Tag: sought-help

  • طالبان نے روس سے مدد مانگ لی

    طالبان نے روس سے مدد مانگ لی

    افغانستان کے نائب وزیراعظم سے ملاقات کے بعد روسی ماہرین نے طالبان کے زیر قبضہ روسی ہیلی کاپٹروں کی مرمت پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    طالبان کے نائب ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ماہرین نے طالبان کے قبضے میں موجود روسی ہیلی کاپٹروں کی مرمت پر رضامندی ظاہر کردی ہے

    غیرملکی ویب سائٹ نے طالبان کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ورٹیکل ٹی ایئر کمپنی کے سی ای او ولادیمیر سکوریخن اور اسمال ہیلی کاپٹر مرمت کرنے والی کمپنی کے چیئرمین الیگزینڈر کلاچوف نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ انہوں نے افغانستان کے نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے ملاقات کی ہے۔

    طالبان کے نائب ترجمان نے دعویٰ کیا کہ روسی ماہرین نے روسی ہیلی کاپٹروں کی مرمت پر رضامندی ظاہر کی جو اب طالبان کے قبضے میں ہیں اور انہوں نے مولوی عبدالکبیر کو اس بابت تجاویز دی تھیں۔

    جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مولوی عبدالکبیر نے روسی ماہرین کو یقین دلایا کہ افغانستان میں عالمی سلامتی کو یقینی بنایا گیا ہے اور غیر ملکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کا موقع ملے گا۔ ورٹیکل ٹی ایک روسی فضائی کمپنی ہے جو ہیلی کاپٹر بناتی ہے۔ یہ کمپنی کئی سالوں سے افغانستان میں سرگرم ہے، جو سابق افغان حکومت کی ملکیت والے روسی ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال کیلیے خدمات فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے متعدد ہیلی کاپٹر اقوام متحدہ کی ایجنسیوں سمیت بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں نے چارٹر کیے ہیں اور افغانستان میں کام کرتے ہیں۔

    اگرچہ روسی ماہرین اور طالبان رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ طالبان نے سابق افغان حکومت کے چھوڑے گئے ہیلی کاپٹروں کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے روسی حکومت اور اس کی ایئر لائنز کی مدد لی ہے۔

  • امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن : امریکا نے افغان امن عمل میں پاکستان سے مدد مانگ لی، امریکی صدرکی نائب معاون لیزا کرٹس کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات میں پاکستان کا تعاون ضروری ہے۔

    تفیصلات کے مطابق امریکا نے خطے میں پاکستان کی اہمیت ایک بار پھر تسلیم کرلی اور افغانستان میں امن مذاکرات کے لیے پاکستان سے مدد مانگ لی۔

    امریکی صدر کی نائب معاون لیزا کرٹس نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن ایسا پاکستان کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، امن عمل میں پاکستان کے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا۔

    لیزا کرٹس کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لئے پاکستان کے خدشات پرتوجہ دینا ہوگی، امریکا مذاکرات میں شامل ہوگا لیکن افغان حکومت کی نمائندگی نہیں کرے گا، افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے کوششوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال  4 اپریل کو امریکی سفارت خانے کی جانب سے نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز کے دورہ پاکستان سے متعلق اعلامیے میں‌ کہا گیا تھا کہ پاکستان اور امریکہ مشترکہ تعاون کے ساتھ ہی افغانستان کے پرامن مسئلے کا حل تلاش کرسکتے ہیں

    اس سے قبل  یکم مارچ کو امریکا کی معاون نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان سے تعلقات ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں، انتہا پسند تنظیموں کےخلاف پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    واضح  رہے کہ نئے سال کے آغاز پرامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 15 سالوں میں 33 ارب ڈالر امداد دینے کے باوجود پاکستان نے امریکہ کو سوائے جھوٹ اور دھوکے کے کچھ نہیں دیا۔