Tag: S&P

  • عالمی ریٹنگ ایجنسی  کا  پاکستانی  معیشت کا  آؤٹ لک مستحکم  قرار

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم قرار

    نیویارک : عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستان پر رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھا ہے  ، پاکستان کی طویل مدتی ریٹنگ بی مائنس اور قلیل مدتی ریٹنگ بی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی ، آئی ایم ایف اوردیگر ذرائع سے ملی فنڈنگ  آئندہ 12ماہ کیلئے کافی ہوگی، امید ہے ملکی معاشی اشاریوں میں مزید خرابی نہیں آئےگی۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو2اعشاریہ4 فیصد رہےگی ، یہ شرح 12 سال کی کم ترین سطح ہے ، رواں مالی سال کے اختتام  تک  پاکستان میں فی کس آمدنی1200 ڈالر تک ہوجائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق ملک میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے، ملکی معیشت کو بیرونی خدشات لاحق ہیں ، ریٹنگز کم ہونے کی وجہ پاکستان کی  کم آمدنی ہے جبکہ خراب انفراسٹرکچر کےباعث غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھی جارہی ہے

  • ایس اینڈ پی نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ آؤٹ لک مثبت کر دی

    ایس اینڈ پی نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ آؤٹ لک مثبت کر دی

    نیویارک : اسٹینڈرز اینڈ پورز نے پاکستان کی کریڈیٹ ریٹنگ آؤٹ لک مستحکم سے بڑھا کرمثبت کر دی ہے تاہم موڈیز نے پاکستان کے قرضوں کو ضرورت سے زائد قرار دیا ہے۔

    بین الااقوامی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی کے مطابق پاکستان کی معاشی حالت مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہے، ایس اینڈ پی کے مطابق سال دوہزار پندرہ سے سترہ کے درمیان پاکستان کی معاشی شرح نمو چار اعشاریہ چھ فیصد رہنے کی توقع ہے۔

    ایس اینڈ پی کے مطابق حکومتی معاشی پالیساں اور خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث معاشی ترقی اور فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

    ساتھ ساتھ ایس اینڈ پی نےخبردار کیا ہےکہ پاکستانی معیشت کو امن وامان کےحوالے سےاندورنی اور بیرونی خدشات لاحق ہیں۔

    دوسری جانب موڈیز کا کہنا ہےکہ پاکستان کے قرضے ضرورت سے زیادہ ہیں مگر ادائیگیوں پر ڈیفالٹ کا خدشہ نہیں ۔موڈیز کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری پاکستانی معیشت کیلئے مثبت ہے