Tag: south waziristan

  • جنوبی وزیرستان میں سیلابی ریلہ: بچوں اور خواتین سمیت 13افرادجاں بحق

    جنوبی وزیرستان میں سیلابی ریلہ: بچوں اور خواتین سمیت 13افرادجاں بحق

    وانا : جنوبی وزیرستان میں طوفانی بارش کے بعدطغیانی سے باراتیوں کی گاڑ ی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت تیرہ افرادجاں بحق ہوگئے، جاں بحق افرادکےلواحقین کیلئےمعاوضوں کااعلان کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کواٹر وانا میں طوفانی بارشوں اور ژالہ باری نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں 13 افراد جاںبحق ہوگئے ہیں جبکہ انتظامیہ ،سیکورٹی فورسز اور عوام نے نو افراد کو بچالیا ہے۔

    وانا بازار میں دو قصاب خانوں کے علاوہ مختلف مقامات پر ایک موٹر کار اور تین عدد پک اپ سنگل کیبن گاڑیاں سیلابی ریلے کی نذر ہوگئیں ، ژالہ باری سے وانا اور برمل تحصیلوں میں کھڑی فصلوں کو شدید نقصان بھی پہنچا ۔

    اسسٹنٹ کمشنر وانا امیر نواز نے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز وانا میں ہونے والی طوفانی بارشوں کی وجہ سے تحصیل توئی خلہ خان کوٹ گلہ خان کلے میں باراتیوں سے بھری پیکپ سیلابی ریلے میں پھنس گئیں، جس کے نتیجے میں گاڑی میں بچوں اور خواتین سمیت 6 افرادجاں بحق ہوئے جن میں زلیخہ ،گل جانہ بی بی ،جمالہ بی بی ،ناٹہ بی بی،کتانہ بی بی اور گل پارو شامل تھیں۔

    جان بحق ہوکر انکی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ دیگر 5افراد کو مقامی لوگوں اور لیویز فورس نے بچالیا، جن میں ایک خاتون ،تین بچے اور ڈرائیور شامل ہے مر نے والوں کا تعلق میاں خیل قبیلے سے ہے۔

    دوسری جانب وانا کے علاقہ وچہ خواڑہ میں 6 افراد سیلابی ریلے کی زد میں آگئے جس میں سے دو بچے جان بحق اور دیگر چار افراد کو اسکاؤٹس فورس اور لیویز فورس نے ریسکیوکرکے اسپتال منتقل کردیا۔

    وزیراعلی کے پی کا جنوبی وزیرستان میں سیلابی ریلے سے نقصانات کا نوٹس


    وزیراعلی کے پی نے جنوبی وزیرستان میں سیلابی ریلے سے نقصانات کا نوٹس لیتے ہوئے سیلابی ریلے کے متاثرین کی ہرممکن مدد کی ہدایت کردی ہے اور کہا تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    وزیراعلیٰ نےانتظامیہ سےجانی و مالی نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا جاں بحق افرادکےلواحقین کےغم میں شریک ہیں۔

    جنوبی وزیرستان میں جاں بحق افرادکےلواحقین کیلئےمعاوضوں کااعلان


    جنوبی وزیرستان میں جاں بحق افرادکےلواحقین کیلئےمعاوضوں کااعلان کیا گیا ہے ، معاوضوں کااعلان ایف ڈی ایم اےکی جانب سےکیاگیا م جاں بحق افراد کے لواحقین کو 3 ،3 لاکھ اور زخمیوں کو 1،1 لاکھ دیئے جائیں گے۔

  • لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    خیبرپختونخواہ کا علاقہ جنوبی وزیر ستان ان دنوں ’لشمینیا‘ نامی بیماری کی زد میں ہے ، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اس میں متاثرہ جگہ پر زخم ہوجاتے ہیں، ماہرین کے مطابق علاج مہنگا ہے اور ویکسین تاحال دریافت نہیں ہوسکی ہے۔

    جنوبی وزیر ستان میں لشمینیا کے لگ بھگ 350 کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں جبکہ اس سے قبل اٹک میں بھی اس حوالے سے دوسو سے زائد کیسز سامنے آئے تھے۔ یہ بیماری چھوٹےبھورے رنگ کے  مچھرڈنک مار نے پھیلتی ہے۔ یہ بھورا مچھر دیکھنے میں  تو عام مچھروں کی طرح ہی لگتا ہےلیکن انسانی جلد میں اسکا زہر پھیلنے لگتا ہے۔ مچھر کا شکار بننے کے فوری بعد اسکے اثرات سامنے نہیں آتے بلکہ مچھر کے ڈنک مارنے  اور دانہ نکلنے کے درمیان دو سے چار مہینے لگتے ہیں۔

    ایک بار جب دانہ نمودار ہوجاتا ہے تواس کا حجم بڑھنا شروع ہوجاتا ہے جس  کے سبب جلد مسلسل خشک ہوتی رہتی ہے اور اس پر کسی قسم کے مرہم ، لوشن یا  کریم کارگر ثابت نہیں ہوتے۔

    جنوبی وزیرستان میں ’لشمینیا‘ اس وقت  وبائی صورت اختیار کرچکا ہے  اور  مختلف علاقوں میں موصولہ اطلاعات کے مطابق لشمینیا سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں تاہم علاج کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو دور دراز کے دیگر اضلاع بھیجا جارہا ہے۔جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں کوٹکائی، بدر، مکین، کانیگرام، کڑامہ، سرا روغہ، شکتوئی، سروکئی اور زغزئی میں لشمینیا بیماری  سے سینکڑوں بچے اور نوجوان متاثر ہوئے ہے جبکہ مقامی ہسپتالوں میں انجیکشنز نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ افراد کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان بھیجا جارہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے ایڈیشنل سرجن ولی رحمن  کا کہنا ہے کہ اب تک لشمینیا کے 370 کے قریب کیسز رجسٹرڈ ہوئے ہیں جبکہ انجکشنز 350 کے لگ بھگ ہیں، ہر مریض کو 8 سے 10 انجیکشن لگتے ہیں جو کہ ان مریضوں کےلئے ناکافی ہیں، لہذا مریضوں کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا جارہا ہیں لیکن وہاں پر بھی انجیکشن نہ ہونے کی وجہ سے یہ مریض پرائیویٹ علاج کروانے پر مجبور ہیں۔

    محکمہ صحت ترجمان ڈاکٹرشاہین  نے مقامی صحافتی ذرائع کو بتایا ہے کہ لشمینیا سے بچاؤ کی ایک انجیکشن تقریبا ساڑھے تین سو روپے کی ہے اور اس کی کوئی حفاظتی ویکسین فی الحال موجود نہیں۔ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ اس وائرس سے بچاؤ کیلئےصفائی کا خاص خیال رکھاجائے اور خود کو مچھروں سے بچایا جائے جب کہ گھروں میں مچھر مار اسپرے بھی کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اس بیماری سے نوجوان بھی متاثر ہوئے ہیں تاہم بچوں کی تعداد کافی زیادہ ہیں۔

    دوسری جانب متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ صحت کے بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ متاثرہ افراد کو ریلیف دینے کےلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے اور علاقے میں مچھر مار اسپرے نہ ہونے کے باعث لشمینیا مرض کے ساتھ ساتھ ملیریا اور ٹائیفائیڈ جیسے موضی امراض پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    متاثرین کا کہنا ہے کہ  ہیلتھ ڈائریکٹریٹ قبائلی اضلاع کی جانب سے لشمینیا مرض کے علاج کیلئے محکمہ صحت کو فراہم کردہ 300 گلوکینٹین انجیکشن منظور نظر افراد میں تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ باقی لوگ پرائیویٹ علاج کرنے پر مجبور ہیں۔

     لشمینیا سے متاثرہ علاقوں کے مشران نے آج 10 اپریل کو پولیٹیکل کمپاؤنڈ میں جرگہ طلب کیا ہے جس میں  بیماری سے نبرد آزما ہونے کے لیے  حکومت  پر زور دیا جائے گا کہ وہ فی الفور متاثرہ علاقوں میں ادویات اور ڈاکٹر بھیجے۔ دوسری جانب خیبر پختونخواہ حکومت کے وزیر صحت نے اعلان کیا ہے کہ حکومت جلد ہی متاثرہ علاقوں میں ریلیف ٹیمیں بھیجے گی ، ساتھ ہی مریضوں کے لیے ادویات اور انجیکشن بھی فراہم کیےجائیں گے۔

    لشمینیا کے بارے میں ایک غلط فہمی یہ بھی پائی جاتی ہے کہ  یہ اسکن کینسر کی کوئی قسم ہے اور قبائلی علاقہ جات میں ہونے گزشتہ ادوار میں جاری جنگ کے دوران گولہ بارود کے استعمال سے ہورہی ہے۔

    اس حوالے سے ایک مقامی سماجی کارکن حیات پریغال کا اپنی فیس بک پوسٹ میں کہنا ہے کہ لشمینیا کی بیماری نہ تو کسی بم بارود سے ہوتی ہے اور نہ ہی کسی دم درود سے ٹھیک ہوتی ہے۔ یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اسکا علاج دوائیوں سے ہوتا ہے۔ ایل ڈی باڈیز نامی ٹیسٹ  کرانے کے بعد علاج شروع ہوجاتا ہے اورمہینے  دو مہینوں میں جسم پر پھیلا ہوا دانہ آہستہ آہستہ سوکھ جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جلوزئی کیمپ میں خیبر و باجوڑ ایجنسی کے ہزاروں مریضوں کا علاج اسی طرح کیا ہے۔ کیونکہ جمرود لنڈی کوتل باڑہ اور جلوزئی چراٹ کے علاقوں میں اور بلوچستان و افغانستان کے علاقوں میں یہ مچھر پایا جاتا ہے۔ سراروغہ کوٹکئی اور وانہ، میرعلی کا ماحول اس کی نشونماء کے لئے بہت ہی موزوں ہے۔

     حیات نے یہ بھی لکھا کہ ان علاقوں میں پہلے اکا دکا کیس آتے تھے لیکن چونکہ علاقہ ایک عرصے تک بند رہا،  جس کے سبب ان مچھروں کو گھروں اورمسجدوں میں نشونماء کا موقع ملا اوراب یہ بیماری پھیلانے میں مصروف ہیں۔

  • شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شمالی وزیرستان : ملک دشمن تنظیم ’پی ٹی ایم‘ کی سازش کو بےنقاب کرنے والے شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ و تدفین میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے گابیچی میں شہید’’ملک ماتوڑکے‘‘کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، اس موقع پر علاقہ معززین کی بڑی تعداد موجود تھی لیکن نمازجنازہ میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی ایم کی جانب سے پاک فوج کے افسران پر خواتین سے بدسلوکی کے الزامات پر جرگے کے سامنے حلفیہ طور پر ان الزامات کا دفاع کرنے والے ملک متورکئی کو گزشتہ رات قتل کردیا گیا تھا.

    ماتوڑکے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چھاپے کے وقت وہ فوج کے ہمراہ تھا فوجی جوانوں نے خواتین سے کسی قسم کی کوئی بد تمیزی نہیں کی اور نہ ہی وہ زبردستی گھروں میں داخل ہوئے، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا جیسا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے بیان کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک دشمن ’پی ٹی ایم‘ کو بے نقاب کرنے والا ’ملک متورکئی‘ قتل

    یاد رہے کہ پی ٹی ایم کو بےنقاب کرنے والے ملک ماتوڑکے کو ان کے گھر میں ہی قتل کیا گیا تھا، اس حوالے سے ان سوالات نے جنم لیا کہ افغانستان میں مقتول کی غائبانہ نمازجنازہ کیوں ادا نہیں کی گئی؟

    نمازجنازہ افغانستان میں ادا نہ ہونے سے قتل کا پردہ چاک ہوگیا ہے جبکہ مقتول کے لواحقین نے بھی منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو قتل کاذمہ دارقرار دیا ہے۔

  • جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی ناکام، تین دہشت گرد ہلاک

    جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی ناکام، تین دہشت گرد ہلاک

    جنوبی وزیرستان : آپریشن ردالفساد کے تحت سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کی بڑی کارروائی ناکام بنادی، مقابلے کے دوران تین دہشت گردوں کو ہلاک کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ردالفساد ملک بھر میں کامیابی سے جاری ہے، سیکیورٹی فورسز کے جانباز اہلکاروں نے خیبر پختونخوا کو ممکنہ طور پر بڑی دہشت گردی سے بچا لیا۔

    سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے فورسز کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، اس دوران دہشت گردوں نے قریبی پہاڑوں پر فرار ہونے کی کوشش کی، فورسز کی جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد مارے گئے، ہلاک شدگان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل سیکورٹی فورسز نے لورالائی میں ایف سی کے تربیتی مرکز کے رہائشی علاقے پر حملے کی کوشش نا کام بنا دی تھی، جس میں چار دہشت گرد ہلاک جب کہ چار اہلکار شہید ہو گئے تھے، شہید ہونے والے جوانوں میں صوبیدار میجر منور، حولدار اقبال، حولدار بلال اور سپاہی نقشب شامل تھے۔

    اس سے قبل ستمبر میں سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا، جس کے نتیجے میں لشکر جھنگوی اور داعش کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد مارے گئے تھے ۔

    واضح رہے کہ ماضی میں بلوچستان میں کارروائیوں کے دوران بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کیا جا چکا ہے جب کہ ایف سی متعدد دہشت گردوں کو گرفتار بھی کرچکی ہے۔

  • گومل یونیورسٹی کے طلبہ کا جنوبی وزیرستان کا دورہ

    گومل یونیورسٹی کے طلبہ کا جنوبی وزیرستان کا دورہ

    راولپنڈی: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ڈیرہ اسمعٰیل خان میں واقع گومل یونیورسٹی کے طلبہ کے وفد نے جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گومل یونیورسٹی ٹانک کیمپس کے طلبہ کے وفد نے جنوبی وزیرستان کا دورہ کیا۔

    طلبہ اور اساتذہ کے وفد نے 2 دن پاک فوج اور فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے ساتھ گزارے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وفد نے جنوبی وزیرستان میں امن کی بحالی پر پاک فوج کو سراہا جبکہ جنوبی وزیرستان میں مختلف پروجیکٹس کی تعریف بھی کی۔

    طلبا نے جن پروجیکٹس کا دورہ کیا ان میں ایگری کلچر پارک وانا، کیڈٹ کالج وانا اور گومل زام ڈیم پروجیکٹس شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق وفد نے شولم اسپتال اور آرمی پبلک اسکول چغ ملائی کا بھی دورہ کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی وزیرستان میں کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک، 2 جوان شہید

    جنوبی وزیرستان میں کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک، 2 جوان شہید

    راولپنڈی: آپریشن رد الفساد کے تحت جنوبی وزیرستان ایجنسی میں کامیاب آپریشن کیا گیا جس میں 6 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ کارروائی کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق آپریشن جنوبی وزیرستان ایجنسی کے علاقے لدھا میں خفیہ اطلاعات پر کیا گیا۔

    کارروائی کے دوران 6 انتہائی مطلوب دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے حوالدار رزاق خان اور حوالدار ممتاز حسین بھی شہید ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد نقل مکانی کرنے والوں کا بھیس بدل کر آئے تھے۔ دہشت گردوں کا افغان صوبے پکتیا میں سہولت کاروں سے رابطہ تھا۔ ایک دہشت گرد مقامی افراد کے قتل میں ملوث تھا۔

    کارروائی میں بھاری مقدار میں گولہ بارود، اسلحہ، ہتھیار  اور مواصلاتی آلات بھی برآمد ہوئے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی چوکیوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا، حملے کو ناکام بناتے ہوئے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوئے تھے۔

    پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی وزیرستان میں امن و امان کا قیام، سماجی و معاشی سرگرمیاں بحال

    جنوبی وزیرستان میں امن و امان کا قیام، سماجی و معاشی سرگرمیاں بحال

    وانا: جنوبی وزیرستان میں قیام امن کے ساتھ ہی سماجی و معاشی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، 356 دیہات سے نقل مکانی کرنے والے تمام خاندان واپس آبائی گھروں کو پہنچ گئے۔

    زرعی منڈی وانا اور مارکیٹ کمپلیکس مکین میں مقامی سطح پر سرگرمیوں کا آغاز کردیا گیا، جنوبی وزیرستان میں سیب، چلغوزہ دیگر پھل اور سبزیاں برآمد کی جاسکیں گی، پاکستان کا پہلا جدید ترین چلغوزہ پلانٹ بھی زرعی منڈی وانا کا حصہ ہے۔

    سماجی و معاشی سرگرمیوں کے بحال ہونے سے ایجنسی میں روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں، انگور اڈا کی گزرگاہ کی جدت سے افغانستان، وسط ایشیاء کے ساتھ تجارت بڑھے گی۔

    جنوبی وزیرستان میں 78 تعلیمی ادارے قائم ہوئے۔ 59 سرکاریی اسکولز بہتر، چار اے پی ایس اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا، 2 کیڈٹ کالجز ایجنسی کے ماتھے کا جھومر ٹھہرے ہیں، آج 65 ہزار طلباء و طالبات اسکولز و کالجز میں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہورہے ہیں۔

    ایجنسی میں تعمیر کردہ 866 کلو میٹر طویل شاہراہیں، سی پیک سے ربط اور ترقی کا ذریعہ ہیں، اب تک 1300 خواتین کو ہنر مند بنایا گیا، 11 طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں، پاک آرمی کے تحت ماہانہ طبی کیمپس میں 2500 مریضوں کا علاج ہوتا ہے۔

    جنوبی وزیرستان میں 67 فیملی پارک، 14 کھیلوں کے میدان تعمیر ہوئے ہیں، پینے کے صاف پانی کی 104 اسکیمیں پایہ تکمیل تک پہنچیں، 296 مساجد، 59 مارکیتس اور 1500 دکانیں تعمیر ہوئیں۔

    واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز دو اہم منصوبوں کا افتتاح کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنا ضروری اور قبائلیوں کی دیرینہ خواہش ہے، قبائلی کسی کو بھی امن تباہ کرنے نہ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جنوبی وزیرستان میں جشنِ آزادی کی خصوصی تقریبات کا انعقاد

    جنوبی وزیرستان میں جشنِ آزادی کی خصوصی تقریبات کا انعقاد

    وانا: جنوبی وزیرستان میں 70 ویں یوم آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے پورے علاقے میں پاک فوج کے زیر اہتمام متعدد تقریبات منعقد کی جائیں گی اور اس سلسلہ میں جشن آزادی کی تیاریاں جاری ہیں ۔

    جنوبی وزیرستان میں 70 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں جاوید سلطان کیمپ وانا میں ایک پریس بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر بریگیڈئیر عامر احمد نے ڈیرہ اسماعیل خان ‘ٹانک اور جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو جنوبی وزیرستان میں 70 ویں یوم آزادی کے سلسلہ میں منعقدہ تقریبات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔

    Independence Day

    اس موقع پر کرنل اختر ‘کرنل اجمال ‘میجر فاروق ‘میجر انس ودیگر فوجی افسران موجود تھے ۔ بریگیڈئیر عامر احمدنے کہا کہ یوم آزادی کے سلسلہ میں جنوبی وزیرستان کے تین بڑے شہروں وانا ‘ کانیگرم اور شکئی میں 13اگست کی رات 12بجے جیسے ہی 14اگست کا آغاز ہو گا آتش بازی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے لوگوں میں جشن آزادی کے حوالے سے بہت زیادہ جوش و خروش پایا جاتا ہے اور مقامی لوگوں کی دلچسپی اور حب الوطنی کے جذبے کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے جنوبی وزیرستان کے ہر گھر پر قومی پرچم لہرا کو پاکستان سے محبت اور ملی جذبے کا اظہار کیا جائے گا ۔ جبکہ 14اگست کے دن جنوبی وزیرستان ‘ ٹانک ‘ شکئی ‘کانیگرم ‘ لدھا ‘ مکین ‘ مروبی ‘ پش زیارت اور بروند سمیت ڈیرہ اسماعیل خان میں جشن آزادی کے حوالے تقریبات منعقد ہوں گی جن کی میڈیا کوریج کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔

    Independence Day

    بریگیڈئیر عامر احمد نے کہا کہ جشن آزادی کے سلسلے میں کھیلوں کے مقابلے ‘ٹیبلو ‘تقریری مقابلے ‘ کار ریلی ا ور دیگر بہت سے پروگرام ترتیب دئیے گئے ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان میں قیام امن کے بعد عوام کا جذبہ دیدنی ہے اور ہم 70ویں یوم آزادی کو ملی جوش و جذبے اور تاریخی طور منانا چاہتے ہیں تاکہ جشن آزادی کی تقریبات یاد گار ثابت ہوں اور قبائلی عوام کی جانب سے پورے پاکستان کو ایک مثبت پیغام جائے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کا حملہ ‘جوابی کارروائی میں 3دہشت گردہلاک

    جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کا حملہ ‘جوابی کارروائی میں 3دہشت گردہلاک

    جنوبی وزیرستان : پاک فوج نے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں سرحد پار سے دو چوکیوں پردہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئےجوابی فائرنگ میں3 دہشت گرد ہلاک کردیے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کا حملہ پسپا کردیا اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ متعدد دہشت گردوں کو زخمی کردیا گیا۔

    جنوبی وزیرستان میں دوچوکیوں پر حملہ افغانستان سے ہوا تاہم پاک فوج نے فوری طور پر بھرپور کارروائی کرتے ہوئے تین حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں سرحد پار سے دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا جبکہ سرحدی کشیدگی کےباعث پاک افغان سرحد کوعارضی طورپربند کردیاگیاتھا۔


    پاک فوج کی سرحد پار کارروائی، اہم کمانڈر سمیت 20 دہشتگرد ہلاک


    یاد رہےکہ 19فروری کو پاک فوج نے سرحد پار دہشت گرد تنظیم ’جماعت الاحرار‘ کے ٹھکانوں پر حملہ کرکے کئی ٹھکانوں کو تباہ کردیا تھا۔اس دوران خودکش حملہ آور کو تربیت فراہم کرنے والا اہم کمانڈر رحمان بابا سمیت 20دہشت گرد مارے گئے تھے۔


    خیبرایجنسی: دہشت گردوں کاحملہ‘ 2اہلکارشہید‘ 6دہشتگرد ہلاک


    واضح رہےکہ 17مارچ کو خیبرایجنسی میں ایف سی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کےحملے کوناکام بناتے ہوئے2اہلکار شہید جبکہ 6دہشت گرد مارے گئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • شوال میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘ 2اہلکار زخمی

    شوال میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘ 2اہلکار زخمی

    وانا: جنوبی وزیرستان کی تحصیل شوال میں بارود سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاق کے زیرانتظام جنوبی وزیرستان کے علاقے شوال میں سڑک کنارے بارودی سرنگ کے دھماکے میں 2 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کےمطابق شوال میں بارودی سرنگ کادھماکہ فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا۔


    پارہ چنار دھماکا‘ 24 افراد شہید‘ متعدد زخمی


    خیال رہےکہ دو روز قبل پارہ چنار دھماکے میں 24افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے،جبکہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے شدید زخمیوں کو پشاور کے اسپتال متنقل کیاگیاتھا۔

    بعدازاں وزیراعظم نواز شریف نے پارہ چنار دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہاتھاکہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے‘ اور بچےکچھے دہشت گردوں کو بھی کیفرِ کردار تک پہنچایا جائےگا۔


    سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، اہم دہشت گرد محمودالحسن ساتھی سمیت ہلاک،آئی ایس پی آر


    یاد رہےکہ دور روز قبل بلوچستان کے علاقے جنڈولہ میں خفیہ اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا، ، کارروائی میں اہم دہشت گرد محمودالحسن ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا تھا

    آئی ایس پی آر کےمطابق آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سجنا گروپ سےتھا۔


    جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘3اہلکارشہید


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں جنوبی وزیرستان کےضلع وانا میں بارودی سرنگ کےدھماکے کےنتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے 3اہلکار شہید ہوگئےتھے۔