Tag: Southern Punjab

  • پنجاب میں کھاد کا شدید بحران، کاشتکار سڑکوں پر نکل آئے

    پنجاب میں کھاد کا شدید بحران، کاشتکار سڑکوں پر نکل آئے

    ملتان : جنوبی پنجاب میں کھاد کا بحران شدت اختیار کرگیا، کھاد کی خریداری کے لئے کاشتکار دن بھر خوار ہونے لگے۔

    کھادوں کی قیمتیں کم نہ ہونے اور بحران کی وجہ سے مہنگی کھاد خریدنا کاشت کاروں کی مجبوری بن گیا ہے، جس کے باعث کاشتکاروں نے احتجاجی مظاہرے شروع کردیئے ہیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ دن بھر لائنوں میں لگ کر بھی کھاد نہیں مل رہی، ہمارے کیلئے کنٹرول قیمت پر کھاد کا حصول ایک خواب بن گیا ہے۔

    کسانوں نے کہا کہ کھاد ڈیلرز کنٹرول ریٹس پر کھاد فروخت نہیں کررہے اور انتظامیہ کھاد کی فراہمی کے سلسلے میں بااثر افراد کو ہی نواز رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے کھاد کے مصنوعی بحران پر نوٹس لیا لیکن اس کے باوجود جنوبی پنجاب میں تاحال مختلف کھادیں ہی نایاب ہیں جن کی تلاش میں کاشتکاروں کی اکثریت خوار ہو رہی ہے۔

    کاشت کاروں نے حکومت سے گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کا مطالبہ کیا ہے۔

  • جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبوں کا قیام، ن لیگ نے ترمیمی بل جمع کرادیا

    جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبوں کا قیام، ن لیگ نے ترمیمی بل جمع کرادیا

    اسلام آباد : ن لیگ نے قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبوں کے قیام کا آئینی ترمیمی بل جمع کرادیا، خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ڈر ہے حکومت یوٹرن نہ لے لے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی نے بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لئے آئینی ترمیمی بل جمع کرادیا ہے۔ جن اراکین نے بل جمع کروایا ان میں احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناءاللہ، عبدالرحمن کانجو شامل ہیں۔

    اس آئینی ترمیم کا عنوان ’آئینی (ترمیمی) ایکٹ مجریہ2019 ہے۔ مذکورہ بل میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کئے جائیں۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ بہاولپور صوبہ وہاں کے موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ موجودہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا اور ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کا حصہ نہیں رہیں گے۔

    اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل51میں ترمیم سے صوبائی نشستوں میں بھی ردوبدل کیا جائے، ترمیم کے بعد بہاولپور صوبہ کی15جنرل، خواتین کی تین نشستیں ملا کر قومی اسمبلی میں کل18نشستیں ہوجائیں گی۔

    جنوبی پنجاب صوبہ کی 38، صوبہ پنجاب کی117خیبرپختونخوا کی55،صوبہ سندھ کی 75، بلوچستان کی 20 اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں3 نشستیں ہوں گی۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب حکومت کا امتحان شروع ہوچکا ہے، ہمیں ڈر ہے کہ کہیں حکومت اس مسئلے پر یو ٹرن نہ لے لے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پنجاب میں میرٹ ہوتی تو عثمان بزدار وزیر اعلٰی نہ بنتے، احتساب کرنا ہے تو مجھ سے اورمیری کابینہ سے شروع کریں۔

  • 50لاکھ گھروں کے منصوبے کو ہرصورت مکمل کیا جائے گا، شہزاد ارباب

    50لاکھ گھروں کے منصوبے کو ہرصورت مکمل کیا جائے گا، شہزاد ارباب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہزاد ارباب نے کہا ہے کہ50لاکھ گھروں کے منصوبے کو ہرصورت مکمل کیا جائے گا، جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے پر کام جاری ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی رپورٹ ویب سائٹ پراپ لوڈ کی ہے، اس رپورٹ پرعوام اپنے رائے سے ہمیں ضرور آگاہ کریں، وفاقی حکومت نے18نکات کو مکمل کیا اب14پر تیزی سے کام جاری ہے۔

    اس کے علاوہ خیبرپختونخوا، بلوچستان، پنجاب کی حکومتیں بھی عوام کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کریں گی، شہزادارباب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک چھپائے گئےاثاثوں کا سراغ لگایا گیا، سوئٹزرلینڈ اوربرطانیہ کے ساتھ معاہدے بھی نکات میں شامل ہیں، معاہدوں سے غیرقانونی جائیداد اور اثاثوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔

    وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ50لاکھ گھروں کے منصوبے کو ہرصورت مکمل کیا جائے گا، مکانات کی تعمیر سے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے، سماجی اقتصادی پروگرام پر وزیراعظم خصوصی توجہ دے رہے ہیں ۔

    ہم نے درست سمت کا تعین کردیا ہے اور آئندہ ماہ پہلی قومی صحت پالیسی کا اعلان بھی کردیا جائے گا، صحت انصاف کارڈ کا دائرہ وسیع کیا جارہا ہے،اس کا اطلاق دو ماہ میں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم تک رسائی اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ملک بھرمیں یکساں نصاب تعلیم کیلئے قومی نصابی کونسل تشکیل اور وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کیا جارہا ہے۔

    شہزاد ارباب نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے پر کام جاری ہے، اس کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام الگ ہوگا، جنوبی پنجاب کیلئے الگ ایڈیشنل چیف سیکریٹری اورآئی جی پی ہوگا،30جون2019سے پہلے جنوبی پنجاب کیلئے الگ سیکریٹریٹ بنادیا جائے گا، این ایف سی کا3فیصد قبائلی اضلاع کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • وزیراعظم نے فیصلہ کیا جنوبی پنجاب کا سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہوگا،جہانگیرترین

    وزیراعظم نے فیصلہ کیا جنوبی پنجاب کا سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہوگا،جہانگیرترین

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا جنوبی پنجاب کا سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہوگا، فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہوں، اب جنوبی پنجاب کے شہریوں کو اپنے کام کے لیے لاہور نہیں جانا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیرترین نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا جنوبی پنجاب کا سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہوگا، بہاولپور کو سب سیکرٹریٹ قائم کرنے کی حمایت کی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہوں، ملتان جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا اور مرکزی شہر ہے، جنوبی پنجاب کے لوگوں کی ملتان تک رسائی بہاولپور کی نسبت آسان ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام اور صوبے کی حمایت کا اعلان کیا تھا، پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا حکومت جنوبی پنجاب صوبے پر کام کررہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام سے پہلے ہی سول سیکریٹریٹ کام شروع کرے گا، سول سیکرٹریٹ میں چیف سیکرٹری، ایڈیشنل آئی جی لیول کےافسران بیٹھیں گے، جنوبی پنجاب کے شہریوں کو اپنے کام کے لیے لاہور نہیں جانا پڑے گا۔

    یاد رہے اگست میں ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے بھی کمیٹی بنائی گئی تھی ، جس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل تھے۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے حکومت کے ابتدائی 100 روز کے ایجنڈے کا اعلان کیا تھا، جس کو جنوبی پنجاب صوبہ محاذ تحریک کے سربراہ نے انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا ایجنڈا لے کر آئے۔

  • پیپلزپارٹی جیتی تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو

    پیپلزپارٹی جیتی تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو

    لاہور : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی جیتی تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، نوازشریف اپنے مفادات کی سیاست کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ خلائی خلوق سے متعلق نوازشریف نے جو کہنا ہے وہ صاف صاف کہیں، نظریاتی سیاست کرنی ہے تو ذاتی مفادات کی سیاست نہیں چلے گی۔

    بلاول بھٹوزرداری کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے پرامید ہوں کہ عوام ہمیں منتخب کریں گے، انشاءاللہ اگلی حکومت پاکستان پیپلزپارٹی کی ہوگی.

    اگر ہم حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئے تو ہم جنوبی پنجاب کا صوبہ بنادیں گے اور اگر اپوزیشن بینچوں پر بھی بیٹھے تو حکومت کو للکاریں گے، امید ہے پاکستان کے عوام میرا ساتھ دیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اب کیوں یہ صوبہ یاد آیا ؟ اس سے پہلے یہ لوگ کہاں تھے؟ چیئرمین نیب کو پارلیمنٹ میں بلائے جانے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اختیار ہے کہ وہ کسی کو بھی طلب کرسکتا ہے، جب ہم نیب میں اصلاحات چاہتے تھے تو اس وقت نوازشریف نے ہماری مخالفت کی.

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کہتی رہی کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں، پارلیمنٹ کمزور ہے تو جمہوریت بھی کمزور ہے، سارے مسائل کا حل مضبوط جمہوریت میں ہے اور یہ کام صرف اور صرف پیپلزپارٹی ہی کرسکتی ہے کیونکہ پیپلزپارٹی ایشوز کی سیاست کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • جنوبی پنجاب دل کے بہت قریب ہے، عوام سیاسی قلابازیاں کھانے والوں کو مسترد کردیں: شہباز شریف

    جنوبی پنجاب دل کے بہت قریب ہے، عوام سیاسی قلابازیاں کھانے والوں کو مسترد کردیں: شہباز شریف

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام سیاسی قلابازیاں کھانے والوں کو مسترد کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے شہباز شریف سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے نام پر سیاست کرنے والوں نے ہمیشہ اس علاقے کو نظر انداز کیا ہے لیکن جنوبی پنجاب میرے دل کے بہت قریب ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے اراکین اسمبلی سے ملاقات کے دوران کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کی خوش حالی میرا مشن ہے، ہم نے اس علاقے کی ترقی کے لیے جو کام کیے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔

    ن لیگ کا بحران شدت اختیار کرگیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے آٹھ ارکان مستعفی

    واضح رہے کہ ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ کی تشکیل کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن کے اندرونی بحران میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو اس علاقے میں ہنگامی بنیادوں پر فعال ہونا پڑا۔

    جنوبی پنجاب میں اپنی سیاسی ساکھ کو نقصان سے بچانے کے لیے شہباز شریف نے اراکین اسمبلی سے خصوصی ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی محمد ارشد خان لغاری، رکن صوبائی اسمبلی محمد ممتاز احمد قیصرانی اور میر بادشاہ قیصرانی شامل تھے۔ اراکین اسمبلی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ شہباز شریف کی قیادت میں بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہوں گے۔

    اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو: خسرو بختیار

    دوسری طرف منحرف ارکان کا مؤقف ہے کہ پنجاب میں ترقی ہوئی، مگر جنوبی پنجاب میں ترقی نہیں‌ ہوئی، محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ ہمیں صرف ہمارا حق چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملتان : جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

    ملتان : جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

    ملتان : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملتان کو اپنا سیاسی مرکز قرار دیتا ہوں، جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، ضیاءالحق نے یہاں پیپلزپارٹی کو توڑنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ ملتان کے لوگوں نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا اورپی پی نے بھی ملتان کی ہمیشہ خدمت کی۔

    پچھلے دور حکومت میں ملتان فیصل آباد موٹروے، ایئرپورٹ تعمیر کیا گیا، پی پی دور میں آصف زرداری کی ہدایت پر گندم کی قیمت 1200روپے فی من تک کی گئی تھی۔

    بلاول بھٹو کا پیپلز پارٹی کے پچھلے دور حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ پچھلے دس سال میں ہم نے سندھ میں 1800میل طویل کینالز کو پکا کیا، سندھ میں یوسی سطح پر غربت کے خاتمے کا پروگرام شروع کیا، سندھ میں غریب خواتین کو بلا سود قرضے دیئے گئے، اس پروگرام کی بدولت سندھ کے چھ لاکھ خاندان غربت سے نکل چکے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ساؤتھ ایشیا کا سب سے بڑا دل کا اسپتال بنایا جہاں مفت علاج ہوسکتا ہے، پیپلزپارٹی کسی ایک شہر پر توجہ نہیں دیتی دیگر شہروں میں بھی اسپتال کھولے، ملتان اور رحیم یارخان میں بھی ایسے اسپتال کھولے جاسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے جنوبی پنجاب صوبے کی بات کی تو ن لیگ نے اس کی مخالف کی تھی، ملتان کے عوام پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں تو علاقے کی پسماندگی دور کردیں گے اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔