اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت جنوبی پنجاب ایگزیکٹو کونسل اجلاس میں اکثریت نے صوبے کا دار الحکومت بہاولپور کو بنانے کی سفارش کر دی۔
تفصیلات کے مطابق آج وزیرِ اعظم عمران خان کی صدارت میں جنوبی پنجاب ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار اور وفاقی کمیٹی کے ارکان شریک ہوئے۔
[bs-quote quote=”ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ذرائع کے مطابق ایگزیکٹو کونسل اجلاس میں اکثریت نے عارضی سیکرٹریٹ اور نئے صوبے کا دار الحکومت بہاولپور میں بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر حتمی فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان دیں گے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت اپنے منشور میں جنوبی صوبے سے متعلق کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کرنے جا رہی ہے، اس سلسلے میں بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
جنوبی پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل نے وزیرِ اعظم سے اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی، جس میں عارضی سیکریٹریٹ اور دار الحکومت کے لیے سفارشات دی جانی تھیں۔
دوسری جانب حکومت پہلے مرحلے پر انتظامی سیکرٹریٹ اور پھر نئے صوبے کا قیام چاہتی ہے، وزیر اعظم ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات کا جائزہ لے کرحتمی فیصلہ کریں گے۔
چند دن قبل وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ان سے زیادہ جنوبی پنجاب اور غریبوں کا درد کسے ہوگا؟ وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے جنوبی پنجاب میں ریفارمز کا جلد اعلان ہوگا۔
اسلام آباد: تحریک انصاف اور صوبہ جنوبی پنجاب محاذ کے درمیان صوبے کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔ مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 100 روز میں عملی اقدام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور صوبہ جنوبی پنجاب محاذ کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا۔ معاہدے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے دستخط کیے جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب محاذ کی جانب سے خسرو بختیار اور بلخ شیر مزاری نے دستخط کیے۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خسرو بختیار نے کہا کہ ہم پر کچھ تنقیدی وار بھی ہوئے ہیں۔ اپنا مقدمہ 9 اپریل کو عوام کے سامنے جدت کے ساتھ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ خوشی ہے ایک جماعت نے ہمارے مطالبے کو منشور میں شامل کیا۔ مینار پاکستان پر جنوبی پنجاب کے عوام سے صوبے کا وعدہ کیا گیا۔ ملک کو چیلنجز درپیش ہیں، اقتدارمیں توازن کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ اکائیوں میں توازن لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں پہلی بار نیا صوبہ بننے سے اکائیوں میں توازن آئے گا۔ ’پاکستان مضبوط ملک کے ساتھ مضبوط قوم بن کر بھی ابھرے گا‘۔
خسرو بختیار نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام اب محکومی کی زندگی نہیں گزارنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان 22 سال سے ملک کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ’عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ ایک ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا، عمران خان نے 100 دن میں عملی اقدام کرنے کا وعدہ کیا ہے‘۔
خسرو بختیار نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب کے لیے جھنڈا اٹھایا لیکن سنجیدگی نہیں دکھائی، ن لیگ براجمان رہی لیکن پنجاب کے عوام کو تقسیم کیا۔ ’پاکستان کو سب سے پہلے اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے، جنوبی پنجاب کے حکمران بھی وہاں کے مسائل حل نہ کر سکے‘۔
جنوبی پنجاب صوبے کا قیام ضروری ہے
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو ایک قوم بنانا ہے۔
انہوں نے خسرو بختیار اور ان کی ٹیم کو شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ 3 بار وزیر اعظم بننے والے بھی کہتے ہیں کہ نیا پاکستان بنائیں گے۔ لوگوں کو زندگی کا فیصلہ کرنے کاحق نہیں ہوگا تو مطمئن نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے صوبوں کے اندر احساس محرومی بڑھتی جا رہی ہے۔ ’بجٹ میں لاہور پر زیادہ خرچ ہو رہا ہے۔ تین صوبے مل بھی جائیں تو پنجاب پھر بھی بڑا ہے، مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھی احساس محرومی تھا۔ اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوں تو قومیں ترقی کرتی ہیں‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا قیام بے حد ضروری ہے۔ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے خیبر پختونخواہ میں انضمام سے متعلق بھی جدوجہد کریں گے۔ امن و امان کی وجہ سے فاٹا کے عوام کو مشکلات رہیں۔ مقامی مسائل کو لوکل گورنمنٹ ہی سمجھتی ہے۔
معاہدہ کیا ہے؟
اے آر وائی نیوز نے معاہدے کی کاپی حاصل کرلی۔ عمران خان کے 11 نکات میں جنوبی پنجاب صوبے کا مطالبہ شامل ہے۔ 11 نکات میں شامل مطالبے کے تحت ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔
کمیٹی جنوبی پنجاب سے متعلق اپنی سفارشات عمران خان کو پیش کرے گی۔ کمیٹی میں محاذ کے چیئرمین اور دیگر اراکین شامل ہوں گے۔ معاہدے کے مطابق ترقی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے پنجاب کی تقسیم ناگزیر ہے۔
صوبہ جنوبی پنجاب محاذ نے جنوبی پنجاب کے عوام کے لیے تحریک انصاف کے تحت جدوجہد کرنے کا عزم کیا ہے۔ معاہدے میں 100 دن میں صوبہ جنوبی پنجاب کے لیے عملی اقدامات کیے جانا شامل ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور: مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما رانا قاسم نون نے کہا کہ ہے کہ جنوبی پنجاب کے لوگ تعصب کی بات نہیں کرتے، چاہتے ہیں وفاق کی مضبوطی کے لیے مزید صوبے بنائے جائیں، جنوبی پنجاب کا صوبہ ہمارا نہٰں بلکہ ہمارا مشن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا قاسم نون نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کو ہر لحاظ سے نظر انداز کیا گیا، جنوبی پنجاب کے لوگوں کے مطالبے کو سیاست سے ہٹ کر دیکھا جائے۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگ اپنا صوبہ بنا کر اختیار چاہتے ہیں، لاہور و دیگر صوبوں کی ترقی کا جنوبی پنجاب سے مناظرہ کرلیں، ن لیگ نے قراردادیں صرف سیاسی پوائنٹ اسدکورنگ کے لیے پاس کیں۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا مائنڈ سیٹ بہت افسوسناک ہے، ووٹ کی عزت دینے کی بات پر کوئی شک نہیں ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ووٹر کو بھی عزت دی جائے، پارٹی میں مزید لوگ بھی نواز شریف کے بیانیے کو نہیں مانتے۔
رہنما جنوبی پنجاب محاذ کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اعلیٰ قیادت تک رسائی بھی نہیں ملتی تھی اور نہ ہی شنوائی ہوتی تھی، پارٹی کے زیادہ تر لوگ ٹکراؤ کی سیاست کے حق میں نہیں ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
ملتان:پاکستان پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کوسیاسی مرکز بنانےکااعلان کرتے ہوئے کہا ہےکہ ’ہم سرائیکی سیکٹرکوالگ صوبہ بنائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے ملتان کے بلاول ہاوس میں جاری ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی مستقبل میں بھرپورسیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، ن لیگ اورپی ٹی آئی دونوں عوام دشمن پالیسیوں پرگامزن ہے۔
بلاول بھٹو نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملک کو مسائل کے دلدل میں دھکیل دیا، پاکستان کو ان لٹیروں سےنجات دلائیں گے، ن لیگ نے جنوبی پنجاب کومحرومی کا شکاررکھا ہے، ہم سرائیکی بیلٹ کوالگ کرکے صوبہ بنایئں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے، پاکستان میں اس وقت دائیں بازوکی سیاست ہورہی ہے، ن لیگ اورتحریک انصاف دونوں کی سیاست ایک ہے دونوں پارٹیاں عوام دشمن پالیسیوں پرگامزن ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں متعدد قومی ادارے فروخت کیے ہیں اور اب یہ پی آئی اے کو فروخت کرنے جارہے ہیں جوکبھی دنیا کا نمبر1 ادارہ تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت 6 لاکھ خواتین کو مختلف شعبوں میں تربیت دے کرغربت سے نکالا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم نے 18 ویں ترمیم کی، این ایف سی ایوارڈ دیا، لیکن ن لیگ زراعت، ٹیکسٹائل، مینو فیکچرنگ سیکٹر کو تباہ کردیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی عوام ہمارا ساتھ دے اور ممبر شپ مہم میں زیادہ سے زیادہ حصّہ لے، 2018 کے الیکشن قریب ہیں اس لیے میں سرائیکی سیکٹر میں زیادہ آؤں گا تاکہ جو لوگ ہم سے روہٹے ہوئے ہیں انہیں مناؤں، عوام میراساتھ دے تاکہ میں شہید بیظیربھٹو کے مشن کو پورا کرسکوں۔
دوسری جانب ورکز کنونشن کے بعد بلاول ہاوس ملتان میں چیئرمین بلاول بھٹوکی زیرصدارت پنجاب ایگزیکٹوکا اجلاس منعقد ہوگا ، جس میں آئندہ انتخابات میں جنوبی پنجاب سے امیدواروں سے متعلق مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، نیئربخاری اورشوکت بسرا ودیگررہنما بھی شریک ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جنوبی پنجاب کے لئے متعدد نئی اسکیموں کی منظوری دیدی ہے ، اس موقع پرانہوں نے کہا کہ اضافی فنڈز کی فراہمی سے جنوبی پنجاب میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منقعد ہوا ، جس میں انہوں نے سالانہ ترقیاتی پروگرام17-2016میں جاری منصوبوں پرپیشرفت کاجائزہ لیا.
اجلاس میں جنوبی پنجاب کے لئے متعدد نئی اسکیموں کی منظوری بھی دی گئی، جنوبی پنجاب میں اضافی فنڈزکی فراہمی سے ترقی و خوشحالی آئے گی ، صاف پانی پروگرام کاآغازجنوبی پنجاب کی6 تحصیلوں سے کیا جا رہا ہے.
دوران اجلاس وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ 550 ارب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے اسکیموں پرکام جاری ہے، کاشتکاروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بلا سود قرضوں کی فراہمی سے چھوٹے کاشتکاروں کو ریلیف ملا ہے.
یاد رہے کہ دو ماہ قبل پیپلزپارٹی کے سینئررہنما قمر زمان کائرہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اب تک جن جن اسکیموں کا اعلان کیا ہے وہ سب بری طرح ناکام ہو ئی ہیں، پنجاب کے حکمران کسان کے لیے جس پیکج کا اعلان کرتے ہیں وہ ان تک پہنچ ہی نہیں پاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنی فصلیں جلانے پر مجبور ہیں.
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت غریب طلباء کو لیپ ٹاپ تو دے دے سکتی ہے، مگردریس گاہیں، اساتذہ ، کتابیں اور یونیفارم نہیں دے سکتی ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کے سرکاری اسکول مویشیوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں.
ملتان: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ایئرپورٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایئرپورٹ سے ملتان میں ترقی کا نیا باب شروع ہوگا۔
اس موقع پرسابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی موجود تھے جنہوں نے اس ایئرپورٹ کا سنگِ بنیاد رکھا تھا۔ میاں نواز شریف نے کہاکہ یہ ایک بہترین منظرہے کہ جب ایک حکومت منصوبہ شروع کرے دوسری اسے مکمل کرے اور سیاسی قیادت قوم کی بہتری کے لئے اسی اتحادکا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج ساری قوم اورساری سیاسی قیادت دہشت گردی کے خلاف متفق ہے اورعسکری قیادت کے ساتھ اتفاق کے ساتھ آپریشن ضربِ عضب کیا جارہا ہے۔
انہوں نے ملتان کے شہریوں کوخوش خبری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے بہاؤ کوبہتربنانے کے لئے ملتان میں انٹرسٹی رنگ روڈ تعمیر کیا جائے گا جس کے لئے فنڈ وفاقی حکومت دے گی۔ ملتان میں 32 کلومیٹر طویل سڑکیں تعمیرکی جائیں گی۔
ملتان کی ترقی کے لئے 29 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں سے ڈیڑھ ارب روپے اس سال جاری بھی کردئے گئے ہیں اوراس رقم سے صحت، تعلیم اورانفرا اسٹرکچرکو بہتربنایا جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا ملتان جنوبی پنجاب کا سب سے اہم شہرہے اوریہاں کے رہنماء ملکی سیاست میں اہم کرداراداکرتے ہیں۔
ایئرپورٹ کے افتتاح سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے پورے خطے میں اہم باب شروع ہوگا تجارت کو فروغ ملے گا اورملتان کی مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں تک باآسانی رسائی ملے گی۔
انکا کہنا تھا کہ انفرااسٹرکچر ہماری حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت دس ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے والی ہے۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ جدید تکنیکی سہولیات سے لیس یہ بین الاقوامی سہولیات کا حامل ہے مملتان کے شہریوں کا دیرینہ مطالبہ تھا اوربالاخران کی خد مت میں پیش کیاجارہاہے۔