Tag: South Korea

  • روس اب ایک اور ملک میں کرونا ویکسین بنائے گا

    روس اب ایک اور ملک میں کرونا ویکسین بنائے گا

    ماسکو: روس اور جنوبی کوریا کے درمیان اسپوتنک فائیو نامی کرونا ویکیسن تیار کرنے کا معاہدہ ہوگیا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی سرمایہ کاری فنڈ اور جنوبی کوریا کے جی ایل رافھا نامی کپمنی کے درمیان کرونا ویکیسن کی تیاری کا معاہدہ ہوا، روسی سرمایہ کاری فنڈ جسے آر ڈی ایف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے جنوبی کوریا کی معروف بائیو ٹیک کمپنی جی ایل رافھا سے 150 ملین سے زائد اسپوتنک فائیو خوراک بنانے کا معاہدہ کیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق آر ڈی ایف اور جی ایل رافھا نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اسپوتنک فائیو کی تیاری کا مرحلہ اگلے ماہ سے شروع کیا جائے گا ، اور جنورہ دو ہزار اکیس میں اس کی پیداوار شروع کردی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کورونا ویکسین، امریکا کے بعد روس کا بھی بڑا دعویٰ

    واضح رہے کہ نو نومبر کو روس نے بھی اپنی بنائی گئی کرونا ویکسین کے 90 فیصد سے زیادہ مؤثر ہونےکا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسین اسپوتنک فائیو 90 فیصد سےزیادہ مؤثرہے، یہ بیان امریکی صدر کے اعلان کے کچھ دیر بعد ہی سامنے آیا ہے۔ روسی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر تیاری کی گئی ویکسین کے نتائج 90 فیصد سے زیادہ مثبت آئے ہیں۔

  • جنوبی کوریا : بغیر پائلٹ جدید ڈرون ٹیکسی کا کامیاب تجربہ

    جنوبی کوریا : بغیر پائلٹ جدید ڈرون ٹیکسی کا کامیاب تجربہ

    سیئول : جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ایک ڈرون ٹیکسی کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے، یہ ایشائی ملک 2025ء تک شہروں میں ڈرون پروازوں کے ذریعے فضائی ٹریفک عام کرنا چاہتا ہے۔

    ہم نے فلموں میں تو اندرون شہر سفر کے لیے اڑنے والی کئی گاڑیاں دیکھی ہیں لیکن جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ڈرون ٹیکسی کی آزمائشی پرواز نے اب اسے حقیقت بنا دیا ہے۔

    جنوبی کوریا میں بڑھتی ہوئی ٹریفک بہت بڑا مسئلہ ہے، لیکن حکمرانوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے اور اس میں کمی لانے کیلئے ڈرون ٹیکسی کا تجربہ کیا جائے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آئندہ پانچ سال تک ان ڈرون پروازون کا باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا، جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں چینی کمپنی نے ایک ڈرون ٹیکسی کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ یہ ایشائی ملک 2025ء تک شہروں میں ڈرون پروازوں کے ذریعے فضائی ٹریفک عام کرنا چاہتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ یہ پروازیں مکمل محفوظ ہوں اور مسافروں وقت کا بچانے کا بھی باعث بنے۔

    اس کے علاوہ سیئول ایئر پورٹ پر ان ڈرون ٹیسکیوں کا ٹرمینل بھی بنایا جائے گا جس کے باعث مسافر کم قوت میں اور بغیر کسی رکاوٹ کے ایئر پورٹ پہنچ جائیں گے۔

  • ریستوران میں بغیر ماسک کے موجود 56 افراد کرونا وائرس کا شکار

    ریستوران میں بغیر ماسک کے موجود 56 افراد کرونا وائرس کا شکار

    جنوبی کوریا میں ایک ریستوران میں ماسک نہ پہننے والے 56 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوگئے، ماسک پہننے والا عملہ خوش قسمتی سے محفوظ رہا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ کیسز اسٹار بکس سے سامنے آئے ہیں، کرونا وائرس کا شکار ہوجانے والے تمام افراد نے ماسک نہیں پہن رکھا تھا جبکہ کیفے میں ہوا کی آمد و رفت کا انتظام بھی نہایت ناقص تھا۔

    حیرت انگیز طور پر ریستوران کا عملہ محفوظ رہا کیونکہ انہوں نے ماسک پہن رکھا تھا۔

    طبی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے اتنے زیادہ کیسز صرف ایک متاثرہ شخص کی وجہ سے سامنے آئے جو اس کیفے میں ایئر کنڈیشنگ سسٹم کے بالکل ساتھ بیٹھا تھا اور وہاں سے اس نے وائرس والے ذرات ہر جگہ پھیلا دیے۔

    یہ وائرس لوگوں تک میزوں اور دروازوں کے ہینڈل سمیت دیگر اشیا کی آلودہ سطح کے ذریعے بھی پہنچا۔

    کوریا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کے سربراہ جیونگ یون کیونگ کا کہنا ہے کہ کیفے میں آنے والے بیشتر افراد نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے اور بظاہر وہاں ہوا کی آمد و رفت کا نظام بھی ناقص تھا، حالانکہ وہاں مرطوب موسم کے باعث ایئر کنڈیشنرز کا استعمال بھی ہو رہا تھا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اگر یہ وائرس ہوا میں موجود ذرات سے نہیں بھی پھیلا تو بھی منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات سے اس کے پھیلاؤ کا امکان تنگ جگہ پر ممکن ہے جبکہ یہ وائرس ہاتھوں کے رابطے میں آنے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا نے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ کامیابی سے کرونا وائرس کی وبا کو قابو کرلیا تھا مگر حالیہ ہفتوں کے دوران وہاں کیسز کی شرح میں دوبارہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

  • کورونا وائرس کے کن مریضوں کو موت کا شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے بتادیا

    کورونا وائرس کے کن مریضوں کو موت کا شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے؟ ڈاکٹرز نے بتادیا

    سیئول : کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے پر مامور جنوبی کوریا کے ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ کون سے افراد کوویڈ 19 کے حملے سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

    اس حوالے سے ینگنم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ایک پروفیسر ڈاکٹر آن جون ہانگ نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا کے ڈاکٹروں نے کوویڈ 19 سے متعلق سنگین خطرے کے عوامل کا انکشاف کیا ہے۔

    پروفیسر آن جون ہانگ نے میڈیا کو بتایا کہ ان ڈاکٹروں نے کورونا مریضوں میں کچھ ایسی علامتیں دیکھیں جس کے بعد انہوں نے یہ بتایا کہ وہ مریض جو پہلے ہی کسی خاص بیماری میں مبتلا ہوں تو کورونا ان پر شدت سے اثر انداز ہوتا ہے۔

    دو جون کو کورین میڈیکل سائنس کے میگزین میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں جنوبی کورین ڈاکٹروں نے لکھا ہے کہ ذیابیطس، جسمانی درجہ حرارت، کم آکسیجن اور پہلے سے موجود امراض قلب میں مبتلا افراد کوویڈ19 کے حملے بعد انتہائی خطرے کی زد میں آجاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کورونا مریضوں کے لئے خطرے کے عوامل پر تحقیقات کر رہے ہیں، جس نے چین میں گزشتہ سال کے آخر میں پہلی بار سامنے آنے کے بعد سے اب تک عالمی سطح پر چار لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    ڈاکٹروں کی ٹیم نے 19 فروری سے 15 اپریل تک جنوبی کوریا کے ایک اسپتال میں 110 کورونا وائرس کے مریضوں کا مشاہدہ کیا، ینگنم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں 110 مریضوں میں سے 23 میں کوویڈ19 کی سنگین علامات پائی گئیں۔

    اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز تک جنوبی کوریا میں 45 نئے کیس رپورٹ ہوئے276 اموات کے ساتھ کیسوں کی مجموعی تعداد 11،947ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کووڈ 19 کے خلاف برسر پیکار فرنٹ لائن پر موجود طبی عملہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے دوران بڑی تعداد میں ڈاکٹرز، نرسیں اور دیگر عملہ اس وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

  • جدید ٹیکنالوجی کا استعمال : کرونا کے مریض اب اپنے عزیزوں سے مل سکیں گے

    جدید ٹیکنالوجی کا استعمال : کرونا کے مریض اب اپنے عزیزوں سے مل سکیں گے

    سوئل: اسپتال عملے کو کروناوائرس سے بچانے کے لیے جنوبی کوریا کا اہم اقدام سامنے آگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے دارالحکومت سوئل میں قائم اسپتال میں ٹیکنالوجی کی مدد سے "فون بوتھ” سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جو کروناوائرس سے بچنے کے لیے معاون ثابت ہوگا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس فون بوتھ کے ذریعے اسپتال عملہ کروناوائرس سے محفوظ رہے گا۔ آئیسولیشن وارڈ میں نصب فون بوتھ کے ذریعے ڈاکٹرز یا ماہرین مریضوں سے بات کرسکیں گے اور چھونے کے لیے خاص قسم کے دستانے بھی نصب ہیں۔

    حالیہ دنوں ایسی خبریں منظر عام پر آئی تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ کروناوائرس مریض سے ڈاکٹر میں منتقل ہوا اور دنوں ہی ہلاک ہوگئے۔ اسی خدشات کے پیش نظر مذکورہ حکمت عملی تیار کی گئی۔

    نئے سسٹم اور فوتھ کے ذریعے اسپتال کا عملہ مریضوں سے باآسانی خریت دریافت کرسکتا ہے اور ساتھ ہی ضروری ہدایات بھی جاری کرسکتا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ سسٹم دیگر اسپتالوں میں بھی نصب کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں گزشتہ روز 74 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کروناوائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 8236 ہوچکی ہے۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع

    سیول:امریکی اور جنوبی کوریائی افواج کی سالانہ فوجی مشقیں شروع ہوگئیں ، جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان مشقوں کے شروع ہونے پر شمالی کوریا نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فوجی مشقوں کے انعقاد سے کمزور جوہری سفارت کاری کا عمل پٹری سے اتر سکتا ہے۔

    جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ان فوجی مشقوں کا فوکس ملکی فوج کی جنگی حالات میں عملی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا ہے۔

    جنگی مشقوں میں امریکا اور جنوبی کوریا کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ جنگی آلات اورہتھیاروں کا بھی استعمال شامل ہے۔ شمالی کوریا نے حالیہ ایام میں درمیانے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل کے دو تجربات بھی کیے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جون میں شمالی کوریا کے معاملے پر امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے پر امریکا نے یہ شرط عائد کی ہے کہ شمالی کوریا دوبارہ جوہری پروگرام کا آغاز نہیں کرے گا اور 12 جون کو سنگا پور میں جو بات چیت ہوئی تھی اس پر کم جونگ ان کاربند رہیں گے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کیے گئے تھے۔

  • ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    ٹرمپ اُن ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان حالیہ ملاقات کو جنوبی کوریا نے دشمنی کا خاتمہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دشمنی کا خاتمے کا سبب بنیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے دو روز قبل تیسری ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات کی بحالی سمیت جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہ کے درمیان یہ ملاقات انتہائی اہم ہے، دشمنی کے خاتمے سمیت مستقبل میں بہتر تعلقات استوار کرنے میں ملاقات اہم ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل ٹرمپ اور کم جونگ کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں میں جنوبی کوریا نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیر فوجی علاقے میں پہنچے تھے، ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ دونلڈ ٹرمپ نے کم جون ان کو وائٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی جس پر شمالی کوریا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے تعلقات تاحال اچھے نہیں ہوئے ہیں لہذا یہ ممکن نہیں ہوپائے گا۔

  • نو ٹرمپ نو، گو ٹرمپ گو کے نعروں سے امریکی صدر کا جنوبی کوریا میں استقبال

    نو ٹرمپ نو، گو ٹرمپ گو کے نعروں سے امریکی صدر کا جنوبی کوریا میں استقبال

    سیول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنوبی کوریا پہنچنے پر ملکی عوام نے سڑکوں پر مظاہرہ کرتے ہوئے ’’نو ٹرمپ نو، گو ٹرمپ گو‘‘ کے نعروں سے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین کی فلک شگاف نعروں میں دیگر ممالک کے خلاف امریکا کی اقتصادی پابندیوں اور اقتصادی دباؤ کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپان میں جی 20 رکن ممالک کے اجلاس کے بعد جنوبی کوریا پہنچے جہاں کوریا کے عوام نے سیول میں نو ٹرمپ نو اور گو ٹرمپ گو کے فلک شگاف نعروں سے امریکی صدر کا استقبال کیا۔

    اس موقع پر مظاہرین نے دیگر ممالک کے خلاف امریکا کی اقتصادی پابندیوں اور اقتصادی دباؤ کے خاتمے پر تاکید کی۔

    اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے دوطرفہ تعلقات اور شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے تناظر میں جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا، بعد ازاں وہ جنوبی کوریا کا دورہ مکمل کرکے شمالی کوریا پہنچے اور کم جونگ سے ملاقات کی۔

    واضح رہے کہ صرف جنوبی کوریا ہی وہ واحد ملک نہیں ہے جہاں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے ہوئے بلکہ اس سے قبل جاپان، برطانیہ، بھارت اور خود امریکا سمیت کئی ممالک میں ٹرمپ کی آمد کے موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا میں قدم رکھنے والے پہلے صدر بن گئے

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کےچیئرمین کم جون ان نے ٹرمپ کو جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان واقع غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی دعوت دی تھی جسے ٹرمپ نے قبول کرتے ہوئے گذشتہ صبح اُن سے ملاقات کی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی اور جنوبی کوریا کے غیر فوجی علاقےمیں ہونے والی تاریخی ملاقات کے موقع پر کہا کہ ’یہ تاریخی لمحات میرے ’قابل فخر‘ ہیں۔

  • محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کی دعوت پرسیئول روانہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کے صدر مون جےان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کریں گے۔ جنوبی کوریا کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جاپان کے شہر اوساکا میں جون کے آخر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے دعوت قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کوجنوبی کوریا کے دورے پرروانہ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت دیگر اہم مسائل پربات چیت کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ولی عہد جاپان میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کےلیے اوساکا روانہ ہوجائیں گے۔

  • امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    امریکا نے جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقوں کو غیرضروری قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین ہن نے امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقوں کو فی الحال غیر ضروری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کے مذاکرات کے پیش نظر کئی بار جنوبی کوریائی فوج اور امریکی فوج کے درمیان جنگی مشقیں منسوخ ہوچکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیکریٹری برائے دفاع پیٹرک شین نے مقامی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات اہم ہیں۔

    پیٹرک نے گذشتہ روز جنوبی کوریا کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے ملکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی، دریں اثنا جنوبی کوریا میں امریکی فوج کے آفسر سے بھی ملاقات کی۔

    گذشتہ ماہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی جنگی مشقیں ہونا تھی، دونوں ممالک کی جانب سے حتمی فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا، تاہم کم جونگ ان نے فوجی مشقوں کو مذاکرات کے درمیان دیوار قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جنگ کا سوداگر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو جنگ کا سودا گر قرار دیا تھا۔

    شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات اقوام متحدہ کے قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔