Tag: Solar Energy

  • شامی پناہ گزین کیمپ شمسی توانائی سے روشن

    شامی پناہ گزین کیمپ شمسی توانائی سے روشن

    بیروت: لبنان میں شامی پناہ گزینوں کے لیے قائم کیے گئے کیمپوں کو شمسی توانائی سے روشن کردیا گیا۔

    شام سے جبری طور پر بے دخل کیے جانے والے مہاجرین لبنان اور ترکی سمیت دیگر ممالک میں پناہ گزین کیمپوں میں رہ رہے ہیں جہاں بنیادی سہولیات تک موجود نہیں۔

    لبنان میں واقع ایسے ہی چند کیمپوں کو اقوام متحدہ کے تعاون سے شمسی توانائی سے روشن کردیا گیا۔ اس منصوبے میں کویت کے ایک ادارے نے بھی تعاون کیا۔

    پروگرام کے تحت 1000 ہزار افراد میں 350 سولر پینلز تقسیم کیے گئے۔ یہ سولر پینلز رات کے وقت بلب جلا سکتے ہیں جبکہ گرم پانی کے ہیٹرز کو بھی توانائی مہیا کرتے ہیں۔

    ان سولر پینلز کی تنصیب کے بعد ان پناہ گزینوں کی زندگی میں خاصی تبدیلی آگئی ہے۔ اب انہیں سردیوں کے موسم میں استعمال کے لیے گرم پانی میسر ہے جبکہ رات کے وقت ان کے گھر بھی بجلی سے روشن ہوجاتے ہیں جس سے بچے پڑھائی بھی کرسکتے ہیں۔

    ان روشنیوں کی آمد کے بعد پناہ گزینوں کے دل میں امید کے مزید دیے روشن ہوگئے ہیں کہ ان کی زندگی آہستہ آہستہ بہتر ہوتی چلی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب میں 20 ہزار اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

    پنجاب میں 20 ہزار اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے بھر میں 20 ہزار اسکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کردیا جائے تاکہ وہ توانائی کی ضروریات میں خود کفیل ہوجائیں۔

    یہ فیصلہ خادم پنجاب اجالا پروگرام کے تحت کیا گیا ہے جس کے لیے 9 ارب روپے کی رقم مختص کی جارہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ جنوبی پنجاب کے اسکولوں کے لیے کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خادم پنجاب اجالا پروگرام تعلیم کے شعبہ میں ایک منفرد منصوبہ ہے جس کے تحت پاکستان کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرنے والی ایک نئی نسل تیار ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی پارک پاکستان میں

    انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات کیں کہ شمسی توانائی کی منتقلی کے منصوبے میں مؤثر نگرانی اور عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

    ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا یہ اقدام پنجاب کے ان حصوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا جہاں سخت گرمی پڑتی ہے اور طلبا اپنے اسکولوں میں گرمی اور اندھیرے میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق شمسی توانائی، توانائی کا ایک ماحول دوست ذریعہ ہے جس کا زیادہ سے زیادہ فروغ ہماری فضائی آلودگی اور ماحولیاتی نقصانات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    یاد رہے کہ ماحولیاتی بہتری کے سلسلے میں وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ذاتی دلچسپی کے باعث گزشتہ برس قومی اسمبلی کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جاچکا ہے جس کے بعد پارلیمنٹ پاکستان دنیا کی پہلی سولر پارلیمنٹ بن چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انرجی سیکورٹی کیلئے شمسی توانائی کو استعمال میں لایا جائے،ایف پی سی سی آئی

    انرجی سیکورٹی کیلئے شمسی توانائی کو استعمال میں لایا جائے،ایف پی سی سی آئی

    اسلام آباد : ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ شمسی توانائی اب توانائی کے دیگر ذرائع سے مہنگی نہیں رہی اس لئے اسے حکومتی سطح پر زیادہ توجہ دی جائے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 2005ء سے 2010ء تک شمسی توانائی کا عالمی استعمال پانچ گیگا واٹ سے بڑھ کر 227 گیگا واٹ ہو گیا جبکہ 1977 ء میں سولر پاور کی فی واٹ پیداوار76 ڈالر سے گر کے تین سینٹ تک پہنچ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دبئی میں اس وقت آٹھ ہزار میگاواٹ کا منصوبہ زیر تکمیل ہے، جس کی قیمت تین سینٹ فی کلو واٹ آور ہے، عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ لاجواب پوٹینشل کے باوجود سولر اور ونڈ پاور کے معاملہ میں پاکستان نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا اور یہ چین بھارت اور بنگلہ دیش سے بہت پیچھے ہے۔

    بین الاقوامی ماہرین کے مطابق پاکستان میں سولر پاور سے تیس لاکھ میگاواٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے، جس سے درجنوں دیگر ممالک کی تمام ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سالانہ بارہ ارب ڈالر کا تیل درآمد کر رہا ہے، جس میں سے ستر فیصد بجلی بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے ، اس کی فی یونٹ پیداواری لاگت اٹھارہ روپے فی یونٹ ہے مگر سولر پاور سے بننے والی بجلی کی قیمت چھ سے آٹھ روپے فی یونٹ ہو گی۔