Tag: somalia

  • صومالیہ نے ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا

    صومالیہ نے ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا

    موغادیشو: صومالیہ نے امریکا کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل غزہ کو اپنے ہاں آباد کرنے کا منصوبہ مسترد کرتے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق افریقی ملک صومالیہ کے وزیر خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ صومالیہ کسی بھی ایسی تجویز کو مسترد کرتا ہے جس سے فلسطینی عوام کے ان کی آبائی سرزمین پر پرامن طریقے سے رہنے کے حق کو نقصان پہنچے۔

    احمد معلم فقی کا کہنا تھا کہ صومالیہ کسی ایسے منصوبے کو مسترد کرتا ہے جس میں اس کی سرزمین کو دوسری آبادیوں کی آباد کاری کے لیے استعمال ہو۔

    صومالیہ اور اس کے الگ ہونے والے علاقے صومالی لینڈ کے وزرائے خارجہ نے جعمہ کو کہا انھیں امریکا یا اسرائیل کی طرف سے ایسی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے جس میں غزہ کی آبادی کی ان کے ہاں منتقلی کی تجویزدی گئی ہو، وزرائے خارجہ نے کہا کہ موغادیشو نے واضح طور پر اس طرح کے کسی بھی اقدام کو مسترد کر دیا ہے۔


    امریکا اور اسرائیل کی نئی چال، فلسطینیوں کو افریقا میں بسانے کی تیاری


    واضح رہے کہ متعدد امریکی اور اسرائیلی حکام نے یہ انکشاف کیا تھا کہ امریکا اور اسرائیل نے 3 مشرقی افریقی ممالک کے حکام سے رابطہ کیا ہے تاکہ ان سے غزہ کے فلسطینیوں کو ان کے ہاں آباد کرنے کے لیے بات کی جائے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نے امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ ان کی حکومتوں نے سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ کے حکام سے رابطہ کیا ہے۔ تاہم روئٹرز کے مطابق صومالی وزیر خارجہ احمد معلم فقی نے ایسی کسی بھی تجویز کو یکسر مسترد کیا، جب کہ صومالی لینڈ کے وزیر خارجہ عبد الرحمن ظاہر ادان نے کہا ہے کہ مجھے اس حوالے سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی فلسطینیوں کے حوالے سے کسی سے کوئی بات چیت ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ پیش کیا تھا جس پر عرب اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔ حالیہ دنوں امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے اس منصوبے سے دست برداری اختیار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینیوں کو کوئی بھی غزہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کرے گا۔

  • موغادیشو میں کار بم دھماکوں میں ہلاک افراد کی تعداد 100 ہو گئی

    موغادیشو میں کار بم دھماکوں میں ہلاک افراد کی تعداد 100 ہو گئی

    موغادیشو: صومالیہ میں بم دھماکوں میں ہلاک افراد کی تعداد 100 ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں وزارت تعلیم کی عمارت کے پاس کار بم دھماکے کیے گئے تھے، جس میں اب تک سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    صومالی صدر حسن شیخ محمد نے کہا ہے کہ ملک کے دارالحکومت موغادیشو میں دو کار بم دھماکوں میں کم از کم سو افراد ہلاک اور 300 زخمی ہو گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق حسن شیخ محمد نے ان حملوں کے لیے الشباب مسلح گروپ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ دھماکوں سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    صومالی صدر کے مطابق ہلاک شدگان میں وہ مائیں بھی شامل ہیں جن کی گودوں میں بچے موجود تھے، دیگر ہلاک شدگان میں طلبہ، کاروباری افراد اور بوڑھے بھی شامل ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ ہفتے کے روز ہونے والے حملے میں صومالی وزارت تعلیم اور ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جو مصروف سوبے انٹرسیکشن پر واقع ہے۔ پولیس کے ترجمان صادق دودیشے نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں خواتین، بچے اور بوڑھے مارے گئے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سونا نے کہا کہ آزاد صحافی محمد عیسیٰ کونا بھی بم دھماکوں کا نشانہ بنے۔

    جنوبی کوریا: ہیلووین تقریب میں بھگدڑ سے ہلاک افراد کی تعداد 151 ہوگئی

    پولیس افسر نور فرح نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ پہلا دھماکا وزارت میں ہوا؛ اور پھر دوسرا دھماکا اس وقت ہوا جب ایمبولینسیں پہنچیں اور لوگ متاثرین کی مدد کے لیے جمع ہوئے۔

  • صومالیہ میں کار بم دھماکا، 9 افراد ہلاک، الشباب گروپ نے ذمہ داری قبول کر لی

    صومالیہ میں کار بم دھماکا، 9 افراد ہلاک، الشباب گروپ نے ذمہ داری قبول کر لی

    موغادیشو: صومالیہ میں الشباب گروپ کے دہشت گردوں نے بارود سے بھری کار ہوٹل کے گیٹ سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز افریقی ملک صومالیہ کے ایک ہوٹل میں کار بم دھماکے کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں نو افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے۔

    دہشت گردوں نے بارود سے بھری کار بندرگاہی شہر کسمایو ہوٹل کے مین گیٹ سے ٹکرا دی، فائرنگ کے تبادلے کے دوران صومالیہ کی سیکیورٹی فورسز نے تمام دہشت گردوں کو بھی ہلاک کر دیا۔

    القاعدہ سے منسلک الشباب گروپ نے ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جُبالینڈ کے سیکیورٹی وزیر یوسف حسین دھومل نے کہا کہ سیکیورٹی اہل کاروں نے تین حملہ آوروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، جب کہ چوتھا بم دھماکے میں مارا گیا، دھماکے میں طلبہ اور عام شہریوں سمیت نو افراد ہلاک جب کہ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک ہے۔

    جس ہوٹل میں دھماکا ہوا وہ ایک اسکول کے قریب تھا، جس کی وجہ سے بہت سے طلبہ بھی زخمی ہوئے تھے۔ دارالحکومت موغادیشو اور وسطی صومالیہ کو نشانہ بنانے والی القاعدہ سے منسلک تنظیم کے خونی حملوں کا نشانہ بننے والا یہ تازہ ترین شہر ہے۔

  • صومالیہ میں شہریوں پر حملہ، 20 ہلاک، خوراک کے ٹرک تباہ

    صومالیہ میں شہریوں پر حملہ، 20 ہلاک، خوراک کے ٹرک تباہ

    موغادیشو: افریقی ملک صومالیہ میں جنگجوؤں کے حملے میں 20 شہری ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح گروپ نے وسطی صومالیہ کی ریاست ہرشابیل میں حملہ کر کے بیس افراد کو ہلاک کر دیا، مسلح گروپ نے خوراک سے لدے متعدد ٹرکوں کو بھی تباہ کر دیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹرک بلاد وین شہر سے مہاس قصبے تک کھانے کا سامان لے کر جا رہے تھے، جنگ جوؤں نے مہاس کو امدادی خوراک لے جانے والے ٹرکوں کو جلا دیا اور گاڑیوں میں سوار لوگوں کو قتل کر دیا۔

    جنگ جوؤں کا یہ گروپ اکثر فوجی اور شہری دونوں اہداف پر بم دھماکے اور اسلحے سے حملے کرتا ہے، گزشتہ ماہ بھی ایک حملے میں جنگجوؤں نے موغادیشو کے حیات ہوٹل پر دھاوا بولا تھا، جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    گزشتہ روز کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، صومالیہ کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ یہ حملہ القاعدہ سے جڑے دہشت گردوں نے کیا، الشباب نے ایک بیان میں کہا حملے میں اس قبیلے کے افراد کو نشانہ بنایا گیا جنھوں نے گروپ کے خلاف حکومتی فورسز کی کارروائی میں مدد کی تھی۔

    ہیران کے گورنر نے ایک بیان میں کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

  • صومالیہ: خود کش دھماکے میں، میئر سمیت 20 ہلاک

    صومالیہ: خود کش دھماکے میں، میئر سمیت 20 ہلاک

    موغادیشو: صومالیہ میں ایک خود کش دھماکے میں 20 ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی ملک صومالیہ میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں بیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    صومالی حکام کا کہنا ہے کہ زیریں شبیل کے علاقے میں بدھ کو ہونے والے 2 دھماکوں میں علاقے کے دارالحکومت کے میئر سمیت کم از کم بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    شدت پسند تنظیم الشباب نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

    پہلا حملہ خود کش تھا جس میں صومالیہ کے زیریں شبیل علاقے کے دارالحکومت مرکا قصبے میں اہل کاروں کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں قصبے کے میئر عبداللہ علی وافو اور میئر کے مشیروں سمیت 12 دیگر افراد ہلاک ہوئے۔

    بدھ کو ایک دوسرے واقعے میں، افگوئے قصبے میں مویشیوں کی ایک مصروف منڈی میں بم کا دھماکہ ہوا، پولیس کا کہنا تھا کہ یہ ایک بارودی سرنگ کا دھماکا تھا، جس میں 7 افراد ہلاک ہوئے۔

    اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، جنوب مغربی ریاست کے صدر عبدالعزیز حسن محمد نے الشباب اور خودکش حملہ آور کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خود کش حملہ آور مسلمان نہیں ہو سکتا جس نے صومالی عوام کو مارا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خود کش بمبار آج صومالیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں، جلد یہ پڑوسی ممالک میں دھماکے کریں گے، اس لیے ہمیں مل کر ان دہشت گردوں کے خلاف اقدامات کرنے ہوں گے۔

  • سعودی حکومت نے سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    سعودی حکومت نے سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کردیا

    ریاض : سعودی عرب نے صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں سفارت خانے کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے,  وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ دونوں برادر ملکوں صومالیہ اور سعودی عرب کے تعلقات گہرے ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے جمعے کو بیان میں کہا ہے کہ "موغادیشو میں سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے”۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’صومالیہ کی حکومت نے موغادیشو میں سعودی سفارتخانے کو دوبارہ کھولنےمیں بڑی سہولت دی جس پر وہ ستائش کی مستحق ہے‘۔

    وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ دونوں برادر ملکوں صومالیہ اور سعودی عرب کے تعلقات گہرے ہیں۔

    وزارت خارجہ کی خواہش ہے کہ ’دونوں ملک مشترکہ جدوجہد کو آگے بڑھائیں اور دونوں ملکوں اور ان کے برادرعوام کی مزید ترقی و خوشحالی کے لیے نئے افق سر کریں۔

  • خفیہ مشن کے دوران سی آئی اے  افسر قتل

    خفیہ مشن کے دوران سی آئی اے افسر قتل

    واشنگٹن: افریقی ملک صومالیہ میں سی آئی اے افسر کی ہلاکت پر امریکا نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمۂ دفاع کے افسر نے کہا کہ جب سے امریکا نے صومالیہ میں سیکیورٹی ذمہ داریوں سے متعلق اپنے منصوبے پر نظر ثانی کی ہے، اس کے بعد سے الشباب نے یہاں حملہ تیز کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے صومالیہ میں ایک آپریشن کے دوران سی آئی اے افسر شدید زخمی ہوا تھا، بعد ازاں اس کی موت ہوگئی تھی، سی آئی اے افسراس سے قبل امریکی بحریہ کا افسر تھا، اس کی شناخت کو عام نہیں کیا گیا تھا۔

    سی این این نے اپنی رپورٹ میں ایک سینئر امریکی سی آئی اے انتظامی افسر کے حوالے سے کہا کہ صومالیہ میں ایک مہم کے دوران اس کے ایک افسر کی موت ہوگئی ہے۔خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ جلد ہی صومالیہ سے چھ سو فوجیں واپس بلانے کا ارادہ رکھتی ہے، امریکی فورسز نے صومالیہ کی شدت پسند تنظیم الشباب کے خلاف کارروائی سنہ دوہزار گیارہ میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے احکامات کے تحت شروع کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  صومالیہ میں‌الشباب کے خلاف امریکی کارروائی میں‌عام شہری بھی ہلاک ہوئے، رپورٹ

    واضح رہے کہ افریقی ممالک میں دہشت و خوف کی علامت سمجھی جانے والی انتہا پسند تنظیم کالعدم الشباب افریقہ کے مختلف ممالک میں امن مشن اور ملکی افواج کو شدت پسندانہ کارروائی کا نشانہ بناتی ہے۔

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل صومالیہ میں دہشت گرد تنظیم الشباب نے صومالی اور امریکی فوجیوں پر حملہ کردیا تھا، حملے کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے تھے۔

  • صومالیہ میں‌الشباب کے خلاف امریکی کارروائی میں‌عام شہری بھی ہلاک ہوئے، رپورٹ

    صومالیہ میں‌الشباب کے خلاف امریکی کارروائی میں‌عام شہری بھی ہلاک ہوئے، رپورٹ

    موغادیشو : صومالیہ میں شدت پسند گروہ الشباب کے خلاف امریکی فضائی کارروائی میں دو شہری بھی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صومالیہ میں دہشت گردوں کے خلاف امریکی افواج کی فضائی کارروائی میں عام شہریوں کی ہلاکت سے متعلق برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ تیار کی تھی،جس کی امریکی فوج نے تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی فورسز نے صومالیہ کی دہشت گرد تنظیم الشباب کے خلاف فضائی کارروائیوں میں ایک درجن سے زائد عام شہری بھی ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس اپریل کے اوائل میں صومالیہ میں کی گئی فضائی کارروائی کے دوران دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی لقمہ اجل بنے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے ایک ہفتہ قبل انسانی حقوق کی برطانوی تنظیم کی رپورٹ کو مسترد کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد الشباب کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق امریکی افواج 2018 سے اب تک صومالیہ میں 47 فوجی کارروائیاں کرچکی ہے۔

    امریکی سرکاری ذرائع کے مطابق امریکی افواج کی جانب سے 2 برس کے دوران صومالیہ میں 110 فضائی حملے کیے گئے ہیں جس میں آٹھ سو افراد ہلاک ہوئے تھے، ہلاک شدگان میں کوئی بھی شہری شامل نہیں تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی فورسز نے صومالیہ کی شدت پسند تنظیم الشباب کے خلاف سنہ 2011 میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے احکامات کے تحت شروع کیا تھا۔

  • صومالیہ: کار بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    صومالیہ: کار بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    موغادیشو: صومالیہ میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بم دھماکا ملکی دارالحکومت موغادیشو میں کیا گیا، جس کے باعث گیارہ افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملے کی ذمہ داری صومالیہ میں شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی، دھماکے سے قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

    پولیس کے مطابق دھماکا موغادیشو کی مشہور اور مصروف ترین شاہراہ پر کیا گیا، شدت پسند نے کار کو ایک دیوار کے ساتھ پارک کی جو 20 منٹ بعد تباہ ہوگئی۔

    دوسری جانب ایک مسلح شخص نے صومالیہ کی ریاست پونٹلینڈ کی بندرگاہ بوصاصو کے مینیجر پال انتھونی فورموسا کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کردیا۔

    خیال رہے کہ اس حملے کی بھی ذمہ داری الشباب نے قبول کی۔ بعد ازاں اپنے جاری بیان میں الشباب کا کہنا تھا کہ یہ حملہ منافع خور کمپنیوں کو نشانہ بنانے کے وسیع آپریشن کا حصہ ہے جو صومالیہ کے وسائل کو لوٹتے ہیں۔

    صومالیہ: امریکی فوج کا فضائی حملہ، 60 شدت پسند ہلاک

    امریکی فوج نے گذشتہ سال اکتوبر میں صومالیہ کے مرکز میں واقع علاقہ ہرارڈیر میں موجود عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر کیے جانے والے فضائی حملے کے باعث ساٹھ جنگجوں ہلاک ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کیے جانے والے امریکی فضائی حملے میں متعدد عام شہری بھی مارے گئے تھے جس کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے حملوں کے خلاف آواز بلند کی تھی۔

  • صومالیہ: امریکی فوج کا فضائی حملہ، 60 شدت پسند ہلاک

    صومالیہ: امریکی فوج کا فضائی حملہ، 60 شدت پسند ہلاک

    موغادیشو: صومالیہ میں امریکی فوج کے فضائی حملے کے نتیجے میں 60 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ صومالیہ کے مرکز میں واقع علاقہ ہرارڈیر میں موجود عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر کیے جانے والے فضائی حملے کے باعث ساٹھ جنگجوں ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ میں شدت پسند تنظیم ’الشباب‘ کے 60 جنگجوں امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوئے، حملہ گذشتہ ہفتے کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل نومبر 2017ء میں صومالییہ میں ایک امریکی فضائی حملے میں الشباب کے 100 سے زائد عسکریت پسند مارے گئے تھے۔

    امریکی فوجی حکام کے مطابق اس حملے میں صومالیہ کی فوج نے بھی مدد فراہم کی، اور یہ 2017 کے بعد سب سے بڑی کارروائی ہے۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ الشباب دہشت گرد گروہ خطے کے لیے ایک بڑا چیلج اور خطرہ ہے، جس کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رہے گی۔

    امریکی فضائیہ رواں سال دو درجن سے فضائی حملے صومالیہ میں کرچکی ہے، جس میں ڈرون اٹیک بھی شامل ہے۔

    امریکا نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ شدت پسندوں کو خطے میں کمزور کردیا ہے، الشباب کے روابط دہشت گروہ القاعدہ سے بھی ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کیے جانے والے امریکی فضائی حملے میں متعدد عام شہری بھی مارے گئے تھے جس کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے حملوں کے خلاف آواز بلند کی تھی۔