا، کچھ دیر میں مشترکہ اجلاس سے اہم خطاب کریں گے، نو برس میں کسی چینی صدر کا پہلا دورۂ پاکستان ہے۔

    چینی صدر پارلمینٹ ہاؤس پہنچ گئے ، وزیرِاعظم ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے چینی صدر کا استقبال کیا۔

    چین کے صدر شی چن پنگ نے پاکستان کے پارلیمانی وفد سے ملاقات کی، دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود نے ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو کی۔

    اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقات میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے مثبت نتائج سے مطمئن ہوں، پارلیمانی وفود سے ملاقات کے بعد تعلقات مستحکم ہورہے ہیں، پارلیمنٹ دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

    چینی صدر  نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت باعثِ فخر ہے، پاکستان اورچین کی دوستی نسلوں پرمحیط ہے، دونوں ممالک کی دوستی اب اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہو رہی ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ چینی بھائیوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، چند دہائیوں میں چین کی ترقی قابل ستائش ہے، مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    اسپیکر اسمبلی نے مسئلہ کشمیر پر چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقتصادی راہداری دونوں ممالک کیلئے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، دونوں ممالک میں دیرینہ تعلقات ہیں۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ چین سے دوستی تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اہم ہے، اقتصادی شعبےمیں چین کا تعاون قابلِ تعریف ہے۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے انکا استقبال کیا۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آرمی چیف سمیت عسکتی قیادت موجود ہیں جبکہ وزرائے اعلیٰ ، گورنر ، سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بطور مہمان شریک ہیں۔

    اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے استقبال کیا۔

    خیال رہے کہ شی جن پنگ اور اُن کے وفد میں شامل افراد کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے 111 بریگیڈ کو دی گئی ہے جبکہ رینجرز اور اسلام آباد اور راولپنڈی کی پولیس بھی اس ضمن میں فوج کی معاونت کرے گی۔