Tag: somalia

  • صومالیہ: یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خودکش حملہ، تین افراد ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ: یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خودکش حملہ، تین افراد ہلاک، 4 زخمی

    موغادیشو: افریقی ملک صومالیہ میں یورپی یونین کے فوجی قافلے پر خود کش حملے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں فوجی قافلے پر کارسوار خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ٹکرا دی جس کے باعث 3 افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی فوجی اہلکار کی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم ہلاک ہونے والے تینوں افراد کا تعلق صومالیہ سے ہے۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حملے کے باعث زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب مذکورہ حملے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کرلی ہے، اطالوی فوج نے کہا ہے کہ اس واقعے میں ان کا کوئی بھی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔

    صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ یورپی یونین کے افواج صومالیہ میں فوجی مشن کے تحت موجود ہیں، جس قافلے پر حملہ کیا گیا تھا ان میں اطالوی فوجی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ صومالیہ انیس سو نوے کی دہائی کے بعد سے بدامنی کا شکار ہے اور وہاں اقوام متحدہ نے امن فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے صومالی دارالحکومت کے ہوڈان ڈسٹرکٹ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سرکاری عمارت سے ٹکرا دی تھی، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہوگئے تھے۔

  • صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    موگاڈیسو : صومالی دارالحکومت کے ہوڈان ڈسٹرکٹ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سرکاری عمارت سے ٹکرا دی، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک صومالیہ کے دارالحکومت موگاڈیسو میں پیر کے روز ڈسٹرکٹ ہوڈان کے سرکاری دفتر کی عمارت میں خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زور دار دھماکے کے باعث شہر بھر میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔

    ایمبولینس سروس کے ڈائریکٹر عبد القادر کا کہنا ہے کہ ’ہنگامی خدمات انجام دینے والی ٹیموں نے 6 افراد کی لاشیں اٹھائی ہیں جبکہ افسوس ناک حادثے میں 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    موگاڈیسو سیکیورٹی فورس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور  نے بارود سے بھری ہوئی گاڑی ہوڈان ڈسٹرکٹ کی سرکاری عمارت کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دی جس کے باعث زور دار دھماکا ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداورں کی جانب سے لی جانے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہوڈان ڈسٹرکٹ آفس کی عمارت دھماکے کے نتیجے میں مکمل طور ہر تباہ ہوچکی ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد حسین عثمان نے میڈیا کو بتایا کہ میں ایک تیز رفتار گاڑی کو سرکاری دفتر میں مرکزی دروازے سے ٹکراتے دیکھا جس کے بعد روز دار دھماکے کی آواز سنائی دی اور عمارت زمین بوس ہوگئی۔

    صومالی حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی بھی دہشت گرد تنظیم نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے صومالی دارالحکومت میں ایک اور سرکاری عمارت کو خودکش دھماکا اور اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی تھی۔

  • صومالیہ: امریکی افواج پر الشباب کا حملہ، ایک فوجی ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ: امریکی افواج پر الشباب کا حملہ، ایک فوجی ہلاک، 4 زخمی

    صومالیہ : افریقی ملک صومالیہ میں دہشت گردوں کے خلاف صومالی افواج کے ساتھ آپریشن میں حصّہ لینے والے امریکی فوجیوں پر دہشت گرد تنظیم الشباب کا حملہ، 1 فوجی ہلاک جبکہ  4 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک صومالیہ میں دہشت گرد تنظیم الشباب نے صومالی اور امریکی فوجیوں پر حملہ کردیا، حملے کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

    امریکی دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صومالی دہشت گرد تنظیم نے صومالیہ کے شمالی حصّے میں موجود فوجیوں پر گھاٹ لگاکر حملہ کیا تھا، حملے میں 4 امریکی اور صومالی افواج کے جوان بھی زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج مذکورہ علاقے میں صومالی افواج کے ہمراہ امن و امان کے قیام کے لیے کام رہی تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال اکتوبر میں نائیجر میں امریکی فورسز پر حملے کے بعد افریقہ میں گھاٹ لگا کر امریکی فوجیوں پر ہونے والا پہلا حملہ ہے جس میں امریکی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوجی کی دہشت گردوں کے ہاتھوں موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ ’ہماری دعائیں اور تعاون دہشت گردوں کے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ یہ ہمارے اصل ہیروں ہیں‘۔

    امریکی دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے امریکی افواج پر چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا تھا۔

    امریکی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج صومالی فوجوں کے ساتھ صومالیہ میں امن مشن پر کام رہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے ملحقہ  الشباب کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی میں توسیع کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ افریقین یونین کی آرمی نے سنہ 2011 میں الشباب کو صومالیہ کے دارالحکومت سے زبردستی نکالا تھا، لیکن دارالحکومت کے اطراف میں الشباب کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔

    یاد رہے کہ صومالیہ میں پہلی مرتبہ سنہ 2017 میں الشباب اور امریکی افواج کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک امریکی سپاہی کے ہلاک اور دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن میں چاقو زنی کے واقعات میں دو بیٹے گنوانے والی ماں کی اپیل

    لندن میں چاقو زنی کے واقعات میں دو بیٹے گنوانے والی ماں کی اپیل

    لندن: شمالی لندن میں دو مسلمان نوجوانوں کو چاقوؤں کے وار کرکے قتل کردیا گیا۔ مقتولین میں سے ایک کی ماں نے اپیل کی ہے کہ نوجوان چاقو زنی چھوڑدیں‘ وہ اس کے سبب اپنے دو بیٹے گنوا چکی ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق دو روز قبل شمالی لندن میں رات دس بجے دو مسلم نوجوانوں کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا گیا‘ مقتولین کی شناخت 20 سالہ صادق عدن محمد اور 17 سالہ عابدی کریم حسن کے نام سے ہوئی ہے۔ صادق کو کے علاقے کیمڈن کی مالڈن روڈ پر نشانہ بنایا گیا جبکہ عابدی کو بارتھلومیو روڈ پر قتل کیا گیا۔

    صادق محمد کی والدہ فوزیہ عابدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتہائی غمگین حالت میں قاتلوں سے اپیل کی ہے کہ وہ یہ سب بند کریں‘ انہوں نے پانچ ماہ میں اپنا دوسرا بیٹا چاقو زنی میں ملوث افراد کے ہاتھوں کھویا ہے‘ انہوں نے کہا ’’ میں منت کرتی ہوں‘ وہ لوگ‘ بچے جن کے پاس چاقو ہیں- وہ یہ سب بند کردیں‘‘۔‘

    UK stabbing

    خیال رہے کہ ان کا ایک بیٹا گزشتہ سال ستمبر میں اسی طرح چاقو زنی میں ملوث افراد کے ہاتھوں قتل ہواتھا جبکہ ان کا بھائی بھی مارا جاچکا ہے۔ فوزیہ عابدی کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں بس ان کے بچے غلط وقت پر غلط مقام پر پہنچ گئے جہاں موت گھات لگائے ان کی منتظر تھی اور اب وہ اپنے دوسرے بچوں کے لیے خوفزدہ ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس کے اطلاع دینے سے قبل انہیں سانحے کی اطلاع مل گئی تھی‘ وہ مقامِ حادثہ پر پہنچی تو ان کے بیٹے کو طبی امداد دی جارہی تھی۔ انہیں آگے نہیں جانے دیا گیا‘ تصدیق کے لیے انہوں نے محمد کے فون پر کال کی تو اس کی رنگ ٹون کی آواز پولیس لائن کے اس طرف سے آئی۔ ابتدائی طبی امداد کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکا۔

    محکمہ پولیس کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی تلاش جاری ہے ‘ فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی‘ مذکورہ علاقے میں پولیس کا گشت خصوصی اختیارات کے ساتھ بڑھادیا گیا ہے۔ امید ہے جلد حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ترکی نے صومالیہ میں عسکری تربیتی مرکزقائم کردیا

    ترکی نے صومالیہ میں عسکری تربیتی مرکزقائم کردیا

    موغا دیشو : ترکی نے صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں عسکری تربیتی مرکز کا آغاز کردیا جو افریقہ میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے، ترکی آرمی چیف اورصومالیہ کے وزیراعظم نے ملٹری ٹریننگ اکیڈمی کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی حکومت نے افریقی ملک صومالیہ میں فوجیوں کی تربیت کے لیے ملٹری ٹریننگ اکیڈمی کا اآغاز کردیا ہے۔

    ترکی کے چیف آف اسٹاف ہولوس اخر اور وزیراعظم صومالیہ حسن علی خیر نے نو تعمیر شدہ فوجی اڈے کا افتتاح کیا، یہاں دو سو ترکی فوجی تقریباً دس ہزار صومالیہ کے سپاہیوں کو تربیت دیں گے۔


    مزید پڑھیں: ترکی میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان تبدیل


    یاد رہے کہ صومالیہ کو شدت پسند گروپ الشباب کے جنگجوؤں کے حملوں کا سامنا ہے، یہ گروپ سال2007 سے صومالیہ کی حکومت کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔ وزیراعظم صومالیہ نے اس تعاون کے لیے ترکی سے اظہار تشکر کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: صومالیہ کے اعزازی قونصل خانے میں ڈکیتی، ملزمان فرار

    کراچی: صومالیہ کے اعزازی قونصل خانے میں ڈکیتی، ملزمان فرار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نہایت حساس علاقے میں واقع صومالیہ کے اعزازی قونصل خانے میں ڈکیتی کی واردات پیش آگئی۔ ملزمان 3 گھنٹے تک کارروائی کے بعد با آسانی فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن بلاک 5 میں واقع صومالیہ کے اعزازی قونصل خانے میں گذشتہ رات 7 مسلح ملزمان داخل ہوئے اور انہوں نے سیکیورٹی گارڈ کو یرغمال بنا کر واردارت کی۔

    ڈاکو رات تین سے چار بجے کے دوران جالیاں کاٹ کر اندر گھسے۔

    چیف پروٹوکول افسر کے مطابق ملزمان 3 گھنٹے تک موجود رہے۔ ڈاکوؤں نے 2 سیکیورٹی گارڈز اور عملے کے 2 ارکان کو یرغمال بنا کر واردات کی۔

    ملزمان 7 ہزار روپے کیش، 2 لیپ ٹاپس، 2 موبائل فون اور ڈی وی آر جبکہ جاتے ہوئے سی سی ٹی وی ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔

    دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ ڈکیتی قونصل خانے میں نہیں، فارما سوٹیکل کمپنی کے دفتر میں ہوئی۔ کمپنی کے مالک کا بیٹا صومالیہ کا اعزازی قونصل جنرل ہے۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    ادھر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ سے فوری طور پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

  • صومالیہ : کاربم دھماکے میں گیارہ افراد ہلاک اور سولہ زخمی

    صومالیہ : کاربم دھماکے میں گیارہ افراد ہلاک اور سولہ زخمی

    موغادیشو : صومالیہ میں ایک خوفناک بم دھماکے میں گیارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی کروپ نے نہیں لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ایک کار بم دھماکے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے ہیں۔

    امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال متقل کیا، دھماکہ اتنا شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں، دھماکہ وبیری کے علاقے میں ایک بازار میں اس وقت کیا گیا جب صدر حسن شیخ محمد قریب ہی واقع ایک یونیورسٹی کا دورہ کر رہے تھے۔

    اطلاعات کے مطابق تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ماضی میں شدت پسند تنظیم الشباب اس قسم کی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے۔

    ایک عینی شاہد عبداللہ عثمان نے میڈیا کو بتایا کہ ‘افراتفری کی صورت حال تھی اور کئی لاشیں سڑک پر پڑی ہوئی تھیں۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ افریقن یونین فورس کے تقریبا 22000 امن مشن کے اہلکار صومالیہ میں تعینات ہیں۔ صومالیہ میں سخت گیر شرعی نظام نافذ کرنے کی خواہش مند الشباب اس اہلکاروں کی ملک میں تعیناتی کی مخالفت کرتی ہے۔

    صومالیہ کے جنوبی اور وسطی علاقوں سے الشباب کے گڑھ کے خاتمے کے باوجود اس شدت پسند تنظیم کی جانب سے صومالی حکومت اور غیرملکی افواج کے خلاف حملے کیے جاتے ہیں۔

  • الشباب نے صومالی صدرکے بھتیجے کو قتل کردیا

    الشباب نے صومالی صدرکے بھتیجے کو قتل کردیا

    موغادیشو: شدت پسند اسلامی گروہ الشباب نے صومالی صدر حسن شیخ محمد کے بھتیجے کو ایک اور شخص کے ہمراہ قتل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق القائدہ سے تعلق رکھنے والے گروپ نے ایک کار پر حملہ کرکے دو افراد کو قتل کیا ہے جن میں سے ایک کا نام لبان عثمان ہے جبکہ دوسرے کا نام عبدالقادرمحمد کو قتل کردیا ہے۔

    موغا دیشو کے پولیس میجر نور کے مطابق عثمان حال ہی میں بیرون ِملک سے واپس لوٹے تھے اور موغا دیشو اسپتال میں بحیثیت ڈائریکتر ذمہ داریاں سنبھالنے والے تھے۔

    دوسری جانب الشباب کے ترجمان شیخ ابو مصاب کا کہنا ہے کہ عثمان کو اس لئے نشانہ بنایا گیا ہے کہ وہ صدارتی محل میں ایک انتہائی اہم عہدے پر فائز تھے۔

    واضح رہے کہ صومالیہ کی افواج نے 2011 میں موغا دیشو سے الشباب کو نکال باہر کیا تھا لیکن شدت پسند گروپ کی جانب سےگوریلا جنگ جاری ہے۔

  • صومالیہ میں اقوام متحدہ کی گاڑی پرحملہ، نو افراد جاں بحق

    صومالیہ میں اقوام متحدہ کی گاڑی پرحملہ، نو افراد جاں بحق

    موغا دیشو: اقوام متحدہ کی گاڑی پر ہونے والے حملے میں کینیا سے تعلق رکھنے والے دواورصومالیہ سے تعلق رکھنے والے سات افراد بم حملے میں میں ہلاک ہوگئے۔

    پولیس حکام کی جانب سے خیال ظاہرکیا جارہا ہے پنٹ لینڈ میں ہونے والے اس حملے میں الشباب نامی دہشت گرد تنظیم شامل ہے

    پولیس افسر محمد عابدی کے مطابق اقوام متحدہ کی بس اہلکاروں کو لے دفتر کی جانب جارہی تھی کہ دھماکہ ہوگیا جس میں نو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    صومالیہ میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نکولس کے نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں انسانی جانوں کے ضیاع پرصدمے اور رنج کا اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ حالیہ سالوں میں صومالیہ میں 20 سال تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد تعمیرِنو کے لئے سرگرم اقوام متحدہ پر الشباب کئی حملے کرچکی ہے۔