Tag: SOPs

  • کراچی میں 12 روز میں مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی: مرتضیٰ وہاب

    کراچی میں 12 روز میں مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی میں 12 روز میں مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی، اگلے چند دن ایس او پیز کی پابندی نہ ہوئی تو صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا صورتحال میں حکومت نے بندشوں کے اوپر نرمی کی، ایس او پیز کی شرائط کے ساتھ بندشوں میں نرمی کی گئی، بدقسمتی سے کراچی میں ایس او پیز پر عملدر آمد نہیں کیا گیا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کراچی میں ایس او پیز پر عملدر آمد نہیں کیا گیا، کراچی میں 12 روز میں مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی۔ شہریوں سے گزارش کرتا ہوں ایس او پیز کو نظر انداز نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسین لگائیں تاکہ ہمیں سخت فیصلے نہ کرنا پڑیں، اگلے چند دن ایس او پیز کی پابندی نہ ہوئی تو صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ضلع سینٹرل اور کورنگی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا معاہدہ ہوگیا، اگست میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کام کرنا شروع کرے گا۔

    ترجمان سندھ حکومت نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ترجمان یہ کہتے تھکتے نہیں کہ خان نے معیشت کو کھڑا کردیا، جب عوام کو ریلیف دینے کا وقت آتا ہے تو پیٹرول مہنگا کر دیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گیس کی بندش پر صنعت کار شور مچا رہا ہے رو رہا ہے، تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بنیادی چیزیں مہنگی ہوگئیں۔ معیشت ٹھیک ہے تو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کیوں اضافہ ہو رہا ہے۔

  • کرونا وائرس: ویکسی نیشن کے بعد بھی خطرہ ٹلا نہیں

    کرونا وائرس: ویکسی نیشن کے بعد بھی خطرہ ٹلا نہیں

    حال ہی میں عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ لوگوں کو ویکسی نیشن کروانے کے بعد بھی فیس ماسک سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ لوگوں کو ویکسین استعمال کرنے کے بعد بھی فیس ماسک کا استعمال اور دیگر تدابیر پر عمل جاری رکھنا چاہیئے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کی جاسکے۔

    ڈبلیو ایچ او نے یہ مشورہ اس وقت دیا جب کرونا کی نئی قسم ڈیلٹا دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ماریناگیلا سیمو کا کہنا ہے کہ لوگ صرف ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال سے محفوظ نہیں ہوسکتے، انہیں تاحال اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف ویکسین سے برادری کی سطح پر وائرس کے پھیلاؤ کو نہیں روکا جاسکتا، لوگوں کو گھر سے باہر فیس ماسکس کا استعمال جاری رکھنا چاہیئے، ہاتھوں کی صفائی، سماجی دوری اور ہجوم میں جانے سے گریز کرنا چاہیئے، یہ اب بھی بہت اہمیت رکھتے ہیں، یہ اس وقت بہت ضروری ہے جب برادری کی سطح پر وائرس پھیل رہا ہو، چاہے آپ کی ویکسی نیشن ہوچکی ہو۔

    دنیا کے مختلف ممالک میں کیسز کی شرح میں کمی کے بعد فیس ماسک کے حوالے سے بھی پابندیاں نرم کی جارہی ہیں۔

    امریکا میں مئی میں سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے اپ ڈیٹ گائیڈ لائنز میں کہا تھا کہ مکمل ویکسی نیشن کے بعد لوگوں کے لیے گھر سے باہر یا چاردیواری کے اندر ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔

    بھارت میں سب سے پہلے دریافت ہونے والی کرونا کی قسم ڈیلٹا اب دیگر ممالک میں تیزی سے پھیل رہی ہے، ماہرین کے مطابق وائرس کی یہ قسم ایسے علاقوں میں بہت تیزی سے پھیل سکتی ہے جہاں ویکسی نیشن کی شرح کم ہے۔

    یہ نئی قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قرار دی جارہی ہے بلکہ زیادہ ویکسی نیشن والے ممالک جیسے اسرائیل میں بھی اس سے متاثر افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    ڈیلٹا قسم ایلفا کے مقابلے میں بظاہر 60 فیصد زیادہ متعدی ہے جو پہلے ہی دیگر اوریجنل وائرس کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ متعدی قرار دی گئی ہے۔ برطانوی ڈیٹا کے مطابق ڈیلٹا سے متاثر افراد میں اسپتال داخلے کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

    بھارت میں ڈیلٹا سے ہی بننے والی ایک اور قسم ڈیلٹا پلس کو بھی دریافت کیا گیا ہے جس کے کیسز کئی ریاستوں میں سامنے آئے ہیں، ڈیلٹا کی اس نئی قسم میں ایک میوٹیشن موجود ہے جو جنوبی افریقہ میں دریافت قسم بیٹا میں دیکھنے میں آئی تھی۔

    یہ میوٹیشن کے 417 این ویکسینز کے اثر کو کسی حد تک متاثر کرسکتی ہے تاہم حتمی تصدیق تحقیق سے ہی ممکن ہوسکے گی۔

  • کویت: ماسک نہ پہننے پر جرمانہ عائد

    کویت: ماسک نہ پہننے پر جرمانہ عائد

    کویت سٹی: کویت میں ماسک نہ پہننے سمیت صحت سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 50 دینار کا فوری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیلتھ افیئرز کمیٹی نے ماسک نہ پہننے سمیت صحت کی ضروریات کو پورا نہ کرنے والے ہر شخص پر 50 دینار کا فوری جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اپنی رپورٹ میں کمیٹی نے کہا ہے کہ اس وقت نافذ قانون سخت سزاؤں کے پیش نظر مفاہمت کی شق سے خالی ہے، جس میں 5 ہزار دینار کے جرمانے اور 3 ماہ قید کی سزا ہے۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ترمیم کے مطابق عوامی مقامات، اجتماعات، ٹیکسیوں اور عوامی نقل و حمل میں ہونے والی خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جائے گی اور دفعہ 3 اور آرٹیکل 17 میں خلاف ورزی کرنے والوں پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے گا جو جان بوجھ کر وائرس پھیلانے کے مترادف ہے۔

    خیال رہے کہ صحت و متعلقہ حکام کی جانب سے پہلے ہی کویت کے مختلف علاقوں میں صحت سے متعلق بتائی گئی ضروری ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہمات جاری ہیں۔

    تاہم اب سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ سختی سے پیش آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • ایس او پیز کی خلاف ورزی، پولیس کی دلہا دلہن کو انوکھی سزا

    ایس او پیز کی خلاف ورزی، پولیس کی دلہا دلہن کو انوکھی سزا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث محدود پیمانے پر شادیوں کی اجازت کے باوجود عوام کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پولیس نے ایسی ہی ایک تقریب میں بطور سزا دلہا دلہن کی گاڑی کے ٹائروں کی ہوا نکال دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے شادی کے اختتام پر واپس آتے ہوئے دلہا اور دلہن کی گاڑی روک لی اور لاک ڈاؤن و کرونا ہدایت نامے پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے بطور سزا گاڑی کے ٹائروں سے ہوا نکال دی۔

    ریاست مدھیہ پردیش میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن عائد کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق شادی کی تقریبات گھروں کے اندر محدود مہمان مدعو کرتے ہوئے کی جاسکتی ہیں تاہم عوام کی جانب سے ان ہدایات کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس حوالے سے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ شادی کی تقریبات میں ضابطوں کے تحت کارروائی ہوگی۔

    پولیس کے مطابق ریاست میں نقل و حرکت کی اجازت نہایت ضروری وجوہات کی صورت میں دی گئی ہے، بلا ضرورت باہر نکلنے والوں اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے کو سزا دی جائے گی۔

  • رمضان المبارک: سندھ میں مساجد کے لیے ایس او پیز جاری

    رمضان المبارک: سندھ میں مساجد کے لیے ایس او پیز جاری

    کراچی: سندھ حکومت نے رمضان المبارک کے دوران مساجد، امام بارگاہوں، بازاروں، دفاتر اور تقریبات کے لیے نئی ایس او پیز جاری کردیں، شادی بیاہ کی تمام تقریبات پر ایک ماہ کے لیے مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے رمضان المبارک کے دوران مساجد کے لیے نئی ایس او پیز جاری کردیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فیصلے کے تحت محکم داخلہ سندھ نے اپنا حکم نامہ جاری کیا ہے۔

    حکم نامے میں مساجد و امام بارگاہوں میں دوران عبادات سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں دوران عبادات مذہبی مقامات میں ماسک کا استعمال لازمی ہوگا، بخار اور کھانسی کی علامات ظاہر ہونے پر مساجد و امام بارگاہوں میں آنے کی ممانعت ہوگی۔ مساجد میں دریاں اور قالین نہیں بچھائے جائیں گے۔

    محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ 50 سالہ بزرگ شہری مساجد آنے سے گریز کریں۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تروایح اور نماز کے بعد مساجد میں رش یا جمع ہونے پر پابندی ہوگی، نمازی اگر چاہیں تو گھر سے جائے نماز لا سکتے ہیں، نماز مساجد اور امام بارگاہوں کے صحن یا کھلی جگہ پر پڑھائی جائے گی۔ مساجد اور امام بارگاہوں کے صحن کو روزانہ کلون سے ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    حکم نامے کے مطابق مساجد اور امام بارگاہوں کی انتظامیہ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے اپنی اپنی کمیٹیاں تشکیل دیں، موجودہ صورتحال میں معتکفین اعتکاف بھی گھروں میں اختیار کریں۔ سحر اور افطار کے اجتماعات بھی مساجد اور امام بارگاہوں پر کرنے پر پابندی ہوگی۔

    دوسری جانب مارکیٹس اور بازاروں میں تجارتی سرگرمیاں صبح 6 سے شام 8 بجے تک ہوں گی۔ جمعہ، اتوار کو سیف ڈیز کے طور پر کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ ریستوران میں انڈور سروس کی اجازت نہیں ہوگی، آؤٹ ڈور سروس رات دس بجے تک ہوگی۔

    حکم نامے کے مطابق رمضان میں تفریحی پارکس، سینما اور مزارات مکمل طور پر بند رہیں گے۔ شادی بیاہ کی انڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی، سماجی، سیاسی، ثقافتی تقاریب، کھیلوں، میوزیکل اور مذہبی اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

    سرکاری اور نجی دفاتر میں روٹیشن پالیسی کے تحت اسٹاف کی 50 فیصد حاضری کا اطلاق ہوگا، تمام سرکاری و نجی دفاتر کام کی جگہ پر ماسک اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔

    نئی ایس او پیز پر آئندہ ماہ 16 مئی تک عملدر آمد ہوگا۔ محکمہ داخلہ سندھ نے ضلعی انتظامیہ کو وضع کردہ طریقہ کار پر عملدر آمد کروانے کی بھی ہدایت کردی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور آئی جی کو بھی احکامات جاری کردیے ہیں، محکمے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ علمائے کرام سے مل کر مساجد اور امام بارگاہوں میں رمضان کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل کروایا جائے۔

  • اندرون و بیرون ملک پروازوں کے لیے ایس او پیز کی مدت میں توسیع

    اندرون و بیرون ملک پروازوں کے لیے ایس او پیز کی مدت میں توسیع

    کراچی: ملک کے تمام ایئر پورٹس پر مسافروں کے لیے کرونا ایس او پیز کی مدت میں توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اندورن و بیرون ملک پروازوں کی آمد و رفت کے لیےکرونا ایس او پیز کی مدت میں توسیع کر دی۔

    کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے جاری سفری ہدایت نامہ 5 جولائی تک نافذالعمل رہے گا، ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ عرفان صابر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    کرونا ایس او پیز کا نفاذ چارٹرڈ، پرائیوٹ پروازوں سمیت بین الاقوامی پروازوں کے لیے یکساں طور پر جاری رہے گا۔

    ایس او پیز کا اطلاق 4 اپریل کو بین الاقوامی مسافروں کی آمد کے حوالے سے جاری کیٹیگریز میں شامل ممالک کے مسافروں پر بھی ہوگا۔

    وبا کی تیسری لہر، ایئر پورٹس پر اقدامات سخت

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران ملک کے ایئر پورٹس پر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سی اے اے کی جانب سے سخت اقدامات جاری ہیں، گزشتہ دنوں مختلف ایئر پورٹس پر 70 سے افراد پر جرمانے اور ایئر پورٹ پاسز ضبط کیے گئے۔ جرمانے نہ صرف مسافروں بلکہ محکمے کے عملے پر بھی کیے گئے۔

    ڈپٹی ڈی جی ایئر پورٹ سروس عامر محبوب کے مطابق مسافروں اور عملے پر 500 روپے فی کس جرمانہ کیا گیا تھا، اے این ایف کے اہل کاروں پر ماسک نہ پہننے پر جرمانہ کیا گیا۔

  • فیس ماسک نے لوگوں کو ایک اور بیماری سے بچا لیا

    فیس ماسک نے لوگوں کو ایک اور بیماری سے بچا لیا

    کورونا وائرس کی عالمی وبا نے دنیا بھر کے لوگوں کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے، اس جان لیوا بیماری سے بچنے کیلئے حکومتی سطح پر شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد بھی کروایا جارہا ہے۔

    ان احتیاطی تدابیر میں فیس ماسک پہننا، سماجی فاصلہ اور سینیٹائزر کے استعمال سمیت دیگر ہدایات جاری کی گئی ہیں جن پر عوام کی بڑی تعداد عمل پیر ابھی ہے۔

    مذکورہ احتیاطی تدابیر ہر شخص کو کورونا وائرس سے کافی حد تک تو محفوظ رکھتی ہی ہیں ساتھ ساتھ ان پر عمل درآمد سے  انسان دیگر بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق شہریوں میں فیس ماسک کے استعمال سے ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    بھارت میں تپ دق کے علاج کے محکمے نے مریضوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ٹی بی کے مریضوں کی تعداد میں ایک سال کے دوران تقریباً نو ہزار کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    بھارت کے پریاگ راج ضلع تپ دق کے محکمہ کے اعداد و شمار کے مطابق جہاں سال2020میں11610 نئے افراد کی شناخت کی گئی تھی وہیں2021 میں صرف 3059 نئے مریض پائے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق چیف میڈیکل افسر نے بتایا کہ تپ دق کی بیماری کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا ہوگئی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے فیس ماسک نے تپ دق اور انسانوں کے درمیان رکاوٹ پیدا کرکے لوگوں کو ٹی بی جیسے موذی مرض سے  بچانے کا کام کیا۔

  • دبئی میں جاری کرونا ایس او پیز میں رمضان تک توسیع کا فیصلہ

    دبئی میں جاری کرونا ایس او پیز میں رمضان تک توسیع کا فیصلہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں نافذ کرونا وائرس ایس او پیز میں ماہ رمضان تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، توسیع کا فیصلہ ملک میں کرونا وائرس کی تازہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق دبئی میں قدرتی آفات اور بحرانوں کی اعلیٰ انتظامیہ نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات (ایس او پیز) میں رمضان تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

    اعلیٰ انتظامیہ کا اجلاس شیخ منصور بن محمد بن راشد آل مکتوم کی صدارت میں ہوا تھا، توسیع کا فیصلہ ملک میں کرونا وائرس کی تازہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں دبئی کے تمام متعلقہ اداروں نے سفارشات پیش کی تھیں کہ حفاظتی اقدامات پر رمضان کے آغاز تک عمل درآمد جاری رکھا جائے، نئے فیصلے کے مطابق رمضان کی آمد تک امارات میں حفاظتی اقدامات برقرار رہیں گے۔

    سینما گھروں، تفریحی مراکز، اسپورٹس سینٹر، انڈور اسپورٹس کے حوالے سے تعداد 50 فیصد گنجائش سے کم رہے گی، ہوٹلوں، شاپنگ سینٹرز، سوئمنگ پولز اور ہوٹلوں کے ماتحت ساحلوں کو استعمال کرنے والوں کی تعداد جگہ کی گنجائش سے 70 فیصد سے زیادہ پر پابندی رہے گی۔

    کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سخت تفتیشی مہم جاری رہے گی، اعلی انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ وبا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات میں لچکدار رویہ اپنایا جانا ضروری ہے۔

    حکام کے مطابق کووڈ 19 کی وبا سے نمٹنے کے لیے واضح پروگرام موجود ہے، اس کے نفاذ کی ذمہ داری متعلقہ اداروں میں تقسیم کردی گئی ہے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ دبئی سمیت متحدہ عرب امارات کی تمام ریاستوں میں کرونا ویکسین کی مہم تیزی سے نافذ کی جارہی ہے اور صورتحال تسلی بخش ہے، آبادی کے حوالے سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ کرونا ٹیسٹ امارات میں ہوئے ہیں اور ویکسین کی سب سے زیادہ خوراکیں بھی امارات میں دی گئی ہیں۔

  • سعودی عرب: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد تجارتی اداروں پر جرمانے

    سعودی عرب: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد تجارتی اداروں پر جرمانے

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے والے 9 تجارتی اداروں پر جرمانے عائد کر دیے گئے، تجارتی سرگرمیوں کے ذمہ داران کو سماجی فاصلے کے اصول یقینی بنانے کے لیے سختی سے ہدایات کی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ میونسپلٹی نے کرونا وائرس کی ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے پر 9 تجارتی اداروں پر جرمانے عائد کر دیے، میونسپلٹی کی جانب سے وزارت صحت کے جاری کردہ کرونا ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں۔

    مکہ میونسپلٹی کے تفتیشی یونٹ نے ایس او پیز کی پابندی پر عمل درآمد کے حوالے سے بازاروں اور تجارتی مراکز پر چھاپے مارے، اس دوران ایس او پیز کی متعدد خلاف ورزیاں ریکارڈ پر آئیں۔

    مکہ میونسپلٹی نے تجارتی اداروں اور صحت عامہ سے تعلق رکھنے والی تجارتی سرگرمیوں کے ذمہ داران کو تاکید کی ہے کہ وہ سماجی فاصلے کے اصول یقینی بنانے کے لیے اپنے کارکنان اور صارفین سے عمل کروائیں۔

    ذمہ داران کو تاکید کی گئی ہے کہ دکانوں اور تجارتی اداروں میں سینی ٹائزر فراہم کریں، تمام اداروں میں حد سے زیادہ عملے اور گاہکوں کو جمع نہ ہونے دیں اور اگر کسی کارکن میں کرونا وائرس کی علامتیں دکھائی دیں تو پہلی فرصت میں اسے ڈیوٹی سے روک دیا جائے۔

    واضح رہے کہ وزارت صحت کی جانب سے تجارتی اور صنعتی اداروں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کرونا وائرس سے محفوظ رہیں۔

  • کورونا وائرس : طبی ماہرین نے زیورات کی شوقین خواتین کو خبردار کردیا

    کورونا وائرس : طبی ماہرین نے زیورات کی شوقین خواتین کو خبردار کردیا

    طبی ماہرین نے عوام خصوصاً خواتین کو خبر دار کیا ہے کہ زیورات کے استعمال میں انتہائی احتیاط سے کام لیں کیونکہ کورونا وائرس کسی دھات، پلاسٹک اور چینی کے برتنوں پر پانچ دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کو بار بار دھونا چاہیے اور اپنی جسمانی صفائی کے علاوہ گھر اور ماحول کی صفائی کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے لیکن کیا آپ نے اس پر غور کیا ہے کہ کورونا وائرس زیورات سے بھی ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہوسکتا ہے؟

    ماہرین کے مطابق کورونا وائرس دھاتی اشیاء پر کچھ دن کے لیے زندہ رہ سکتا ہے، اس لیے مردوخواتین کی کلائیوں کی گھڑیوں ، چوڑیوں اور دوسرے زیورات کی صفائی ستھرائی بھی وقفے وقفے سے ضروری ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے مطابق کورونا وائرس کسی دھات، پلاسٹک اور چینی کے برتنوں پر پانچ دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔

    کولمبیا اسکول آف نرسنگ کی پروفیسر ایمریطس ڈاکٹر ایلین لارسن کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کو دھوتے ہوئے آپ کو زیورات اتارنے کی ضرورت نہیں بلکہ انھیں اسی طرح پہنے ہوئے دھویا اور صاف کیا جاسکتا ہے۔

    لیکن اگرانگوٹھیوں ،چوڑیوں یا دوسرے زیورات کو کلائیوں یا دوسرے جسمانی اعضاءسے اتارا جائے تو ان کے اندر کے حصوں سے بھی میل کچیل کو اچھے طریقے سے صاف کیا جائے۔

    میسا چیوسٹس جنرل اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے سربراہ روشیل والنسکی کا کہنا ہے کہ مطالعات سے یہ ظاہر ہواہے کہ انگوٹھیوں کے اندرونی حصے میں کچھ وقت کے لیے جراثیم موجود رہ سکتے ہیں لیکن کیا ان سے بیماریوں منتقل بھی ہوتی ہیں، اس حوالے سے بہت کم تحقیق موجود ہے۔

    لیکن ایسے زیورات جن کی صفائی مشکل یا پیچیدہ ہو یا جنھیں بار بار کی صفائی سے نقصان پہنچ سکتا ہو تو انھیں پہننے سے گریز کرنا چاہیے۔

    نیویارک سٹی میں نادر زیورات کی ایک دکان کی شریک مالکن ایلزبتھ ڈائل نے ہفٹنگن پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھوں کوجراثیم اور وائرس سے پاک کرنے والے سینی ٹائزر کو نامیاتی ہیرے،جواہرات کی صفائی کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر زیورات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو تو انھیں صابن سے ہاتھوں کو دھونے سے پہلے ہی اتار لیا جائے۔زیورات کو صاف رکھنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ انھیں برتن دھونے کے ہلکے صابن یا کسی مائع مواد کے ساتھ دھولیا جائے۔