Tag: Solid Waste Management

  • پاکستان نے "سالڈ ویسٹ مینجمنٹ” میں خود انحصاری حاصل کرلی

    پاکستان نے "سالڈ ویسٹ مینجمنٹ” میں خود انحصاری حاصل کرلی

    اسلام آباد : ساہیوال میں پاکستان کا پہلا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ لگا دیا گیا ، وزیر اعظم عمران خان جلدسالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کا افتتاح کریں گے، اس منصوبے سے شہر بھر کے کچرے کو ایک جگہ اکٹھا کرکے ری سائیکل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے "سالڈ ویسٹ مینجمنٹ” میں خودانحصاری حاصل کرلی، اب شہر شہر تعفن ، آلودگی پھیلانے والا کچرا بھی کارآمد بنایا جائے گا، کچرے سے "قیمتی کھاد” اور انرجی بیلز "ایندھن” تیارہوگا جبکہ کچرے میں موجود لوہا ، شیشہ ، پلاسٹک بھی دوبارہ کارآمد بنایا جائے گا۔

    اس منصوبے کا آغازساہیوال سے ہوگا اور مرحلہ وار شہروں تک پھیلایا جائےگا ، اس سلسلے میں ساہیوال میں پاکستان کا پہلا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ لگا دیا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان جلدسالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کا افتتاح کریں گے۔

    سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں”میڈ ان پاکستان” مشنری نصب کی گئی ، جس پر مجموعی طورپر80 کروڑ روپے سے ایک ارب روپےتک لاگت آئی۔

    ماحولیاتی مشیر ملک امین اسلم نے کہا کہ ساہیوال کےبعدپنجاب سمیت 80شہروں میں پلانٹس لگائیں گے، شہر بھر کے کچرے کو ایک جگہ اکٹھا کرکے ری سائیکل کیاجائےگا ، جس میں سے 65فیصدکچرےکی قیمتی ترین”قدرتی کھاد”تیارکی جائے گی اور 15فیصد کچرے کی انرجی بیلزیعنی ایندھن تیارہوگا جبکہ 20 فیصد کچرےکو ری سائیکل کرکے لوہا ،شیشہ ،پلاسٹک الگ کیاجائے گا۔

    منصوبے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک نے آسان شرائط پر قرض دیا، اس منصوبے کیلیے ساہیوال میں 25 ایکٹر رقبہ سالڈویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کیلئےمختص کیا گیا۔

    ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ ساہیوال میں پائلٹ پراجیکٹ ہے،تمام شہروں تک پھیلائیں گے ، وزیر اعظم کو رواں ہفتے منصوبےکےبارےمیں بریفنگ دیں گے، شہربھرکےپانی کی نکاسی کابھی نیاسسٹم متعارف کرائیں گے۔

  • اب تک48ہزار ٹن کچرا نالوں سے نکالا جا چکا ہے، وفاقی وزیرعلی زیدی

    اب تک48ہزار ٹن کچرا نالوں سے نکالا جا چکا ہے، وفاقی وزیرعلی زیدی

    کراچی : وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ20دن میں شہر کے کافی نالے صاف کیے ہیں، اب تک48ہزار ٹن کچرا نالوں سے نکالا ہے، مراد علی شاہ ! آپ سے ہاتھ جوڑ کر اس شہر کیلئے بھیک مانگتا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، علی زیدی کا کہنا تھا کہ کراچی صفائی مہم میں ہزاروں ٹن کچرا اٹھا چکے ہیں اور مزید کام جاری ہے،5ہزار800ٹن کچرا اتوار کو اٹھایا گیا۔

    اب شہر کے نالوں میں پانی روانی سے چلنا شروع ہوگیا ہے لیکن شہری اب بھی نالوں میں کچرا پھینک رہے ہیں،
    جہاں مشینری جانے کی جگہ نہیں، افرادی قوت کے ذریعے کچرا نکال رہے ہیں، صفائی کے دوران محمود آباد کے نالے سے12موٹرسائیکلیں بھی برآمد ہوئیں۔

    انہوں نے بتایا کہ صفائی مہم میں ابھی تک ساڑھے8کروڑ روپےجمع ہوچکے ہیں، چار کروڑ80لاکھ روپے خرچ بھی ہوچکے ہیں، ایک کروڑ90لاکھ روپے مزدوری دےچکےہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سیاسی نہیں بلکہ کراچی کے لوگوں کی مہم ہے، شہر میں کوئی جی ٹی ایس نہیں، مین روڈ اور نالے جی ٹی ایس بن جاتے ہیں۔

    شہر میں ہر یونین کونسل میں جی ٹی ایس پوانٹس بنائے جائیں، ایف ڈبلیو او بھی صفائی مہم میں ہمارے ساتھ ہے، بیشتر مین روڈوں کو کچرا کنڈی بنادیا گیا ہے۔

    ہمارامقصد شہر کو صاف کرنا ہے، لوگ کچرا سڑکوں اور نالوں پر پھینک دیتے ہیں، سالڈ ویسٹ اٹھانا سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا کام ہے، سالڈ ویسٹ سے سمندر میں آلودگی بڑھنے سے مسائل پیدا ہورہے ہیں، نالوں کی صفائی کرنے والے ورکرز کی ویکسی نیشن ہوگی اور بونس ملے گا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ یہ صرف میرا نہیں بلکہ سعید غنی کا بھی حلقہ ہے، سعید غنی وزیر بلدیات اور چیئرمین بھی رہ چکےہیں۔

    علی زیدی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ !آپ سے ہاتھ جوڑ کر اس شہر کیلئے بھیک مانگتا ہوں۔

  • کچرا اٹھانے میں غفلت پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری

    کچرا اٹھانے میں غفلت پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری

    کراچی: سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے خلاف درخواست کی سماعت کی دوران سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دائر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ سندھ کے بڑے شہروں میں صفائی، کچرا اٹھانے کا نظام غیر مؤثر ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ صفائی کی صورتحال سے چکن گونیا جیسی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ کچرا اٹھانے و دیگر ذمہ داریاں بلدیاتی اداروں کو منتتقل کی جائیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی کی سڑکوں سے کچرا چینی اٹھائیں گے

    سماعت میں میئر کراچی وسیم اختر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سندھ حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کر دیے۔ سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو یکم جون تک جواب داخل کروانے کا حکم دیا۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پورے سندھ میں اچھے افسران کی کمی ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ سندھ حکومت مزید پارکنگ کی اجازت روکے۔ بزنس کمیونٹی بھی پارکنگ کی جگہ پر ہی پارکنگ کرے تو ٹریفک کا نظام بہتر ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔