Tag: son

  • فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    فلسطینی صدر کے مشیر نبیل شعث کا بیٹا اخوان سے تعلق پر مصر میں گرفتار

    قاہرہ:سابق فلسطینی وزیر خارجہ اور فلسطینی صدر کے موجودہ مشیر نبیل شعث کے اہلخانہ نے مصری حکام سے مذکورہ فلسطینی عہدے دار کے بیٹے رامی شعث کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، رامی کو چند ہفتوں پہلے الاخوان تنظیم سے متعلق ایک گروپ کے معاملے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق رامی کے اہل خانہ اور اس کی فرانسیسی اہلیہ سیلین لیبرون نے تصدیق کی کہ نبیل شعث کا بیٹا ابھی تک قاہرہ کے جنوب میں واقع طرہ جیل میں زیر حراست ہے،انہوں نے ایک بیان میں بتایا کہ فلسطینی اور مصری شہریت رکھنے والا 48 سالہ رامی سابق فلسطینی وزیر خارجہ ڈاکٹر نبیل شعث کا بیٹا ہے۔

    نبیل شعث فلسطینی قومی اتھارٹی میں وزیراعظم کے نائب کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ اس وقت صدر محمود عباس (ابو مازن) کے لیے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات کے مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شعث کے اہل خانہ کے مطابق رامی کو 5 جولائی کو قاہرہ میں اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ اس کے چند گھنٹوں کے بعد رامی کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اس پر استغاثہ کی جانب سے ایک دہشت گرد جماعت الامل گروپ کی سپورٹ کا الزام عائد کیا گیا۔

    دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا کہ مصری حکام کے ہاتھوں قبضے میں لیے جانے والے الامل گروپ کے حوالے سے تقریبا 35 ملزمان سے تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے قبل مصری وزارت داخلہ نے جولائی میں اس مقدمے کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ترکی میں مقیم الاخوانی قیادت کے زیر انتظام 19 کمپنیوں اور اداروں کو ضبط کیا گیا،یہ عناصر مصر میں الامل گروپ کی سرگرمیوں کو فنڈنگ بھی کرتے ہیں، ان سرگرمیوں میں پرتشدد کارروائیاں سرفہرست ہیں۔

    مصر میں نیشنل سیکورٹی کو حاصل معلومات سے انکشاف ہوا کہ الامل گروپ اور اس کے ارکان نے جس منصوبے پر عمل درامد کیا اس میں بنیادی توجہ الاخوان تنظیم کے ساتھ تعاون سے بیرون ملک سے غیر قانونی طور پر آنے والی رقوم کو ملکی سالمیت کے خلافسرگرمیوں میں استعمال پر دی گئی۔

    اس کا مقصد ریاستی اداروں کے خلاف کام کرنا اور سوشل میڈیا اور بیرون ملک سے نشر ہونے والے سیٹلائٹ چینلوں کے ذریعے اشتعال انگیز میڈیا مہم چلانا تھا،اس منصوبے پر عمل درآمد کی نگرانی کرانے والے ملک سے باہر مفرور نمایاں ترین شخصیات کا تعین کر لیا گیا ہے۔

    ان میں الاخوان تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمود حسین ، تنظیم کے رہ نما علی بطیخ، عدالت سے سزا یافتہ میڈیا پرسنز معتز مطر اور محمد ناصر اور بیرون ملک مفرور ایمن نور شامل ہیں۔

    مصری وزارت داخلہ کے مطابق حاصل ہونے والی اہم سیکورٹی معلومات کی روشنی میں کارروائی کے سبب 19 اقتصادی کمپنیوں اور اداروں کا تعین کر کے انہیں نشانہ بنایا گیا جن کو الاخوان کے بعض رہ نما چلا رہے تھے،اس دوران تنظیمی دستاویزات، مالی رقوم اور بعض برقی آلات بھی ضبط کر لیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے بتایا کہ مذکورہ اداروں کے انتظامی امور دیکھنے والے مصر میں موجود افراد میں مصطفی عبد المعز، اسامہ عبدالعال العقباوی، عمر محمد شریف الشنیطی، حسام مؤنس محمد سعد، زیاد عبد الحمید العلیمی، ہشام فواد محمد عبد الحلیم اور حسن محمد حسن بربری شامل ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    یروشلم : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مارکرایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لے لیا ۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فوجیوں نے ڈھٹائی اور ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیرزیت یوبیورسٹی کے ممتاز نمبروں کے ساتھ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طالب علم اسامہ الفاخوری کو دیگرسات دیگر ساتھیوں سمیت حراست میں لیا،اسامہ الفاخوری اگرچہ صہیونی ریاست کا نشانہ انتقام بننے والا پہلا فلسطینی طالب علم نہیں مگراس کی کہانی تھوڑی مختلف ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسامہ الفاخوری اپنے پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے، اس کی والدہ لمیٰ خاطر فلسطینی حلقوں میں ایک مشہور قلم کار، سماجی کارکن اور اسرائیلی ریاست کے خلاف متحرک سماجی کارکن ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل جب لمیٰ خطر اسرائیلی زندانوں میں قید تھیں تو صہیونی انٹیلی جنس حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ بہت جلد اس کی جگہ اس کا بیٹا اسامہ الفاخوری بھی قید ہوگا۔

    اسامہ الفاخوری کے والد حازم الفاخوری نے کہا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کی حراست میں مزید توسیع کردی ہے، اسے بدترین جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطین کی معروف کالم نگار اور سماجی کارکن لمیٰ خاطر نے بتایا کہ صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کو 27 جولائی کو رہا کرنے کا کہا ہے مگر اسے یقین نہیں کہ صہیونی اپنے وعدے پور عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کی گرفتاری کا تعلق مجھے دی گئی ایک دھمکی کے ساتھ ہے، کچھ عرصہ قبل صہیونی فوجی تفتیش کار نے مجھے دھمکی دی تھی کہ تمہارا بیٹا اسامہ ایک دن تمہاری جگہ یہاں قید ہوگا۔

  • کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    کھانا کیوں‌ مانگنا، بیٹے بہو نے ماں کو تشدد کرکے ہلاک کردیا

    ابوظبی : اماراتی کورٹ نے خاتون  کو کھانا مانگنے پر تشدد کرکے ہلاک کرنے والے بیٹےاور بہو پر فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں گزشتہ روز بزرگ خاتون کی بیٹے اور بہو کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے مرد اور اس کی اہلیہ پر تشدد کرنے اور والدہ کو بھوک سے ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 29 سالہ بھارتی شہری اور اس کی 28 سالہ زوجہ نے ماں کو کھانا مانگنے پر القیس میں واقع گھر میں تشدد کے بعد ہلاک کیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ انتقال کے وقت مقتولہ کا وزن صرف 29 کلو تھا کیونکہ اسے کئی کئی روز بھوکا رکھا جاتا تھا۔

    دبئی کورٹ کی دستاویزات کے مطابق جوڑے نے متاثرہ خاتون کو جولائی 2018 سے اکتوبر 2018 تک کئی کئی روز تک بھوکا رکھتے تھے۔

    متاثرہ خاتون کو ریسکیو کرنے والے پڑوسی نے بتایا کہ ’میں کپڑے دھونے کی جگہ پر تھا کہ میں نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا جو بہت آفت زدہ تھی اور اس کے جسم پر جلنے کے نشانات بھی تھے‘۔

    پڑوسی نے بتایا کہ ’میں نے خاتون سے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پڑوسی نے خاتون کی حالت سے متعلق بلڈنگ کی سیکیورٹی کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے تمام اپارٹمنٹس کی تلاشی لی، بھارتی شہری کے اپارٹمنٹس میں خاتون فرش پر پڑی ہوئی ملی‘۔

    گارڈ نے بتایا کہ خاتون کے قریب کھڑے اس کے بیٹے کا کہنا تھا کہ وہ اس کی ماں ہے، بھارتی شہری نے دعویٰ کیا کہ اس کی ماں بستر پر نہیں سوتی اس لیے زمین پر لیٹی ہے‘۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق پڑوسی نے خاتون کی تشویش ناک حالت دیکھ کر فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو مطلع کیا اور خاتون کو فوری طور پر اسپتال کرلیا لیکن کافی جھلسی ہوئی تھی اور کئی روز سے بھوکی تھی جس کے باعث وہ رستے میں ہی ہلاک ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جوڑے نے عدالت میں بیان دیا کہ خاتون کی موت طبی طور پر ہوئی ہم پر لگائے گئے الزامات من گھرٹ اور بے بنیاد ہیں، عدالت نے دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد فیصلہ تین جولائی تک ملتوی کردیا۔

  • بیلجیم میں کم سن بچے کے وحشیانہ قتل پر فلسطینی ماں صدمے سے نڈھال

    بیلجیم میں کم سن بچے کے وحشیانہ قتل پر فلسطینی ماں صدمے سے نڈھال

    برسلز :‌ بیلجیم میں ایک فلسطینی اور لبنانی نژاد خاندان کے کم سن بچے کے بے رحمی کے ساتھ قتل کے مجرمانہ واقعے نے بچے کی ماں کو شدید صدمے سے دوچار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نو سالہ دانیا چند روز قبل شمالی بیلجیم میں رانسٹ قصبے میں قائم پناہ گزین کیمپ میں اپنے گھر سے سائیکل پر پیراکی کے لیے نکلا مگر واپس نہیں آیا۔ اس کے والدین نے اسے ہر جگہ تلاش کیا مگر اس کا سراغ نہیں ملا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے بچے کو تلاش کرتے ہوئے ایک مشکوک گڑھا کھودا جس میں دانیا کو قتل کرنے کے بعد دفن کردیا گیا تھا، فی الحال اس مجرمانہ واقعے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مقتول دانیال کی ماں امانی شحادہ کا تعلق فلسطین اور والد کا لبنان سے ہے، بچے کے وحشیانہ قتل کے بعد اس کی ماں شدید صدمے سے دوچار ہے بچے کے غم میں اس کا برا حال ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی کو قتل کردیا

    دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ بچے کو وحشیانہ تشدد کے بعد بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا۔ پولیس نے دانیا کے قتل کے شبے میں کیمپ میں موجود تین مشتبہ فلسطینیوں کوحراست میں لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دانیال کے والدین کچھ عرصہ قبل لبنان سے اسپین اوروہاں سے بیلجیم آگئے تھے، جہاں وہ عارضی طور پر ایک پناہ گزین کیمپ میں رہائش پذیر تھے۔

  • سعودی عرب نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی شہریت منسوخ کردی

    سعودی عرب نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی شہریت منسوخ کردی

    ریاض : سعودی عرب نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے کی شہریت منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے حمزہ بن لادن کی سعودی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ گزشتہ برس 29 نومبر کو کیا گیا تھا تاہم اس کا سرکاری سطح اعلان امریکا کی جانب سے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو دس لاکھ امریکی ڈالر دینے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔

    عرب نیوز کا کہنا ہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے شاہی محل سے جاری ہونے والے فرمان کی منظوری دیتے ہوئے حمزہ بن اسامہ کا نام قانونی طور پر ریکارڈ سے حذف کردیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے بارے میں معلومات دینے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن نے سنہ 2015 میں اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات بھی جاری کیے تھے جس میں انہوں نے امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کے لیے کہا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان

    واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔

    خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی اہلکاروں نے خفیہ آپریشن کے ذریعے 2011 میں قتل کردیا تھا۔

  • گھر سے جبری بے دخلی، خاتون نے بیٹے کے ہمراہ پُل سے چھلانگ دی

    گھر سے جبری بے دخلی، خاتون نے بیٹے کے ہمراہ پُل سے چھلانگ دی

    بوگوتا : خاتون نے گھر سے نکالے جانے اور خراب مالی حالات سے دل برادشتہ ہوکر دس سالہ بیٹے کے ہمراہ 100 میٹر اونچے سے پُل سے چھلانگ لگادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی امریکی ملک کولمبیا کے شہر ایباگو میں دل دہلا دینے والے خودکشی کے واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شناخت 32 سالہ جیسی پاؤلو مورینو کروز کے نام سے ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خاتون کو گھر سے بے گھر کردیا گیا تھا اور وہ مالی طور بھی مستحکم نہیں تھیں جس کے باعث اپنے عمر بیٹے کے ہمراہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مورینو کروز اپنے دس سالہ بیٹے مے کیبالوس کو تھامے پُل کے کنارے پر چھلانگ لگانے کےلیے تیار کھڑی ہے جبکہ ریسکیو اہلکار خاتون کو کسی بھی طرح خودکشی منسوخ کرنے پر راضی کررہے ہیں۔

    تاہم خاتون نے ریسکیو اہلکاروں کی منت سماجت کو نظر انداز کرتے ہوئے 330 فٹ اونچے پُل سے چھلانگ لگاکر اپنی اور اپنے بیٹے کی جان لے لی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ریسکیو اہلکار چیختا ہے کہ ’او میرے خدا، اس نے خود کو گرا دیا‘ جبکہ ایک ریسکیو اہلکار دس سالہ بچے ہمراہ والدہ کی خودکشی پر صدمے میں چلاجاتا ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد فائرفایئٹر رافیل ریکو نے میڈیا کو بتایا کہ ’اس نے خاتون کی منت کی اور اسے منانے کی کوشش کہ وہ خودکشی روک دے لیکن افسوس اس نے غلط فیصلے کا انتخاب کیا‘۔

    ریکو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ریسکیو اہلکار جائے حادثہ پر مقتول بچے اور اس کی ماں کی لاشیں تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مورینو کروز اور اس کے مقتول بیٹے کو حال ہی میں زبردستی گھر سے بے دخل کیا گیا تھا اور ان کے پاس اتنی رقم بھی نہیں تھی وہ کرائے پر مکان حاصل کرسکیں۔

    ایباگو کے میئر کا کہنا ہے کہ ’کولمبیا باالخصوص ایباگو میں ہمیں اکثر ایسی افسوس ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

  • برطانیہ میں اسلحہ رکھنے کے جرم میں ن لیگی رہنما زبیرگل کا بیٹا گرفتار

    برطانیہ میں اسلحہ رکھنے کے جرم میں ن لیگی رہنما زبیرگل کا بیٹا گرفتار

    مانچسٹر: لاہور سے برطانیہ پہنچنے پر برطانوی پولیس نے اسلحہ رکھنے کے جرم میں ن لیگی رہنما زبیرگل کے بیٹے سلمان گل گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما زبیر گل کے بیٹے سلمان گل کو لاہور سے مانچسٹر پہنچنے پر گرفتار کیا گیا، برطانوی پولیس سلمان گل کو رواں سال کے مہینے اگست سے تلاش کر رہی تھی۔

    برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مانچسٹر ایئرپورٹ پر کارروائی کی جس کے باعث سلمان گل کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    سلمان گل پر لوگوں کو نقصان پہنچانے کی نیت سے ہتھیار رکھنے کا الزام ہے۔

    دوسری جانب والد سلمان گل کا کہنا ہے کہ جھگڑے میں ہتھیار ملا جس کی ملکیت کا شک میرے بیٹے پر ظاہر کیا گیا۔

    والد کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کو ملنے والے اسلحے سے میرے بیٹے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ستمبر 2012 میں رہنما مسلم لیگ (ن) زبیر گل کو ہیتھرو ایئر پورٹ لندن سے ایک دوسرے پاکستانی کو دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں مقامی مجسٹریٹ کی طرف سے ضمانت لیے جانے پر رہا کردیا گیا تھا، البتہ ان پر یہ پابندی عائد کی گئی تھی کہ وہ مقدمہ کے اختتام تک شہر نہیں چھوڑیں گے۔

  • مقتول صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ

    مقتول صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ

    ریاض: مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا صلاح خاشقجی اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے گھر والوں کے ساتھ سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صلاح خاشقجی امریکی اور سعودی شہریت رکھتے ہیں، تاہم ان پر سعودی حکام نے سفری پابندی عائد کر رکھی تھی۔

    جمال خاشقجی کے سعودی عرب چھوڑنے کے بعد سعودی حکام نے ان کے بیٹے پر سفری پابندی عائد کردی تھی تاہم اب وہ اہلخانہ کے ہمراہ امریکا کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

    جمال خاشقجی کا قتل انتہائی سفّاکانہ جرم تھا، سعودی ولیٔ عہد

    دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ صلاح خاشقجی کے اوپر سے سفری پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد وہ ریاض چھوڑ کر امریکا روانہ ہوئے ہیں۔

    واضح رہے دو اکتوبر کو سعودی قونصل خانے جانے کے بعد لاپتا ہونے والے سعودی صحافی کے بارے میں سعودی حکام غلط وضاحتیں دیتے رہیں اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتے رہے۔

    بعدِ ازاں یہ بات سامنے آئی کہ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ جمال کی باقیات استنبول میں قونصل جنرل کے گھر کے لان سے ملی ہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر خاموشی توڑ دی، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جمال خاشقجی کا قتل انتہائی سفّاکانہ جرم تھا۔

  • لاہور میں سفاک بیٹے نے ماں اور بہن کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا

    لاہور میں سفاک بیٹے نے ماں اور بہن کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا

    لاہور: پنجاب میں پیش آیا دل دہلا دینے والا واقعہ جہاں سفاک بیٹے نے سگی ماں اور بہن کو تیز دھار آلے سے وار کرکے قتل کردیا۔

    تفصلات کے مطابق لاہور میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے انسانیت شرماگئ، درندہ سفت بیٹے نے سگی ماں اور بہن کو تیز دھار آلے سے حملہ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    یہ واقعہ سبزہ زار کے علاقے حسن ٹاؤن میں پیش آیا، قتل کے بعد ملزم فرار ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ساٹھ سالہ حمیدہ، تیس سالہ صائمہ کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا، واردات کے بعد ملزم ساتھی سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔

    اس سے قبل رواں سال مارچ میں لاہور کے علاقے عسکری الیون میں تہرے قتل کی واردات میں تین کمسن بچوں کو گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    لاہورمیں تین کمسن بہن بھائیوں کا لرزہ خیزقتل، ماں گرفتار

    بعد ازاں پولیس نے شک کی بنیاد پر بچوں کی ماں کو ہی حراست میں لے لیا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل فیصل آباد کے علاقے امین پارک میں دو بہنوں کو تیز دھار آلے سے گلہ کاٹ کرقتل کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےلاہور میں ستر سالہ ماں اور پینتالیس سالہ بیٹے کو چھری کے وار سے قتل کردیا گیا تھا، قاتل کوئی اور نہیں بیٹا نکلا تھا، ملزم نے ملازموں کے ساتھ مل کر دادی اور اور باپ کو قتل کیا تھا۔

  • ترکی میں زیر حراست رہنے والی جرمن خاتون صحافی وطن واپس پہنچ گئیں

    ترکی میں زیر حراست رہنے والی جرمن خاتون صحافی وطن واپس پہنچ گئیں

    برلن: ترکی میں دہشت گردی کے مقدمات کا سامنا کرنے والی جرمن خاتون صحافی ’میسیل تولو‘ آج اپنے وطن واپس پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون صحافی میسیل تولو کو ترکی میں دہشت گردی کے مقدمات کا سامنا ہے، جبکہ وہ ترک جیل میں زیر حراست بھی رہی ہیں، تاہم گذشتہ دنوں ان پر سفری پابندی ختم کی گئی جس کے بعد وہ اپنے ملک جرمنی پہنچیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون صحافی اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ وطن واپس پہنچی ہیں، ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے ملک آکر بہت خوشی محسوس کر رہی ہوں۔

    صحافی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے بہت دکھ بھی ہے کیوں کہ بیشر لوگ اب بھی ترکی میں زیر حراست ہیں جن میں متعدد صحافی بھی شامل ہے، ہمیں ان کی فکر ہے۔

    ترکی: دہشت گردی کا مقدمہ، خاتون جرمن صحافی پر سفری پابندی ختم

    خیال رہے کہ مذکورہ جرمن صحافی کو گزشتہ برس دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، میسیل کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہونے سے قبل انہیں گزشتہ برس اٹھارہ دسمبر کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جرمن صحافی کے خلاف ترک عدالت میں دہشت گردی کے حوالے سے مقدمے کا سامنا ہے، جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں پندہ برس قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ان پر الزامات ہیں کہ وہ ترکی میں دہشت گردانہ مواد کی تشہیر ملوث ہے، اور ترکی کی ایک دہشت گرد تنظیم سے روابط بھی ہیں۔