Tag: Sore Throat

  • گلے میں خراش کی وجوہات کیا ہوتی ہیں؟

    گلے میں خراش کی وجوہات کیا ہوتی ہیں؟

    سرد یا خنک موسم میں یا ذرا سی ٹھنڈی کھٹی اشیا کھانے سے گلے میں خراشیں ہوجاتی ہیں، تاہم اس کے علاوہ اس کی اور بھی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

    گلے میں خراش یا سوزش وائرس کے علاوہ بیکٹیریا کی وجہ سے بھی ممکن ہے، خاص طور پر بچوں میں اسٹریپ تھروٹ یعنی بیکٹیریل اٹیک گلے میں خراش کی ایک عام وجہ ہے اور اسٹریپ تھروٹ میں کچھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔

    ان علامات میں سردی لگنا، بخار، ٹانسلز اور لمف نوڈس کا سوجنا، سر اور جسم میں درد، الٹیاں آنا اور ریشز ہونا شامل ہیں۔

    اگر کسی بھی شخص یا بچے میں ان علامات میں سے کوئی ایک بھی ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیئے، گلے میں خراش مندرجہ ذیل وجوہات سے بھی ہوسکتی ہے۔

    ٹانسلز

    ٹانسلز (جوکہ گلے کے پچھلے حصے میں واقع ہوتے ہیں) جراثیم سے متاثر ہوتے ہیں تو اس صورتحال کو ٹانسلائٹس کہتے ہیں، یہ بہت آسانی سے ہو سکتا ہے کیونکہ آپ کے ٹانسلز کا کام جراثیم کے جسم میں داخل ہونے سے پہلے ان کی جانچ کرنا ہے۔

    جب کسی بھی شخص کو ٹانسلائٹس ہوتے ہیں تو اسے گلے میں خراش کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ساتھ ہی کچھ دوسری علامات بھی محسوس ہوں گی جیسے کہ سردی لگنا، بخار، سر درد، کان میں درد، جبڑوں میں درد، اور کچھ بھی نگلتے وقت درد کا ہونا۔

    خشک ہوا

    گلے میں خراش کا سامنا درجہ حرارت اور نمی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، ایسا تب ہوتا ہے جب ہوا خشک اور گرم ہوتی ہے، ایسے میں حلق خشک ہوجاتا ہے اور نتیجے میں درد ہوتا ہے۔

    ایئر کنڈیشن

    گلے میں سوزش یا خراش کی وجہ ایئرکنڈیشن بھی ہے لیکن اس مسئلے کو باآسانی ایک ہیومیڈیفائر استعمال کر کے یا اے سی کو کچھ دیر کے لیے بند کر کے حل کیا جا سکتا ہے۔

    الرجی

    بہت سے لوگ حساس ہوتے ہیں اور انہیں الرجی کی شکایت ہوتی ہے یہ بھی گلے کو تکلیف پہنچا سکتی ہے۔

    جنہیں الرجی کی وجہ سے گلے کی خراش کا سامنا ہوتا ہے، ان میں کچھ ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے کہ بھری ہوئی ناک یا ناک بہنا، جلد یا آنکھوں میں خارش اور چھینکیں آنا۔

    گلے کی خراش کو گرم مشروبات استعمال کر کے دور کیا جاسکتا ہے۔

  • گلے کی تکلیف سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    گلے کی تکلیف سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    موسم سرما میں اکثر گلے کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں جو نہایت تکلیف کا باعث بنتے ہیں، گلے کی صحت کا خیال سارا سال ہی رکھنا ضروری ہے۔

    لوگوں کی بڑی تعداد گلے کی مناسب دیکھ بھال اور اس کی صحت کا خیال نہیں رکھتی اس لیے اس میں اکثر خراش یا نگلتے ہوئے تکلیف پیدا ہوتی ہے۔

    کچھ ایسے طریقے ہیں جنہیں اپنانا گلے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

    نم رکھیں

    گلے کی اندرونی سطح نہایت نرم بافتوں سے بنی ہوئی ہیں جنہیں صحت مند رکھنے کے لیے نم رکھنا بے حد ضروری ہے، کوشش کریں کہ کیفین سے بھرپور مشروبات سے دور رہیں جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔

    پیاس لگنے کی صورت میں سافٹ ڈرنک کے بجائے پانی پینے کو اپنی عادت بنائیں، ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ روزانہ 6 سے 8 گلاس پانی لازمی پیئں، اور اگر آپ ایسی جگہ کام کر رہے ہیں جہاں کا موسم خشک ہے یا ایئر کنڈیشنڈ چل رہا ہو تو پانی کا استعمال بڑھا دیں۔

    ٹوتھ برش کی صفائی کو یقینی بنائیں

    جس طرح دانتوں کو باقاعدگی سے صاف کرنے کے لیے برش کرنے کی ضرورت ہے، اسی طرح ٹوتھ برش کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں۔

    دانتوں کی صفائی کے دوران کھانے کے اجزا اور دیگر مواد سے جراثیم اور بیکٹیریا برش پر جمع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے صبح دانت برش کرنے سے پہلے ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ نمک ملا کر اس میں اپنے ٹوتھ برش کو بھگو دیں۔

    نمکین پانی بیکٹیریل خلیوں کو دور کر کے برش کو صاف کر دے گا۔

    حفظان صحت کے اصول اپنائیں

    بنیادی حفظان صحت کے طریقے، جیسے کہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا اور کھانے کے برتن اور دیگر ذاتی اشیا کا اشتراک نہ کرنا، گلے کی خراش کو روکنے میں کافی حد تک معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس طرح وائرل یا بیکٹیریل گلے کے مسائل دوسروں تک نہیں پھیلیں گے۔

    گلے کو آرام دیں

    اگر آپ کسی ایسے پشے سے وابستہ ہیں جس میں بات کرنا یا زیادہ بولنا شامل ہے جیسے گلوکار، اداکار، اسپیکر، استاد، یا ڈاکٹر تو ایسی صورت میں کچھ دیر کے لیے خاموشی اختیار کریں تاکہ گلے کو آرام دیا جاسکے۔

    نیم گرم نمکین محلول سے غرارے کریں

    نمک ملے پانی سے غرارے کرنا بہترین جراثیم کش عمل ثابت ہوتا ہے، اس طرح بیکٹیریا کی نشوونما رک جاتی ہے۔ لہٰذا، صحت مند گلے اور صبح کے وقت صاف ستھرا سانس لینے کے لیے، سونے سے قبل نیم گرم پانی میں نمک ملا کر غرارے ضرور کریں۔

  • موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکالیف اور نزلہ زکام عام بات ہے خصوصاً اگر آپ کی رہائش آلودہ شہروں میں ہو تو اس موسم میں گلے کی تکالیف بڑھ کر خطرناک ہوسکتی ہیں۔

    رواں برس کا موسم سرما یوں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے سخت احتیاط کا متقاضی ہے، ایسے میں صحت کا خیال رکھنا اور تمام احتیاطی تدابیر اپنانا نہایت ضروری ہیں۔

    ماہرین کے مطابق وہ افراد جنہیں پورا سال ہی گلے کی تکلیف کی شکایت رہتی ہے، موسم سرما ان کے لیے نہایت مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کے گلے کے غدود یعنی تھائیرائڈز بہت حساس ہوتے ہیں اور ذرا سی ٹھنڈی یا کھٹی چیز کھانے پر فوراً گلے میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    تاہم اس مشکل کو نہایت آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے، ناریل کے تیل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے، ماہرین کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا بھی ہے۔

    ناریل کا تیل جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے، ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔