Tag: soup

  • ویڈیو: مونا لیزا کی تاریخی پینٹنگ پر مشتعل خواتین نے حملہ کر دیا

    ویڈیو: مونا لیزا کی تاریخی پینٹنگ پر مشتعل خواتین نے حملہ کر دیا

    پیرس: موسمیاتی تبدیلی کے دو کارکن خواتین نے اتوار کو پیرس کے لوور میوزیم میں عالمی شہرت یافتہ ’مونا لیزا‘ کی پینٹنگ پر سوپ پھینک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دو خواتین لیونارڈ ڈاونچی کے شاہکار پر بہ طور احتجاج نارنجی سوپ پھینکتے ہوئے نظر آتی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین نے اچانک آ کر پہلے تو کپ سے سوپ اس حفاظتی شیشے پر پھینک دیا جس کے پیچھے تاریخی نوعیت کی حامل پینٹنگ موجود ہے، اور پھر کھڑے ہو کر ’صحت بخش خوراک‘ کے حوالے سے سوال بھی اٹھایا۔

    خواتین نے فرانسیسی زبان میں چیخ کر کہا ’’زیادہ اہم کیا ہے؟ آرٹ یا صحت مند اور پائیدار خوراک کا نظام رکھنے کا حق؟ہمارا زرعی نظام تنزلی کا شکار ہے، ہمارے کسان کھیتوں میں مر رہے ہیں۔‘‘ خواتین نے احتجاج کے بعد سوپ پھینکنے کے بعد پیٹنگ گلاس کے آگے لگی ہوئی پٹی کو بھی پار کیا۔

    روئٹرز کے مطابق خواتین کا تعلق ایک فرانسیسی تنظیم ’فوڈ ریسپانس‘ سے تھا، جس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج ماحولیات اور خوراک کے ذرائع کے تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کرنے کی ایک کوشش تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی خواتین نے پیٹنگ پر سوپ پھینکا، وہاں موجود سیکیورٹی گارڈز فوری طور پر حرکت میں آ گئے، اور انھوں نے پینٹنگ کے ساتھ رکاوٹیں کھڑی کر دیں، تاکہ اسے محفوظ بنایا جا سکے تاہم خواتین کو کچھ نہیں کہا گیا۔

    واضح رہے کہ یہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا حملہ نہیں ہے، ماضی میں بھی لیونارڈو ڈاونچی کے شاہکار پر کیک سے حملہ کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں لوور کے ایک ترجمان نے کہا کہ بلٹ پروف شیشے میں محفوظ ہونے کے باعث پینٹنگ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، مونا لیزا کے کمرے کو بند کر دیا گیا تھا تاہم اب اسے دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور میوزیم میں سب کچھ معمول پر آ گیا ہے۔

    یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب فرانسیسی کسانوں نے بہتر تنخواہ اور آسان ضوابط کے لیے احتجاج شروع کر رکھا ہے۔

  • آدم خورباپ بیٹے  ’مہمان ‘کا سوپ بنا کر پی گئے، گوشت فرج میں رکھ دیا

    آدم خورباپ بیٹے ’مہمان ‘کا سوپ بنا کر پی گئے، گوشت فرج میں رکھ دیا

    کیف : یوکرائن میں آدم خور باپ بیٹے نے مہمان کو قتل کرکے اس کا سوپ بناکر پی لیا اور باقی گوشت فرج میں رکھ دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے ساتھی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کرنے اور اس کا سوپ بناکر پینے کے الزام میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزمان اور مقتول کے درمیان کوئی تنازعہ تو نہیں تھا تاہم 41 سالہ ماکسم کوسٹیوکو کو دعوت پر مدعو کیا تھا۔

    بیس سالہ ملزم یاروسلف نے پولیس کو بتایا کہ میں نے مقتول کو پست سے مضبوطی سے پکڑا اور والد جلدی سے اس کا گلا کاٹ دیا جس کے بعد تیز دھار آلے سے سابق پولیس افسر کے ٹکڑے کیے اور سوپ بناکر پیا اور باقی گوشت فرج میں محفوظ کردیا۔

    گواہوں کا کہنا ہے کہ آدم خور باپ بیٹے سابق پولیس افسر کی گمشدگی کے روز مقتول کے ساتھ تھے، پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مقتول پیٹروو کا سر ایک باکس سے برآمد ہوا جو بالکونی میں رکھا ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیسوں کا تنازعہ، ملزم نے دوست کے ٹکڑے کرکے فلش میں بہادئیے

    مزید پڑھیں : درندہ صفت بیٹے نے ماں کو قتل کرکے خون پی لیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پرایسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے مقتول کی سربریدہ لاش کا اتنا برا حال کردیا تھا کہ اسے پہنچانا مشکل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے آدم خور باپ بیٹے پر قتل کا الزام ثابت ہونے پر فرد جرم عائد کردی ہے تاہم ابھی دونوں ملزمان کا ٹرائل جاری ہے۔