Tag: Songs

  • فٹبال ورلڈ کپ 2018: انگلینڈ کے مداحوں کی یہودی مخالف گانے کی ویڈیو وائرل

    فٹبال ورلڈ کپ 2018: انگلینڈ کے مداحوں کی یہودی مخالف گانے کی ویڈیو وائرل

    ماسکو : روس میں جاری عالمی فٹبال کپ 2018 کے دوران انگلینڈ کے حامیوں کی جانب سے مذہبی منافرت پر مبنی گانا گانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں جاری فٹبال ورلڈ کپ 2018 کے دوران انگلینڈ کے مداحوں کی جانب سے نسل پرستی پر مبنی گیت کی بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انگلینڈ فٹبال ٹیم کے مداح مبینہ طور پر یہودیت مخالف اور جرمنی کے سابق ڈیکٹیٹر ایڈ ولف ہٹلر کی حمایت میں کھڑے ہوکر گانے گا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس میں جاری فٹبال ورلڈ کپ کے دوران یہودی مخالف گیت گانے کا مقصد ٹوٹنہیم فٹبال کلب کے یہودی مداحوں کی توہین کرنا تھا، جنہیں اکثر نسل پرستوں کی جانب سے بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیر کے روز انگلینڈ کی جانب سے تیونس کو 2، 1 سے شکست دینے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نفرت انگیزی پر مبنی ویڈیو سامنے آئی تھی۔

    خیال رہے کہ گروپ جی میں تیونس کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سابق عالمی چیمپین انگلینڈ کو موجودہ کپتان ہیری کین کی جانب سے داغے گئے گولوں نے فتح سے ہمکنار کیا تھا۔

    یہودی مخالف افکار پر مبنی ویڈیو کو روس کے علاقے ولگوگریڈ میں واقع’گیلریریا پب‘ میں فلمایا گیا ہے جہاں فٹبال ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انگلینڈ فٹبال ٹیم کے مداحوں کی جانب سے ٹورنامنٹ کے دوران تاحال اچھی اخلاقیات کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اور انہوں نے دیگر ٹیموں کے حامیوں کے ساتھ بھی اچھا رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

    گروپ جی کے شیڈول کے مطابق انگلینڈ کی ٹیم اتوار کے روز پانامہ کے خلاف میدان میں اترے گی۔ انگلینڈ اور پانامہ کی ٹیموں کا میچ سہ پہر 3 بجے نیزنے نوگروڈ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پینسٹھ کی جنگ میں ملکہ ترنم نورجہاں نے ملّی جذبے کو پروان چڑھایا

    پینسٹھ کی جنگ میں ملکہ ترنم نورجہاں نے ملّی جذبے کو پروان چڑھایا

    لاہور : سال 1965کی پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت کو ناکوں چنے چبوادیئے۔ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں وطن عزیز کے لئے قربانی دینے کوبے قرار تھا۔اس دوران فنکاروں اور گلوکاروں کا کردار بھی قابل دید رہا۔

    تفصیلات کے مطابق انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں ملکہ ترنم نورجہاں کے گیتوں نے پاکستانی افواج اور عوام کے ملی جذبے کوپروان چڑھایا۔1965کی پاک بھارت جنگ میں ملکہ ترنم نور جہاں کو سب سے زیادہ ملی ترانے ریکارڈ کرانے کا اعزاز حاصل ہوا۔

    جنگ کے پرجوش لمحات میں ملکہ ترنم نور جہاں کے گیت نشر ہوتے تو میدان جنگ میں لڑنے والے پاک افواج کے جوانوں کے حوصلے بلند ہوجاتے، ساتھ ہی عوام پر بھی وجد طاری ہوجاتااور ہر کوئی میدان جنگ کی طرف چل دیتا۔

    سونگ : اے وطن کے سجیلے جوانوں میرے نغمے تمہارے لئے ہیں۔۔۔۔۔۔ میرا ماہی چھیل چھبیلا۔۔۔۔۔ہائے نی کرنین نی جرنیل نی۔۔۔۔۔ زندہ ہے لاہور پائندہ ہے لاہور۔۔۔۔۔ اے پتر ہٹاں تے نیں وکدے توں لبدی پھریں بازار کڑے۔۔۔۔۔۔

    ملکہ ترنم نور جہاں نے اپنے ملی نغموں سے جارح بھارتی فوج کو وطن کی حفاظت کرتی ہوئی غیور قوم کا پیغام دیا۔ سیالکوٹ تو زندہ رہے گا تو زندہ رہے گا۔۔۔۔ میرا سوہنا شہر قصور نی ۔۔۔۔۔۔۔ اے میریا ڈھول سپاہیا وے تینوں رب دیاں رکھاں

    انیس سو پیسنٹھ کی پاک بھارت جنگ میں جہاں میڈم نور جہاں کے گیتوں نے پاک افواج کے حوصلوں اور جذبوں کو بڑھایا وہیں شہنشاہ غزل مہدی حسن،مسعود رانا، مہناز بیگم نے بھی اپنے گیتوں سے فوجی جوانوں کے حوصلے بلند کئے۔


    War song Ae watan ke sajiile jawaano by noor jehan by ptv99999999


    AE RAH E HAQ K SHAHEEDON by MuqawamaPakistan

  • راحت فتح علی خاں ایک مرتبہ پھر بالی وڈکی ضرورت بن گئے

    راحت فتح علی خاں ایک مرتبہ پھر بالی وڈکی ضرورت بن گئے

    لاہور: سروں کے شہنشاہ استاد راحت فتح علی خاں ایک مرتبہ پھر بالی وڈکی ضرورت بن گئے،پاکستانی گلوکار کا گیت محبت بھی ضروری تھی بھارتی ہدایتکار مہیش بھٹ نے اپنی فلم میں شامل کرلیا۔

    کچھ عرصہ پہلے تک بھارتی فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جانیوالے پلے بیک گلوکار راحت فتح علی خاں جنہیں کافی عرصہ سے بالی وڈ سے دوررکھا گیا تھا ایک مرتبہ پھر بھارتی بالی وڈ میں سروں کا جادو جگا رہے ہیں۔

     راحت فتح علی خاں کا گیت محبت بھی ضروری تھی بھارتی ہدایتکارمہیش بھٹ کی فلم ہماری ادھوری کہانی میں شامل کر لیاگیاہے اور فلم میں یہ گیت اداکار عمران ہاشمی اور ودیا بالن پر پکچرائز کیا گیا ہے۔

     فلم آئندہ ماہ سینما گھروں کی زینت بنے گی  سچ کہتے ہیں فن سرحدوں کا محتاج نہیں ہواکرتا راحت کئی سالوں سے بھارت یاتراتو نہیں کرسکے مگر ان کی آواز اب پھر بالی وڈ میں گونجے گی۔

  • راحت فتح علی خاں چالیس برس کے ہوگئے

    راحت فتح علی خاں چالیس برس کے ہوگئے

    کراچی: کنگ آف میلوڈی استاد راحت فتح علی خاں چالیس برس کے ہوگئے،رواں سال بھی سالگرہ کے موقع پراے آروائی اور پرستاروں کیلئے سروں کا جادو جگائیں گے۔

    لازوال گیتوں کے خالق استاد راحت فتح علی خاں زندگی کی چالیسویں بہار میں داخل ہوگئے ماضی کی طرح رواں سال بھی وہ اپنی سالگرہ ملک کے سب سے مقبول چینل اے آروائی نیوز اور پروستاروں کے ہمراہ منارہے ہیں۔

    اپنی رواں سالگرہ پر راحت فتح علی خاں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنے ہر سر کے ذریعے دنیا بھر میں وطن عزیز کی مٹی کی خوشبو پھیلانا چاہتے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ثقافت کے میدان میں پاکستان کا کوئی ثانی نہیں ہوگا۔

    راحت فتح علی خان ایک روز بعد اوسلو میں ہونیوالے دنیا کے سب سے بڑے نوبل پیس ایوارڈزمیں ہیڈ لائن پرفارمنس دیں گے اور یہ ایوارڈ ملالہ یوسفزئی کو دیا جائے گا۔

  • فیض احمد فیض کوہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے

    فیض احمد فیض کوہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے

    فیض احمد فیض کو ہم سے بچھڑے تیس برس بیت گئے ہیں۔

    فیض احمد فیض غالب اور اقبال کے بعد اردو کے سب سے عظیم شاعر ہیں، فیض احمد فیض انیس سو گیارہ میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، آپ کا نام فیض احمد اور تخلص فیض تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی شہر سے ہی حاصل کی، اس کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی میں ایم اے اور اورینٹل کالج سے عربی میں بھی ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

    انیس سو تیس میں لیکچرار کی حیثیت سے ملازمت کا آغاز کیا۔ اس کے کچھ عرصے بعد وہ برٹش آرمی میں بطور کپتان شامل ہوگئے اور محکمہ تعلقات عامہ میں فرائض انجام دیئے۔اور لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے سے فوج کو خیرباد کہا۔ اس کے بعد وہ واپس شعبہ تعلیم سے منسلک ہوگئے۔

    فیض نے قلم کاری کا آغاز شاعری سے کیا اور اردو اور پنجابی میں شاعری کی، بعد میں وہ صحافت سے منسلک ہوگئے اور صدائے حق بلند کی، فیض احمد فیض اردو ادب میں ایک ایسا ممتاز نام ہیں، جنہوں نے سیاسی اور سماجی مسائل کو مختلف احساسات سے جوڑتے ہوئے یادگار رومانوی گیتوں کا حصہ بنا دیا۔

    faiz

    فیض احمد فیض کی تخلیقات میں نقش فریادی، دست صبا، نسخہ ہائے وفا، زندان نامہ، دست تہہ سنگ، سروادی سینا، مرے دل مرے مسافرسمیت درجنوں شعری مجموعے اور تصانیف شامل ہیں۔ ان کے ادبی مجموعوں کا انگریزی ، فارسی، روسی ، جرمن اور دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جا چکا ہے۔

    انہوں نے ادبی صورتحال اور ملکی حالات پر مضامین بھی تحریر کئے، جو بعد میں کتابی شکل میں شائع ہوئے۔فیض احمد فیض شروع سے ہی انقلابی ذہن کے حامل تھے، وہ ایک طویل عرصے تک انجمنِ ترقی پسند مصنفین کے سرگرم رکن رہے اورآمریت اور ظلم کے خلاف قلمی جہاد کے ساتھ ساتھ عملی کردار بھی ادا کیا۔

     

    FAIZ-2

    فیض احمد فیض کی اعلیٰ ادبی خدمات کے صلے میں حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں ملک کا سب سے بڑا سول ایوارڈ نشانِ امتیاز اور سوویت یونین کی جانب سے لینن پرائزعطا کیا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں نگار ایوارڈ اور پاکستان ہیومن رائٹس سوسائٹی کی طرف سے امن انعام سے بھی نوازا گیا۔

    ان کے اشعار کی انقلاب آفرینی آج بھی جذبوں کو جلا بخشنے کا ذریعہ ہے۔ فیض نے شخصی آزادی اور حقوق کی آواز کچھ اس طرح بلند کی کہ وہ سب کی آواز بن گئی ، فیض  نوبل پرائز کے لیے بھی منتخب ہوئے۔

    فیض احمد فیض مارچ انیس سو اکیاون میں راولپنڈی سازش كیس میں گرفتار بھی ہوئے، آپ نے چار سال سرگودھا، ساھیوال، حیدر آباد اور كراچی كی جیل میں گزارے۔ آپ كو 2 اپریل 1955 كو رہا كر دیا گیا ، زنداں نامہ كی بیشتر نظمیں اسی عرصہ میں لكھی گئیں۔

    زنداں نامہ كی بیشتر نظمیں اسی عرصہ میں لكھی گئیں، وہ بیس نومبر انیس سو چوراسی کو تہتر برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے اور لاہور ہی میں گلبرگ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔

    جو رُکے تو کوہ گراں تھے ہم جو چلے تو جاں سے گزر گئے

    رہ  یار ہم نے قدم  قدم  تجھے یادگار  بنا دیا

  • راحت فتح علی خاں نوبل پیس ایوارڈ کی تقریب میں پرفارم کریں گے

    راحت فتح علی خاں نوبل پیس ایوارڈ کی تقریب میں پرفارم کریں گے

    کراچی: امن کی فاختہ ملالہ یوسفزئی نے جیتا نوبل پیس ایوارڈ اور اب کنگ آف میلوڈی راحت فتح علی خاں آئندہ ماہ ہونیوالی نوبل ایوارڈ تقریب میں پرفارم کرنیوالے پہلے پاکستانی ہونگے۔

    نوبل پیس ایوارڈ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا جب اس ایوارڈ تقریب میں کوئی پاکستانی فنکاراپنی پرفارمنس کے ذریعے ملکی ثقافت و فن کی تصویر کشی کرے گا اور آئیفا ایوارڈزکے بعد یہ سہرا بھی سج رہا ہے۔

    راحت فتح علی خاں کے سر  گولیوں کی بوچھاڑاور بارود کے گہرے بادلوں میں علم کی شمع روشن کرنے پر ملالہ یوسفزئی کو امن کے نوبل ایوارڈ کا حقدار قراد یا گیا جبکہ دس دسمبر کو اوسلومیں ہونیوالی نوبل ایوارڈ تقریب میں راحت فتح علی خاں ہیڈ لائن پرفارمنس دیں گے  نوبل پیس ایوارڈ جیتنے کے بعد جیوری کی طرف سے کسی پاکستانی فنکارکا پرفارمنس کیلئے بھی انتخاب میوزک انڈسٹری اور وطن عزیز کیلئے کسی بڑی کامیابی سے کم نہیں۔

  • راحت فتح علی خان کاالبم بیک ٹو لو دنیا بھرمیں بےحد مقبول

    راحت فتح علی خان کاالبم بیک ٹو لو دنیا بھرمیں بےحد مقبول

    معروف گلوکارراحت فتح علی خان کا کہنا ہےکہ حال ہی میں ریلیز کیا جانے والا البم بیک ٹو لو دنیا بھرمیں بے حد مقبول ہورہا ہے،ماہ نومبرمیں قوالی پر مشتمل نیا البم ریلیز کیاجائےگا جس پرکام جاری ہے

    کراچی میں تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےراحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والا البم قوالی پرمشتمل ہوگیا جس میں ہالی ووڈ اسکیل پرکام ہورہا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلم اورمیوزک انڈسٹری تیزی سےترقی کررہی ہیں،فلم(وار )اور کئی نئی فلموں نے بےحد مقبولیت حاصل کی ہے،تقریب میں راحت فتح علی خان نے کئی گیت بھی گنگنائےجس سےشائقین رات گئےتک لطف اندوز ہوتے رہے۔