Tag: South Korea

  • شمالی کوریا تنازعہ، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیراعظم سے جلد ملاقات متوقع

    شمالی کوریا تنازعہ، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیراعظم سے جلد ملاقات متوقع

    واشنگٹن: شمالی کوریا تنازعہ کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ جاپان کا دورہ کریں گے جہاں ملکی وزیراعظم شنزو ایبے سے ٹرمپ کی خصوصی ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے دورہ جاپان سے قبل جاپانی وزیراعظم شنزوایبے کا دورہ امریکا متوقع ہیں، جہاں وہ قاباعدہ طور پر صدر ٹرمپ کو اپنے ملک آنے کی دعوت دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جاپان کی خاتون کے جنم دن سے متعلق امریکا میں تقریب بھی ہوگی جہاں امریکی صدر سمیت دیگر عہدیدار بھی شریک ہوں گے۔

    امریکی صدر اور جاپانی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ممکنہ ملاقات کے دوران دونوں رہنما جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل پاک کرنے کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کریں گے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جون ان سے صدر ٹرمپ کی گذشتہ سال ہونے والی تاریخی ملاقات میں جنوبی کوریا سمیت جاپان نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

    جاپان امریکا کا اہم اتحادی ممالک میں شمار ہوتا ہے، شمالی کوریا کے لیے امریکی پالیسی کی جاپان نے ہمیشہ حمایت کی ہے، جاپانی حکام کے مطابق امریکا شمالی کوریا پر سے اس وقت تک اقتصادی پابندیاں نہ اٹھائے جب تک پیانگ یانگ اپنے جوہری ہتھیار مکمل طور پر ترک نہ کر دے۔

    جاپان کے وزیر اعظم آج امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے

    خیال رہے کہ دنوں سربراہان گذشتہ سال اپریل میں بھی ملاقات کرچکے ہیں، اس دوران وزیر اعظم شنزوایبے نے جاپان کے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے ایسے تمام تر میزائلوں کے خاتمے کیلئے کہوں گا جس سے کسی بھی قسم کا جاپان کو خطرہ ہو۔

  • ٹرمپ کم ملاقات بےسود ثابت، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے لگی

    ٹرمپ کم ملاقات بےسود ثابت، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی بڑھنے لگی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان حالیہ ملاقات بھی بےسود ثابت ہوئی، دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی پھر بھڑنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ جنگی مشقیں ہونے جارہی ہیں جس پر شمالی کوریا نے شدید تنقید کرتے ہوئے اسے قیام امن کی کوششوں میں رکاوٹ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریائی حکام نے عنقریب ہونے والی ان جنگی مشقوں کو کھلا چیلنج قرار دیتے ہوئے اسے فوری روکے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    جنوبی کوریا اور امریکا نے اپنی سالانہ جنگی مشقوں کو شمالی کوریا سے مذاکرات کے پیش نظر روک رکھا تھا، البتہ گذشتہ اتوار دنوں ممالک کی جانب سے دوبارہ بحال کردی گئیں۔

    صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی پہلی ملاقات میں امریکی صدر نے کم جونگ کو پوری امید دلائی تھی کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ فوجی مشقیں بحال نہیں کرائیں گے، جبکہ دوسری جانب شمالی کوریا پر جوہری ہتھیاوں کے خاتمے پر زور دیا گیا تھا۔

    ٹرمپ کم ملاقات، جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہارکردیا

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آٹھ ماہ بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ملکوں کے سربراہان نے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم کردیے تھے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے اس پر تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

    قبل ازیں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پرجلد بازی سے کام نہیں لینا چاہتے، معاہدے میں سرعت دکھانے کے بجائے زیادہ ضروری امر یہ ہے کہ معاہدہ درست انداز میں کیا جائے۔

  • شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کا وعدہ کرنا ہوگا: جنوبی کوریا

    شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کا وعدہ کرنا ہوگا: جنوبی کوریا

    برن: جنوبی کوریا کی وزیرخارجہ کونگ کیونگ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کا وعدہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے بین الاقوامی اقتصادی فورم کے موقع پر ایک خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    جنوبی کوریائی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کے بعد بین الاقوامی ماہرین کو جوہری تنصیبات کے دورے کی اجازت دینی چاہیئے، تاکہ وہ معائنہ کرسکیں۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ شمالی کوریا جوہری معاملے کے حل اور خطے کی سلامتی کے لیے جوہری پروگرام سے مکمل طور پر دست بردار ہوجائے گا، لیکن اس پر عمل بتدریج ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریائی رہنماؤں کی جانب سے ہمیشہ ملکی معیشت کی ترقی کی بات کی جاتی ہے لیکن ایسا جوہری پروگرام کے خاتمے تک ممکن نہیں ہے البتہ اس وقت جزیرہ نما کوریا کے لیڈروں میں مضبوط سیاسی کمٹ منٹ پائی جاتی ہے، جو ایک مثبت پہلو ہے۔

    کونگ کیونگ کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان دوسری اہم ملاقات ہونے جاری ہے جو یقیناً ایک اہم پیش رفت ہے جس کے بہتر نتائج نکلیں گے۔

    ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات، جنوبی کوریا کا خیرمقدم

    خیال رہے کہ کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اگلے ماہ اہم ملاقات متوقع ہے، جس پر جوبی کوریا اور اقوام متحدہ نے خوش آمدید کہا ہے۔

    یاد رہے کہ جون 2018 میں سنگاپور کے جزیرے سینٹوسا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے درمیان ون آن ون تاریخی ملاقات جزیرہ سینٹوسا کے کیپیلا ہوٹل میں ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آیا تھا۔

  • شمالی کوریا کی ایک بار پھر امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    شمالی کوریا کی ایک بار پھر امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے نئی پابندیاں عائد کیں تو جوہری پروگرام دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں عائد ہیں جبکہ نئی پابندیوں کی صورت میں شمالی کوریا نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیانگ یانگ حکومت کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کی صورت میں ماضی کا تنازعہ دوبارہ سے شروع ہو سکتا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی تمام تر کوششیں ہمیشہ کے لیے دفن ہو سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے آج سے شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جس کے جواب میں شمالی کوریا نے دھمکی دی کہ امریکا اگر یہ سمجھتا ہے پابندیاں سخت کرکے اور دباؤ بڑھا کر وہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار ختم کرنے پر مجبور کر سکتا ہے تو یہ اُس کی خام خیالی ہے۔

    اس سے قبل رواں سال نومبر میں بھی شمالی کوریا نے دوبارہ جوہری پروگرام شروع کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ 8 اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    شمالی کوریا حکام کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کر دیا تھا۔

  • جنوبی کوریا کے ’کم جونگ ینگ‘ انٹرپول کے نئے صدر منتخب

    جنوبی کوریا کے ’کم جونگ ینگ‘ انٹرپول کے نئے صدر منتخب

    دبئی : عالمی ادارے انٹرپول نے آئندہ 2  برس کے لیے جنوبی کوریائی شہری کم جونگ ینگ کو صدر منتخب کرکے متنازعہ روسی صدراتی امیدوار کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے شہری کم جونگ کو انٹرپول کے 194 رکن ممالک نے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ سالانہ اجلاس میں منتخب کیا ہے، اس سے قبل کم جونگ انٹر پول کے قائم مقام صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے شہری نے انٹرپول کے صدارتی انتخابات میں روس کے الیگزینڈر پروکوچُک کو شکست دی ہے جن پر انٹرل پول کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والے سسٹم کو کریملن پر تنقید کرنے والے افراد کے خلاف استعمال کرنے کا الزام ہے۔

    روس نے الزام عائد کیا ہے کہ انٹرپول کے سالانہ اجلاس میں کی گئی ووٹنگ کے نتائج ’شدید دباؤ دخل اندازی کا نتیجہ ہیں‘۔

    واضح رہے کہ انٹرپول کے سابق صدر مینگ ہونگوائی کو چین میں کرپشن الزامات کے تحت کے گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر کرپشن سمیت دیگر جرائم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

    انٹرپول سربراہ کی گرفتاری کے بعد کم جونگ ینگ قائم مقام صدر کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔

    انٹرپول کے نئے سربراہ کم جونگ ینگ نے صدر منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’ہماری دنیا کو سیکیورٹی اور سیفٹی کے معاملات پر کئی مسائل کا سامنا ہے جنہیں قابو کرنے کے لیے واضح وژن کی ضرورت ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرپول کے نئے صدر جنوبی کوریا میں 20 سال تک پولیس میں خدمات انجام دے کر سن 2015 میں ریٹائر ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم جونگ ینگ جنوبی کوریا واحد شہری ہیں جو کسی عالمی ادارے کے سربراہ منتخب ہوئے ہیں۔

  • کم جونگ ان جلد جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے

    کم جونگ ان جلد جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان ایک بار پھر جنوبی کوریا کا دورہ کریں گے اس دوران اہم ملاقاتیں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا حکام کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان جلد ہمارے ملک کا دورہ کریں گے، صدر مون جے ان کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان جلد ہی سیول کا دورہ کریں گے۔

    اس دورے میں خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی حوالے سے گفتگو کی جائے گی، اور باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مون جے ان اور کم جونگ ان نے تاریخی ملاقات رواں سال اپریل میں کی تھی، صدر شمالی کوریا خصوصی ملاقات کے لیے جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا تھا۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    خیال رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے جوہری پروگرام ترک کردیا ہے، بعد ازاں حکام نے بین الاقوامی معائنہ کاروں کو بھی جوہری تجربہ گاہ کے معائنے کی اجازت دے دی ہے۔

  • شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    شمالی کوریا معاملہ: مائیک پومپیو سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کریں گے

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو شمالی کوریا سے متعلق 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں ہیدرنوئرٹ کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو 27 ستمبر کو شمالی کوریا کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں وہ عالمی برادری سے مطالبہ کریں گے کہ پیونگ یانگ پر دباؤ جاری رکھا جائے تا کہ شمالی کوریا کو اُس کے جوہری ہتھیاروں سے دست برداری پر مجبور کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان قربتیں دیکھی گئی تھیں۔

    شمالی ،جنوبی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لائحہ عمل پراتفاق

    دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون جائے کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جوہری ہتھیاروں کے خاتمےکے لائحہ عمل پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں مون جے ان اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

    یاد رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہے۔

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

  • جنوبی کوریا کے سربراہ آئندہ ہفتے کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے

    جنوبی کوریا کے سربراہ آئندہ ہفتے کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے

    پیانگ یانگ: جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان آئندہ ہفتے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر جنوبی کوریا آئندہ ہفتے شمالی کوریا کا دورہ کریں گے، اسی دوران دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان اور مون جے ان کی ملاقات شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں ہوگی، جہاں جوہری ہتھیاروں سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ملکی سربراہان کی اس ملاقات میں کوشش کی جائے گی کہ امریکا اور شمالی کوریا کے مابین جوہری مذاکرات میں پائے جانے والے تعطّل ختم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ حالیہ عرصے میں ان دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری ملاقات ہوگی، خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کے موضوع پر بھی گفتگو ہوگی۔

    کم جونگ کا ٹرمپ کو خط، دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    اس سے قبل جنوبی کوریائی صدر مون جے ان کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں جنوبی کوریا کے صدر کا خصوصی خط بھی پیش کیا تھا۔

    یاد رہے کہ مون جے ان اور کم جونگ ان نے تاریخی ملاقات رواں سال اپریل میں کی تھی، صدر شمالی کوریا خصوصی ملاقات کے لیے جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا تھا۔

  • تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    تاریخی ملاقات کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے لگی

    سیئول: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے سربراہ مون جے ان کے درمیان ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی اور جنوبی کوریائی ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دے چکے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریائی صدر کے خصوصی مندوب آج شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کریں گے اور جنوبی کوریا کے صدر کا خط انہیں پیش کریں گے۔

    مذکوہ خط سے متعلق حکام نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مون جے ان شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے اپنا پیغام دیں گے۔

    خیال رہے کہ مون جے ان اور کم جونگ ان نے تاریخی ملاقات رواں سال اپریل میں کی تھی، صدر شمالی کوریا خصوصی ملاقات کے لیے جنوبی کوریا پہنچے تھے۔

    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے باہمی جنگ کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ساتھ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھی اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے حق اور مخالفت میں مظاہرے بھی کیے گئے تھے، جبکہ عالمی ماہرین نے موقف اختیار کیا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات خطے کے لیے موثر ثابت ہوگی اور جنگی صورت حال کے خاتمے کا پہلا قدم ہوگا۔

  • جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ: بچھڑے ہوئے خاندان کو ملنے کا موقع مل گیا

    پیانگ یانگ: جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان ہونے والی تاریخی جنگ کے نتیجے میں بچھڑنے والے متعدد خاندان کو آپس میں ملنے کا موقع مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی اور شمالی کوریائی جنگ کے نتیجے میں لاکھوں خاندان تقسیم ہوگئے تھے، ہزاروں افراد نے جنوبی کوریا جبکہ اسی تعداد میں شمالی کوریا میں پناہ لے لی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کے درجنوں عمر رسیدہ افراد کو 65 برس کے طویل انتظار کے بعد پہلی بار اپنے شمالی کوریائی رشتہ داروں سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    کوریائی ملکوں کے درمیان 1950 سے 1953 تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد جنوبی اور شمالی کوریا کے 89 منقسم خاندانوں کے ارکان کو پہلی بار ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت دی گئی۔

    ملاقات کے دوران رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے، اپنے عزیر کو برسوں بعد دیکھ کر عمر رسیدہ افراد کے آنکھوں میں خوشی کے آنسوں نمایاں تھے اور گلے لگ کر خوب اپنی محبت کا اظہار کیا۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات، امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا کے ان خاندانوں کو شمالی کوریا میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کیے گئے تھے اور ان کی ملاقات گذشتہ روز شمالی کوریائی سیاحتی علاقے کومگانگ میں ہوئی۔

    علاوہ ازیں ہزاروں ایسے خاندان موجود ہیں جو اپنے بچھڑے عزیز سے ملنے کو بےتاب ہیں اور جنوبی کوریائی ریاست کو ملاقات سے متعلق درخواست بھی دے چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی تھی، اس دوران دوطرفہ تعلقات سمیت شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا۔