Tag: South Korea

  • ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی

    ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی

    سیول: امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر حریف شمالی کوریا کو میزائل تجربے کے ذریعے بڑا جواب دے دیا، تاہم ایک ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد امریکا اور جنوبی کوریا نے جاپان کے سمندر میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل فائر کیے ہیں۔

    گزشتہ روز شمالی کوریا نے جاپان کے اوپر سے 4 بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے، 2017 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب پیانگ یانگ نے جاپان پر سے میزائل داغے۔

    پیانگ یانگ کے میزائل تجربات کے بعد امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کی طرف سے بھی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا اور مشترکہ فوجی مشقیں کی گئیں، اتحادیوں کی جانب سے غیر معمولی رد عمل دکھاتے ہوئے ایک امریکی سپر کیریئر نے شمالی کوریا کے مشرق میں نئی پوزیشن سنبھالی، اور میزائل داغے گئے۔

    تاہم، اس دوران جنوبی کوریا کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل ناکام ہو کر گر کر تباہ ہو گیا، بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے مشترکہ مشق کے دوران ناکام میزائل تجربے کے بعد ساحلی شہر گنگنیونگ کے رہائشیوں میں خطرے کی گھنٹی بجانے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔

    جنوبی کورین فوج نے اس واقعے کو 7 گھنٹوں کو تسلیم نہیں کیا، تاہم بعد میں فوج نے میزائل لانچ کی ناکامی کی تصدیق کرتے ہوئے معافی مانگی، اور کہا کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، فوج کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کے ساتھ لانچ کیے گئے میزائلوں سے الگ تھا۔

  • جنوبی کوریا گوبھی ذخیرہ کررہا ہے، مگر کیوں؟

    جنوبی کوریا گوبھی ذخیرہ کررہا ہے، مگر کیوں؟

    سیئول : جنوبی کوریا میں مخصوص ڈش کیمچی بنانے والے ان دنوں پریشانی کا شکار ہیں جس کے سدباب کیلئے جنوبی کوریا کی حکومت بند گوبھیوں کو ذخیرہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    بند گوبھی سے بنائی جانے والی ڈش کیمچی جنوبی کوریا کے عوام کی سب سے پسندیدہ ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بند گوبھی کی کاشت میں کمی کے باعث اس سال قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    کوریائی باشندوں کی بڑی تعداد اس مصالحہ دار اچار والی ڈش کو یومیہ کی بنیاد پر اپنے کھانوں کا حصہ بناتی ہے، آج کل بند گوبھی کی کمی کے باعث اس ڈش کی تیاری میں کافی حد تک کمی آگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جنوبی کوریا کی حکومت نے حال ہی میں بند گوبھی ذخیرہ کرنے کیلئے بڑے منصوبے پر کام کا آغاز کردیا ہے۔

    اس سلسلے میں بند گوبھی کو ذخیرہ کرنے کیلئے دو بڑے گودام تعمیر کیے جائیں گے،یہ گودام 9ہزار 900 مربع میٹر پر قائم گوسان اور ہینم کے علاقوں میں بنائے جائیںگے۔

    مذکورہ گوداموں کا سائز 3 فٹبال میدانوں کے برابر ہوگا جہاں یومیہ بنیادوں پر 10ہزار ٹن بند گوبھی اور 50ٹن گوبھی کا اچار ذخیرہ کیا جائے گا۔ ان گوداموں کی تعمیر پر تقریباً 58 بلین وون ($40 ملین)لاگت آئے گی۔جو سال 2025تک مکمل ہوں گے۔

    Korean kimchi makers are hoping the government's plan will at least prevent home-grown producers from losing further ground.

    کیمچی بنانے والی کمپنی چیونگون آرگینک کے چیف ایگزیکٹیو آہن اک جن کا کہنا ہے کہ ہم ماہ جون میں گوبھی کی خریداری کرتے تھے پھر بعد میں گوبھی کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر اسے ذخیرہ کرتے تھے لیکن اس سال ہمارے پاس موجود ذخیرہ پہلے سے ہی ختم ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ 15 ٹن کیمچی پیدا کرتے تھے لیکن اب ہم صرف 10 ٹن یا اس سے کم پیدا کر رہے ہیں۔ کمپنی کو اپنی کیمچی کی قیمت میں دو تہائی اضافہ کرکے 5,000 ون ($3.5) فی کلوگرام کرنا پڑا ہے۔

    To tackle a kimchi crisis, South Korea banks on massive cabbage warehouses | Tuoi Tre News

    کیمچی ڈش بنانے والے مقامی لوگوں کیلئے سستی قیمت پر بند گوبھی سپلائی کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے فوری طور پر اقدامات نہیں کیے جاسکتے۔

    حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی شدید بارشوں نے گوبھی کی فصلوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے جس کے سبب سپلائی میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔

  • شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے 8 میزائل داغ دیے

    شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے 8 میزائل داغ دیے

    سیئول: شمالی کوریا کے جواب میں امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر 8 میزائل داغ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے تجربات کے جواب میں جنوبی کوریا اور امریکا نے آٹھ میزائل فائر کیے ہیں، جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پیانگ یانگ کی ’اشتعال انگیزی‘ کا جواب دینے کے لیے اتحادیوں کی تیاری کا مظہر ہے۔

    دریں اثنا، جنوبی کوریا اور امریکا نے شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربات کی سخت مذمت کی، اور طاقت کے مظاہرے میں اپنے طور پر آٹھ بیلسٹک میزائل فائر کیے۔

    پیر کے روز سویرے یہ میزائل تجربات، شمالی کوریا کی جانب سے اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی طرف 8 مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں، تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک کا اب تک کا یہ سب سے بڑا تجربہ تھا۔

    ایک بیان میں جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ ہماری فوج شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل پر مبنی اشتعال انگیزی کے سلسلے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سنجیدگی سے اس پر زور دیتی ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے جو جزیرہ نما پر فوجی کشیدگی کو بڑھاتے ہیں اور سیکیورٹی خدشات میں اضافہ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے شمالی کوریا کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

  • جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سوالات اٹھا دیئے

    جنوبی کوریا نے گزشتہ روز شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے میزائل تجربے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ تجربہ مبالغہ آمیز ہے۔

    اس حوالے سے جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کا رواں ہفتے ہائپر سونک میزائل کامیابی سے لانچ کرنے کے دعوے میں مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا۔

    یہ بات وزارت دفاع نے بدھ کو لانچ کیے گئے میزائل کے ابتدائی تجزیے کے نتائج کے بعد کہی۔ ترجمان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ تجزیے سے پتا چلا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعویٰ کردہ سات سو کلومیٹر سے کم پرواز کی۔

    تجزیے کے مطابق میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے پانچ گنا سے متجاوز ضرور ہوئی جو ہائپر سونک باور کی جاتی ہے تاہم پرواز کے دوران اس نے رفتار کی یہ سطح برقرار نہیں رکھی۔

    وزارت دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ میزائل نے شمالی کوریا کے دعوے کے برعکس دائیں بائیں حرکت پذیری کا مظاہرہ بھی نہیں کیا۔

    تجزیے میں کہا گیا ہے یہ میزائل غالباً اُس قسم کا تھا جس کی نقاب کشائی گزشتہ سال اکتوبر کی فوجی نمائش میں کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکی دھمکیوں کے با وجود شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اکتوبر میں  شمالی کوریا نے ایٹمی صلاحیت کے حامل سپر سونک میزائل اور کروز میزائل کے تجربات کیے تھے تاہم اس بار بیلسٹک میزائل کے تجربے کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ جب تک امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف اپنی مخالفانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا اس وقت تک اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو جاری رکھے گا۔

  • تیرتا ہوا شہر، سعودی عرب کے بعد اب کہاں تعمیر کیا جارہا ہے؟

    تیرتا ہوا شہر، سعودی عرب کے بعد اب کہاں تعمیر کیا جارہا ہے؟

    ماحولیاتی تبدیلی باالخصوص سطح سمندر میں اضافے کے پیش نظر جنوبی کوریا نے اہم ترین فیصلہ کیا ہے۔

    اقوامِ متحدہ کے تعاون سے میں بننے والا تیرتا شہر جنوبی کوریا کے شہر بُوسن کے ساحل پر بنایا جائے گا جس کا سیلاب-پروف انفرااسٹرکچر متعدد مصنوعی جزیروں پر ہوگا جو سطح سمندر کی بلندی کے ساتھ ہی بلند ہوجائیں گے۔

    اس تیرتے شہر میں بجلی عمارتوں کی چھتوں پر لگے سولر پینلز سے بنائی جائی گی اور یہ اپنی غذا اور استعمال کا پانی بنائیں گے، جزیروں کے درمیان فیری سے رابطہ رکھا جائے گا۔

    یہ سیلاب، سونامی اور درجہ پنجم کے طوفانوں جیسی قدرتی آفات کا بھی سامنا کرسکیں گے کیوں کہ انہیں سمندر کے اندر زمین سے جوڑا جائے گا۔

    تیرتے شہر پرتقریباً 20 کروڑ ڈالرز تک لاگت آئے گی، جس کی تعمیر جلد شروع کردی جائے گی، اس منصوبے کےلیے رپبلک آف کوریا کی بُوسن میٹروپولیٹن سٹی ، یو این-ہیبیٹیت، اور نیویارک کے ڈیزائنر اوشینِکس کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے۔

    تاہم یہ بات واضح نہیں کہ کیا وہاں رہنے کےلیے رہائشیوں سے پیسے لیے جائیں یا اس میں رہنے کرایہ ادا کرنا پڑے گا؟

    چند روز قبل سعودی عرب نے ایک حیرت انگیز شہر کی تعمیر کا اعلان کیا تھا، یہ بحیرہ احمر میں تیرنے والا شہر ہوگا جو 8 کونوں کے منفرد ڈیزائن والا شہر ہوگا۔

  • جنوبی کوریا : کورونا کے علاج کا دعویٰ، کمپنی کا چیئرمین بڑی مشکل میں پڑگیا

    جنوبی کوریا : کورونا کے علاج کا دعویٰ، کمپنی کا چیئرمین بڑی مشکل میں پڑگیا

    دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ کورونا وائرس کے علاج کیلئے مختلف ٹوٹکے، نسخے اور مشروبات کا مشورہ دیتے ہوئے نظر آتے ہیں لیکن ان کے پاس اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کیلئے کوئی ثبوت موجود نہیں ہوتا۔

    اسی طرح جنوبی کوریا کی ایک بڑی ڈیری کمپنی کے چیئرمین نے منگل کو اس وقت اپنا عہدہ چھوڑ دیا جب پولیس نے کمپنی کے اس دعوے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا کہ ان کا دہی والا مشروب کورونا وائرس کے خلاف مدافعت میں مؤثر ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نمینگ ڈیری پروڈکٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین ہانگ وان سک کا استعفیٰ اس ابتدائی دعوے اور اسے واپس لینے کے بعد آیا ہے تاہم چیف ایگزیگٹو کی برطرفی صارفین کا غصہ زیادہ کم نہیں کر سکی۔

    ہانگ وان سک کا ٹیلی ویژن پر معافی مانگتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اس تمام واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے نمینگ ڈیری کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دوں گا اور میں مینجمنٹ اپنے بچوں کے حوالے نہیں کروں گا۔

    نمینگ کی ریگولیٹری فائلنگز کے مطابق ہانگ وان سک اور ان کے خاندان کے ریونیو کے حساب سے جنوبی کوریا کی تیسری بڑی ڈیری فرم میں مشترکہ طور پر 53 اعشاریہ ایک فیصد شیئرز ہیں۔

    استعفیٰ کے حوالے سے نمینگ ڈیری کے عہدیدار فوری طور پر تبصرے کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے۔ خیال رہے کہ سیئول پولیس نے گذشتہ ہفتے کمپنی کے ہیڈکوارٹر پر ریڈ بھی کی تھی۔

    کمپنی نے گذشتہ ماہ ایک فورم میں جہاں رپورٹرز بھی موجود تھے، یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کا بلغاریہ کا دہی والا مشروب کورونا وائرس سے بچاؤ میں کارآمد ہے۔ اس دعوے کے بعد اس کے شیئرز کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہو گیا تھا۔

    اس کے بعد جنوبی کوریا کی منسٹری برائے فوڈ اینڈ ڈرگ سیفٹی نے بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ نمینگ کے پاس اپنے دعوے کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں ہے اور انہوں نے کمپنی پر غیرقانونی طور پر گمراہ کن معلومات پھیلانے کا الزام عائد کیا تھا۔

  • گیم کھیلنے کا شوقین نوجوان مہینوں میں کروڑ پتی بن گیا

    گیم کھیلنے کا شوقین نوجوان مہینوں میں کروڑ پتی بن گیا

    سیئول: جنوبی کوریا میں ایک نوجوان گیم کھیلتے کھیلتے مہینوں کے اندر کروڑ پتی بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کی وجہ سے لگنے والا لاک ڈاؤن جہاں گیم کے شوقین افراد کے لیے ایک نعمت بن گئی تھی، وہاں جنوبی کوریا میں ایک گیمر سچ مچ اس دوران کروڑوں میں کھیلنے لگا ہے۔

    24 سالہ کم مِن کویو نے خود کو دن میں 15 گھنٹے گیمز کھیل کھیل کر مالامال بنایا، وہ جو گیم کھیلتا تھا، اسے سوشل میڈیا پر لائیو کر دیتا تھا، جو اس کے ہزاروں مداح دیکھا کرتے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران کویو نے سیئول میں اپنی والدہ کے گھر کی چھت پر موجود اسٹور روم کو گیمنگ زون کا روپ دے دیا تھا، جہاں اس نے بیٹھ کر سچ مچ میں دھڑا دھڑ پیسے چھاپے۔

    کم کویو گیم کھیلنے کی اپنی صلاحیت کے ذریعے مہینے میں 50 ہزار ڈالر کمانے لگا ہے، جب وہ گیم کھیلتا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ وہ دل چسپ، چھبتے ہوئے تبصرے اور چٹکلے بھی سناتا رہتا ہے، اس کا یہ انداز اس کے مداح بے حد پسند کرتے ہیں۔

    وہ اس آمدن کے ساتھ گیمز کے ذریعے کمانے والے ایک فی صد جنوبی کوریائی گیمرز میں سر فہرست بن چکا ہے، لیکن دل چسپ بات یہ ہے کہ اس نے ابھی تک اپنا لائف اسٹائل تبدیل نہیں کیا، اور اسی طرح سادگی سے رہتا ہے، کم کا کہنا ہے کہ اس کی ساری کمائی اس کی ماں سنبھالتی ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں اس طرح لائیو اسٹریم پر آنے والے کو براڈکاسٹ جوکی کہا جاتا ہے، اور یہ نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے، نوجوان اس طرح لائیو گھنٹوں تک گپ شپ کرتے، گیم کھیلتے، گانے اور ناچتے، کھاتے پیتے اور سوتے ہیں۔

    اس طرح لائیو براڈ کاسٹنگ سے کچھ لوگ ایک لاکھ ڈالر ماہانہ بھی کما لیتے ہیں، کِم جو اکثر پاجامہ پہنے آن لائن جنگی گیم ’لیگ آف لیجنڈز‘ کھیلتا ہے، اپنی گیمنگ براڈ کاسٹنگ کو ایسی مضحکہ خیز گفتگو سے مزین کرتا ہے جو اس کے فالوورز کو بہت پسند آتی ہے۔

    وہ نہ صرف یو ٹیوب پر اشتہارات سے کماتا ہے بلکہ اپنے فینز کے عطیات، اسپانسر شپ سے بھی کماتا ہے، یو ٹیوب پر اس کے سبسکرائبرز کی تعداد 4 لاکھ سے زیادہ ہے۔

  • روزانہ اپنے سرکو لہولہان کرنے والا انسان، حیرت انگیز وڈیو دیکھیں

    روزانہ اپنے سرکو لہولہان کرنے والا انسان، حیرت انگیز وڈیو دیکھیں

    سیول : جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ایک شخص روزانہ باقاعدگی سے اپنا سر زور سے ایک درخت پر مارتا ہے، چوٹ اتنی شدید ہوتی ہے کہ خون تیزی سے بہتا ہے لیکن تکلیف کے باوجود وہ اس عادت کو نہیں چھوڑتا۔

    کبھی غلطی سے بھی اگر ہمارا سر اچانک کسی ٹھوس چیز سے ٹکرا جائے تو ہمیں اتنا شدید درد ہوتا ہے کہ اس کو برداشت کرنا مشکل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے دماغی صحت سے متعلق پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    جنوبی کوریا میں ایک شخص روزانہ کچھ ایسا کام کرتا ہے جس کو دیکھنے والے حیرت میں مبتلا ہوجاتے ہیں، چپلوں کی مرمت کرنے والا یہ صحت مند شخص گزشتہ پانچ سالوں سے ہرروز ایک درخت پر اپنا سر زور زور سے ٹکراتا ہے۔

    شہر کی سڑک سے متصل اس شخص کی ایک چھوٹی سی موچی کی دکان ہے جہاں سے وہ روز اپنی دکان سے نکل کر پاس ہی ایک درخت کے نزدیک جاکر اس پر اپنا سر زور زور سے مارنا شروع کردیتا ہے اتنا ہی نہیں اس کے بعد وہ اپنا کندھا اور جسم بھی درخت سے ٹکراتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلی مرتبہ دیکھنے والے لوگ اس شخص کو پاگل سمجھتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے،  اپنا سر روزانہ درخت پر مارنےکی وجہ سے اس کی پیشانی پر گہرا زخم ہوچکا ہے مگر لوگوں کے سمجھانے کے باوجود وہ اس سے باز نہیں آتا۔

    درخت پر سر پٹخنے کے بعد یہ شخص اپنی دکان میں واپس آکر زخموں پر مرہم لگاتا ہے، اس کی پیشانی اسی وجہ سے سیاہ ہوچکی ہے اور زخم بھی نہیں بھرپاتا کہ اگلے دن پھر اسی طرح کا عمل کرتا ہے۔

    اس حوالے سے اس شخص کا کہنا ہے کہ یہ اس کی روز کی ٹریننگ ہے کیونکہ جب وہ نوجوان تھا تب وہ ایک علاقائی باکسر تھا مگر گھر کی ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے اس کو باکسنگ کریئر چھوڑنا پڑا۔

    اس نے مزید بتایا کہ اس کے مالی حالات بھی اچھے نہیں تھے اس کے پاس نہ تو اتنے پیسے تھے اور نہ ہی اتنا وقت تھا کہ وہ باکسنگ پریکٹس کرنے کیلئے جم جاسکے، اس لئے اس کو ٹریننگ کرنے کا یہی ایک خاص طریقہ سمجھ میں آیا۔

    اس بتایا کہ اس دن سے آج تک وہ روزانہ اپنے سر اور جسم کو درخت سے ٹکراتا ہے تاکہ اس کا سر مضبوط رہے اور لوگوں کو یہ پتہ رہے کہ وہ ابھی بھی فارم میں ہے، اس شخص نے مزید بتایا کہ وہ سر ٹکرانے کا عمل 65 سال کی عمر تک جاری رکھے گا اور پھر چھوڑ دے گا۔

  • روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    روسی ویکسین: جنوبی کوریا کا اہم فیصلہ

    سیئول: جنوبی کوریا نے بھی روسی کرونا ویکسین اسپوتنک وی کی پیداوار شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کی ایک بائیو ٹیک کمپنی جی ایل رافھا جنوری 2021 میں روس کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی وسیع پیمانے پر پیداوار شروع کرے گا۔

    قبل ازیں، مذکورہ بائیو ٹیک کمپنی ویکسین کی ایک پائلٹ بیچ کی تیاری شروع کر چکی ہے اور یہ بیچ رواں ماہ جانچ کے لیے روس بھیجی جائے گی۔

    بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ درپیش نہ ہوا تو جنوبی کوریا میں روسی ویکسین کی صنعتی پیداوار جنوری میں شروع ہو جائے گی، جنوبی کوریا میں تیار ہونے والی ویکسین کی خوارکیں مشرق وسطیٰ کو برآمد کی جائیں گی۔

    یورپی ممالک روسی ویکسین حاصل کرنے کی دوڑ میں

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو جنوبی کوریا کی کمپنی نے روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت جنوبی کوریا میں ہر سال اسپوتنک وی کرونا ویکسین کی 150 ملین سے زائد ڈوز تیار کی جائیں گی۔

    ویکسین کی پیداوار کے سلسلے میں بتایا گیا کہ دونوں ممالک دسمبر 2020 میں اس کی پیداوار شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یورپی ممالک بھی روسی ویکسین حاصل کرنے کی تگ و دو میں لگ چکے ہیں، یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے اس سلسلے میں اسپوتنک وی ویکسین بنانے والوں سے بات چیت شروع کر دی ہے۔

  • اب روبوٹ نیوز اینکر ٹی وی پر خبریں پڑھے گی

    اب روبوٹ نیوز اینکر ٹی وی پر خبریں پڑھے گی

    سیئول: جنوبی کوریا میں ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھنے کے لیے روبوٹک نیوز اینکر پیش کردی گئی، اینکر مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کے ذریعے کام کرے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے ایک نیوز چینل ایم بی این نے مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) سے کام کرنے والی نیوز اینکر کو متعارف کروایا ہے۔

    ایم بی این نے اس پراجیکٹ کے لیے منی برین کے ساتھ اشتراک کیا اوراس اینکر کا نام کم جوہا رکھا گیا ہے۔

    اس ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف حقیقت کے قریب اینیمیشن بنائی جا سکتی ہے بلکہ ایک منٹ میں ایک ہزار الفاظ بھی ادا کیے جا سکتے ہیں۔

    پروڈیوسرز لکھے ہوئے مواد، ویڈیوز اور سب ٹائٹلز کو ترتیب دیں گے اور جب یہ کام مکمل ہو جائے گا تو یہ سارا مواد مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والی اینکر میں اپ لوڈ کیا جائے گا جو اسے ٹی وی چینل پر پیش کرے گی۔

    ایم بی این چینل کے ایک ملازم کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے خبروں کو جلد نشر کیا جا سکے گا اور اس سے وقت اور وسائل کی بچت ہوگی۔