Tag: SOPs

  • عید الاضحیٰ: کھالیں جمع کرنے کے لیے کمشنر کی اجازت ضروری

    عید الاضحیٰ: کھالیں جمع کرنے کے لیے کمشنر کی اجازت ضروری

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے عید الضحیٰ پر کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کو کھالیں دینے والے افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں عید الضحیٰ پر کھالیں جمع کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق اور ہدایات جاری کردی گئیں، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی اجازت کے بغیر کھالیں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کھال جمع کرنے کی اجازتیں دیتے وقت پالیسی گائیڈ لائنز اور نیکٹا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ہو۔

    کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ صرف رجسٹرڈ خیراتی اداروں / مدارس اور فلاحی تنظیموں کو ہی قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے کی اجازت دی جائے۔

    ہدایت کے مطابق کسی بھی کالعدم تنظیم یا اس سے منسلک افراد کو کھالیں نہ دی جائیں اور نہ ہی فروخت کی جائے، اگر کوئی کالعدم تنظیم یا اس سے منسلک افراد کو کھالیں فراہم کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    کھالیں جمع کرنے کے لیے کیمپ لگانے اور بینرز کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، زبردستی کھالیں جمع کرنا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

    کھالیں جمع کرنے والے کے پاس اجازت نامہ ہوگا، مذکورہ افراد کسی بھی شق کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تو ان سے کھالیں ضبط کر لی جائیں گی جو بعد ازاں عطیہ کی جائیں گی۔

    سال 2022 کے لیے نئے سرے سے درخواست دینے والوں کو کھالیں جمع کرنے کے لیے اپنے منصوبے کے بارے میں ڈپٹی کمشنر کو تحریری طور پر مطلع کرنا ہوگا، اس حوالے سے اس تنظیم کے سربراہ کے دستخط شدہ انڈر ٹیکنگ دینا ہوگی۔

    کھالیں جمع کرنے کے دوران ہتھیار کی نمائش اور اسے رکھنے پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، لائسنس یافتہ ہتھیاروں کے لیے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ تمام اجازت نامے اس مدت کے دوران معطل رہیں گے۔

    مذکورہ بالا کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

  • حرمین شریفین اور دیگر مساجد میں سماجی فاصلے کی پابندی ختم

    حرمین شریفین اور دیگر مساجد میں سماجی فاصلے کی پابندی ختم

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر میں نرمی کرتے ہوئے حرمین شریفین اور دیگر مساجد میں سماجی فاصلے کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا ایس او پیز کے حوالے سے عائد پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے، مملکت آنے والوں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ اور قرنطینہ کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امور صحت کے نگران اداروں کی جانب سے جاری سفارشات کی روشنی میں متعدد احتیاطی تدابیر میں نرمی کی جارہی ہے۔

    حرمین شریفین اور تمام مساجد میں نماز باجماعت کے لیے سماجی فاصلے کی پابندی ختم کردی گئی ہے تاہم ماسک کے استعمال کی شرط بدستور عائد رہے گی، تمام بند اور کھلے مقامات پر سماجی فاصلے کی پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔

    کھلے مقامات پر ماسک کی پابندی ختم کردی گئی ہے جبکہ بند مقامات پر ماسک استعمال کیا جائے گا۔

    مملکت میں آنے کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کردی گئی ہے، جبکہ کسی بھی نوعیت کے وزٹ ویزے پر آنے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس حاصل کرنا لازمی ہوگا جس میں کرونا وائرس کے علاج کی مکمل سہولت فراہم کی گئی ہو۔

    مملکت آنے والوں کے لیے قرنطینہ کی پابندی بھی ختم کی گئی ہے۔

  • سعودی عرب : تقریبات میں شرکت کے لئے نئے احکامات جاری

    سعودی عرب : تقریبات میں شرکت کے لئے نئے احکامات جاری

    ریاض : وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور نے شادی گھروں، تقریبات کے مراکز اور استراحات (گیسٹ ہاؤسز) آنے جانے والوں کے حوالے سے کورونا ایس او پیز مقرر کیے ہیں، یہ کام ادارہ صحت عامہ (وقایہ) کے تعاون سے انجام دیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور نے کورونا ایس او پیز کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ اداروں میں آنے جانے والوں کے لیے سماجی فاصلے کی پابندی ضروری کردی گئی ہے۔

    پابندی کے احکامات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے شادی گھروں، تقریبات مراکز اور گیسٹ ہاؤسز کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی۔

    Corporate Event Organized Hall Hotel KSA – Ken Research: Industry Research  Reports

    وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور نے سختی سے تاکید کی ہے کہ مذکورہ مقامات کے دروازوں پر توکلنا ایپ میں بارکوڈ کو اسکین کرکے ہی داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

    اس سے مذکورہ مقامات کے ملازمین مستثنیٰ ہوں گے، مذکورہ مقامات پر صرف "محصن” ہی داخل ہوسکیں گے، اس کا پتہ توکلنا ایپ کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔

    شادی گھروں میں مہمانوں اور کارکنان کو ماسک کی ہمہ وقت پابندی کرنا ہوگی، کارکن خواتین کو استقبالیہ مقامات پر ہاتھ پابندی سے دھونے ہوں گے اور سینیٹائزر استعمال کرنا ہوگا۔

    وزارت نے پابندی لگائی ہے کہ نجی سامان کے امانت خانوں کو مقررہ نظام الاوقات کے مطابق سینیٹائز کرتے رہنا ہوگا، مذکورہ تمام مقامات پر سماجی فاصلے کی علامتیں چسپاں ہوں اور سب اس کی پابندی کریں۔

    وزارت بلدیات نے تاکید کی ہے کہ میوزک ٹیم کے لیے مختص مقام پر اژدہام نہ ہو، سماجی فاصلے کی پابندی لازمی طور پر کی جائے۔

    مہمانوں کو تاکید کی گئی ہے کہ اگر وہ بخار کی کیفیت یا تنفس کی علامات محسوس کریں تو پہلی فرصت میں انتظامیہ کو اس سے مطلع کریں، یہی پابندی دیگر ملازمین کے لیے بھی ہے۔

    In Saudi Arabia's millennial weddings, small is the new beautiful

    اس کے علاوہ شادی گھروں کے صدر دروازے پر چیکنگ پوائنٹ کا بندوبست کیا جانا ضروری ہے، آنے والوں سے توکلنا ایپ پر ان کا ریکارڈ دریافت کیا جائے اس کے بغیر انہیں اندر نہ جانے دیا جائے۔

    وزارت نے گائیڈ بک جاری کرکے کارکنان کے حوالے سے تمام ہدایات تحریر کردی ہیں کہ اگر کارکنان میں سے کوئی ایک وائرس کا شکار ہو تو ایسی صورت میں کیا کچھ کرنا ہوگا۔

  • سعودی عرب : شہری کورونا وائرس سے محفوظ، لیکن کیسے؟

    سعودی عرب : شہری کورونا وائرس سے محفوظ، لیکن کیسے؟

    ریاض : سعودی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ حکومت کے خصوصی اقدامات کی بدولت مملکت کے شہری عالمی وباء سے کافی حد تک محفوظ ہوگئے ہیں تاہم وائرس سے بچنے کیلئے احتیاط اب بھی لازم ہے۔

    سعودی عرب کے معاون سیکریٹری صحت ڈاکٹر عبداللہ عسیری نے کہا ہے کہ معاشرے کے بیشتر افراد شدید وائرس حملے سے محفوظ ہوگئے ہیں، جزوی اور کلی طور پر زیادہ تر سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کورونا وائرس کی گرفت سے بڑی حد تک محفوظ ہوگئے ہیں۔

    مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عسیری نے کہا کہ سعودی معاشرے میں کورونا وائرس کے خلاف مدافعت کا ہدف اللہ تعالی کے فضل و کرم اور پھر ویکسینوں کی بدولت ممکن ہوسکا ہے۔

    عسیری نے کہا کہ اب کورونا وائرس سے براہ راست وہ افراد متاثر ہورہے ہیں جنہوں نے یا تو ویکسین حاصل نہیں کی یا ویکسین کی خوراکیں مکمل نہیں کیں جو لوگ ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں لے چکے ہیں وہ وائرس لگنے کی صورت میں اس کے شدید اثرات سے یقیناً محفوظ ہیں۔

    عسیری نے کہا کہ کورونا وائرس اب معاشرے کے تمام افراد سے صلح چاہتا ہے، بہتر ہوگا کہ یہ پیشکش نہ ٹھکرائی جائے بلکہ اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔

    اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ سب لوگ حفاظتی تدابیر کی بھرپور پابندی کریں، خصوصاً حفاظتی ماسک استعمال کریں، سماجی فاصلے کا اہتمام کریں اور جہاں بھی ہوں وہاں صاف ستھری ہوا کا بندوبست کریں۔

    ایسا کرکے وائرس کے خلاف جنگ جیت سکتے ہیں، ضروری ہوگا کہ اس قسم کی احتیاطی تدابیر کو ہر موسم سرما کی آمد پر اپنا معمول بنالیا جائے۔

  • سعودی عرب: عوامی مقامات پر کرونا پابندیوں کی نئی فہرست

    سعودی عرب: عوامی مقامات پر کرونا پابندیوں کی نئی فہرست

    ریاض: سعودی عرب میں عوامی مقامات پر اختیار کی جانے والی کرونا وائرس پابندیوں کی فہرست جاری کردی گئی، حکام کی جانب سے عوامی مقامات کی بھی وضاحت کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ادارہ صحت عامہ وقایہ نے مالز، بازاروں، تجارتی مراکز، ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے لیے کرونا ایس او پیز اپ ڈیٹ کردی ہیں۔

    ادارہ صحت عامہ نے نئی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالز، بازاروں، تجارتی مراکز، ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں صرف وہی افراد داخل ہوسکیں گے جن کے توکلنا ایپ پر محصن یعنی امیون تحریر ہوگا۔

    ادارہ صحت عامہ نے مذکورہ پابندی سے ان زمروں کو استثنیٰ دیا ہے جن کا صحت ریکارڈ توکلنا ایپ میں نظر نہیں آتا، ادارہ صحت عامہ نے تاکید کی ہے کہ توکلنا ایپ میں صحت حالت کا پتہ خود کار سسٹم سے لگایا جائے گا۔

    اس کے لیے گاہکوں پر یہ پابندی لازمی ہوگی کہ وہ مذکورہ اداروں میں سے کسی بھی جگہ داخل ہونے سے قبل صحت حالت کے حوالے سے متعلقہ ادارے کا بار کوڈ اسکین کریں۔

    ادارہ صحت عامہ نے تاکید کی ہے کہ بھیڑ بھاڑ سے بچنے اور سماجی فاصلے کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ اداروں کے صدر دروازوں پر بار کوڈ چسپاں کردیا جائے تاکہ آنے والے اسے آسانی سے اسکین کر سکیں۔

    اس پابندی سے ریٹیل کا کاروبار کرنے والی چھوٹی دکانیں مستثنیٰ ہوں گی۔

    ادارہ صحت عامہ نے پبلک مقامات کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مراد عوامی پارک، فٹ پاتھ، واکنگ ٹریک جیسے کھلے مقامات ہیں۔

    پبلک مقامات میں اسپورٹس فیلڈز، بڑی تقریب گاہیں، بڑے بڑے پروگراموں کی جگہیں، پانچ سو اور اس سے زیادہ افراد کی میزبانی کے لیے مختص مقامات شامل نہیں ہوں گے۔

    ادارہ صحت عامہ نے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے حوالے سے بھی سماجی فاصلے کی پابندی کی تاکید کردی ہے۔

    یاد رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں یاد دہانی کروائی گئی تھی کہ ایک بار پھر مملکت بھر میں ماسک اور تمام مقامات پر خواہ وہ بند ہوں یا کھلے، سماجی فاصلے کی پابندی جمعرات سے بحال کی جارہی ہے۔

  • اسٹیڈیم آنے والوں کے لیے اہم ہدایات

    اسٹیڈیم آنے والوں کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی وزارت کھیل نے کھیل دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آنے والوں کو اہم ہدایات جاری کردی ہیں، وزارت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت کھیل نے اسٹیڈیم آنے والوں کو ماسک استعمال کرنے کی پابندی کی ہدایات جاری کردی ہیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس اوپیز پر اسٹیڈیم میں بھی عمل کیا جائے۔

    وزارت کھیل کی جانب سے جاری ہونے والے ضوابط میں کہا گیا ہے کہ کرونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

    وزارت کی جانب سے جاری ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیڈیم آنے والے شائقین ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں خواہ وہ اسٹیڈیم کے کسی بھی مقام یعنی بند یا کھلے میں بیٹھے ہوں۔

    ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیڈیمز کی انتظامیہ کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ آنے والے شائقین کو ماسک کے استعمال کی پابندی کروائیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سے مملکت کے مختلف شہروں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ریکارڈ کیاجانے لگا ہے، اس حوالے سے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیئے کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

  • کویت : تمام ایئر پورٹس کھول دیئے گئے، سماجی فاصلے کی پابندی ختم

    کویت : تمام ایئر پورٹس کھول دیئے گئے، سماجی فاصلے کی پابندی ختم

    کویت : کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے افراد کے لیے کویتی حکومت نے ایس او پیز کے تحت عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    عرب نیوز نے کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کویت کے وزیراعظم نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے اتوار سے کانفرنسوں، سماجی اجتماعات اور شادی کی تقریبات میں شرکت کرسکیں گے۔

    عوامی مقامات پر ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم بند مقامات پر سماجی فاصلے کی پابندی کرنا ہوگی۔ ویکسین کی دونوں خوراکیں لینے والوں کو کویت کے ویزے جاری کیے جائیں گے۔

    کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ اتوار24 اکتوبر سے مکمل گنجائش کے ساتھ کام کرنے لگے گا، جمعے سے مساجد میں سماجی فاصلے کی پابندی بھی ختم کی جا رہی ہے۔

    قبل ازیں کویتی اخبار "الرائی” نے بتایا تھا کہ کویتی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کے حوالے سے قائم ہنگامی کمیٹی نے سفارشات پیش کی تھیں۔

    جن میں کہا گیا تھا کہ کویت کے تمام داخلی اور بین الاقوامی ایئرپورٹس کو پروازوں کی آمد ورفت کے لیے کھول دیا جائے اور تمام ممالک کے لیے ویزوں کا اجراء بھی بحال کیا جائے۔

  • سندھ میں تجارتی سرگرمیوں اور ریستورانوں کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری

    سندھ میں تجارتی سرگرمیوں اور ریستورانوں کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے ایس او پیز کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کردیا گیا، مشروط صورتوں میں ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائنگ کی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے کرونا وائرس ایس او پیز سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا، کراچی اور حیدر آباد میں تجارتی سرگرمیاں رات 8 بجے تک جاری رکھی جا سکتی ہیں۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں مارکیٹ اور کاروبار رات 10 بجے تک کھلا رہے گا، بنیادی اشیائے ضروریہ، ادویات اور ویکسی نیشن سینٹرز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    صوبے بھر کے سی این جی اسٹیشنز ہفتے کے ساتوں روز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔ کراچی میں جمعہ اور اتوار کو کاروبار مکمل بند رہے گا جبکہ حیدر آباد میں کاروبار جمعہ اور ہفتے کے روز بند رہے گا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں صرف جمعہ کے روز چھٹی ہوگی۔ کراچی اور حیدر آباد کے ریسٹورنٹس میں انڈور ڈائننگ پر پابندی رہے گی تاہم آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 10 بجے تک کرنے کی اجازت ہوگی۔

    ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے 50 فیصد پر انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ رات 12 بجے تک ہوگی۔ صارفین کو ریسٹورنٹ میں جانے کے لیے ویکسی نیشن کارڈ ساتھ رکھنا ہوگا، قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی وقت کارڈ چیک کر سکتے ہیں۔

    کراچی اور حیدر آباد میں انڈور شادیوں پر مکمل پابندی برقرار رہے گی، کھلی فضا میں رات 10 بجے تک 300 افراد کے لیے تقریب کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ دیگر اضلاع میں 200 افراد کے لیے انڈور اور کھلی فضا میں 400 افراد کی تقریب منعقد کی جا سکتی ہے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق کراچی اور حیدر آباد میں مزارات تاحکم ثانی بند رہیں گے تاہم دیگر اضلاع میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کو اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

    صوبے بھر میں سینما گھر مکمل طور پر بند رہیں گے، مذہبی، ثقافتی، موسیقی اور کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی، انڈور جمنازیم میں صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو جانے کی اجازت ہوگی۔

    پبلک ٹرانسپورٹ بھی صرف 50 فیصد استعداد کے مطابق چلے گی، پبلک ٹرانسپورٹ کے عملے کی ویکسی نیشن کروانا لازمی ہوگی۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹرینوں میں 70 فیصد مسافروں کو سفر کی اجازت ہوگی۔ کراچی اور حیدر آباد میں امیوزمنٹ پارک، واٹر پارک اور سوئمنگ پولز بند ہوں گے، دیگر اضلاع میں امیوزمنٹ پارک، واٹر پارک اور سوئمنگ پول کھولنے کی اجازت ہوگی۔

    کراچی اور حیدر آباد میں صرف پبلک پارک کھولے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ مخصوص علاقوں میں لاک ڈاؤن لگانے کی مجاز ہے۔ عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی ہے۔ ویکسی نیٹڈ افراد ایس او پیز کے ساتھ سیاحت کرسکتے ہیں۔

  • گھر کے اندر ماسک پہننے کی ضرورت ہے یا نہیں؟؟

    گھر کے اندر ماسک پہننے کی ضرورت ہے یا نہیں؟؟

    عالمی وبا کورونا وائرس نے اب تک لاکھوں لوگوں کو زندگی سے محروم کرچکا ہے اور اب اس کئ دیگر اقسام بھی سامنے آرہی ہیں جو پچھلے وائرس سے زیادہ جان لیوا ہیں۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا بے حد ضروری ہے جس میں چہرے پر ماسک پہننا سب سے اہم ہے جو انسانوں کو کورونا سے بچاؤ  کیلئے مؤثر اور کارآمد ہے ۔

    اس حوالے سے کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر یا کسی بھی چاردیواری کے اندر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے بہتر فیس ماسک کا استعمال زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

    واٹر لو یونیورسٹی کی تحقیق میں پتلوں کو استعمال کرکے فیس ماسک کی افادیت کی جانچ پڑتال کی گئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ کسی بڑے کمرے میں بیٹھے ہوئے افراد کے سانس لینے سے فیس ماسک پہنے لوگوں سے بیماری پھیلنے کا خطرہ کتنا ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں ثابت ہوا کہ سانس لینے سے بہت ننھے ذرات یا ایروسول ڈراپلیٹس کا اجتماع فضا میں ہونے والے لگتا ہے چاہے عام کپڑے کے ماسک اور سرجیکل ماسکس کا استعمال ہی کیوں نہ کیا گیا ہو۔ یہ ننھے ذرات ہوا میں معلق اور سفر کرسکتے ہیں اور لوگوں میں بیماری کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

    محققین نے بتایا کہ اس میں تو کوئی شک نہیں کہ کسی بھی قسم کا فیس ماسک استعمال کرنا کسی کمرے میں لوگوں کے قریب یا دور ہونے پر کووڈ سے تحفظ کے حوالے فائدہ مند ہوتا ہے مگر مختلف اقسام کے ماسکس کی افادیت میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے بالخصوص ایروسولز کو کنٹرول کرنے کرنے کے حوالے سے۔

    سابقہ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ کووڈ سے متاثرہ افراد کی جانب سے خارج کیے گئے ننھے وائرل ذرات بیماری کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہوتے ہیں۔

    اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ عام استعمال فیس ماسکس (کپڑے کے ماسک) منہ سے خارج ہونے والے 10 فیصد ننھے ذرات کو فلٹر کرپاتے ہیں جس کی وجہ ان کے فٹنگ کے مسائل ہیں، جبکہ باقی ذرات ماسک کے اوپری حصے سے فلٹر ہوئے بغیر باہر نکل جاتے ہیں۔

    اس کے مقابلے میں زیادہ مہنگے این 95 اور کے این 95 ماسکس 50 فیصد سے زیادہ ایروسول ذرات کو فلٹر کرتے ہیں اور باقی چاردیواری کے اندر جمع ہوکر سانس لینے سے لوگوں میں کووڈ کا باعث بن سکتے ہیں۔

    محققین نے کہا کہ کھلی فضا میں کپڑے کے ماسک اور سرجیکل ماسکس کا استعمال ٹھیک ہے مگر چاردیواری کے اندر جیسے اسکول یا دفتر وغیرہ میں جس حد تک ممکن ہو این 95 اور کے این 95 ماسکس کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ طبی عملہ این 95 ماسکس کا استعمال کرتا ہے جو زیادہ بہتر کام کرتے ہیں اور اس خیال کو ہمارے نتائج نے ٹھوس اعدادوشمار و تجزیے نے درست ثابت کیا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل فزکس آف فلوئیڈز میں شائع ہوئے۔

    تحقیق میں کسی جگہ میں ہوا کی نکاسی کے نظام کے اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا اور دریافت ہوا کہ کسی مقام میں ہوا کی نکاسی کی معتدل شرح بھی وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرنے کے لیے مؤثر ہے۔

  • اندرون ملک پروازیں، سی اے اے نے نئے ایس او پیز جاری کر دیے

    اندرون ملک پروازیں، سی اے اے نے نئے ایس او پیز جاری کر دیے

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 20 جولائی سے 31 اکتوبر تک نئے ایس او پیز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے اقدامات جاری ہیں، اکتیس اکتوبر تک نئے ایس او پیز جاری کر دیے گئے، جو کہ ڈومیسٹک پروازوں، چارٹرڈ اور پرائیوٹ ایئر کرافٹ کے لیے ہیں۔

    ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ عرفان صابر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ایئر لائنز ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں، اور رش سے بچنے کے لیے ایئر لائنز پروازوں کے اوقات کار پر عمل کریں۔

    سی اے اے کے مطابق ایئر پورٹ پر ماسک کے ساتھ صرف ایک فرد کے داخلے کو یقینی بنایا جائے گا، ڈرائیور مسافر کو ڈومیسٹک ڈپارچر تک چھوڑ سکتا ہے، پروٹوکول پر پابندی ہوگی، ایئر پورٹ منیجرز ایئر پورٹ پر سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں گے۔

    سی اے اے نوٹیفکیشن میں کاؤنٹرز پر سینیٹائزر رکھنے اور مسافروں کو بھی دینے کی ہدایت کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ مسافر کو سینیٹائزر نہ مل سکا تو کیبن کریو ان کو فراہم کرے گا، مسافر کے پاس فیس ماسک نہیں ہوا تو بھی ایئر لائن انھیں ماسک دے گی۔

    مسافروں کو سوار کرنے سے پہلے طیارے کو ڈس انفیکٹ کرایا جائے گا، سی اے اے نے ایئر کرافٹس میں کٹس، این 95 ماسک، گلوز اور دیگر اشیا رکھنے کی بھی ہدایت کی۔

    سی اے اے کے نوٹیفکیشن میں اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ مسافروں کو پیکڈ کھانا دینے کی اجازت دے دی گئی ہے، پروازوں سے متعلق نئے ایس او پیز کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کھانے پینے کی پیکڈ اشیا دوران پرواز مسافروں کو پیش کی جا سکتی ہیں۔

    مسافروں کے لیے سینیٹائزر کا بندوست ایئر لائن کے ذمہ ہوگا، دوران پرواز ماسک لازمی پہنا جائے گا، پرواز کے دوران مسافروں کی ماسک کے ساتھ تصاویر لی جائیں گی، یہ تصاویر سی اے اے کے متعلقہ سیکشن کے حوالے کی جائیں گی، مسافروں اور کیبن کریو کے موبائل نمبر اور تفصیلات کا ڈیٹا بھی محفوظ رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ یہ نئے احکامات 31 اکتوبر 2021 تک قابل عمل ہوں گے۔