Tag: Spain

  • اسپین: 14 منزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی، متعدد ہلاک و زخمی

    اسپین: 14 منزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی، متعدد ہلاک و زخمی

    اسپین کے شہر ویلینسیا میں 14 منزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی کے باعث 4 افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 14 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں چھ فائر فائٹرز اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملک کے مشرقی علاقے کے بندرگاہی شہر ویلنسیا میں دو رہائشی عمارتوں میں اچانک خوگناک آگ بھڑک اُٹھی، جس کے باعث 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

    فائر فائٹرز نے اپارٹمنٹ کی بالکونیوں سے متاثرہ افراد کو ریسکیو کیا، متاثرہ عمارت میں موجود 19 افراد کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے، جنہیں تلاش کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب انڈونیشیا میں طاقتور بگولے راستے میں آنے والی ہر شے کو اپنے ساتھ اڑا کر لے گئے، جس میں 37 افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں طاقتور بگولے نے مغربی جاوا میں تباہی مچا دی، لوگ اللہُ اکبر کی صدائیں لگاتے رہے۔

    محبت کی پیشکش ٹھکرانے پر طالبہ کا اپنے ٹیچر سے انوکھا انتقام

    راستے میں آنے والی ہر شے کو بگولہ اپنے ساتھ اڑا لے گیا، چھتیں اڑگئیں، پول گر گئے جبکہ ایک سو سولہ گھروں کو نقصان پہنچا اور سینتیس افراد زخمی ہو گئے۔

  • اسپین میں کھانے سے متعلق بڑی پابندی عائد، 5 لاکھ یورو تک جرمانہ ہوگا

    اسپین میں کھانے سے متعلق بڑی پابندی عائد، 5 لاکھ یورو تک جرمانہ ہوگا

    میڈرڈ: اسپین میں کھانا ضایع ہونے سے بچانے کے لیے بچا ہوا کھانا کوڑے دان میں پھنکنے پر سخت پابندی عائد کر دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہسپانوی حکومت نے کھانے کو ضائع ہونے سے روکنے کے لیے ایک سخت قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    منظورہ شدہ بل میں کہا گیا ہے کہ گاہکوں کا بچا ہوا کھانا کوڑے دان میں پھینکنے پر بارز، ریسٹورنٹس پر اور قابل استعمال خوراک پھینکنے پر سپر مارکیٹوں پر 60 ہزار سے 5 لاکھ یورو تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    اسپین کی وفاقی کابینہ کا منظور کردہ یہ نیا قانون طعام گاہوں کو اس بات کا بھی پابند کرتا ہے کہ وہ گاہکوں کو اُن کا بچا ہوا کھانا ساتھ لے جانے میں آسانی پیدا کریں گے۔

    قانون کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ خوراک کی پیداوار اور سپلائی میں شامل تمام کمپنیوں کو بچے ہوئے کھانے کو ضائع کرنے سے روکنا چاہیے ورنہ انھیں 60 ہزار یورو تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک بار خلاف ورزی کرنے کے بعد دوبارہ ارتکاب کرنے کی صورت میں مجرموں پر پانچ لاکھ یورو تک جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسپین میں ہر سال 1300 ٹن کھانا ضائع کیا جاتا ہے، جسے حکومت نے کم کرنے کا ارادہ کر لیا ہے، 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق اسپین میں ہر شخص 31 کلو گرام کھانا ضائع کرتا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 1 بلین ٹن خوراک ضائع ہوتی ہے۔

  • اسپین میں غیرملکیوں سے متعلق نیا قانون نافذ

    اسپین میں غیرملکیوں سے متعلق نیا قانون نافذ

    دنیا بھر سے روزگار اور تعلیم کے حصول کیلئے اسپین جانے والےغیرملکیوں کی شہریت اور شادی کے بعد اہلیہ کو بلوانے کے قوانین میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل اسپین میں اپنے کسی ساتھی کو بلوانے کیلئے کسی بڑی مشکل یا پریشانی کا مسئلہ نہیں تھا۔

    پہلے ہوتا یہ تھا کہ آپ جب اپنی اہلیہ کو اسپین بلوانا چاہتے تھے تو آپ یہاں پہ صرف اپنی شادی رجسٹرڈ کرنے کے لئے درخواست دیتے تھے اور پھر اس سے متعلق آپ کو ایک نمبر دیا جاتا تھا اور اُسی کی بنیاد پر اور دیگر دستاویزات کے ساتھ اپلائی کرتے تھے اور آپ کو ویزا مل جاتا تھا۔

    اسپین

    لیکن اب اسپین حکومت کی طرف سے اس بار بہت بڑی تبدیلی کی گئی ہے جو بہت سے لوگوں پر اثر انداز ہوگی اور اس کی تکمیل کیلئے کافی وقت بھی درکار ہوگا۔

    اس حوالے سے ایمبیسی نے قوانین اور معیار مکمل طور پہ تبدیل کردیا ہے، اور اگر اب آپ اسپین میں شادی رجسٹرڈ کرنے کی درخواست دیتے ہیں تو اس کا طریقہ کار بہت پیچیدہ بنادیا گیا ہے۔

    دستاویزات کی تصدیق سمیت دیگر امور میں کم سے کم 8 ماہ سے ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے اور بعض نوعیت میں اس سے بھی زیادہ عرصہ ہوسکتا ہے۔

    اس تمام کاغذی کارروائی کے بعد جب آپ کو سند نکاح (شادی کا سرٹیفکیٹ) فراہم کیا جاتا ہے اُس کے بعد ہی درخواست گزار اپنی اہلیہ کو بلوانے کیلئے اپلائی کرنے کی اہلیت حاصل کرپائے گا۔

  • اسپین میں فیملی بلوانے کے بعد امداد کے لیے اپلائی کیسے کریں؟

    اسپین میں فیملی بلوانے کے بعد امداد کے لیے اپلائی کیسے کریں؟

    میڈرڈ: اسپین میں فیملی بلوانے کے بعد بہت سے لوگ یہ استفسار کرتے ہیں کہ کیا وہ امداد کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں؟

    اسپی میں خواہ فیملی نئی بلوائی گئی ہو یا کچھ عرصہ ہو گیا ہو، وہ امداد کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں، لیکن یاد رہے کہ اپلائی صرف فیملی کا سربراہ ہی کر سکتا ہے، وہ باپ ہو یا ماں۔

    فیملی کے سربراہ کی جانب سے جب امداد کے لیے اپلائی ہو تو فیملی کے دیگر افراد کی دستاویزات درخواست کے ساتھ منسلک کرنے ضروری ہوتے ہیں۔

    بعض لوگ دریافت کرتے ہیں کہ جب انھوں نے فیملی بلوائی تھی تو اس وقت ان کی تنخواہ 1400 یورو تھی لیکن اب جب کہ کاغذات رینیو کروانے ہیں تو تنخواہ 1200 یورو ہو چکی ہے، اس صورت میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا؟

    اس سلسلے میں یہ یاد رکھیں کہ اتنی تھوڑے فرق سے کاغذات رینیو کرنے میں کوئی رکاوٹ پیش نہیں آتی۔ بلکہ اب نئے قانون کے تحت تو صرف آپ کا کنٹریکٹ دیکھا جائے گا کہ وہ چل رہا ہے یا ختم ہو چکا ہے۔

    یہ اہم بات بھی یاد رکھیں کہ فیملی اپلائی سے قبل جو گھر آپ لیتے ہیں اسے کاغذات کی پہلی مدت تک نہ چھوڑیں، کیوں کہ کئی ایسے خاندان ہیں جنھوں نے کاغذات پاس کروائے اور فیملی بھی بلوا لی، لیکن اسی پروسس کے دوران ہی گھر چھوڑ دیا، اس کے بعد انھیں نئے گھر کے حصول کے لیے مشکل پروسس سے گزرنا پڑا۔

    اسپین میں گھروں کی کافی زیادہ کمی ہے، جس کی وجہ سے گھر ملنا کافی زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔

  • فری لانسرز کے لیے یورپی ملک منتقل ہونے کا موقع

    فری لانسرز کے لیے یورپی ملک منتقل ہونے کا موقع

    کرونا وائرس کی وبا نے کام کا منظر نامہ بدل دیا ہے اور اس دوران ملازمین کے گھروں سے کام کرنے کا تجربہ بے حد کامیاب ہوا، جبکہ آن لائن کمانے کا رجحان بھی بڑھ گیا۔

    ایسے فری لانسرز کے لیے اب ایک یورپی ملک نے شاندار پیشکش کا اعلان کیا ہے۔

    اگر آپ فری لانسر ہیں یا کسی کمپنی کے لیے ورک فرام ہوم کر رہے ہیں تو آپ یورپی ملک اسپین میں اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہو سکتے ہیں۔

    اگر آپ اسپین کے نئے ویزا پروگرام کی شرائط کو پورا کر سکتے ہیں تو خاندان کے ساتھ وہاں رہائش پذیر ہو سکتے ہیں، اسپین کی حکومت کے مطابق اس نئے ویزا پروگرام کا مقصد بین الاقوامی ٹیلی ورکرز کو اپنی جانب کھینچنا ہے۔

    یہ ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرام متعدد شعبوں میں آن لائن ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کے لیے ہے اور دنیا بھر میں کافی لوگ اس میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

    گوگل سرچ ٹرینڈز کے مطابق دنیا بھر میں ڈیجیٹل نوماڈ ویزا اسپین کو سب سے زیادہ سرچ کرنے والے ممالک میں پاکستان 5 ویں نمبر پر ہے۔

    اسپین کی حکومت کے مطابق یہ نیا ویزا پروگرام ایسے غیر ملکی افراد کے لیے ہے جو کمپیوٹرز یا ٹیلی کمیونیکیشن کے دیگر شعبوں میں آن لائن کام کر رہے ہیں۔

    اس ویزا کے حصول کے خواہش مند افراد کے لیے شرائط درج ذیل ہیں۔

    خواہش مند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیئے۔

    درخواست گزار فری لانسر ہو یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہا ہو۔

    گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔

    کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو۔

    اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

    ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے شخص کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔

    درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2 ہزار 680 ڈالرز (لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

    کامیاب امیدوار اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر کم از کم ماہانہ آمدنی مختلف ہوگی، درخواست گزار اگر 4 افراد کے خاندان کے ساتھ اسپین منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 4 ہزار 350 ڈالرز (11لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

    ہارورڈ بزنس اسکول کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پرتھوی راج چوہدری کے مطابق اسپین کا یہ نیا ویزا پروگرام 2 وجوہات کے باعث دلچسپ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بیشتر ورکرز کے لیے ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی جبکہ یہ ورکرز اسپین کی مقامی کمپنیوں سے اپنی آمدنی کا 20 فیصد حصہ کما سکیں گے۔

    مقامی کمپنیوں کے مطابق اسپین میں متعدد افراد گھر خرید رہے ہیں تاکہ انہیں اپنے روزگار کے لیے استعمال کر سکیں اور ہمیں توقع ہے کہ ڈیجیٹل نوماڈ پروگرام سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

  • اسپین میں 200 یورو کا بونس کن افراد کو ملے گا؟

    اسپین میں 200 یورو کا بونس کن افراد کو ملے گا؟

    میڈرڈ: اسپین کی حکومت نے بڑھتی مہنگائی کے دوران شہریوں کی مدد کے لیے 200 یورو کے بونس کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے درخواستوں کی وصولی شروع ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتِ اسپین کی جانب سے کم آمدنی والے خاندانوں کی مدد کے لیے دو سو یورو بونس اسکیم کے لیے وزارت خزانہ کو پہلے ہی دن تقریباً 5 لاکھ 70 ہزارا درخواستیں موصول ہوئیں۔

    وزیر خزانہ ماریا جیس مونٹیرو نے ہسپانوی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ اس بونس سے لوگوں کو معاشی صورت حال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

    ہسپانوی حکومت نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے 10 ارب یورو کا ریلیف پیکج دے گی، اب اس ریلیف پیکج پر عمل شروع کر دیا گیا ہے، اس میں سب سے اہم 200 یورو کا بونس ہے، اس بونس کے لیے درخواستوں کی وصولی 15 فروری سے شروع کی گئی ہے، اور اسپین میں قانونی طور پر رہنے والے 31 مارچ تک اس بونس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    کون اہل ہوگا؟

    200 یورو کا یہ بونس ان لوگوں کے لیے ہے جن کی سالانہ آمدن 27 ہزار یورو سے کم ہے، اگر دونوں میاں بیوی کام کرتے ہیں، تو ان دونوں کی تنخواہ ملا کر شمار کی جائے گی، اکیلے رہنے والے بھی اہل ہوں گے۔

    پنشنرز کو یہ بونس نہیں ملے گا، ایسے افراد جن کے بینک اکاؤنٹ میں 75 ہزار یورو سے زائد رقم ہے، وہ بھی یہ بونس نہیں لے سکیں گے، اسی طرح اتنی قیمت والی گاڑی کے مالکان بھی بونس کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔

    درخواست دینے کا طریقہ کار

    بونس کے لیے 15 فروری سے 31 مارچ کے دوران درخواست دینا لازمی ہے، اس کے بعد کوئی درخواست قبول نہیں کی جائے گی۔

    پہلے ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ یعنی الیکٹرانک آئی ڈی کے لیے اپلائی کرنا ہوگا، اس کے بعد اسپین کی ٹیکس اتھارٹی کی ویب سائٹ پر جا کر بونس کے لیے آن لائن درخواست دینی ہوگی۔

    آن لائن فارم بھرنے کے دوران ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ سمیت دیگر معلومات دینی ہوں گی، جن میں نام، ٹیکس نمبر، پتا، ملازمت اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیل شامل ہے، فارم بھرنے کے بعد آپ کا کام ختم ہو جائے گا، اور حکومت آپ کے دیے گئے اکاؤنٹ میں براہ راست 200 یورو کا بونس منتقل کردے گی۔

    اس بونس سے 43 لاکھ خاندانوں اور افراد کو فائدہ ہوگا۔

  • سیکریٹری خارجہ کا اسپین کا دورہ، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور

    سیکریٹری خارجہ کا اسپین کا دورہ، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور

    میڈرڈ: پاکستان اور اسپین کے درمیان پانچویں سالانہ دو طرفہ مشاورت کے دوران دہشت گردی کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں پاکستان اور اسپین کے درمیان پانچویں سالانہ دو طرفہ مشاورت ہوئی، مشاورت میں تجارت، معیشت اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مشاورت میں ڈیجیٹلائزیشن، اسٹارٹ اپس اور دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    سیکریٹری خارجہ اسد مجید نے دہشت گردی کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

    ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی اسپین کے حکام کو بریف کیا گیا۔

  • پیدل چلنے والے خبردار، اسپین میں 1000 یورو جرمانہ لاگو

    پیدل چلنے والے خبردار، اسپین میں 1000 یورو جرمانہ لاگو

    میڈرڈ: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اسپین میں اب پیدل چلنے والے بھی بھاری جرمانہ ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں سڑکوں پر غلط طریقے سے پیدل چلنے والوں کو محکمہ ٹریفک کی جانب سے 1,000 یورو تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔

    جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ٹریفک کا کہنا ہے کہ پیدل چلنے والوں کو بھی ٹریفک اور روڈ سیفٹی قانون کے ضوابط کی تعمیل کرنی ہوگی، اور قانون کی تعمیل کی ناکامی کی صورت میں محکمے کی جانب سے ہزار یورو تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

    محکمے نے پیدل چلنے والے افراد کی تعریف بھی متعین کی ہے، ٹریفک اور روڈ سیفٹی قانون کے مطابق پیدل چلنے والا شخص وہ ہے جو ڈرائیور نہیں ہے، اور جو عوامی سڑکوں پر پیدل سفر کرتا ہے۔

    ہسپانوی محکمہ ٹریفک کے مطابق مندرجہ ذیل صورتوں میں پیدل چلنے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    زیبرا کراسنگ استعمال کیے بغیر سڑک پار کرنا، موٹر وے یا دوہری کیریج ویز پر چلنا، پیدل چلنے والوں کے لیے موٹر ویز یا دوہری کیریج ویز پر چلنے کی سختی سے ممانعت ہے، اس کی اجازت صرف خاص حالات میں ہے۔

    چمک دار بنیان نہ پہننا، موٹر ویز یا دوہری کیریج ویز پر چمک دار بنیان پہننا لازمی ہے، رہائشی علاقوں سے باہر سڑک کے بائیں جانب نہ چلنا، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح وہ آگے سے آنے والی گاڑیوں کو دیکھ سکیں گے، اگر کوئی پیدل چلنے والا دائیں طرف چلتا ہے تو پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کے خطرے کا ادراک کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

    ٹریفک لائٹ سرخ ہونے پر سڑک کراس کرنا، جب کوئی ڈرائیور سرخ ٹریفک لائٹ دیکھتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ اسے رک کر انتظار کرنا چاہیے۔ یہی اصول پیدل چلنے والوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔

    الکحل یا منشیات کے لیے ٹیسٹ کروانے سے انکار، کیوں کہ صرف ڈرائیور ہی نہیں بلکہ یہ اصول پیدل چلنے والوں پر بھی لاگو ہوتا ہے، اگر وہ کسی حادثے میں ملوث ہوتے ہیں یا کوئی جرم کرتے ہیں، ان صورتوں میں الکحل یا منشیات کے لیے ٹیسٹ کروانے سے انکار کرنے پر جرمانہ ہو سکتا ہے۔

  • اسپین کی قومیت حاصل کرنے والوں کے لیے خوش خبری

    اسپین کی قومیت حاصل کرنے والوں کے لیے خوش خبری

    میڈرڈ: اسپین کی قومیت حاصل کرنے والوں کے لیے خوش خبری ہے کہ نیشنلٹی کے حصول کے پروسیس میں تیزی کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جب سے اسپین میں سوشلسٹ ورکرز پارٹی کی حکومت آئی ہے، تب سے ملک میں امیگریشن کے حوالے سے اہم اقدامات کیے گئے ہیں جو امیگرنٹس کے مفاد میں ہیں۔

    اسپینش پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا تھا، اور نیشنلٹی کے حصول میں طریقہ کار پیچیدہ اور طویل ہونے کے سبب 3 سے 4 سال لگ جاتے تھے۔

    رواں برس اسپین میں انتخابات ہوں گے، اس لیے حکمران جماعت چاہے گی کہ تارکین وطن انھیں ووٹ دیں، جس کی وجہ سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ قومیت کے حصول کے پراسیس کو مزید آسان بنایا جائے گا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق اسپین میں نیشنلٹی کے حصول کی 3 لاکھ سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں۔

    واضح رہے کہ 4 اور 6 مہینوں کے اندر نیشنلٹی ملنے کی خبریں اگرچہ درست ہیں تاہم یہ زیادہ تر جنوبی امریکی ممالک کے تارکین وطن کو دی گئی ہے، کولمبیائی ممالک جہاں اسپینش بولی جاتی ہے، کے شہریوں کے لیے لینگویج کورسز ضروری نہیں ہوتے۔

  • بیرون ملک ملازمت کے جھانسے پر لاکھوں لٹانے والے کھیتوں میں مشقت پر مجبور

    میڈرڈ: اسپین میں ایک ایسے منظم گروہ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو تارکین وطن کو شاندار ملازمت کے خواب دکھا کر ان سے لاکھوں یورو ہتھیا رہے تھے، یہ تارکین بعد ازاں کھیتوں میں محنت مشقت کرنے پر مجبور تھے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کی پولیس کا کہنا ہے کہ کارروائی ایک ایسے بہت بڑے لیکن منظم گروہ کے خلاف کی گئی، جو ملک میں غیر قانونی طور پر موجود تارکین وطن کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کا مربوط طریقے سے مالی استحصال کر رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق اس گروہ سے تعلق رکھنے والے 43 ایسے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو تارکین وطن کو بہترین مستقبل اور شاندار روزگار کے سبز خواب دکھا کر لاکھوں یورو ہتھیا لیتے تھے۔

    یہ دھوکا دہی ایسے تارکین وطن سے کی جاتی تھی جو زیادہ تر مراکش سے غیر محفوظ سمندری راستہ اختیار کرتے ہوئے اسپین پہنچتے تھے، تاہم ان متاثرہ تارکین وطن میں دیگر راستوں سے اسپین پہنچنے والے اور ایشیائی اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن بھی شامل ہیں۔

    میڈرڈ پولیس کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے ارکان ایسے تارکین وطن سے فی کس 3 ہزار یورو لے کر ان سے وعدے کرتے تھے کہ انہیں شاندار روزگار دلایا جائے گا اور دکھاوے کے لیے ان سے روزگار کے جعلی معاہدوں پر دستخط بھی کروا لیتے تھے۔

    بعد ازاں ان تارکین وطن سے جو کام کروایا جاتا تھا، وہ کھیتوں میں زرعی مزدوروں کے طور پر لی جانے والی مشقت تھی، اس مشقت کا معاوضہ بھی تارکین وطن کے اسپین میں غیر قانونی طور پر مقیم ہونے کی وجہ سے انتہائی کم تھا۔

    اب تک کی جانے والی چھان بین سے پتہ چلا ہے کہ اس گروہ کے ارکان اپنا شکار بننے والے تارکین وطن سے غلاموں جیسی مشقت لیے جانے کے شریک مجرم تھے اور اکثر ایسے غیر ملکیوں کو غیر انسانی حالات میں زندہ رہنا پڑتا تھا۔

    یاد رہے کہ اسپن اپنے جغرافیے کی وجہ سے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے کے خواہش مند تارکین وطن کی اہم ترین منزل ہے، وہاں زیادہ تر تارکین وطن شمالی افریقہ میں مراکش سے غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے پہنچتے ہیں۔

    یہ تارکین وطن سب ہی مراکشی یا افریقی شہری نہیں ہوتے بلکہ ان میں کافی بڑی تعداد میں پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک کے شہریوں کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک کے باشندے بھی شامل ہوتے ہیں، جو شمالی افریقہ کے راستے یورپ پہنچنے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

    ہسپانوی حکام کے مطابق 2022 میں شمالی افریقہ سے 31 ہزار سے زائد تارکین وطن غیر قانونی طور پر اسپین میں داخل ہوئے، ان میں سے زیادہ تر مراکش سے کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچے تھے۔

    اسپین میں پاکستانی تارکین وطن کی بھی ایک بڑی تعداد مقیم ہے جن میں ایسے باشندے بھی شامل ہیں، جن کے پاس وہاں قیام کے قانونی اجازت نامے نہیں ہیں۔