Tag: South Korea

  • جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    جرمنی نے شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کردی

    برلن: شمالی کوریا پر عائد اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں جرمنی نے ان پابندیوں سے نجات دلانے میں مدد کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا پر جوہری ہتھیار بنانے اور بڑے بڑے تنصیبات اپنے ملک میں نصب کرنے کی صورت میں عالمی پابندیاں عائد ہیں جن سے نجات کے لیے جرمنی نے مدد کی پیشکش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو عالمی پابندیوں کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کرنے ہوں گے اور اس ضمن میں جرمن حکومت تعاون فراہم کر سکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی کوریائی دورے کے موقع پر کیا، مائیکو ماس کا کہنا تھا کہ کمیونسٹ ملک اس مناسبت سے پہل کرے اور ضرورت کے وقت اُن کا ملک تعاون پیش کرے گا۔


    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا


    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی جوہری ڈیل میں جو برلن نے سیکھا ہے، وہ شمالی کوریا کو تعاون کے وقت فراہم کیا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں جرمن وزیر خارجہ نے سیئول میں اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب کَنگ کیانگ واہا کے ساتھ ملاقات بھی کی۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان بھی تعلقات بہتر ہوئے ہیں، دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    ماسکو: شمالی کوریا میں تعینات روس کے سفیر الیکس زینڈر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ شمالی کوریا پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، الیکس زینڈر کا کہنا تھا کہ ماضی کے مقابلے میں اب معاملات کافی مختلف ہیں، اقوام متحدہ کو اب شمالی کوریا کے خلاف اپنی پابندیاں نرم کر دینی چاہیے۔

    روسی سفیر نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جنوبی کوریا کے لیڈر مون جے ان سے حال ہی میں ہونے والی ملاقات کے بعد عالمی منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کم جونگ ان کی سنگاپور میں ملاقات کے بعد حالات میں واضح بہتری آئی ہے اسی تناظر میں شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں نرمی ہونی چاہیے۔


    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : شمالی کوریائی حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیار تلف کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکا شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے بہت پر امید ہے لیکن صرف بات چیت کی بنیاد پر پابندیاں ختم نہیں کرسکتے، جب تک جوہری ہتھیاروں کے تلف ہونے کی تصدیق نہیں ہوجاتی اس وقت اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کے درمیان یہ بات طے ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کی تصدیق کے لیے نظام وضع کیا جائے گا، جس کے بعد اقتصادی پابندیاں ختم کی جایئں گی۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد بیان سامنے آیا تھا کہ ’امریکا بد معاشوں کی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کا مطالبہ کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے دیئے جانے والے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا غنڈوں کی مانند مطالبہ کررہا ہے تو اس اعتبار سے اقوام متحدہ بھی مد معاش ہوئی کیوں کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام فوری طور بند کرنے کا کہہ چکی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’امریکا شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کررہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رواں برس شمالی کوریا کا تیسرا دورہ کیا تھا، تاہم حالیہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شمالی کوریا کی حکومت سے براہ راست رابطے میں ہیں:ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    شمالی کوریا کی حکومت سے براہ راست رابطے میں ہیں:ترجمان امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی حکومت سے براہ راست رابطے میں ہیں، چین نے شمالی کوریا اور امریکا کو ملانے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا، ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے معاملے پر چین کی جانب سے مزید تعاون کے خواہاں ہیں، چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات میں اہم کردار ادا کیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ چین سے تجارتی اور سفارتی تعلقات میں فرق ہے، صدر ٹرمپ انصاف اور مشترکہ مفادات پر مبنی تجارت چاہتے ہیں، جبکہ دوسری جانب کم جونگ اُن کے دورہ چین کا بھی بغور جائزہ لے رہے ہیں۔


    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقیں معطل


    غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان دو روزہ سرکاری دورے پر چین میں موجود ہیں جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے اس دوران وہ امریکی صدر سے سنگا پور میں ہونے والی ملاقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو خلائی فوج بنانے کا حکم دے دیا


    دوسری جانب شمالی کوریا کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی مشترکہ فوجی مشقیں ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کا مقصد شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق وعدوں پر کاربند رکھنا ہے، ماہرین کے مطابق یہ اقدام دونوں ملکوں کے لیے موثر ثابت ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فٹبال ورلڈ کپ : سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے ہرا دیا

    فٹبال ورلڈ کپ : سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے ہرا دیا

    ماسکو : فٹبال ورلڈ کپ کے میچ میں سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک صفر سے شکست دے دی، سوئیڈش ٹیم کی ورلڈ کپ میں افتتاحی میچ کی یہ پہلی فتح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فٹبال ورلڈ کپ کے پانچویں روز بھی سنسنی خیز مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے، آج ہونے والے پہلے میچ میں سوئیڈن نے جنوبی کوریا کو ایک گول سے شکست دے دی۔

    سوئیڈن اور جنوبی کوریا کے درمیان میچ کا پہلا ہاف بغیر کسی گول کے برابر رہا اور دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے کے گول پوسٹ پر حملے کیے گئے لیکن کسی ٹیم کو کامیابی نہ ملی۔ میچ کا واحد گول پینسٹھویں منٹ میں سوئیڈش کپتان ایندریاس گریگ ویسٹ نے پنالٹی کک پر اسکور کیا۔

    یاد رہے کہ سوئیڈش ٹیم 1958 کے بعد پہلی مرتبہ فٹبال ورلڈکپ میں اپنا افتتاحی میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ فٹبال ورلڈ کپ میں آج مزید دو میچز کا فیصلہ ہوگا۔

    ایونٹ میں آج چھ ٹیمیں قسمت آزمائیں گی، گروپ ایف میں سوئیڈن اور جنوبی کوریا میں سنسنی خیز مقابلہ ہوا۔ اس کے علاوہ گروپ جی میں بیلجئیم اور پاناما کی ٹیموں میں زور کا جوڑ پڑے گا۔

    بیلجئیم کو میچ میں فیورٹ قرار دیا جارہا ہے، دوسرا میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے شروع ہوگا، آج کے تیسرے میچ میں سابق ورلڈ چیمپئن انگلینڈ اور تیونس کی ٹیمیں قسمت آزمائیں گی۔ تمام ٹیموں کے لئے ایونٹ کے ابتدائی میچز اہم ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق

    شمالی کوریا معاملہ، امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں معطل کرنے پر متفق

    واشنگٹن: شمالی کوریا کے معاملے اور کم جونگ ان سے دونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد امریکا اور جنوبی کوریا جلد اپنی فوجی مشقیں معطل کرنے کا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقوں کو معطل کرنے کا اعلان کر سکتے ہیں، یہ فوجی مشقیں اس شرط کے ساتھ معطل کی جائیں گی کہ شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے وعدے پر قائم رہے۔

    جنوبی کوریائی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا اپنی مشترکہ فوجی مشقیں اسی ہفتے ختم کرنے کا اعلان کریں گے اور یہ اس عمل سے مشروط ہوگا کہ شمالی کوریا خود کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے دعدے پر قائم رکھے۔


    شمالی کوریا معاملہ، صدر ٹرمپ کا تقریباً مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ


    جنوبی کوریائی میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ جنگی مشقیں روک دیں گے، جس پر عمل درآمد جلد ہونے والا ہے۔

    واضح‌ رہے کہ ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور کے جزیرے سینتوزا میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی ملاقات کی تھی اس موقع پر دونوں‌ ملکوں‌ کے درمیان اہم دستاویز پر دستخط بھی کئے گئے تھے۔


    اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں، ڈونلڈ‌ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ملاقات نے دنیا کو جوہری آفت سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا، اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات، امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات، امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی اس دوران شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات شمالی اور جنوبی کوریا کے سرحدی علاقے پر ہوئی، دو گھنٹے کی اس ملاقات میں کم جونگ ان اور مون جے ان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلوں پر بات چیت کی۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی منسوخی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے ملاقات کی ہے تاکہ اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے۔


    شمالی کوریا بحران کا خاتمہ ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات سے مشروط ہے: جاپانی وزیر اعظم


    شمالی کوریائی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونی والی ملاقات کامیاب رہی، دونوں ممالک کے سربراہان دورانِ ملاقات کافی خوشگوار موڈ میں تھے، ملاقات سے متعلق مکمل تفصیلات اور اعلامیہ آج جاری کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے ہونے والی ملاقات ملتوی کردی تھی، دونوں رہنماؤں کو جون کی 12 تاریخ کو سنگاپور میں ملنا تھا۔


    کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا


    علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹرمپ کا خط جاری کیا گیا تھا، جس میں شمالی کوریا کے سربراہ کا نام تحریر تھا، ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ نے ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا مئی میں جوہری تجربے کےمقام  بند کردے گا

    شمالی کوریا مئی میں جوہری تجربے کےمقام بند کردے گا

    سیئول : جنوبی کوریا کے صدراتی دفتر کا کہنا ہے کہ ینگیئی ری سائٹ کو مئی میں باضابطہ طور پربند کردیا جائے گا اور جنوبی کوریا اور امریکی ماہرین کو اس کے معائنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کی سائٹ کو مئی میں بند کردے گا۔

    جنوبی کوریا کے صدراتی ترجمان یون ینگ چان کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان نے کہا ہے کہ وہ مئی میں جوہری سائٹ کو بند کریں گے۔

    ینگیئی ری سائٹ ملک کے شمال مشرقی پہاڑی علاقے میں قائم ہے اور یہ شمالی کوریا کی اہم ترین جوہری تنصیب کہی جاتی ہے اور اس کے پاس مینٹاپ پہاڑ کے اندر سرنگوں میں بنے نظام میں جوہری تجربات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ شمالی کوریا 2006ء سے اب تک چھ بار جوہری تجربات کرچکا ہے۔

    شمالی کوریا سے تین سے چار ہفتوں میں بات چیت ہوگی‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز واشنگٹن میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے آنے والے تین سے چار ہفتوں میں شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات ہوگی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات بہت اہم ہوگی جس میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر بات ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جنوبی کوریا کی سابق صدر کو24 سال قید کی سزا

    جنوبی کوریا کی سابق صدر کو24 سال قید کی سزا

    سیئول : جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن کو کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں 24 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن کو کرپشن کے 18 مقدمات کا سامنا تھا جن میں سے 16 میں جرم ثابت ہونے پر انہیں 24 سال قید اور 17 ملین ڈالرجرمانے کی سزا سنا دی گئی۔

    عدالت کی جانب سے جب سابق صدر پارک گن کے خلاف فیصلہ سنایا گیا تواس وقت وہ کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھیں، انہوں نے ٹرائل کو متعصابہ قرار دیتے ہوئے سماعت کا بائیکاٹ کررکھا تھا۔

    جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان مقدمات کو اپنے خلاف سازش قرار دیا۔

    جنوبی کوریا کی تاریخ میں پہلی بار کرپشن اور اختیارات کے ناجائزاستعمال کے مقدمے کی سماعت کو براہ راست ٹی وی چینلزپردکھایا گیا جس سے اس مقدمے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    جنوبی کوریا کی سابق صدرپارک گن گرفتار

    خیال رہے کہ 31 مارچ 2017 کو جنوبی کوریا کی پہلی خاتون صدر اور سابق آمر پارک چنگ ہی کی بیٹی پارک گن کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    جنوبی کوریا کی صدرعہدے سے برطرف

    جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے گزشتہ سال 10 مارچ 2017 کو صدر پارک گن کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

    چیف جسٹس لی جنگ می نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پارک گن کے اس اقدام نےجمہوریت کی روح اور قانون کی حکمرانی کو سنگین طور پر طور پر چوٹ پہنچائی ہےاس لیےانہیں عہدے سے برطرف کیا جاتا ہے۔

    کرپشن کےالزامات‘جنوبی کوریا کی سابق صد پرفرد جرم عائد

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 18 اپریل 2017 کو جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن پر کرپشن اسکینڈل میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    امریکا اور جنوبی کوریا میں اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا

    واشنگٹن : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا ساتھ ہونے والے پہلے تجارتی معاہدے میں ترمیم کے بعد دستخط کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کی معیشت کے لیے دور رساں ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور  جنوبی کوریا کے درمیان سن 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے‘ امریکا کی جانب سے معاہدے میں ترمیم کے بعد جنوبی کوریا کو متعدد رعایتیں ملیں گی۔

    امریکا کے اعلیٰ عہدار کا کہنا ہے کہ سن 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے کو صدر ٹرمپ نے امریکی تجارت و معیشت کے لیے خطرناک قرار دیا تھا۔ البتہ یہ معاہدہ حالیہ ترامیم کے بعد دونوں ملکوں کی معیشت کے لیے دور رساں اور تخلیقی ثابت ہوگا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا کے ساتھ ہونے والا معاہدہ امریکی صدر کے اپنی عوام سے کیے گئے وعدوں کی ایک مثال ہے جس کے ذریعے عوام کو روز گار کے مزید مواقع فراہم ہوں گے۔

    امریکی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کے ہونے میں معاہدے میں گاڑیوں کی درآمدات کے حوالے سے کچھ اہم ترامیم کی گئی ہیں جس کے بعد امریکی کمپنیوں کو سال میں 50000 گاڑیاں برآمد کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ اس سے پہلے صرف 25000 گاڑیاں برآمد کرنے کی اجازت تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے معاہدے میں ایلومینیم اور لوہے کی درآمدات پر نئے محصولات عائد کئے گئے ہیں، جس کے تحت ساوتھ کوریا ایلومینیم کی درآمد میں دس فیصد جبکہ لوہے کی درآمد کے لیے 25 فیصد ٹیکس ادا کرے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی معاہدے کے تحت ساوتھ کوریا کو لوہے کی درآمد کے میں سالانہ 70 فیصد استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    البتہ ماہرین اقتصادیات کا کہنا تھا کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے درمیان معاہدے میں ہونے والی حالیہ ترامیم سے کوئی نمایاں فرق نہیں پڑے گا۔ گاڑیوں کی درآمدات کا کوٹا بڑھانے سے بھی گاڑیوں کی تجارت میں واضح اضافہ نہیں ہوگا، کیوں کہ گذشتہ سال بھی امریکی کار ساز کمپنیوں نے ساوتھ کوریا میں 11000 سے زائد گاڑیوں کی فروخت نہیں تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں